|
215
اسلام اور مساوات
ايك دن پيغمبر اسلام(ص) اپنے چند اصحاب سے گفتگو كر رہے تھے اسى وقت جناب سلمان فارسى جو پيغمبر اسلام (ص) كى نظر ميں محترم تھے آگئے آنحضرت (ص) نے اپنى گفتگوختم كرتے ہوئے سلمان فارسى كو بڑے احترام اور خندہ پيشانى سے اپنے پہلو ميں بٹھايا_ آپ كى اس محبت آميز رفتار اور بہت زيادہ احترام سے آپ كے ايك صحابى كو غصہ آيا اور گستاخانہ انداز ميں كہا كہ:
'' سلمان كو ہمارے درميان ہم سے بلند جگہ نہيں بيٹھنا چاہيئے بلكہ ہم سے نيچے بيٹھنا چاہيئے كيونكہ وہ فارسى زبان ہيں اور ہم عربى زبان'' _
پيغمبر اسلام(ص) اس صحابى كى گفتگو سے غضبناك ہوئے اور فرمايا:
'' نہيں ايسا نہيں ہے فارسى يا عربى ہونا قابل امتياز اور فخر نہيں ہوا كرتا، رنگ اور قبيلہ فضيلت كاموجب نہيں ہوا كرتا، سفيد كو سياہ پر برترى نہيں ہے بلكہ جو چيز خداوند عالم كے نزديك برترى كا موجب ہے وہ ''تقوي'' ہے_
جو بھى تقوى ميں زيادہ ہوگا وہ اللہ كے نزديك معزز ہوگا،
اسلام برابرى كا دين ہے اور دين اسلام بے اساس و خيالى امتيازات كى مخالفت كرتا ہے_ اسلام كى نگاہ ميں سلمان فارسى ، صہيب رومي، حمزہ، جعفر ابن ابيطالب اور دوسرے مسلمان سب كے سب برابر
216
ہيں_ برترى اور فضيلت كا معيار صرف تقوى اور اپنے آپ كو گناہوں سے محفوظ كرنے ميں ہے_ اللہ تعالى كے نزديك ايمان اور عمل صالح كى وجہ سے ہى برترى ہوا كرتى ہے كيونكہ سب كا پيدا كرنے والا خدا ہے اور خداوند عالم نے تقوى كو فضيلت و برترى كا معيار قرار ديا ہے''_
خداوند عالم انسان كو پيدا كيا ہے اور اس كى ضروريات كو پہلے سے مہيا كيا ہے اور انھيں اس كے اختيار ميں ديا ہے اسى طرح خدا نے زمين كو پيدا كيا ہے تا كہ انسان اس پر زندگى بسر كرے اپنى كوشش سے اسے آباد كرے اللہ كى نعمتوں سے بہرہ مند ہو اپنے اور دوسروں كے لئے روزى حاصل كرے_
انسان اللہ تعالى كى نعمتوں سے استفادہ كئے بغير اور خاص طور سے پانى كے بغير زندہ نہيں رہ سكتا_ خداوند عالم نے پانى كو انسانوں كے اختيار ميں ديا ہے تا كہ اسے پيئں اور اس سے زراعت كريں اور حيوانوں كو پاليں_ زمين كے معاون اور اس كى اندرونى دولت كو انسانوں كے فائدے كے لئے خلق كيا ہے تا كہ انسان غور و فكر كے ذريعہ دنيا كے اسرار و رموز سے واقف ہو اور ان نعمتوں سے كہ جو زمين كے اندر ہيں بہرہ مند ہو اور انھيں مخلوق خدا كى سعادت و آرام اور رفاہ كے لئے استعمال ميں لائے ( زمين يا پاني، ہوا اور زمين كى دوسرى دولت سارے انسانوں سے متعلق ہے اور سبھى اس سے فائدہ حاصل كرنے كا حق ركھتے ہيں_
