31
آپ ربط و ہم آہنگى كے مشاہدے سے كيا سمجھتے ہيں؟
تم يہاں دو قسم كى شكليں ديكھ رہے ہو ان ميں سے كون سى شكل منظم اور مرتبط ہے اور كون سى شكل غير منظم اور غير مرتبط ہے؟ كيا بتلاسكتے ہو كہ منظم شكل اور غير منظم شكل ميں كيا فرق موجود ہے___؟
32
ايك منظم اورمرتبط شكل ميں ايك خاص غرض اور غايت ہے اس كے تمام اجزاء اس طرح بنائے جاتے ہيں كہ ان كے ارتباط سے اسى غرض اور غايت تك پہنچنا ممكن ہے اسى بناپر اس شكل كو منظم اور مرتبط كہا جاسكتا ہے كہ جس كے تمام اجزاء بطور كامل ايك دوسرے سے ہم آہنگى او رہمكارى ركھتے ہوں اور ان تمام سے ايك خاص غرض اور غايت حاصل كى جاسكتى ہو مثلا شكل نمبر دو كو ايك منظم اور مرتبط شكل كہا جاسكتا ہے كيونكہ اس كے تمام اجزاء اس طرح بنائے گئے ہيں كہ جن سے ايك خاص غرض اور غايت مراد ہے اور وہ ہے ''سوار ہونا'' اور راستہ طے كرنا_
كسى منظم شكل ميں ہر ايك جزء كو اس كى مخصوص جگہ پر ركھا جاتا ہے اور وہ دوسرے اجزاء كے ساتھ مل كر ايك مخصوص كام انجام ديتى ہے اگر اسى اس جگہ نہ ركھا جائے تو اس سے پورا كام حاصل نہ كيا جاسكے گا اور وہ كام ناقص انجام پائے گا_
جب ہم ديكھ رہے ہوں كہ كوئي چيز منظم اور مرتبط ہے اور اس كے مختلف اجزاء كسى خاص حساب سے ايك دوسرے سے مرتبط ہيں اور اس كا ہر جزء ايك مخصوص كام اور ايك خاص اندازے سے انجام دے رہا ہو مثلا شكل نمبر دو ميں پہئے ايك خاص مقدار سے بنائے اور ايك خاص جنس سے بنائے گئے ہيں_ گدى بيٹھنے كے لئے، بريك روكنے كے لئے، گھنٹى ہوشيار كرنے كے لئے، بتياں اور پيٹروں كى جگہ ايك خاص جنس سے بنائي گئي ہے اور يہ ايك خاص اندازے اور حساب سے ايك دوسرے سے مرتبط كر كے ركھے گئے ہيں كہ اگر وہ اس طرح منظم اور حساب كے ساتھ ركھے نہ جاتے تو وہ كسى كام نہ آتے اور وہ اس غرض و غايت كى بجاآورى نكے لئے بے فائدہ ہوتے كہ جوان سے مقصود تھي_
اب تم ان سوالوں كے جوابات دو_
33
ايك منظم اور مرتبط شكل كے مشاہدے سے كہ جو وقت اور حساب سے كسى خاص جنس سے كسى خاص ہيئت ميں بنائي گئي ہو اور اس كے اجزاء كے ايك دوسرے سے اور ايك دوسرے كے كام ميں تعاون سے آپ كيا سمجھتے ہيں؟ كيا ايسى شكل اور چيز كے بنانے والے كے متعلق يہ نہ سمجھيں گے كہ وہ باشعور و عالم و دانا اور اس قسم كى چيز كے بنانے پر قادر تھا اور ايسى ذات كا ہونا اس صورت ميں ضرورى نہ ہوگا؟ اگر كوئي عالم اور قادر نہ ہو تو كيا شكل نمبر ايك كو شكل نمبر دو ميں تبديل كرسكتا ہے___؟ حالانكہ شكل نمبر ايك بھى خاص اجزاء متفرق كا مجموعہ ہے كہ جسے ايك خاص جنس او ركسى خاص شكل و اندازے كے مطابق بنايا گيا ہے جس كے بنانے ميں بھى ايك عالم اور قادر كى ضرورت ہے_ كيا تم يہ بتاسكتے ہو كہ ايك منظم شكل كے ديكھنے سے اس كے بنانے والے كے متعلق اس كے قادر، عالم و دانا ہونے اور آيندہ نگرى كو معلوم نہيں كيا جاسكتا ___؟
