آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ سوم
  126
اللہ تعالى كے لئے كام كرنا پيغمبروں كے برنامے ميں سے ايك ہے
انسانوں كوطاغتوں سے آزاد كرنا اور ظالم كے زور كو توڑنا استقامت اور قيام كئے بغير ممكن نہيں، ليٹروں اور طاغتوں كا ہاتھ محروم و مستضعفين كے جان و مال سے اس وقت تك روكا نہيں جاسكتا جب تك لوگ آزادى اور رہائي كے خواستگار نہ ہوں اور اس كے لئے قيام نہ كريں، اپنى تمام قوت و كوشش كو كام ميں نہ لائيں اور اس ہدف و غرض كے لئے جہاد و پائيدارى سے كام نہ ليں_
فقر، محروميت، ظلم، بے عدالتي، جہل، ناداني، تجاوز، سلب امنيت، قانون شكنى اور فساد سے مقابلہ كرنا كوئي آسان كام نہيں ہے بلكہ يہ بہت مشكل اور اہم كام ہے كہ جسے سارے افراد كى كوششوں اور عمومى جہاد كے بغير كاميابى سے ہمكنار نہيں كيا جاسكتا اس كے لئے شناخت، تمايل، حركت اور كوشش ضرورى ہے اس لئے تمام پيغمبروں كا اصل كام اور سب سے پہلا اقدام ظالموں، مستكبروں اور مفسدوں كے خلاف جہاد كرنا ہوا كرتا تھا_
خداوند عالم نے قرآن مجيد ميں فرمايا ہے:
'' ہم نے پيغمبروں كو واضح دليليں دے كر بھيجا ہے، ان پر كتاب اور ميزان نازل كى ہے تا كہ لوگ عدالت و انصاف كے لئے قيام كريں''_ (حديد آيہ 25)

127
'' اے وہ لوگو جو ايمان لے آئے ہو تم خدا كے لئے قيام كرو اور انصاف كى گواہى دو''_ (سورہ مائدہ آيت نمبر 8)
''اے پيغمبر(ص) لوگوں سے كہہ دو كہ ميں تمھيں نصيحت كرتا ہوں كہ تم دو دو آدمى اور ايك ايك اللہ تعالى كے لئے قيام كرو'' (سبا 26)
تمام پيغمبروں نے مادى گري، شرك و فساد كے خلاف، مستضعف لوگوں كو نجات دينے، عدل و انصاف قائم كرنے اور خداپرستى كو عام كرنے كے لئے جہاد و قيام كيا ہے لوگوں كے خوابيدہ افكار كو بيدار كيا ہے اور انھيں قيام و حركت كرنے كى دعوت دى ہے:
_ حضرت ابراہيم عليہ السلام نے بت پرستى اور ستمگر سے مقابلہ كرنے كے لئے قيام كيا اور نمرود و نمروديوں سے جنگ كي_
حضرت موسى عليہ السلام نے بنى اسرائيل كى قوم كو فرعون سے نجات دينے كے لئے فرعون سے مقابلہ كيا اور لوگوں كى متفرق طاقت كو آزادى كے لئے يكجا كيا اور ايك ہدف و غرض كے لئے اكٹھا كيا_
_ حضرت عيسى عليہ السلام نے جابر لوگوں كے خلاف اور تحريف شدہ قوانين كو زندہ كرنے كے لئے قيام كيا_
_ پيغمبر اسلام (ص) حضرت محمد صلى اللہ عليہ و آلہ و سلم نے بت پرستي، ظلم اور بے عدالتى سے مقابلہ كرنے كے لئے قيام فرمايا اور اپنے ماننے والوں سے چاہا كہ ہميشہ ظلم اور ظالم كے دشمن بن كر رہيں اور مظلوم و ستم رسيدہ انسانوں كے يار و مددگار ہوں_
اسلام كے حيات بخش قوانين كے اجراء اور جہان كے محرومين كو نجات دينے كے لئے جہاد، قيام اور كوشش كرتے رہيں_