سارے انسان اللہ كے بندے ہيں اور وہ زندہ رہنے كا حق ركھتے ہيں سفيد، سياہ، زرد، سرخ، عورت، مرد، ديہاتي، شہري، عرب اور عجم سب كے سب انسان ہيں اور سب كو حق پہونچتا ہے كہ كھانے پينے اور زندگ كے دوسرے وسائل سے بہرہ مند
217
ہوں_ سبھى كو محنت كرنا چاہيئے اور اسلام كے قوانين كى رعايت كرتے ہوئے غير آباد زمين كو آباد كرنا چاہيئے اور زمين كے اندر چھپى ہوئي دولت كو نكال كر اپنے معاشرہ كے فائدے كے لئے استعمال كرنا چاہيئے_
كسى انسان كو حق نہيں پہونچتا كہ وہ دوسروں كے حقوق پر تجاوز كرے اور زندگى كے وسائل سے محروم كردے جس طرح خدا كے نزديك سارے انسان برابر ہيں اسى طرح ايك اسلامى مملكت كى نظر ميں بھى برابر ہيں_ اسلامى مملك كو عوام كى ضروريات كو فراہم كرنا چاہيئے اورا ن كى خوراك و پوشاك اورمسكن كا بغير كسى جانبدارى كے انتظام كرنا چاہيئے_
اسلامى حكومت كو چاہيئے كہ جہالت كو ختم كردے اور سبھى كو اسلامى تعليم سے بہرہ مند كرے اور عوام كے علاج كے لئے ڈاكٹروں كا انتظام كرے_ اسلامى مملكت كا يہ وظيفہ ہے كہ تمام رعايا كى مدد سے مجبور اور بوڑھوں كے لئے سامان زندگى كو مہيا كرے_ اسلامى حكومت كو چاہيے كہ ذخيرہ كرنے والوں كے ظلم و تعدى كو روكے اور ان كے درميان عدل او نصاف سے كام لے اور ان لوگوں پر زيادہ توجہ دے جو محروم و ضعيف اور سر حد و ديہات كے رہنے والے ہيں تا كہ ان كى زندگى دوسرے افراد كى زندگى كے برابر آجائے_
خلاصہ يہ ہے كہ دين اسلام عدل و انصاف، برابرى اور برادرى كا دين ہے_ كسى كو دوسرے پر سوائے تقوى كے كوئي امتياز نہيں حاصل ہے صرف مومن اور پرہيزگار اپنے ايمان اورتقوى كے مراتب كے لحاظ سے ''اللہ كے نزديك معزّز ترين وہ ہے جو زيادہ پرہيزگار اور زيادہ متقى ہے''_
218
قرآن مجيد كى آيات:
و الارض وضعہا للانام (1)
'' اللہ نے زمين كو لوگوں كے لئے قرار ديا ہے''
ہو الّذى خلق لكم ما فى الارض جميعا (2)
'' اللہ ہى تو وہ ہے كہ جس نے زمين كى سارى چيزيں تمھارے لئے خلق كى ہيں''
انّ اكرمكم عند اللہ اتقيكم (3)
'' معزز ترين تم ميں سے اللہ كے نزديك وہ ہے جو زيادہ پرہيزگار ہو''_
---------
1) سورہ رحمن آيت 10
2) سورہ بقرہ آيت 29
3) سورہ حجرات آيت 13
219
سوالات
سوچيئے اور جواب ديجئے
1) ___پيغمبر اسلام(ص) ، جناب سلمان فارسى كا كيوں زيادہ احترام كرتے تھے؟
2)____ پيغمبر اسلام (ص) كى نظر ميں انسان كے لئے كون سى چيز باعث فضيلت ہے؟ اور كيوں؟
3)___ لارث زمين، معاون (كانيں) اور زمين ميں موجود ثروت كس كى ملكيّت ہے؟ اوران كس كى اجازت سے فائدہ اٹھايا جاسكتا ہے؟
4)___ حكومت اسلامى كو مسلمانوں كى مدد كے لئے كون سا اقدام كرنا چاہيئے؟
5)____ اسلامى حكومت كو اپنى منصوبہ بنديوں ميں كس كو ترجيح دينى چاہيئے؟
|
|