3
باب اوّل
خالق كائنات ''خدا'' كے بارے ميں
4
كائنات ميں نظم اور ربط
ايك كتاب سامنے ركھئے وہ ہزاروں حروف اور الفاظ اور جملوں سے ملكر بنى ہوگي، ان حروف اور الفاظ كا آپس ميں كيا تعلق ہوگا؟ كيا انھيں كسى تعلق كے بغير ايك دوسرے كے نزديك ركھا گيا ہے؟ يا كسى خاص ربط و تعلق سے انہيں ايك دوسرے سے جوڑا گيا ہے ___؟
جب آپ اس كتاب كو پڑھ چكيں گے تو تمام حروف اور الفاظ اور مختلف جملے اور كتاب كے مختلف حصّے آپس ميں مربوط اور متناسب پائيں گے اور يہ سب ايك غرض كو پورا كر رہے ہوں گے اور يہ تمام حروف و كلمات ايك مخصوص ترتيب كے ساتھ ايك دوسرے كے ساتھ مربوط ہوں گے اور ہر ايك اپنى جگہ ايك خاص مقام ركھتا ہوگا_
اس طرح آپ كو معلوم ہوگا كہ ان حروف اور كلمات كا لكھنے والا عاقل اور با شعور انسان ہے اور اس كام كے انجام دينے سے پہلے وہ اس سے آگاہ تھا
5
اور ان حروف اور كلمات كو اس طرح منظم كرنے ميں اس كا ايك خاص مقصد تھا اور وہ اس كام كے انجام دينے كى قدرت اور مہارت ركھتا تھا_
كيا آپ كے ذہن ميں يہ خيال آسكتا ہے كہ يہ كتاب خودبخود ايك حادثہ كے طور پر بغير كسى مقصد كے وجود ميں آگئي ہوگي؟
كيا يہ تصور كيا جاسكتا ہے كہ ايك بے شعور ''موجود'' جيسے ہوا'' نے قلم كو كاغذ پر چلايا ہوگا اور اس قسم كى كتاب لكھ ڈالى ہوگي؟
نہيں__ ہرگز آپ كے ذہن ميں يہ خيال نہيں آئے گا كہ يہ كتاب خودبخود اور بغير كسى مقصد كے وجود ميں آگئي ہوگي_ اور يہ نہيں سوچا جاسكتا كہ يہ كتاب كسى ايسے ذريعہ سے جو علم اور شعور نہ ركھتا ہو ايك حادثہ كے طور پر لكھى گئي ہوگي_ كيونكہ ہم جانتے ہيں كہ ہر موجود كسى مناسب علّت اور سبب سے وجود ميں آتا ہے اور اگر كوئي اس كے برعكس كہے بھى تو آپ اس پر ہنسيں گے_ اور اس كى اس بات كو غير عاقلانہ كہيں گے_
پس ايك كاب كے كلمات اور حروف ميں نظم و ضبط اور ربط و تعلق سے دو چيزيں سمجھ ميں آتى ہيں:
ايك يہ كہ اس كا كوئي مؤلف او رلكھنے والا عقل و علم اور مہارت و قدرت ركھتا ہوگا اور اس كام كے ذريعہ اس كا كوئي نہ كوئي مقصد ہوگا_
اس طرح ہر منظم اور بامقصد چيز اپنے بنانے والے كى عقل، تدبير اور قدرت كو ظاہر كرے گي_ نيز اس چيز ميں پايا جانے والا نظم اور بناوت كى عمدگى اس كے بنانے والے كى قدرت اور اس علم كے مقام كا اظہار ہوگي_
6
يہ كائنات بھى ايك عظيم كتاب كى مانند ہے جو مختلف كلمات اور حروف اور جملوں پر مشتمل ہے اور اس جہان كا ہر موجود اور اس ميں پيش آنے والا ہر حادثہ اس كتاب كا ايك حرف يا كلمہ يا جملہ ہے_ اس جہان كے موجو دات اور حوادث، منتشر، بے ربط اور بے نظم ہيں بلكہ ايك كتاب كے حروف اور كلمات كى طرح منظم اور ايك دوسرے سے متصل ہيں_
اس عالم كى ايك بڑى كتاب انسانى بدن كى ساخت كو ديكھئے جو اس كائنات كى كتاب كا ايك كلمہ ہے_ اس ميں سينكڑوں نازك نظاموں كا مشاہدہ كيا جاسكتا ہے_ يہ تمام باعظمت نظام ايك چيز كو تشكيل دے رہے ہيں كہ جس كے تمام اجزاء آپس ميں مربوط ہيں اور ايك دوسرے كے مددگار ہيں اور دوسرے كى ضروريات كو پورا كر رہے ہيں_ انسانى بدن كے مختلف اجزاء اور نظام ايك عظيم كارخانہ كى مانند ہيں اور سب ايك دوسرے سے وابستہ ہيں_ انسانى بدن كے تمام اعضاء پورے نظم و ضبط سے كام كرتے ہيں تا كہ انسان اپنى زندگى كو جارى ركھ سكے_
