آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ چہارم
  216
بابركت پيسہ
خداوند عالم نے پيغمبر(ص) كو مبعوث كيا تا كہ لوگوں كو صحيح اور درست زندگى گزارنے كے اصول اور طريقے بتائيں اور انہيں فردى اور اجتماعى زندگى كے صحيح اصول اور طريقوں سے روشناس كرائيں پيغمبر(ص) كى سيرت اور سنّت، زندگى كے لئے بہترين سبق ہے اور آپ(ص) كى گفتگو انسانوں كے لئے بہترين راہنما ہے_
مندرجہ ذيل سطور ميں ہم ايك واقعہ نقل كرتے ہيں_ جس ميں آپ ديكھيں گے كہ رسول خدا(ص) كس طرح معاشرے ميں زندگى گزارتے ہيں تھے آپ(ص) كيسا لباس زيب تن كرتے تھے اور كس طرح آپ حاجت مندوں كى مدد كو پہنچتے تھے:
جناب رسول خدا(ص) كا لباس پرانا اور بوسيدہ ہوچكا تھا آپ(ص)

217
نے كچھ پيسے حضرت على عليہ السلام كو دئے اور فرمايا كہ بازار جاؤ اور ميرے لئے ايك قميص لے آؤ
حضرت على عليہ ا لسلام اس واقعہ كو يوں بيان كرتے ہيں كہ:
ميں نے پيغمبر(ص) سے پيسے لئے اور بازار سے ان پيسوں كى جو بارہ درہم تھے ايك قميص خريدى اور لاكر پيغمبر(ص) كى خدمت ميں پيش كردى پيغمبر(ص) نے قميص لى اور اسے تھوڑى دير ديكھا پھر فرمايا: ميرى خواہش ہے كہ اس سے سستى قميص پہنوں كيا بيچنے والا اس قميص كو واپس لے لے گا؟
پتہ نہيں ميں جاتا ہوں اور اس سے اس بارے ميں بات كرتا ہوں''
ميں نے جواب ديا اور پيغمبر(ص) سے قميص لى اور بيچنے والے كے پاس گيا اور اس سے كہا:
ميں نے يہ قميص پيغمبر(ص) كے لئے خريدى تھى ليكن پيغمبر(ص) چاہتے ہيں كہ اس سے سستا لباس پہنيں كيا تم اس قميص كو واپس لے سكتے ہو؟''
بيچنے والے نے وہ قميص اور بارہ درہم واپس كردئے ميں نے اس كا شكريہ ادا كيا اور رسول خدا(ص) كى خدمت ميں حاضر ہوا، رسول خدا(ص) نے فرمايا:

218
بہتر يہ ہے كہ ہم دونوں اكٹھے بازار چليں او ركوئي سستا لباس تلاش كريں،
ہم دونوں بازار كى طرف چل ديئے راستے ميں ايك لڑكى گلى كے كنارے بيٹھى رو رہى تھي_ رسول خدا(ص) اس كے نزديك گئے اور پوچھا ''پيارى بيٹي'' كيا ہوا ہے؟ كيوں پريشان ہو؟
كيوں رو رہى ہو؟
وہ چھوٹى بچّى پيغمبر خدا(ص) كو پہچانتى تھى اس نے اپنى آنكھوں سے آنسو صاف كئے اور بولي:
يا رسول اللہ(ص) ميں ايك گھر كى كنيز او رخدمتگار ہوں مجھے چار درہم ديئےئے كہ ان سے سودا خريدوں ليكن وہ پيسے مجھ سے كہيں گم ہوگئے ہيں، اگر خالى ہاتھ گئي تو وہ پوچھيں گے اور مجھے ماريں گے_ كچھ سمجھ ميں نہيں آرہا كہ كيا كروں؟ گھر جانے كى ہمت نہيں ہو رہى ...''
پيغمبر خدا(ص) نے نہايت مہربانى اور شفقت سے اسے تسلّى دى اور فرمايا:
بيٹى افسوس نہ كرو، يہ چار درہم لو اور سودا لے كر گھر لوٹ جاؤ''
اس لڑكى نے وہ درہم لئے اور خوش خوش وہاں سے چلى گئي ہم بھى بازار كى طرف روانہ ہوگئے پيغمبر(ص) نے ايك سادہ لباس چار درہم ميں

