آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ سوم
  258
اگر ماں ناراض ہو
ايك جوان بہت سخت بيمار ہوگيا اور ڈاكٹروں نے جواب دے ديا_ اس خبر كے سنتے ہى اس كے رشتے دار كى عيادت كے لئے گئے_ جوان موت و حيات كے عالم ميں زندگى گذار رہا تھا درد و تكليف سے نالہ و زارى كر رہا تھا، كبھى اسے آرام آتا اور كبھى تڑپنے لگتا اس كى حالت ، غير تھي_
پيغمبر اسلام(ص) كو خبر دى گئي كہ ايك مسلمان جوان مدّت سے بستر بيمارى پر پڑا ہے اور جان كنى كے عالم ميں ہے_ آپ(ص) اس كى عيادت كے لئے تشريف لے آئيں شائد آپ كے آنے كى بركت سے اسے آرام ہوجائے_ پيغمبر اسلام (ص) نے ان كى دعوت قبول كى اور اس جوان كى عيادت كے لئے تشريف لے گئے _ اس كى حالت نے پيغمبر اسلام(ص) كو متاثر كيا_ كبھى وہ ہوش ميں آتا اپنے اطراف ميں ديكھتا، فرياد كرتا اور كبھى بے ہوش ہوجاتا اس كى صورت بہت خوفناك ہو رہى تھي_
وہ بات بھى نہيں كرسكتا تھا گويا كوئي اسى چيز ديكھ رہا تھا جو ددوسرے نہيں ديكھ رہے تھے اور شائد اپنى زندگى كے آخرى لمحات كو كاٹ رہا تھا اور اس كے سامنے آخرت كا منظر تھا اور وہاں كى سختى و عذاب كا مشاہدہ كر رہا تھا_
پيغمبر اسلام(ص) كہ جو دونوں جہاں سے آگاہ تھے آپ نے اس سے پوچھا:
'' تم كيوں اتنے پريشان ہو؟ كيوں اتنے رنج ميں ہو اور فرياد كر رہے ہو؟

259
جوان نے آنكھيں كھوليں اور پيغمبر اسلام(ص) كے نورانى چہرہ كى زيارت كى اور بہت زحمت و تكليف سے كہا:
'' يا رسول اللہ (ص) مجھے معلوم ہے كہ يہ ميرى زندگى كے آخرى لمحات ہيں ميں آخرت كى طرف جا رہا ہوں اب ميں دو ترسناك اور بدنما شكليں ديكھ رہا ہوں جو ميرى طرف آرہى ہيں اور چاہتى ہيں كہ ميرى روح كو اپنے ساتھ جہنم ميں لے جائيں گويا چاہتى ہيں كہ مجھے ميرے برے كام كى سزاديں_ يا رسول اللہ (ص) ميں ان دونوں سے ڈرتا ہوں آپ ميرى مدد كيجئے''
پيغمبر اسلام (ص) نے ايك ہى نگاہ سے سب كچھ سمجھ ليا تھا وہاں بيٹھنے والوں سے فرمايا:
'' كيا اس جوان كى ماں ہے؟ اسے يہاں بلايا جائے''
اس كى ماں نے بلند آواز سے گريہ كيا اوركہا:
'' يا رسول اللہ (ص) ميں نے اپنے اس بيٹے كے لئے بہت تكليفيں اٹھائيں كئي كئي راتيں جاگتى رہى تا يہ سوجائے كتنے دنوں ميں نے كوشش كى كہ يہ آرام سے رہے، كبھى خود بھوكى رہتى اور اپنى غذا اسے دے ديتي، اپنے منھ سے لقمہ نكال كر اس كے منھ ميں ڈالتي، ان سب كے باوجود جب يہ سن بلوغ و جوانى كو پہونچا تو ميرى تمام زحمتوں كو بھلا بيٹھا، مجھ سے سختى سے پيش آنے لگا اور كبھى مجھے گالياں تك ديتا_ يہ ميرا احترام نہيں كرتا تھا اور اس نے ميرا دل بہت دكھايا ہے _ ميںنے اس كے لئے بد دعا كى ہے''_

