|
159
اگر نعمت كى قدرت نہ كريں
كيا تم نے يمن كا نام سنا ہے؟ جانتے ہو كہ يہ كہاں واقع ہے؟ سابقہ زمانے ميں ''سبا'' نامى قوم اس شہر اور سرزمين ميں آباد تھى يہ بہت خوبصورت اور آباد شہر تھا اس كے اطراف ميں باغ ہى باغ تھے كہ جس ميں مختلف اقسام كے درخت پائے جاتے تھے جيسے سيب، گلابي، زرد آلود، البالو، انجير، انگور و انار اور مالٹے و غيرہ كے درخت تھے ان كے علاوہ دوسرے سرسبز اور خوبصورت درخت بھى موجود تھے_
صاف و شفاف پانى كى نہريں ان باغات اور درختوں سے گذرتى تھيں_ مختلف قسم كے ميوے، سرخ سيب، زرد گلابي، سرخ البالو، بڑے اور صاف انگور كے گچھّے، بڑے انار اور سبز و ترش ٹماٹر تھے جو ديكھنے سے معلوم ہوتا تھا جيسے چھوٹے بڑے بجلى كے قمقمے درختوں كى شاخوں پر لٹك رہے ہوں_
جب نسيم چلتى تو درختوں كى شاخوں او رٹہنيوں سے ٹكراتى ہوئي شہر كى فضا كو اس طرح معطر كرديتى كہ گويا بہشت كى زيبائي اور خوشبو ياد آنے لگتى ہو يہ تمام خوبصورتى اور يہ پھول و پھل يہ درخت اور ان كے نہاں تمام كى تمام پروردگار كى قدرت نمائي تھي_
قوم سبا ان تمام خوشنما مناظر كے ديكھنے كے بعد كيا كہتى تھي؟ اہل قوم خدا كى ان تمام نعمتوں اور الطاف كا كس طرح شكريہ ادا كرتے تھے اور كيا كہتے تھے؟ بہترين مكانات ميں زندگى بسر كرتے تھے اور انواع و اقسام كى نعمتوں سے استفادہ كرتے تھے_
160
اطراف كے ديہات بھى آباد اور سرسبز تھے گويا پہاڑ كے دامن ميں پھولوں، عطر اور سبزے كا بيابان موجود ہے يہ نعمتيں اور آبادى تمام كى تمام زيادہ پانى اور زخيز زمين كى بركت اور لوگوں كى محنت و كوشش سے تھيں_ سبا كى قوم كا شتكارى ميں ماہر تھى پہاڑوں ميں بہت بڑے بند باندھ ركھے تھے كہ جس ميں بارش و غيرہ كے پانى كو ذخيرہ كرليتے تھے جو دريا كى صورت ميں موجزن نظر آتا تھا_
زراعت كے موسم ميں درياؤں كے پانى كو استعمال كرتے تھے اور اپنے كھيتوں اور باغوں كو اس سے سيراب كرتے تھے، سبا كى قوم محنتي، ديانت دار اور مہربان قسم كے لوگ تھے، عدالت، فداكارى اور چشم پوشى سے كام ليتے تھے، خدائے مہربان كى پرستش كرتے تھے اور نعمت سے اٹى ہوئي اور سرسبز زمين پر خوشى ونشاظ سے زندگى بسر كرتے تھے اور خداوند عالم كا اس نعمت پر شكريہ ادا كرتے تھے ليكن افسوس كا مقام ہے كہ اس قوم كا ايك گروہ گناہ و معصيت اور ہوس پرستى ميں مشغول تھا وہ آہستہ آہستہ خدا كو فراموش كرچكا تھا اور اس كى نعمتوں كا كفران كرتا تھا گويا وہ يوں سمجھتے تھے كہ يہ نعمتيں ہميشہ رہتے والى ہيں اور قيامت و آ خرت آنے والى نہيں ہے_
دوسرے لوگ اپنے كاموں ميں مشغول تھے ان سے كوئي سروكار نہيں ركھتے تھے اور انھيں امر بالمعروف و نہى عن المنكر نہيں كرتے تھے ان كے درميان جو پيغمبر تھے وہ دن رات لوگوں كى ہدايت ميں كوشاں تھے اور لوگوں كو وعظ و نصيحت كرتے اور فرماتے تھے:
'' لوگو ان تمام نعمتوں كى قدر كرو، خدا كے احكام كى پيرورى كرو تقوى اختيار كرو، ميرى رہبرى و رہنمائي كى اطاعت و پيروى كرو، عادل و صحيح انسان بنو_ لوگو اگر تم نے عدالت و خداپرستى سے روگردانى كى اور اپنے كو ہوس پرستي، شكم پر درى اور گناہ سے
161
پر كرديا تو اللہ تعالى كا تم پر غضب ہوگا اور تمھيں ان نعمتوں سے محروم كردے گا_
لوگو تم صرف كھانے اور پينے كے لئے پيدا نہيں كئے گئے ہو بلكہ تمھارى خلقت ميں ايك نہايت اعلى غرض مقصود ہے اپنى خلقت كى غرض كو نہ بھولو، عيش و آرام و شكم پرورى اور گناہ سے پرہيز كرو تا كہ دنيا و آخرت ميں كامياب رہو، انسانى اخلاق كو اپناؤ، بے كارى و سستى اور تجاوزگرى سے اپنے كو رو كو تا كہ خداوند عالم پر نعمتوں كو زيادہ كرے اور آخرت ميں ان نعمتوں سے بھى بہتر تھيں عنايت فرمائے_
