آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ سوم
  25
بہترين سبق
دوسرے دن وہى استاد كلاس ميں آئے اور كل والى بحث كو پھر سے شروع كرديا اور فرمايا: ''پيارے بچو تم نے كل كے سبق ميں پڑھا تھا كہ ہمارے بدن كى ساخت چھوٹے چھوٹے ذرات سے مل كر ہوئي ہے كہ جنھيں خليے كہا جاتا ہے يہ خليے ايك خاص نظم اور ترتيب سے ركھے گئے ہيں اور خليے كى ہر ايك قسم اپنے كام سے خو ب آشنا ہے اور اسے بخوبى انجام ديتى ہے_
آج بھى ميں اسى كے متعلق گفتگو كروں گا جانتے ہو كہ خليہ كو كس طرح بنايا گيا ہے، خليہ ايك خاص مادہ سے بنايا گيا ہے كو جو انڈے كى سفيدى كى طرح ہوتا ہے اور اس كا نام پروٹو پلازم ركھا گيا ہے اور پھر يہى پروٹو پلازم كئي مواد اور اجزاء سے مركب ہوتا ہے_ تمھيں معلوم ہے كہ ايك سل ميں كتنے اجزاء ہيں اور اس ميں كام كرنے والے اجزاء كون سے ہيں عمدہ كام كرنے والا جزو وہى پروٹوپلازم ہے يہ حركت كرتا ہے اور اكسيجن ليتا ہے اور كاربن خارج كرتا ہے، غذا حاصل كرتا ہے تا كہ زندہ رہ سكے پروٹوپلازم غذا كى كچھ مقدار كو دوسرے نئے پروٹوپلازم بنانے ميں

26
صرف كركے توليد مثل كرتا ہے اسى وجہ سے زندہ موجودات رشد كرتے ہوئے اپنى زندگى كو دوام بخشتے ہيں جو اجزاء كو جو بے كار ہوجاتے ہيں ان كى جگہ دوسرے اس قسم كے اجزاء بناتا ہے اور خراب شدہ كى ترميم كرديتا ہے_
ہر سل كے اندر بہت چھوٹے چھوٹے دانے ہوتے ہيں كہ جنھيں سل كا حصہ يعنى مغز يا گٹھلى كہاجاتا ہے كيا تم جانتے ہو كہ سيلز (CELLS) كے يہ مغز كيا كام انجام ديتے ہيں___؟ كيا تم ايك سيل اور ايك اينٹ كا فرق بتاسكتے ہو؟ كيا تم بتاسكتے ہو كہ ان دونوں كى ساخت ميں كيا فرق ہے___؟ بچوں نے ان سوالوں كے جوابات ديئے اور ان كے كئي فرق بيان كئے_ اس كے بعد استاد نے پھر سے اسى بحث كو شروع كيا اور پوچھا كہ:
'' كيا تم اپنے بدن ميں سيلز كى تعداد كو جانتے ہو؟ كيا جانتے ہو كہ صرف انسان كے مغز ميں تقريباً دس ميليارد سيلز موجود ہيں_ كيا تمھيں علم ہے كہ انسان كے خون ميں تقريباً پندرہ تريليوں سيلز موجود ہوتے ہيں اور سب سے اہم بات يہ ہے كہ يہ تمام سيلز زندہ ہوتے ہيں اور اپنا كام بہت دقت سے ايك خاص نظم و ترتيب سے بخوبى انجام ديتے ہيں اور ايك دوسرے كے كام كو پايہ تكميل پہنچاتے ہيں_
غذا اور آكسيجن حاصل كرتے ہيں اور كاربن باہر خارج كرديتے ہيں، توليد مثل كرتے رہتے ہيں_ بعض ديكھنے كے لئے

