آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ سوم
  211
اسلام ميں برادري
ہم ساتويں امام حضرت امام كاظم عليہ السلام كى خدمت ميں بيٹھے ہوئے تھے ميرے دوستوں ميں سے محمد نام كا ايك دوست بھى وہاں بيٹھا ہوا تھا_ امام موسى كاظم عليہ السلام ميرے تبسم اور اس كى طرف ديكھنے سے سمجھ رہے تھے كہ ميں محمد كو بہت چاہتا ہوں آپ كافى دير تك ہم دونوں كو ديكھتے رہے اور پھر فرمايا:
'' محمد كو تم بہت دوست ركھتے ہو''
ميں نے غرض كي:
''جى ہاں اے فرزند پيغمبر(ص) چونكہ محمد ايك متقى و با ايمان انسان ہے اور آپ كے دوستوں ميں سے ہے لہذا ميں اسے دوست ركھتا ہوں''_
امام عليہ السلام نے فرمايا:
'' ضرور تمھں اسے دوست ركھنا چاہيئے محمد ايك مرد مومن ہے اور تمام مومنين ايك دوسرے كے بھائي ہوتے ہيں لہذا ضرورى ہے كہ ان كا آپس ميں سلوك دو بھائيوں جيسا ہو_
كيا جانتے ہے؟ كيا جانتے ہو كہ جو مسلمان بھائي كے ساتھ خيانت كرے اور اسے دوھوكہ دے خداوند عالم اسے اپنى رحمت

212
سے دور كرديتا ہے؟ جانتے ہو كہ بھائيوں كو ايك دوسرے كا خيرخواہ ہونا چاہيئے اور ايك دوسرے كى اصلاح كرنے كى كوشش كرنا چاہيئے؟
ديكھو كسى بھائي كو اس كى ضرورت كى چيز سے محروم نہ كرنا كيونكہ ايسا شخص خدا كى رحمت سے دور رہتا ہے_ ديكھو كبھى كسى بھائي كى غير حاضرى ميں اس كى غيبت اور بدگوئي نہ كرنا يا اس كو اپنے سے دور نہ كرنا كہ خداوند عالم بھى تمھيں اپنى رحمت سے دور كردے گا_
اسلام كى رو سے مسلمان مرد اور عورت ايك دوسرے كے بھائي بہن ہيں اور اسلام نہ يہ كہ ايك دوسرے كو بھائي بہن كہہ كہ بلانے كو كہتا ہے بلكہ ان سے چاہتا ہے كہ ايك دوسرے سے بھائيوں اور بہنوں كى طرح مہربانى و صميميت سے مددگار ہوں_ سچّے بہن بھائي كبھى بھى ايك دوسرے سے بے تفاوت نہيں رہ سكتے اور وہ ايك دوسے كے اعضاء كى طرح ہوتے ہيں كہ اگر بدن كا ايك عضو و رد كرے تو دوسرا عضو بھى درد كرتا ہے _ مومنين بھى ايسے ہوا كرتے ہيں كہ اگر كسى مومن كو كوئي تكليف پہونچتى ہے تو دوسرے بھى درد و رنج كا احساس كرتے ہيں اور اس مومن بھائي يا بہت كى مدد كے لئے پہونچ جاتے ہيں اور اس كے درد و رنج كو دور كرنے كى كوشش كرتے ہيں''_
حضرت امام جعفر صادق عليہ السلام نے فرما ہے كہ:

213
'' مسلمان ايك دوسرے كے بھائي ہيں اور ايك دوسرے پر برادرى كا حق ركھتے ہيں اگر ايك بھائي بھوكا ہو تو كيا دوسرا بھائي اپنے پيٹ كو مختلف رنگ برنگ غذا سے پر كرسكتا ہے؟ اگر ايك بھائي پياسا ہو تو دوسرا بھائي سيراب ہوسكتا ہے؟ اگر ايك بھائي لباس نہ ركھتا ہو تو كيا دوسرا بھائي اپنى پسند كا لباس پہن سكتا ہے ؟ نہيں اور ہرگز نہيں بلكہ ايك مسلمان دوسرے مسلمان پر كافى حق ركھتا ہے كہ وہ اسے بجالائے''
پيغمبر اكرم (ص) نے فرمايا ہے كہ ايك مسلمان پر دوسرے مسلمان كى چند ذمّہ دارياں ميں:
1)___ '' ملاقات كے وقت اسے سلام كرے_
2)___ اگر بيمار ہوجائے تو اس كى عيادت كرے_
3)___ اگر مرجائے تو اس كے جنازہ ميں شركت كرے_
4)___ اگر اسے دعوت دے تو اس كى دعوت كو قبول كردے_
5)___ اور سب سے اہم يہ ہے كہ جو چيز اپنے لئے پسند كرے وہى دوسرے مسلمان اور مومن كے لئے بھى پسند كرے اور جو چيز اپنے لئے پسند نہيں كرتا وہ دوسرے كے لئے بھى پسند نہ كرے''_

214
سوالات
سوچيئے اور جواب ديجئے
1)___ ايك مسلمان پر دوسرے مسلمان كے جو فرائض ہيں انھيں بتاؤ_
2)___ مسلمانوں كے حقوق كے بارے ميں امام جعفر صادق عليہ السلام كى فرمائشے كو بيان كرو اور بتاؤ كہ مومن واقعى ايك دوسرے سے كس طرح كى رفتار كرے اور جب كوئي مومن مصيبتوں ميں گرفتار ہوجائے تو دوسرے مومن كو كيا كرنا چاہيئے؟
3)___ امام موسى كاظم عليہ السلام نے محمّد كے دوست سے جو آپ كے اصحاب ميں سے تھا مومنين كے ايك دوسرے كے فرائض كے سلسلہ ميں كيا فرمايا تھا؟