آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ سوم
  58
دوسرا حصّہ

آخرت كے مسائل كے بارے ميں
59
ہم ان دو درسوں ميں چند طالب علموں سے گفتگو كريں گے اور
خلقت كى غرض بيان كر كے جہان آخرت كى طرف متوجہ كريں گے
اس كے بعد انھيں مطالب كو دليل سے بطور جدّى بيان كريں گے
(1) عمل كا ثمر گرمى كا موسم نزديك آرہا ہے فصل كاٹنے كا وقت پہنچنے والا ہے_ ''علي'' چچا نے ہميں دعوت دى ہے تا كہ فصل كاٹنے اور ميوے چننے ميں اس كى مدد كريں_ ہم نے صبح سويرے جلدى ميں حركت كى جب ہم اپنے چچا كے باغ تك پہنچے تو سورج نكل چكا تھا باغ كا دروازہ آدھا كھلا ہوا تھا، موٹے اور سرخ سيب درختوں كى ٹہنيوں اور پتوں كے درميان سے نظر آرہے تھے_
ميں اور ميرى بہت نے جب چاہا كہ باغ كے اندر داخل ہوں تو ہمارے باپ نے كہا ٹھہرو تا كہ دروازہ كھٹكھٹائيں اور باغ ميں اندر جانے كے لئے اجازت ليں اور تب باغ كے اندر داخل ہوں_ ابّا نے پتھر كے ساتھ دروازے كے باہر لگى ميخوں كو مارا چچا كى آواز سننے كے بعد ہم باغ كے اندر داخل ہوگئے_ تمھارى جگہ خالى تھى يعنى كاش كہ تم بھى وہاں ہوتے اور ديكھتے كہ كتنى بہترين اور پر لطف ہوا اور عمدہ ماحول تھا، سرخ اور موٹے سيب درختوں پر لٹك رہے تھے اور ہوا كے چلنے سے آہستہ آہستہ

60
حركت كر رہے تھے اور كبھى كوئي نہ كوئي زمين پر بھى گرپڑتا تھا اور دور تك جاپہنچتا تھا جب باغ كے وسط ميں بنے ہوئے كمرے تك پہنچے تو چچا على دوڑتے ہوئے ہمارے استقبال كے لئے آرہے تھے ہم نے انھيں سلام كيا اور انھوں نے ہميں خوش روئي اور خوشى سے خوش آمد كہا اور ہميں اس كمرے ميں لے گئے جہاں ناشتہ و غيرہ ركھا ہوا تھا ايك بہت بڑى ٹرے كمرے كے وسط ميں پڑى ہوئي تھى كمرے كے وسط ميں سيب بھى موجود تھے_
چچا نے سيبوں كى طرف اشارہ كيا اور مجھے اور دوسرے بچوں سے فرمايا كہ اللہ تعالى كا شكر ہے كہ ميں اب دن رات كى محنت اور اس كے نتيجے تك پہنچ چكا ہوں درختوں نے بہت اچھا پھل ديا ہے، ان عمدہ اور خوش ذائقہ سيبوں كو اللہ تعالى نے تمھارے لئے پيدا كيا ہے تمھيں ديا ہوگا كہ جب تم بہار كے موسم ميں يہاں آئے تھے اور معمولى بارش كے باعث تمھيں ياد ہوگا كہ جب تم بہار كے موسم ميں يہاں آئے تھے اور معمولى بارش كے باعث تمھيں كچھ تكليف بھى اٹھانى پڑى تھى اگر بارش نہ ہوتى اور پانى موجود نہ ہوتا تو ميرى كوشش اور محنت بے فائدہ اور بے نتيجہ ہوتي، درخت پانى نہ ہونے سے خشك ہوجاتے اور پھر ايسے عمدہ اور خوش مزہ سيب كيسے ہاتھ آتے؟
حسن نے كہا: ہاں چچا وہ دن كيسا عمدہ تھا ہم يہاں كھيلتے تھے اور كچھ كام بھى كيا كرتے تھے اور كچھ نئي معلومات بھى حاصل كيا كرتے تھے_ چچا نے جواب ديا اب تم ناشتہ كروں اس كے بعد اس دن كى گفتگو كو دوبارہ دہرائيں گے اس سے نيا نتيجہ نكاليں گے اس كے بعد سيب چننے اور اپنى محنت كا ثمرہ لينے كے لئے باغ ميں جائيں گے_
ناشتہ كرنے كے بعد چچا على نے زہراء سے كہا: بيٹى زہرائ تمھيں ياد ہے كہ اس دن پانى كى گردش كے متعلق كيا كہا تھا___؟ ننھى زہراء نے كہا ہاں مجھے ياد ہے آپ نے احمد كے لباس كى طرف اشارہ كيا تھا اور كہا تھا كہ بارش

