|
10
كائنات پر ايك نگاہ
ديہات ميں صبح كى لطيف اور فرحت بخش ہوا چل رہى ہے_ اس زندہ دل بوڑھے كو ديكھئے كہ صبح كى دودھيا روشنى ميں اوپر نيچے ہو رہا ہے، كس ذوق و شوق اور چابكدستى سے گندم كى كٹائي كر رہا ہے_
اس كى گنگنانے كى لے كو سينے يہ دن اور رات، چاند كى روشنى يا اللہ اس كے بيٹھے بھى اس كى مدد كو پہنچ چكے ہيں_ ان ميں سے كچھ باپ كى مدد كر رہے ہيں اور ايك جلانے كے لئے خشك لكڑياں اكٹھى كر رہا ہے_ شايد كہ باپ اور بھائي بہنوں كے لئے چائے بنانا چاہتا ہے تا كہ سب مل كر ناشتہ كريں_
كيا آپ ان كے مہمان بننا پسند كريں گے؟ ظاہر ہے كہ يہ لوگ مہربان اور مہمان نواز ہيں اور آپ كى اچھى طرح خاطر مدارات كريں گے_
11
اس بچے كے نزديك بيٹھيئےتھوڑى دير صبر كيجئے اور ديكھئے كہ كس طرح سورج ان پہاڑوں كے پيچھے سے آہستہ آہستہ طلوع ہوتا ہے اور كس خوبصورتى سے كھيتوں اور كھليانوں پر نور بكھيرتا ہے_ سچ مچ سورج طلوع ہر كر پہاڑوں اور ميدانوں كو كيسى خوبصورتى اور پاكيزگى بخشتا ہے_
غور كيجئے كہ اگر سورج طلوع نہ ہوتا اور ہميشہ رات اور تاريكى ہوتى تو ہم كيا كرتے____؟ كبھى سوچا ہے كہ سورج يہ سارى روشنى اور توانائي كسطرح فراہم كرتا ہے____؟
كيا آپ كو سورج كا حجم معلوم ہے____؟
سورج كا حجم زمين سے دس لاكھ گنا زيادہ ہے_ يعنى سورج اگر ايك خالى كرّہ ہو تو ہمارى زمين كے برابر دس لاكھ زمينيں اس كے اندر سماجائيں_ اس بڑے آتشى كرّہ كا درجہ حرارت 6000 ہے_
كيا آپ جانتے ہيں كہ سورج اتنى شديد گرمى اور اتنے زيادہ درجہ حرارت كے باوجود كيوں زمين اور اس پر موجود چيزوں كو جلا نہيں ڈالتا؟
اس كا جواب يہ ہے كہ سورج، زمين سے ايك مناسب اور مقرر فاصلہ (ڈيڑھ كروڑ كلوميٹر) پر ہے_ اور اس كى روشنى اور توانائي صرف ضرورت كے مطابق كرہ زمين پر پہنچتى ہے_
كبھى آپ نے سوچا كہ سورج اور زمين كا درميانى فاصلہ اگر اس مقدار ميں نہ ہوتا تو كيا ہوتا____؟
اگر سورج اور زمين كا فاصلہ موجودہ فاصلہ سے كم ہوتا مثلاً اگر نصف ہوتا تو كيا ہوتا____؟
12
ہاں زمين پر كوئي جاندار باقى نہ رہتا اور سورج كى تمازت تمام بناتات حيوانات اور انسانوں كو جلا ڈالتي_
اور اگر سورج اور زمين كا فاصلہ موجودہ فاصلہ سے زيادہ ہوتا مثلاً موجودہ فاصلے سے دوگنا ہوتا تو كيا ہوتا____؟
اس صورت ميں روشنى اور حرارت ضرورت كے مطابق زمين پر نہ پہنچتى اور تمام چيزيں سرد اور مردہ ہوجاتيں_ تمام پانى برف ہوجاتا، كہيں زندگى كا نام و نشان نہ ملتا_
واضح رہے كہ زمين اور سورج كا يہ فاصلہ وسيع علم و آگاہى او رگہرے حساب و كتاب كے ساتھ معين كيا گيا ہے_
