آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ سوم
  111
پيغمبروں كى انسان كو ضرورت
انسان كا ہر فرد اس دنيا ميں راستے كو ڈھونڈتا اور سعادت مندى طلب كرتا ہے پياسا پانى كى طلب ميں ادھر ادھر دوڑتا ہے كبھى ايك خوبصورت چمك كہ جو ميدان ميں نظر آتى ہے پانى سمجھ كر اس كى طرف جلدى سے دوڑتا ہے ليكن جب اس كے نزديك پہونچتا ہے تو پانى نہيں پاتا اور اسے معلوم ہوجاتا ہے كہ وہ سراب كے پيچھے دوڑتا رہا تھا_
ايك مہم نكتہ يہ ہے كہ انسان كى اس دنيا وى زندگى كے علاوہ ايك اور زندگى بھى ہے، آج كے دن كے علاوہ ايك اور دن بھى آنے والا ہے، انسان اس جہاں كے علاوہ ايك اور ابدى دنيا (آخرت) ميں بھى جانے والا ہے اور اس جہاں ميں ہميشہ كے لئے زندگى بسر كرے گا، كل آخرت ميں اس دنياوى جہان ميں جو بويا ہوگا كاٹے گا_ انسان آخرت ميں يا سعادت مند اور نجات پانے والا ہوگا يا شقى و بدبخت ہوگا_ انسان كے آخرت ميں سعادت و شقاوت كا سرچشمہ اس دنيا كے اعمال ہيں اور يہ دنيا آخرت كى كھيتى ہے_
آج كون سا بيج بويا جائے تا كہ كل اس كا اچھا محصول حاصل كيا جائے؟ كون سا عمل انجام ديا جائے تا كہ آخرت ميں سعادت مند ہوجائے؟ كس راستہ پر چلا جائے تا كہ آخرت ميں اللہ تعالى كى عمدہ نعمتوں تك رسائي حاصل ہوسكے؟ كون سے برنامہ پر عمل كرے؟ كس طرح صحيح راستے كو غلط راستے سے پہچانے؟ كون راہنما ہو؟
انسان كا عمل اور كردار سعادت و كمال يا شقاوت و بدبختى كا موجب ہوا كرتا ہے

112
لہذا انسان اپنے اعمال اور زندگى كے لئے ايك دقيق و جامع پروگرام كا محتاج ہے، ايسا پروگرام كہ جس ميں انسان كى دنياوى مصالح اور اخروى مصالح كى رعايت كى گئي ہو جس ميں انسان كے جسم كا بھى لحاظ كيا گيا ہو اور اس كى روح و جان كا بھى لحاظ كيا گيا ہو_ زندگى كے اصول كو ايسا بنايا گيا ہو كہ اس كى زندگى اور آخرت پر اس كى روح كے لئے اس طرح پروگرام مرتب كيا گيا ہو كہ اسے حقيقى ارتقاء اور سعادت كے راستے پر ڈال دے تا كہ امن و قرب اور رضوان كى منزل تك فائز ہوسكے_

چند ايك سوال
كيا انسان اپنى عقل اور تدبير سے اس قسم كا دقيق اور كامل آئين اپنے لئے منظم كرسكتا ہے؟ كيا وہ اپنى نفسانى اور آخرت كى ضروريات سے پورى طرح آگاہ ہے؟ كيا وہ اپنى اور جہان كى خلقت كے اسرار و رموز سے مطلع ہے؟ كيا انسان، روح كا جسم ہے كس طرح كا ارتباط ہے اور دنياوى زندگى كس طرح اخروى زندگى سے مربوط ہے، سے مطلع ہے؟ كيا انسان تشخيص دے سكتا ہے كہ كون سے امور موجب ہلاكت و سقوط اور كون سے امور انسان كے نفس كو تاريك، سياہ و آلودہ اور كثيف كرديتے ہيں؟ كيا انسان تنہا سعادت كے راستے كو غير سعادت كے راستے سے تميز دے سكتا ہے؟ ايسا نہيں كرسكتا، ہرگز نہيں كرسكتا اور اس قسم كى وسيع اطلاع نہيں ركھتا_
انسان اپنى كوتاہ عمر اور محدود فكر كے ذريعہ اپنى اخروى اور نفسانى سعادت اور ارتقاء كا آئين منظم نہيں كرسكتا_ پس كون شخص ايسا كرسكتا ہے؟