دنيا اور اپنے خالق كے قادر و عالم ہونے كے متعلق اس سے زيادہ معرفت حاصل كرنے كے لئے بہتر يہ ہے كہ ہم اپنے بدن كے بنانے اور اس ميں حيرت انگيز نظم و ربط اور دنيا كى دوسرى اشياء كو ديكھيں اور سوچيں كہ بدن كے جس حصہ كو ديكھيں اس ميں حيران كن ہم آہنگى او رتعجب انگيز نظم و ربط كو ديكھ سكتے ہيں؟
بينائي اور سماعت كے حصے كو غور سے ديكھيں يا دل كے كام كو ملاحظہ كريں يا پھيھپڑے اور جكر كو غور سے ديكھيں تو ان ميں سے ہر ايك ميں سوائے ايك خاص نظم اور ربط كے كچھ اور ديكھ سكيں گے___؟
(اس كے بعد والے سبق ميں ہم كليہ اور پيشاب كے باہر پھينكنے والے حصّے كو بيان كريں گے)
34
اپنے آپ كو ديكھيں
آپ نے ابھى گردے ديكھے ہيں اگر نہيں ديكھے تو ايك گوسفند كے گردے لے آئيں اور انھيں غور سے، قريب سے ديكھيں_ انسان كے بھى دو گردے ہوتے ہيں_ تم بھى يقينا دو گردے ركھتے ہو_ كيا تم دو عدد عمدہ اور چھوٹے عضو كے كام اور اہميت كو جانتے ہو؟ كيا تم جانتے ہو كہ اگر تمھآرے بدن ميں يہ چھوٹے دو عضو نہ ركھے جاتے تو كيا ہوتا___؟ آپ كے پيدا ہونے كے دن ہى آپ كے تمام بدن ميں زہريلا مواد پيدا ہوجاتا اور زيادہ مواد اكٹھا ہوكر تمام بدن پر چھا جاتا اور پھر تمھارى موت يقينى ہوجاتي_
كيا تم جانتے ہو كہ پيشاب كے خارج كرنے والا عضو اور حصہ كن كن چيزوں پر مشتمل ہوتا ہے___؟ كيا تم جانتے ہو كہ خود پيشاب كن كن چيزوں سے بنتا ہے اور كس طرح بدن سے خارج ہوتا ہے؟ انسان كے بدن ميں كچھ زائد مواد اكٹھا ہوجاتا ہے كہ جس كا بدن ميں باقى رہنا انسان كى سلامتى اور زندگى كے لئے خطرناك ہوتا ہے ضرورى ہے كہ وہ انسانى بدن سے خارج ہوجائے اس زائد مواد ميں سے ايك سفيد رنگ كا ماہ ہے كہ جسے (اورہ) كہاجاتا ہے يہ حيوانى غذا اور ان پروٹين سے جو بدن كے سيلز كے كام آتے ہيں پيدا ہوجاتا ہے يہ اور دوسرے مواد جو مضر ہوتے ہيں ايك عمدہ اور شائستہ حصہ كے ذريعہ جو خون سے پيشاب كو حاصل كرتا ہے اور بدن سے باہر نكال ديتا ہے وہ حصہ جو پيشاب بناتا اور باہر پھينكتا ہے ايك بہت منظم و دقيق عضو اور حصّہ
35
ہے كہ جس ميں سيكڑوں دقيق اور عمدہ اجزاء ركھے گئے ہيں كہ جس سے بہت زيادہ تعجب اور حيرت ہوتى ہے_
درج ذيل شكل كو ديكھئے اور غور سے ديكھئے تو آپ كو معلوم ہوجائے گا كہ پيشاب والا عضو اور مقام كن كن چيزوں سے بناياگيا ہے_
مثانہ گردےونيرنالى و
گردے:
گردے لوبيا كى شكل كے ہوتے ہيں سرخ رنگ معدے اور جگر كے پيچھے دو عضو ہوتے ہيں اور انسان كے مہروں كے ستون كے دونوں طرف واقع ہوتے ہيں_ ہر انسان كے دو گردے ہوتے ہيں، گردوں كى ساخت كئي ناليوں سے ہوتى ہے _ تم جانتے ہو كہ گردے كتنى ناليوں سے بنائے گئے ہيں___؟
ہر ايك گردے ميں ايك مليون كے قريب نالياں ہوتى ہيں ان كے اطراف ميں مو ہرگيا سے جالى نے گھير ركھا ہے، خون ايك بڑى سرخ رگ كے ذريعہ ان ميں داخل ہوتا ہے اور ان ميں گردش كرنے كے بعد ايك سياہ رگ سے خارج ہوجاتا ہے، اس سرخ رگ كو بڑے اہتمام سے بنايا گيا ہے كہ جس كى تفصيل تم علوم طبعى كى كتابوں ميں پڑھا كرتے ہو_
2)نيرنالى :