لوگو گناہ گاروں كو گناہ و معصيت سے كيوں نہيں روكتے؟ اور اللہ تعالى كے دين كى حفاظت كيوں نہيں كرتے؟ اور گناہگاروں كے سامنے غضبناك كيوں نہيں ہوتے؟
ليكن بہت افسوس كہ وہ لوگ گناہوں سے دستبردار نہ ہوئے اور نہ دوسرے لوگ ان گناہگاروں كے خلاف كوئي كار روائي كرتے تھے، ان كے دل سخت و تاريك ہوچكے تھے پيغمبرى كى حق بات ان ميں اثر نہيں كرتى تھي، ان كے اصلاح كى اميد ختم ہوگئي تھى يہاں تك كہ ان پر خدا كا غضب نازل ہوا اور خدا و رسول كے ا حكام كى نافرمانى كا مزہ چكھا اور آنے والوں كے لئے عبرت بنے_
اللہ تعالى كے حكم سے دريا كا كنارہ ٹوٹ گيا ايك خطرناك و عظيم سيلاب آيا اور ادھر پہاڑ پھٹا اس نے تمام باغات او رگھروں كو ويران كرديا اور جو كچھ اس كے سامنے آيا اسے بہا كے لے گيا اس خوبصرت و پر نعمت شہر اور ان عظيم الشان عمارتوں سے سوائے ويرانے كے جو خاك اور پتھروں كے اندر دب چكى تھيں كچھ باقى نہ رہا صرف ان كا قصہ و نام باقى رہ گيا تا كہ آئندہ نسلوں كے لئے اللہ تعالى كے غضب اور قدرت كى نشانيوں ميں سے ايك نشانى اور دوسروں كے
162
لئے بيدار ہونے كا درس عبرت باقى رہ جائے_ سبا كى قوم نے اپنى ناشكرى و كفران نعمت كى سزا دنيا ميں ديكھ لى اور ہر ناشكرے كا انجام ايسا ہى ہوتا ہے_
اب ذرا ہميں بھى سوچنا چاہيئے كہ ہم اللہ تعالى كى نعمتوں كا كس طرح شكريہ ادا كر رہے ہيں، آيا ہم خداوند عالم كے احكام كى اطاعت كرتے ہيں؟ اللہ كى نعمتوں كو كس طرح خرچ كرتے ہيں كيا اسراف اور فضول خرچى سے اجتناب كرتے ہيں؟ كيا ہم خدا كى خوشنودى كے لئے اللہ كى مخلوق او راپنے وطن كى خدمت كرتے ہيں؟ كس طرح ہميں دنيا كے محروم اور مستضعف طبقہ كى خدمت كرنى چاہيئے اور كس طرح دو بڑے واجبات يعنى امر بالمعروف اور نہى عن المنكر پر عمل كرنا چاہيئے ؟
آيت قرآن:
لقد كان لسبا فى مسكنہم آية جنّتان عن يمين و شمال كلوا من رزق ربّكم و اشكرو لہ بلدہ طيّبہ و ربّ غفور (1)
''قوم سبا كے لئے تو يقينا خود انھيں كے گھروں ميں قدرت خدا كى ايك بڑى نشانى تھى كہ ان كے شہر كے دونوں طرف داہنے بائيں ہرے بھرے باغات تھے اور ان كو حكم تھا كہ اپنے پروردگار كى دى ہوئي روزى كھاؤ (پيو) او راس كا شكر ادا كرو دنيا ميں ايسا پاكيزہ شہر اور آخرت ميں پروردگار سا بخشنے والا''
---------
1) سورہ سبا آيت 15
163
سوالات
يہ سوالات سوچنے اور جواب دينے كے لئے ہيں
1)___ قوم سبا كا شہر اور وطن كيسا تھا؟ اس كى خوبيوں كو بيان كيجئے _
2)___ كيا اللہ نے اپنى نعمتوں كو بغير ان كى سعى و كوشش كے ديا تھا؟
3)___ قوم سبا كے افراد كيسے تھے؟
4)___ خدا كا قوم سبا سے اپنى نعمتوں كو چھين لينے كى علت كيا تھي، كيا تم كے تمام ہوا و ہوس كے شكار تھے؟
5)___ قوم سبا ميں موجود پيغمبران سے كيا كہا كرتے تھے، انھيں كن چيزوں كى طرف متوجہ كرتے تھے اور كن كاموں كے بجالانے كى دعت ديتے تھے؟
6)___ قوم سبا پر كيوں اللہ كا عذاب نازل ہوا تھا، كيا سبھى گناہگار تھے؟
7)___ قوم سبا كے واقعہ كو پڑھنے اور سننے سے دوسرے انسانوں كو كيا فائدہ ہوسكتا ہے؟
8)___ ہم اللہ كى نعمتوں كا كس طرح شكريہ ادا كريں اور اپنے ملك كى تعمير كے لئے كيا كريں؟
9)___ اللہ كے دو اہم واجبات پر كس طرح عمل كريں اور وہ كون سے دو فريضے ہيں؟
|
|