113
سوائے ذات خدا كے ايسا اور كوئي نہيں كرسكتا وہ ذات ہے كہ جس نے انسان اور تمام جہان كو پيدا كيا ہے اور اس كے اسرار و رموز سے پورى طرح آشنا و آگاہ ہے اور سعادت و شقاوت كے اسباب وعوامل كو اچھى طرح جانتا ہے_ وہ ذات ہے جو انسان كى سعادت اور ارتقاء كے آئين كو منظم و مدوّن كرسكتى ہے اپنے بہترين بندوں كو اس قسم كا برنامہ دے كر انسانوں تك پہونچاتى ہے تا كہ انسان خدا كے نزديك كوئي عذر نہ پيش كرسكے_
زندگى كے آئين اور اصول كا نام دين ہے كہ جسے خدا پيغمبروں كے ذريعے جو راہنما اور راہ شناس ہيں انسانوں تك پہونچاتا ہے، پيغمبر ممتاز اور برگزيدہ انسان ہوتے ہيں كہ جو اللہ تعالى سے خاص ربط ركھتے ہيں، انسان كو جاودانى زندگى دينے والا آئين خدا سے ليتے ہيں اور انسانوں تك اسے پہونچاتے ہيں_ پيغمبر انسان كى اس فطرت كو كہ جس ميں جستجوئے خدا اور خدا دوستى موجود ہے كون اجاگر كرتے ہيں اور اس كے راستے كى نشاندہى كرتے ہيں اور س تك پہونچنے كے راستے كو طے كرنے ميں مدد ديتے ہيں تاكہ انسان اپنے خالق و خدا كو بہتر پہچانے اور اس سے آشنا ہو_ اچھے اور برے اخلاق كى شناخت ميں لوگوں كى مدد كرتے ہيں، تذكيہ نفوس، دين كے حيات بخش قوانين كے اجراء اور معاشرہ كى ديكھ بھال ميں كوشش كرتے ہيں، انھيں كامل عزت اور عظمت تك پہونچاتے ہيں_
ان انسانوں كو خوشخبرى ہو جو پيغمبروں كے نقش قدم پر چلتے اور اپنى دنيا كو آزادى سے سنوارتے ہيں اور آخرت ميں بھى كمال سعادت و خوشنودى اور اللہ تعالى كى نعمتيں حاصل كرتے ہيں اور پيغمبروں كے جوار ميں با عزت سكونت اختيار كرتے ہيں_
قرآن كى آيت:
انا ارسلناك بالحق بشيرا و نذيراً و ان من امّة الّا خلافيہا نذير

114
''ہم نے آپ كو حق كے ساتھ بشارت دينے والا اور ڈرانے والا بناكر بھيجا ہے اور كوئي قوم ايسى نہيں ہے جس ميں كوئي ڈرانے والا نہ گذرا ہو''_ (1)
-------- سورہ فاطر آيت نمبر 24 115
سوالات
سوچيئےور جواب ديجئے
1)___ اس دنيا كے اعمال كا نتيجہ آخرت ميں كس طرح ملے گا؟
2)___ آخرت ميں انسان كى دو حالتيں ہوں گى وہ دو حالتيں كيا ہيں؟
3)___ انسان كى زندگى كے آئين ميں كن چيزوں كا لحاظ كيا جانا چاہيئے؟
4)___ كيا انسان اپنى زندگى كے لئے ايك جامع اور كامل قانون خود بنا سكتا ہے؟
5)___ انسان كى سعادت اور ارتقاء كے آئين كو كون منظم كرتا ہے اور اسے كس كے ذريعہ پہونچاتا ہے؟
6)___ خدا كے پيغمبر پر انسان كى ہدايت كے لئے كون سى ذمہ دارى ہے؟
7)___ دين كيا چيز ہے، دين كا فائدہ انسان كى دنيا اور آخرت ميں كيا ہوتا ہے؟