ہر ايك گردے سے ايك نالى باہر نكلى ہوتى ہے جو مثانہ سے گردے كو ملائے ركھتى ہے اس نالى كا نام ''نيرنالي'' ہے انھيں ميں خون سے زائد مواد اكٹھا ہوجاتا ہے او رپيشاب گردے سے مثانہ ميں وارد ہوجاتا ہے_
3) مثانہ:
يہ ايك چھوٹاسا كيسہ ہے كہ جن كى كيفيت پلاسٹيك كى طرح ہوتى ہے كہ جو كہ پھيل سكتا ہے يہ انسان كے پيٹ كے نيچے كى طرف واقع
36
ہوتا ہے_ جب مثانہ كى ديوار خالى ہو تو يہ تقريبا پندرہ ملى ميٹر تك كا ضخيم ہوتا ہے اور جب يہ پيشاب سے پر ہوجائے تو پھيل جاتا ہے اور اس كى ديوار كى ضخامت تين سے چار ملى ميٹر تك ہوجاتى ہے_ مثانہ كى ديوار ميں تين عدد مسل ماہيچہ ركھے ہوئے ہيں كہ جو پيشاب كے خارج ہونے كے وقت اس كے منقبض ہونے ميں مدد ديتے ہيں_
4) پيشاب كے خارج ہونے كا راستہ:
يہ مثانہ كو باہر كى طرف مرتبط كرتا ہے، ابتداء ميں اس ميں دو ماہيچہ ہوتے ہيں كہ جو عام حالات ميں پيشاب كو خارج ہونے سے روكے ركھتے ہيں، بدن ميں گردے ايك صاف كرنے والى چھلنى كى طرح ہوتے ہيں_ سرخ رگ كے ذريعہ خون گردے ميں وارد ہوتاہے_
37
اور وہ مويرگ ميں تقسيم ہوجاتا ہے اور جب ان سے عبور كرتا ہے تو اپنے ہمراہ معمولى پانى اور اورہ، آسيدہ، اوريك، نمك اور گلوگز جاليوں سے ترشح كرتے ہوئے پيشاب كى ناليوں ميں وارد ہوتا ہے_ اس وقت معمولى پاني، نمك اور گلوگز ان ناليوں كى ديواروں ميں جذب ہوكر دوبارہ خون ميں لوٹ جاتا ہے_
تعجب اس ہوتا ہے كہ اگر بدن ميں پانى ضرورت كے مطابق نہ ہو تو پھر زائد پانى گردوں سے مثانہ ميں وارد نہيں ہوتا اور صرف اورہ، آسيد، اوريك اور معمولى پانى پيشاب كى ناليوں سے نيرناليوں ميں وارد ہوتا ہے اور وہاں سے قطرہ قطرہ ہوكر مثانہ ميں جمع ہوتا رہتا ہے_
گردے نہ صرف كمال وقت سے اورہ، رسيد، اوريك كو خون سے ليتے ہيں اور اسے صاف كرتے ہيں بلكہ بدن كے مختلف مواد كو بھى اپنے كنٹرول ميں ركھتے ہيں مثلاً اگر خون ميں شوگر يا نمك ضرورت سے زائد ہوجائے تو زائد مقدار كو لے كر بدن سے باہر پھينك ديتے ہيں_
مثانہ كافى مقدار ميں پيشاب كو محفوظ ركرسكتا ہے اور جب پيشاب كى مقدار بہت زيادہ ہوجائے اور مثانہ كى ظرفيت پر ہوجائے تو پھر وہى ماہيچہ حركت كرتے ہيں اور اس صورت ميں وہى دو ماہيچے پيشاب كے مجرى كو كھولتے اور بند كرتے ہيں اور پيشاب كى ايك مقدار مثانہ ميں وارد ہوجاتى ہے اور اس ميں سوزش پيدا كرديتى ہے اگر اسے اپنے اختيار سے باہر نہ نكالا گيا تو پھر مثانہ كا منھ قہراً كھل جاتا ہے اور پيشاب باہر نكل آتا ہے_
آپ اس وقت اور تعجب آور صنعت كے بارے ميں جو اس عضو كے كام ميں لائي گئي ہے خوب سوچيں اور اس نظم، مزيد ہم آہنگى كو جو خون كى گردش گردوں ميں اور گردوں
38
كا ارتباط ينرنالى سے اور اس كا مثانہ سے موجود ہے_ تامّل اور غور سے ديكھيں تو كيا يہ ايك ايسا حصہ نہ ہوگا جو منظم اور كسى خاص غرض كے لئے بنايا گيا ہو___؟