260
رسول خدا(ص) نے اس كى ماں سے فرمايا:
'' يقينا تيرے بيٹے كا سلوك تيرے ساتھ برا تھا اور تجھے ناراض ہونے كا حق ہوتا ہے ليكن تم پھر بھى ماں ہو، ماں مہربان اور در گذر كرنے والى ہوا كرتى ہے اس كى جہالت كو معاف كردے اور اس سے راضى ہوجاتا كہ خدا بھى تجھ سے راضى ہوجائے''
اس رنجيدہ ماں نے ايك محبت آميز نگاہ اپنے بيٹے پر ڈالى اور كہا:
'' خدايا ميںنے تيرے پيغمبر(ص) كى خاطر اپنے بيٹے كو بخش ديا ہے تو بھى اسے بخش دے'' _
پيغمبر اسلام(ص) نے اس كا شكريہ ادا كيا اوراس كے بيٹے كے حق ميں دعا كى اور جوان كے لئے خدا سے مغفرت طلب كي_ خداوند عالم نے پيغمبر اسلام(ص) كى دعا اور اس كى ماں كے راضى ہونے كے سبب اس جوان كے گناہ بخش ديئے_
اس وقت جب كہ جوان اپنى عمر كے آخرى لمحات كاٹ رہا تھا اس نے آنكھ كھولي، مسكرايا اور كہا:
'' يا رسول اللہ (ص) آپ كا شكريہ ادا كرتا ہوں وہ خوفناك دو شكليں چلى گئي ہيں اور دو اچھے چہرے ميرى طرف آرہے ہيں'' _
اس وقت اس نے اللہ تعالى كى وحدانيّت اور حضرت محمد مصطفى صلّى اللہ عليہ و آلہ و سلّم كى نبوّت كى گواہى دى اور مسكراتے ہوئے ا س كى روح، قفس عنصرى سے پرواز كرگئي_

261
خداوند عالم قرآن ميں ماں باپ كے بارے ميں فرماتا ہے كہ:
'' خدا نے حكم ديا ہے كہ سوائے اس كے كسى كى پرستش نہ كرو اور ماں باپ كے ساتھ احسان كرو، اگر ماں باپ ميں سے ايك يا دونوں بوڑھے ہوجائيں تو ان كى بے احترامى ہرگز نہ كرنا اور بلند آواز سے ان سے گفتگو نہ كرنا ہميشہ مہربانى اور ادب سے ان كے ساتھ بات كرنا''_
حضرت امام صادق عليہ السلام نے فرمايا ہے كہ:
'' جو شخص رشتہ داروں كے ساتھ رشتہ كے پيوند كو مضبوط كرے اورماں باپ كے ساتھ خوش رفتار و مہربان ہو تو اس پر موت كى سختياں آسان ہوجاتى ہيںاور دنيا ميں بھى فقير و تہى دست نہيں رہتا''_
قرآن كى آيت:
وقضى ربّك الّا تعبدوا الّا ايّاہ و بالوالدين احسانا اما يبلغنّ عندك الكبر احدہما او كلاہما فلا تقل لہما اف و لا تنہرہما و قل لہما قولا كريما (1)
'' خدا نے حكم ديا ہے كہ سوائے اس كے كسى كى پرستش مت كرم اور ماں باپ كے ساتھ احسان كرو، اگر ماں باپ ميں سے ايك يا دونوں بوڑھے ہوجائيں تو ان كى ہرگز بے احترامى نہ كرو اور بلند آواز سے ان كے س اتھ كلام نہ كرو اور ہميشہ مہربان اور با ادب ہوكر ان كے ساتھ گفتگو كرو_
---------
1) سورہ بنى اسرائيل آيت 23