گندم كى خوشنما بالياں، سورج كى روشنى اور حرارت سے ہى اتنى بڑى ہوئي ہيں_ سورج ہى كى حرارت كے سبب يہ تمام بناتات اور درخت نشو و نما پاكر ہمارے لئے پھل اور دوسرى طرح طرح كى اجناس پيدا كرتے ہيں_ مختلف غذائيں جنہيں ہم استعمال كرتے ہيں سورج كى توانائي ہى سے باليدگى حاصل كرتى ہيں، در حقيقت يہ سورج ہى كى توانائي (انرجي) ہے كہ جو نباتات اور ديگر تمام غذاؤں ميں ذخيرہ ہوتى ہے اور ہم اس سے طاقت و قوت حاصل كرتے ہيں_
حيوانات نباتات كى ذخيرہ شدہ توانائي سے فائدہ اٹھاتے ہيں اور ہم حيوانات كے ذريعہ بھى اس توانائي سے فيض ياب ہوتے ہيں_
مثلاً حيوان گھاس چرتے ہيں اور ہميں دودھ ديتے ہيں اور ہم گوشت اور دودھ سے بنى ہوئي دوسرى غذاؤں سے استفادہ كرتے ہيں_ مختصر يہ كہ سورج توانائي كا منبع ہے_
13
يہ سورج ہى كى توانائي ہے جو اس لكڑى ميں موجود ہے اور اب يہ ان محنت كش باپ بيٹوں كے مہمانوں كے لئے چائے كا پانى ابال رہى ہے_
اے ان باپ بيٹوں كے معزز مہمانو آپ خورشيد كى پر شكوہ اور حسين صورت سے اور اس كے اور زمين كے درميان فاصلہ ميں پائے جانے والے گہرے حساب و كتاب سے اور نباتات و حيوانات اور انسانوں كے اس كى روشنى اور توانائي سے فائدہ اٹھانے سے كيا سمجھتے ہيں____؟
آپ كائنات كى مختلف اشياء كے درميان پائے جانے والے حيرت انگيز ارتباط اور ہم آہنگى سے كيا نتيجہ اخذ كرتے ہيں؟ اور كيا يہ كائنات ايك غير منظم اور بے ربط اشياء كا مجموعہ ہے يا ايك مكمل طور پر ہم آہنگ اور مربوط اشياء كا مجموعہ ہے____؟
يقينا آپ جواب ديں گے كہ:
ہم كائنات كو ايك بہت بڑے اور مكمل طور پر ہم آہنگ اشياء كے مجموعہ كے طور پر ديكھتے ہيں او رہم خود بھى اس كا ايك حصہ ہيں_
اس عظيم، ہم آہنگ اور بڑے مجموعہ كو ديكھ كر آپ كے دل ميں كيا خيال آتا ہے___؟
يہ نظم اور حساب جو اس عظيم جہان كے تمام اجزاء ميں پايا جاتا ہے كس چيز كسى نشاندہى كرتا ہے___؟
كيا اس سوال كا يہ غير عاقلانہ جواب ديا جاسكتا ہے كہ اس عظيم كائنات كا خالق كوئي نادان اور جاہل و ناتواں موجود ہے___؟
ہمارا بيدار ضمير اور عقل سليم يہ جواب كبھى پسند نہيں كرے گى بلكہ كہے گي
14
كہ يہ عظيم نظم و ضبط اور اشياء عالم كے درميان ہم آہنگى اس كے بنانے والے كى عظمت اور قدرت اور علم كى علامت ہے كہ جن كى وجہ سے اس نے موجودات عالم كو اس طرح بنايا ہے او رخالق ہر ايك مخلوق كى ضروريات سے اپنے علم اور بصيرت كى بنا پر پہلے سے آگاہ تھا اس لئے اس نے كائنات كى ہر چيز كى ضروريات كو پورا كيا ہے اور ہر ايك كے لئے ايك مقصد اور اس تك پہنچنے كا راستہ معين كيا ہے_
وہ خالق عالم اور قادر كون ہے___؟