يا يہ ايك ايسا حصہ اور عضو ہوگا كہ جس ميں كوئي غرض اور غايت مد نظر نہ ركھى گئي ہو بلكہ اسے ايك غير منظم حصہ مانا جائے___؟ كيا گردوں كى كوئي خاص غرض ہوگى كہ جس كا اسے ذمہ دار اور پابند سمجھا جائے___؟ كيا ہم اس خون كے باوجود جو زہر سے اور زائد مواد سے پر ہو زندہ رہ سكتے تھے___؟ اگر يہ عضو مرتبط اور ہم آہنگ نہ ہوتا اور نيرنالى كى نالياں نہ ہوتيں تو گردے زائد مواد كو خون سے لے كر كہاں پہنچاتے___؟
اگر ہمارا مثانہ نہ ہوتا كہ جس ميں پيشاب جمع ہوجاتا ہے تو مجبوراً پيشاب قطرہ قطرہ ہوكر باہر نكلتا رہتا تو اس وقت كيا كرتے___؟ اگر پيشاب كے خارج كرنے كے دروازے ہمارے اختيار ميں نہ ہوتے تو پھر كيا ہوتا___؟
اس دقيق اور مہم عضو اور حساس حصّہ كے ديكھنے سے ہم كيا سمجھتے ہيں؟ اس منظم اور دقيق حساب سے جو اس عضو ميں ركھا گيا ہے اور اس حصہ كى اس طرح كى شكل ہے جو بنائي گئي ہے اور اس ميں جو نظام ربط اور ہم آہنگى ركھى گئي ہے آپ كيا سمجھتے ہيں؟ كيا ہميں يہ يقين نہيں ہوجاتا كہ يہ منظم اور دقيق حساب جو اس عضو اور بدن كے دوسرے اعضاء ميں موجود ہے از خود، بغير كسى غرض اور حساب كے موجود نہيں ہوا___؟
كيا يہ كسى عاقل اور صاحب بصيرت كے لئے ممكن ہے كہ وہ قبول كر لے كہ سياہ اور خاموش، بے شعور طبيعت و مادّہ سے يہ تعجب آور اور حيران كن نظم، وجود ميں آيا ہے؟ صاحب عقل اور سمجھدار اناسان كو يقين ہوجائے گا كہ كسى عالم اور قادر ذات نے اسے خلق فرمايا ہے كہ جس ميں اس نے ايك خاص غرض و غايت، مد نظر ركھى ہے اس سوچ كے بعد ہر عقلمند كا ان تمام اسرار اور مصالح كے ديكھنے كے بعد خالق جہاں جو ''عالم اور توانا'' ہے
39
كے متعلق يقين زيادہ محكم اور مضبوط ہوجائے گا، اس كى اس عظيم قدرت اور فراوانى نعمت كے سامنے سر تسليم خم كردے گا_
قرآن كى آيت :
قل انظروا ماذا فى السّموات و الارض___ (1)
'' كہہ ديجئے كہ جو كچھ زمين اور آسمان ميں موجود ہے اسے ديكھو''
---------
1) سورہ يونس آيت نمبر 101
40
سوالات
جواب ديجئے
1) ___ايك منظم و مرتبط شكل ميں اور ايك غير منظم و غير مرتبط شكل ميں كيا فرق ہے؟
2)___ ايك ايسے حصہ سے جو منظم اور مرتبط ہوگيا سمجھاتا جاتا ہے___؟
3)___ ايك حصہ كے بنانے ميں جو منظم اور پناتلا ہو اس كے بنانے والے كے لئے عالم اور قادر ہونا ضرورى سمجھتے ہو اور كيوں___؟ وضاحت كرو_
4)___ تمھارے گردے كتنے ہيںاور بدن كے كس حصہ ميں واقع ہيں؟ بيان كرو اور گردوں كى شكل بناؤ
5)___ گردوں كى ساخت كس طرح ہوتى ہے اور ان كا كام كى ہے؟ كيا گوسفند كا گردہ كلاس ميں لاسكتے ہو؟ وضاحت كرو_
6)___ رنيرنالى كا كيا كام ہے؟ مثانہ كى ديوار كس طرح ہوتى ہے اور مثانہ كا كيا كام ہے___؟
7)___ گردوں كے بعض تعجب آور كام كو بتايئے
8)___ گردوں كے كام اور دوسرے اعضاء سے ان كے ارتباط كو ديكھنے سے كيا سمجھاجاتا ہے؟ كيا تمھيں يہ ايك بے غرض اور غير منظم حصہ نظر آتا ہے يا يہ ايك منظم اور بامقصد عضو معلوم ہوتا ہے؟
9)___ ہم جہان عالم كى پر اسرار اور مصالح كى پيدائشے و خلقت سے كيا سمجھتے ہيں اور اس سے كيا نتيجہ اخذ كرسكتے ہيں___؟
|