61
بادلوں سے برستى ہے_ ہم زہراء كے اس عمدہ اور مختصر جواب سے ہنسے_ ابّا نے كہا: كيوں ہسنتے ہو؟ زہراء سچ تو كہہ رہى ہے سورج كى روشنى سمندر پر پڑتى ہے اور سمندر كا پانى سورج كى حرارت سے بخار بنتا ے اور اوپر كى طرف چلا جاتا ہے ہوائيں ان بخارات كو ادھر ادھر لے جاتى ہيں ہوا كى سردى اوپر والے بخارات كو بادلوں ميں تبديل كرديتى ہے_
يہ گھنے بادل اور بخارات زمين كى قوت جاذبہ كے واسطے سے زمين كى طرف كھچے آتے ہيں اور بارش كى صورت ميں قطرہ قطرہ ہوكر زمين پر برسنے لگتے ہيں، بارش كا پانى نہروں اور نديوں ميں جارى ہونے لگتا ہے تا كہ اسے حيوانات اور انسان پئيں اور سيراب ہوں اور كچھ پانى آہستہ آہستہ زمين ميں جذب ہونے لگتا ہے اور انسانوں كى ضروريات كے لئے وہاں ذخيرہ ہوجاتا ہے يہى ذخيرہ شدہ پانى كبھى چشموں كى صورت ميں باہر نكل آتا ہے اور انسانوں كے ہاتھوں آتا ہے يا وہيں زمين كے اندر ہى رہ جاتا ہے اور انسان اپنى محنت و كوشش كے ذريعے سے كنويں، ٹيوب ديل و غيرہ بنا كر اس سے استفادہ كرتا ہے_
چچا ہنسے اور كہا: تم نے كتنا عمدہ درس حاضر كر ركھا ہے ابا نے چچا كى طرف ديكھا او ركہا كہ چونكہ آپ نے ايك عمدہ اور اچھا سبق پڑھايا ہے او ركہا ہے كہ تمام موجودات اسى طرح ايك پائيدار قوانين اور دقيق نظام پر خلق كئے گئے ہيں اور ايك معين غرض اور ہدف كى طرف جا رہے ہيں_ ماد ى دنيا اللہ تعالى كے ارادے اور فرمان كے ماتحت ہميشہ بدلتى او رحركت كر رہى ہے تا كہ انسانوں كى خدمت انجام دے پائے انسانوں كى ضروريات پورى كى جاتى ہيں اور ان كى كوششوں كو نتيجہ آور قرار ديا جاتا ہے درخت اور نباتات، آب و ہوا اور سورج كى روشنى اور معدنى مواد جو زمين كے اندر

62
موجود ہيں، سے استفادہ كرتے ہيں اور انسانوں كے لئے غذا اور پوشاك مہيّا كرتے ہيں، حيوان چارہ كھاتے ہيں اور انسانوں كے لئے خوراك اور پوشاك مہيا كرتے ہيں_

خلاصہ
ابر و باد و مہ و خورشيد و فلك دركارند
تا تو نانى بہ كف آرى و بہ غفلت نخوري


جب ابّا كى گفتگو يہاں تك پہنچى تو فرشتہ خانم نے سيب سے بھرى ہوئي ٹرے اٹھائي اور ماں كے سامنے پيش كى اور كہا اس سے كچھ ليجيئے كيونكہ آپ نے نہيں سنا