وہ عالم توانا اور قادر خدا ہے كہ جس نے يہ تمام نعمتيں ہمارے لئے پيدا كى ہيں اور ہمارے اختيار ميں دے دى ہيں_ سورج اور چاند اور زمين كو ہمارے لئے مسخر كرديا ہے تا كہ كوشش اورمحنت سے زمين كو آباد كريں او رعلم و دانش حاصل كر كے اس دنيا كے عجائبات سے پردہ اٹھاديں اور اپنے پروردگار اور خالق كى عظمت كى نشانيوں كو ديكھيں اور ان نشانيوں سے اس كى بے انتہا قدرت اور كمال كا نظارہ كريں اور اس سے راز و نياز اور مناجات كريں_
كيونكہ
''انسان خدا سے راز و نياز اور مناجات كے وقت ہى اپنے اعلى اور صحيح مقام پر ہوتا ہے_ اگر انسان اپنے پروردگار سے دعا اور مناجات نہ كرے تو ايسى زندگى كس كام كى ہوگي؟
اور ايسا انسان كتنا بے قيمت ہوگا_''
دن اور رات كى پيدائشے كو ديكھئے اور صبح و شام ، دن ورات كے پيدا كرنے والے سےمناجات كيجئے _ كيا آپ جانتے ہيثں كہ زمين كى حركت سے دن
15
اور رات پيدا ہوتے ہيں_ زمين ايك دن اور رات ميں اپنے محور كے گرد گردش كرتى ہے_ زمين كا وہ آدھا حصّہ جو سورج كے سامنے ہوتا ہے وہ دن كہلاتا ہے اور دوسرا حصّہ تاريك اور رات ہوتا ہے_
زمين كى اسى محورى گردش سے گويا دن، رات ميں اور رات دن ميں داخل ہوجاتى ہے اور دن و رات مستقل يكے بعد ديگرے ايك ترتيب سے آتے جاتے رہتے ہيں_ دن ميں سورج كى گرمى او رحرارت سے نباتات اور درخت نشو و نما پاتے ہيں اور دن ہى ميں انسان كام كاج اور محنت و مشقت كرتے ہيں اور پر سكون رات ميں آرام كر كے اور مناجات بجالاكر اگلے دن كے لئے نئي قوت حاصل كرتے ہيں اور دوسرے دن كے لئے كام كاج اور عبادت الہى كے لئے خود كو تيار كرتے ہيں_
كيا آپ جانتے ہيں كہ جب آپ دن بھر كى محنت و مشقت اور عبادت و رياضت كے بعد رات كو مناجات بجالاكر پر سكون ميٹھى نيند كے مزے لے رہے ہوتے ہيں تو خالق كائنات كا يہ مربوط نظام اپنے نظم و ضبط اور ربط و ہم آہنگى كے كچھ اور تماشے دكھا رہا ہوتا ہے_
جى ہاں سورج سے حاصل كردہ روشنى اور توانائي سے چاند ہميں نہ صرف ٹھنڈى اور فرحت بخش چاندنى سے نوازتا ہے بلكہ اسى چاندنى سے سمندر ميں مدّ و جزر يعنى جوار بھاٹا آتا ہے_ تپتے ہوئے صحراؤں كى ريت ٹھنڈى ہوكر كاروانوں كے لئے آغوش مادر بن جاتى ہے_
يقين جايئےھيتوں ميں سبز ياں نمو پاتى ہيں_ بلكہ اگر آپ ككڑى كے كھيت ميں كسى نوزائيدہ ككڑى پر نظر ٹكا كر بيٹھ جايئےو ديكھيئے گا كہ اسى چھٹكى ہوئي
16
چاندنى ميں آناً فاناً ككڑى جست لگا كر بڑھ جاتى ہے_
اسى رات ميں ابر نيساں برستا ہے جس سے سيپى ميں ہوتي_ بانس ميں بنسلوچن، كيلے ميں كافور او سانپ ميں زہر مہرہ پيدا ہوتا ہے_
كبھى آپ نے سوچا ہے كہ اگر زمين اس طرح منظم اور ايك خاص حساب سے حركت ميں نہ ہوتى تو كيا ہوتا___؟
زمين كے بعض حصّے ہميشہ تاريكى ميں ڈوبے رہتے_ ہميشہ رات كا سماں ہوتا اور اس قدر سردى ہوتى كہ برف جمى رہتي_ اور بعض حصّوں ميں ہميشہ دن اور روشنى او رجھلسا دينے والى گرمى ہوتي_