219
خريدا وہيں پہنا اور خدا كا شكر ادا كيا''
كيا ہى اچھا ہوا گر آپ يہ جان ليں كہ جب پيغمبر(ص) نيا لباس پہنتے تھے تو كيا دعا فرماتے تھے آپ(ص) فرماتے تھے_
اللہ كا شكر ہے كہ اس نے يہ لباس مجھے عنايت فرمايا تا كہ اس كے ذريعے ميں اپنے بدن كو ڈھانپ سكوں خدايا اس لباس كو ميرے لئے خيرو بركت كا لباس قرار دے اور مجھے اس ميں سالم اور عافيت سے ركھ''
ہمارے پيغمبر گرامى كبھى اللہ تعالى كى ياد سے غافل نہيں ہوا كرتے تھے اپنے آپ كو اس كا بندہ سمجھے تھے اور ہميشہ اس كے بے شمار الطائف اور نعمتوں پر شكر ادا كرتے تھے_
حضرت على عليہ السلام فرماتے ہيں كہ:
جب ہم گھر واپس آئے تو ايك آدمى كو ديكھا جو ايك پھٹا پرانا لباس پہنے ہوئے لوگوں سے مدد كا طالب ہے اور كہہ رہا ہے كہ جو بھى ميرے جسم كو لباس كے ذريعہ ڈھانپے گا خدا اسے بہشتى لباس پہنائے گا_ پيغمبر(ص) اس كے نزديك گئے، ابھى كچھ دير پہلے جو لباس آپ(ص) نے خريدا تھا اسے اپنے جسم سے اتارا اور اس مرد كو دے ديا اور فرمايا كہ اسے پہن لو، آپ(ص) نے كچھ دير اس س اور باتيں كيں، وہ آدمى بہت خوش ہوا اور پيغمبر(ص) كا شكريہ ادا كرنے لگا''
پيغمبر(ص) نے فرمايا:

220
جو مسلمان اللہ كى رضا كى خاطر كسى مسلمان كو لباس دے گا تو جب تك وہ لباس اس مسلمان كے جسم پر رہے گا لباس دينے والا خدا كى ضمانت و حفاظت اور خير و بركت ہيں رہے گا_
ہم دوبارہ بازار آئے اور چار در ہم ميں ايك اور قميص خريدى پيغمبر(ص) نے اسے پہنا اور پھر اسى طرح اللہ كا شكر ادا كيا اور گھر كى طرف واپس آنے لگے راستہ ميں ہميں يہ ديكھ كر بہت تعجب ہوا كہ وہ لڑكى جسے ہم نے پہلے چار درہم ديے تھے وہ ابھى تك گلى كے كنارے بيٹھى ہوئي ہے پيغمبر(ص) اس كے نزديك گئے اور پوچھا:
گھر كيوں نہيں گئي؟ كيا كچھ خريدا نہيں؟''
لڑكى نے جواب ديا:
يا رسول اللہ كيوں نہيں چيزيں تو ميں نے خريد لى ہيں ليكن بہت دير ہوگئي ہے ، ميں ڈرتى ہوں كہ گھر والے مجھے ماريں گے اور كہيں گے كہ اتنى دير كيوں كي؟''
پيغمبر(ص) نے فرمايا''
ڈرو نہيں، ميں تمہارے ساتھ چل كر تمہارى سفارش كرتا ہوں لڑكى خوش ہوگئي اور گھر كا پتہ بتانے كے لئے ہمارے آگے آگے چلنے لگى جب ہم گھر كے دروازے پر پہنچے تو پيغمبر(ص) نے بآواز بلند گھر كے مالك كو سلام كيا كسى نے جواب نہ ديا، دوبارہ سلام كيا پھر بھى كوئي جواب نہ پايا _
پيغمبر(ص) ہميشہ پسند كرتے تھے كہ مسلمانوں كو سلام كريں،