128
تحقيق اور تكميل:
قرآن مجيد كى آيات سے اور ان آيات سے كہ جن كا ترجمہ يہاں كيا گيا ہے يوں نتيجہ نكلتا ہے:
1)___ قيام اور جہاد، اللہ تعالى كے قوانين كے اجراء اور ظالموں كے ہاتھ كو لوگوں كے جان مال سے روكنا، ہر قسم كے ظلم و فساد، شرك و بے عدالتى كو ختم كرنا فرائض دينى اور دستور مذہبى كا اہم و اصلى جزء ہے اور اسے دين كے سر فہرست ہونے كا درجہ حاصل ہے_
2)___ مفسد و متجاوز كا مقابلہ كرنا تمام انسانوں كا عمومى فريضہ ہے اور تمام كے تمام لوگ اس كے ذمہ دار ہيں اور انھيں ايك دوسرے كى مدد و تعاون كر كے اس كے لئے قيام اور تحريك كو آگے بڑھانا چاہيئے_
3)___ اگر كچھ لوگ اس كى انجام دہى ميں كوتاہى و سستى كريں تو دوسرے لوگوں سے يہ فريضہ ساقط نہيں ہوگا بلكہ ہر آدمى كا فريضہ ہے كہ وہ يك و تنہا قيام كرے اور اپنى طاقت كے مطابق اس فريضہ كو انجام دے اور دوسرے لوگوں كو بھى اپنى مدد كرنے كى دعوت دے_
4)___ اس قيام و جہاد ميں غرض و ہدف خدا كى ذات اور اس كى رضا ہونى چاہيئے اور اس سے غرض خودخواہى اور حكومت طلبى نہ ہو_ قرآن مجيد خاص طور سے حكم ديتا ہے كہ قيام اور جہاد كى غرض اللہ تعالى كى خوشنودي، قوانين و احكام الہى كا جارى كرنا اور مخلوق خدا كى سعادت، نجات اور عدل الہى كے پھيلاؤ كے علاوہ اور كچھ نہ ہو_
5)___ قيام اور جہاد ميں عدالت كى رعايت كى جانى چاہيئےور جہاد كرنے

129
والوں كو حدود عدالت سے خارج نہيں ہونا چاہيئے اور خود انھيں ظلم كا ارتكاب نہيں كرنا چاہيئے_
يہ ہمارا فريضہ ہے كہ انقلاب اسلامى كے پھيلاؤ اور باقى ركھنے كے لئے اپنى پورى طاقت و قوت سے ظالموں اور مستكبروں پر غلبہ حاصل كرنے كے لئے قيام و جہاد كريں اور جب تك تمام اسلامى احكام اور نجات دينے والا يہ پيغام '' لا الہ الا اللہ'' دنيا كے كونے كونے تك نہ پھيل جائے اپنى كوشش اور سعى كو ختم نہ كريں_
قرآن كى آيت:
قل انّما اعظكم بواحدة ان تقوموا للہ مثنى و فرادى ____ (1)
''كہہ دو كہ ميں ايك چيز كى تمھيں نصيحت كرتا ہوں اور وہ يہ كہ دو دو اور ايك ايك اللہ كے لئے قيام كرو''
--------- 1) سورہ سبا آيت 46 130
سوالات
سوچيئے اور جواب ديجيئے
1)___ خداوند عالم نے قرآن مجيد ميں لوگوں كو راہ خدا ميں جہاد كرنے، عدالت اور انصاف كو پھيلانے كى دعوت دى ہے_ اس درس ميں سے تين آيات كا اس بارے ميں ترجمہ پيش كيجيئے _
2)___ جہاد كى غرض كيا ہونى چاہيئے؟ وہ شرائط جو جہاد اور قيام الہى كے لئے ضرورى ہيں انھيں بيان كيجيئے
3)___ ظالم اور مفسد كا مقابلہ كرنا كس كا فريضہ ہے، اگر ايك گروہ اس فريضہ كى ادائيگى ميں سستى كرے تو دوسروں كا كيا فريضہ ہوتا ہے؟
4)___ اسلامى انقلاب كو وسعت دينے كے لئے ہمارا كيا فريضہ ہے، كب تك ہم اس كى كوشش كرتے رہيں؟