انسان كا بدن تنہا اپنى زندگى باقى نہيں ركھ سكتا بلكہ وہ دوسرے موجودات جيسے پاني، ہوا اور مختلف غذاؤں، درخت، نباتات، حيوانات اور زمين كے فطرى سرچشموں كا محتاج اور ضرورت مند ہے_ ان كے بغير زندگى نہيں بسر كرسكتا اور پھر يہ تمام چيزيں سورج كى روشني، دن، رات كى منظم حركت اور گرمى و سردى كے موسم سے ربط ركھتى ہيں اس طرح يہ سارى چيزيں ايك ايسى حقيقى وحدت كو تشكيل ديتى ہيں كہ گويا ايك كامل نظم اور ضبط انكے درميان كار فرما ہے_
كائنات كى اس عظيم كتاب كو غور سے ديكھئے اور اس كے حسين و جميل كلمات
7
پر نگاہ ڈالئے اس كے ہر ايك كلمہ ميں گہرا نظم و ضبط پائيں گے_
كيا ديكھيں گے____؟
آپ اچھى طرج جان ليں گے كہ خلقت كا اتنا بڑا مجموعہ بغير كسى غرض اور مقصد كے اتفاقى طور پر وجود ميں نہيں آيا ہے_ بے شعور مادہ اور طبيعت اس قسم كے گہرے اور بامقصد نظام كو وجود ميں نہيں لاسكتا_ ايسى ضخيم اور پر معنى كتاب مادہ كى تاليف نہيں ہوسكتي____؟
اس جہان اور اس كے نظم و ضبط كو جان لينے كے بعد اس كا حقيقى سبب آپ كى سمجھ ميں آجائے گا اور آپ جان ليں گے كہ اس جہان كا كوئي پيدا كرنے والا ہے جو عالم اور قادر ہے_ جس نے اپنے علم اور تدبير سے اس جہان كو كسى خاص غرض اور مقصد كے لئے خلق كيا ہے اور اسے چلارہا ہے_ لہذا آپ جس طرف نگاہ ڈاليں گے اور جس مخلوق كا مطالعہ كريں گے خالق جہان كے علم اور قدرت كے آثار آپ پر ظاہر ہوں گے_
خلقت عالم كا مشاہدہ اور مطالعہ خداشناسى كے طريقوں ميں سے ايك بہترين طريقہ ہے جسے برہان نظم كا نام ديا گيا ہے_ قرآن مجيد كى بہت سى آيات ميں تاكيد كى گئي ہے كہ زمين، آسمان، سورج اور ستارے، حيوانات، نباتات، دن اور رات كى منظم گردش اور انسان كے وجود ميں پائے جانے والے عجائبات مختلف شكليں اور رنگ اور مختلف زبانوں كے وجود ميں آنے كے متعلق غور و فكر كرو تا كہ خالق جہان كى معرفت حاصل كرسكو_ اور اس كى عظمت و قدرت كو معلوم كرسكو_
'' و من ايتہ خَلقُ السَّموات وَ الَارض وَ اختلَافُ اَلسنَتكُم وَ اَلوَانكُمُ
8
انَّ في ذلكَ لَاى ت: للعلمينَ''_
''سورہ روم 30 آيت 22''
اللہ تعالى كے علم اور قدرت كى نشانيوں
ميں سے زمين اور آسمان كى خلقت اور تمہارى مختلف زبانوں اور مشكلوں كاہونا ہے اور يہ سوچنے والوں كے لئے بہت زيادہ نشانياں ہيں''
سوچيے اور جواب ديجئے
1_ ايك كتاب كے حروف اور الفاظ كے آپس ميں ربط كو ديكھ آپ كيا سمجھتے ہيں:
2_ اس سبق ميں كائنات كو كس چيز سے تشبيہ دى گئي ہے؟ اور تشبيہ دينے كا كيا مقصد ہے؟
3_ خلقت جہان ميں نظم و ضبط اور ارتباط كى كوئي مثال ديجئے
4_ اس كائنات ميں پائے جانے و الے نظم و ضبط اور ارتباط پر غور كرنے سے ہم كيا سمجھتے ہيں؟ اور خالق جہان كى كون سى صفت كو اس سے معلوم كرسكتے ہو؟
5_ برہان نظم كسے كہا جانا ہے؟ اس دليل كا خلاصہ كيا ہے
6_ قرآن مجيد كى آيات ميں خالق كائنات كے پہچاننے كے لئے
9
كن چيزوں ميں غور كرنے كے لئے كہا گيا ہے؟
7_ برہان نظم كى كوئي مثال آپ پہلے پڑھ چكے ہيں؟ اگر ہاں تو اسے بيان كيجئے؟
|