221
جس كے پاس سے گزرتے اسے سلام كرتے خواہ وہ فقير ہو يا امير، چھوٹا ہو يا بڑا آپ(ص) نہايت عمدہ سلوك و رفتار كے مالك تھے آپ(ص) كے لبوں پر ہميشہ ہلكى ہلكى مسكراہٹ كھيلتى رہتى اورآپ(ص) زور سے قہقہہ لگا كرنہيں ہنستے تھے، ہميشہ انكسارى سے پيش آتے تھے ليكن اس انكسارى ميں احساس كمترى كا ذرہ برابر شائبہ تك نہ ہوتا تھا آپ(ص) سخى تھے ليكن ہرگز فضول خروچى نہيں كرتے تھے نرم دل اور رقيق القلب تھے، تمام مسلمانوں سے محبت كرنے والے اور ان پر مہربان تھے،
اسى تواضح و انكسارى كے پيش نظر آپ(ص) نے تيسرى مرتبہ سلام كيا كسى نے گھر كے اندر سے جواب ديا،
السلام عليكم يا رسول اللہ(ص)
اور فوراً دروازہ كھول ديا_
رسول خدا(ص) نے فرمايا:
ميں نے اس سے پہلے دو مرتبہ سلام كيا تھا ليكن تم نے كوئي جواب نہيں ديا، كيا ميرى آواز كو نہيں سن رہے تھے؟
صاحب خانہ نے دست بستہ عرض كيا:
كيوں نہيں يا رسول اللہ(ص) ليكن آپ(ص) كى دلكش آواز اور سلام كرنا ميرے دل كو اس قدر بھايا كہ بے اختيار ميرا جى آپ(ص) كى من موہنى آواز كو دوبارہ سننے كے لئے مچل گيا''
پيغمبر خدا(ص) نے فرمايا:
يہ لڑكى تاخير سے گھر لوٹى ہے ليكن يہ بے قصور ہے، ميں اس لئے آيا

222
ہوں كہ اس كى سفارش كروں، تم اسے معاف كردو''
صاحب خانہ كہا،
يا رسول(ص) اللہ آپ(ص) كى بابركت تشريف آورى كے سبب ميں نے اس لڑكى كو معاف كيا اور راہ خدا ميں آزاد كيا،
پيغمبر خدا(ص) بہت خوش ہوئے، صاحب خانہ كا شكريہ ادا كيا اور ساتھ ہى ساتھ خداوند عالم كا بھى شكر ادا كيا_
واپسى ميں آپ(ص) نے مجھ سے فرمايا:
يا على (ع) يہ بارہ درہم كتنے بابركت تھے جنہوں نے دو آدميوں كو لباس پہنايا اور ايك كنيز كو آ زاد كرديا''
سچ ہے، اگر پيغمبر(ص) نے اس قيمتى لباس كو پہن ليا ہوتا تو كس طرح ممكن تھا كہ ان كى مدد ہوسكى تھى پيغمبر(ص) كے بارے ميں كتنا اچھا كہا گيا ہے كہ وہ ''خفيف المؤونہ و كثير المعونہ'' (كمتر مدد لينے والے اور زيادہ مدد كرنے والے) البتہ ہر مسلمان كو چاہيئےہ وہ آپ(ص) كى پيروى اختيار كر كے ايسا ہى ہوجائے_

آيت قرآن
''امنوا باللہ و رسولہ و انفقوا ممّا جعلكم مستخلفين فيہ فالّذين امنوا منكم و انفقوا لہم اجر كبير''

223
خدا اور اس كے رسول (ص) پر ايمان لاؤ اور اس سے جو خدا نے بطور امانت تمہارے اختيار ميں قرار ديا ہے خرچ كرو تم ميں سے جو لوگ ايمان لے آئے اور خرچ كرتے ہيں ان كے لئے بہت بڑا اجر ہوگا_
''سورہ مائدہ آيت 7''

سوچئے اور جواب ديجئے
1) ___وہ چھوٹى بچّى جو پيغمبر اكرم(ص) كو راستے ميں ملى كيوں رو رہى تھي؟ پيغمبر(ص) نے اس سے كيا پوچھا؟ اس نے آپ(ص) كو كيا جواب ديا؟
2)___ جب پيغمبر(ص) نيا لباس پہنتے تھے تو كس طرح اور كن الفاظ ميں اللہ كا شكر ادا كرتے تھے؟ اور خدا سے كيا طلب كرتے تھے؟
3) ___پيغمبر(ص) نے ايك مسلمان كو رضائے الہى كى خاطر لباس پہننے كا كيا ثواب بيان فرمايا ہے؟
4) ___پيغمبر(ص) نے واپس لوٹنے پر اس لڑكى كس حالت ميں ديكھا؟ اور اس سے كيا گفتگو كي؟
5)___ رسول (ص) كى سيرت لوگوں كو سلام كرنے اور ان سے ميل ملاپ ميں كيسى تھي؟ كيا تم بھى كوشش كرو گے كہ رسول (ص) كى طرح لوگوں سے شفقت اور مہربانى سے پيش آؤ؟

224
6)___ رسول خدا(ص) كے بارے ميں كہا گيا كہ وہ خفيف الموؤنہ اور كثير المعونہ'' تھے اس كى وضاحت كيجئے؟
7)___ پيغمبر خدا(ص) كى صفات ميں سے دس صفات كو بيان كيجئے؟