دن اور رات كى پيدائشے بھى خالق كائنات كى قدرت، عظمت، علم، دانائي اور توانائي كى واضح نشانى ہے_
كيا آپ اس محنت كش بوڑھے سے چند سوال كرنا چاہيں گے___؟
صبر كيجئے، جب وہ ناشتہ كرنے كے لئے آپ كے پاس بيٹھے تو اس سے سوال كيجئے گا اور پوچھئے گا كہ گندم كے خوشنما خوشوں كے مشاہدے اور ان لہلہاتے كھيتوں اور حسين و جميل فلك بوس پہاڑوں اور دل كش مرغزاروں كو ديكھ كر آپ كيا محسوس كرتے ہيں___؟
اور اس سے پوچھئے گا كہ دن او ررات كى گردش اور آفتاب كے طلوع و غروب سے آپ كيا سمجھتے ہيں____؟
اور سوال كيجئے گا كہ سورج اور چاند كے كام اور ان ميں پائے جانے والے نظم و ضبط كے مشاہدے سے آپ نے كيا نتيجہ اخذ كيا ہے؟ كيا آپ جانتے ہيں كہ سورج كا نور اور چاند كى روشنى كو كس نے پيدا كيا ہے___؟
17
پھر اس كى باتوں كو غور سے سينئے گا اور ديكھيئے گا كہ وہ آپ كو كتنا عمدہ اور سادہ جواب ديتا ہے اور ملاحظہ فرمايئےا كہ وہ اس جہان كو ديكھ كر اس كے خالق كے عالم و قادر ہونے اور اس كے عظمت و قدرت والا ہونے كا كس طرح نتيجہ نكالتا ہے اور كس ايمان و خلوص اور دل كى گہرائيوں سے اپنے خالق كے حضور مناجات كرتا ہے اس كى آواز كو خوب كان لگا كر سينئے گا كہ وہ اس شعر كو گنگنا كر كتنا عمدہ جواب ديتا ہے:
اين شب و روز و اين طلوع و غروب بر وجود خدا دليل خوب نظم در كار ماہ و خورشيد است نظم عالم نشان توحيد اس نور خورشيد و روشنائي ماہ باشد از جانب تو يا اللہ
يا اللہ
آيت قرآن
'' و من اى تہ خلق السّموت و الارض و ما بثّ فيہما من دآبّة''
اللہ تعالى كى قدرت كى نشانيوں ميں سے (ايك) زمين اور آسمان كى خلقت او رجوان ميں حركت كرنے والے ہيں''
(سورہ شورى آية 29)
18
سوچئے اور جواب ديجئے
1) ___ سورج كے كرّہ كا حجم زمين كے حجم سے كتنا زيادہ ہے؟ سورج كى سطح كا درجہ حرارت كتنا ہے؟
2)___ سورج كى اتنى حرارت او رگرمى كے باوجود كرہ زمين كيوں نہيں جلتا؟ سورج زمين سے كتنے فاصلے پر ہے؟
3)___ اگر سورج كا زمين سے اتنا فاصلہ نہ ہوتا تو كيا ہوتا؟ مثلاً اگر آدھا فاصلہ ہوتا تو كيا ہوتا؟ او راگر دوگنا فاصلہ ہوتا تو كيا ہوتا؟
وضاحت كيجئے؟
4) ___ سورج كا زمين سے او رموجودات زمين سے ارتباط كيا بتاتا ہے؟
5)___ كائنات ميں پائے جانے والے گہرے حساب و كتاب اور نظم و ضبط كا مشاہدہ كس طرح خالق عظيم اور دانا و توانا كى طرف راہنمائي كرتا ہے؟
6)___ ايك انسان كى بہترين اور بلند پايہ حالت كس وقت ہوتى ہے؟
7)___ زمين كى طبعى حركت كو بيان كيجئے اور اس حركت كا نتيجہ انسانوں كيلئے كيا ہوتا ہے بيان كيجئے اور وضاحت كيجئے كہ اگر زمين كى يہ طبعى حركت نہ ہوتى تو كيا ہوتا؟
8)___ اس سبق ميں بيان كى گئي آيت قرآن كو زبانى ترجمہ كے ساتھ ياد كيجئے؟
|
|