ابر و باد و مہ و خورشيد و فلك دركارند
تا تو نانى بہ كف آرى و بہ غفلت نخوري


اس كے بعد ٹرے اس نے چچا كے سامنے پيش كى اور چچا نے وہ سيب سے بھرى ٹرے ابّا اور ہمارے سامنے پيش كى اور ہنستے ہوئے فرمايا بچّو تم بھى سيب اٹھاؤ اور اسكے كھاؤ اور كہيں غفلت ميں كھانا شروع نہ كردينا پہلے بسم اللہ الرحمن الرحيم پڑھ لينا اور اللہ تعالى كا شكر ادا كرنا_ ہم چاہتے ہيں كہ تمام اكٹھے باغ ميں چليں اور سيب چينيں كيونكہ آج عصر كے وقت كچھ سيب مجاہدين كى بس كے ذريعے فوجيوں اور ملك كے حفاظت كرنے والے پاسداروں كو بھيجنے ہيں تا كہ وہ بھى اللہ تعالى كى اس نعمت سے استفادہ كريں كيونكہ وہ اسلام كے سپاہى اور قرآن كے محافظ ہيں اور دين و وطن اور اسلامى انقلاب كى پاسدارى كرتے ہيں_ اٹھو اور باغ چليں اور باقى گفتگو كو كل اور اس كے بعد كے لئے چھوڑ ديتے ہيں_

63
سوالات:
يہ سوالات، بحث اور گفتگو كرنے كے لئے بيان كئے گئے ہيں
1)___ جب نرگس اور اس كے بہن بھائي چچا كے باغ تك پہنچے تو باغ كا دروازہ بند تھا يا كھلا ہوا تھا؟ كيا نظارہ اور ماحول تھا؟ بچے كيا چاہتے تھے؟ كہ باپ نے انھيں كہا كہ ٹھہرو تا كہ دروازہ كھٹكھٹائيں_
2)___جب ان كے چچا على نے ديكھا كہ دروازہ كھٹكھٹا رہے ہيں تو اس نے كيا كہا تھا؟ تمھارى نگاہ ميں چچا على خوش اخلاق تھے؟ اس كے ثابت كرنے كے لئے اس سبق اور سابقہ سبق سے كچھ دلائل بيان كرسكتے ہو؟
3)___ جب چچا على نے نرگس اور دوسرے بچوں كو سيب ديئے تو كيا كہا؟ حسن نے اس وقت كيا كہا؟ آپ كى نگاہ ميں حسن كيسا بچہ ہے؟ آيا غور و فكر كرنے والا لڑكا ہے اور كيوں؟
4)___ جب چچا على ہنسے اور اپنے بھائي سے كہا كہ تم نے بہت اچھا درس حاضر كرديا ہے تو اس كے بھائي نے اس كا كيا جواب ديا؟ كيا تم اس كى طرح پانى كى گردش اور دنيا كى خلقت كى غرض و غايت كى توضيح بيان كرسكتے ہو؟ يقينا ايسا كرسكو گے؟ تجربہ كرو_
5)___ نرگس كے باپ نے اپنى گفتگو كو بطور خلاصہ ايك شعر ميں بيان كيا، كيا تمھيں وہ شعر ياد ہے؟ فرشتہ خانم نے اس شعر كو كس طرح پڑھا تھا؟ تمھارى نگاہ ميں فرشتہ خانم خوش سليقہ اور خوش ذوق لڑكى ہے اور كيوں؟

64
6)___ اللہ تعالى كى نعمتوں كو غفلت كى حالت ميں نہ كھا بيٹھنے كے لئے ہميں كون سا كام انجام دينا چاہئے؟ على نے اس بارے ميں كيا كہاتھا؟
7)___ چچا على نے كہا تھا كہ وہ اللہ تعالى كى نعمتوں سے استفادہ كريں گے، اس سے ان كا قصد كن لوگوں كے متعلق تھا_ وہ كيوں پسند كرتا تھا كہ وہ لوگ بھى اس سے استفادہ كريں وہ اللہ تعالى كا شكريہ كون سے اعمال كر كے بجالاتے ہيں؟