27
اور بعض سننے كے لئے، بعض ذائقہ اور شامہ كے لئے وسيلہ بنتے ہيں، بعض سے گرمى و سردى اور سختى محسوس كيا جاتا ہے اور يہ بدن كے تمام كاموں كو انجام ديتے ہيں_
انسان كى ضروريات كو پورا كرتے ہيں_ ميرے عزيز طالب علمو ايسا نہيں ہوسكتا كہ ايك منظم عمارت كا بنانے والا كوئي نہ ہو بغير نقشے اور غرض و غايت كے موجود ہوجائے_ تم ايك عمارت كى ترتيب اور نظم سے سمجھ جاتے ہو كہ اس كے بنانے ميں عقل اور شعور كو دخل ہے اور يہ از خود بغير غرض و غايت كے وجود ميں نہيں آئي بالخصوص ايسى عمارت كہ جس كے تمام اجزاء آپس ميں ايك خاص ارتباط و ہم آہنگى اور ہمكارى ركھتے ہوں_
بچو تم اپنے بدن كى عمارت كى ساخت كے بارے ميں كيا كہتے ہو___؟ تم اپنے بدن كے بہت دقيق اور ہم آہنگ سيلز كے متعلق كيا سوچتے ہو___؟ تم ايك ايسى عمارت كے متعلق كہ جو كئي ہزار اينٹوں اور دوسرے ازجزاء سے بنائي گئي ہو كبھى يہ احتمال نہيں ديتے كہ يہ خود بخود وجود ميں آگئي ہوگى بلكہ اس ميں كوئي شك اورترديد نہيں كرتے كہ اس كے بنانے والے نے اسے علم سے ايك خاص نقشے كو سامنے ركھ كر ايك خاص غرض كے لئے بنايا ہے___؟ اپنے بدن كے متعلق جو كئي مليارد سيلز سے جو ايك خاص نظم اور ترتيب و تعجب آور ہمكارى اور اپنے فرائض كو انجام ديتے ہيں

28
بنايا گيا ہے_ تم اس كے متعلق كيا نظر ركھتے ہو؟ كيا يہ احتمال دے سكتے ہو كہ يہ از خود بن گيا ہوگا___؟ كيا يہ احتمال دے سكتے ہو كہ اس كا بنانے والا اور نقشہ كشى كرنے والا كوئي بھى نہ ہوگا؟ كيا يہ احتمال دے سكتے ہو كہ اس كا بنانے والا عالم اور قادر نہ ہوگا___؟
كيا احتمال دے سكتے ہو كہ اس كے بنانے ميں كوئي غرض و غايت مقصود نہ ہوگى تم كيا كہتے ہو___؟ بتلاؤ
كيا نہيں كہوگے كہ پيدا كرنے والا ايك بہت بڑا عالم اور قادر ہے اور سب كا پہلے سے حساب كر كے انسان كے بدن كو مليارد سيلز سے اس طرح منظم اور زيبا خلق فرما ہے_ سچ كہہ رہے ہو كہ ہم اس دقيق و زيبا نظم سے جو تعجب آور ہے سمجھ جاتے ہيں كہ اسے خلق كرنے والا عالم اور قادر ہے كہ جس نے اسے اس طرح خلق فرمايا ہے اور اس كو چلا رہا ہے_
سوچو اگر بدن كے سيلز كو غذا اور آكسيجن نہ پہنچے تو وہ كس طرح زندہ رہ سكتے ہيں اور كام كرسكتے ہيں ؟ اگر غذا كو ہضم كرنے كے لئے سيلز غذا كو جذب اور ہضم نہ كرتے تو بدن كے دوسرے سيلز كہاں سے غذا حاصل كرتے، كس طرح بڑھتے اور رشد كرتے؟ كس طرح توليد مثل كرتے؟
اگر ہاتھ كے اعصاب كے سيلز مدد نہ كريں تو كس طرح غذا كو منھ تك لے جايا جاسكتا ہے؟ اگر پانى و غذا اور آكسيجن موجود نہ ہوتے تو كہاں سے غذا حاصل كى جاتي؟ اگر بدن كے سيلز ميں تعاون اور ہمكارى موجود نہ ہوتى تو كيا ہمارا زندگى كو باقى ركھنا ممكن ہوتا؟

29
كيا ان تمام ربط اور ہم آہنگى كے ديكھنے سے خالق كے دانا اور توانا ہونے تك نہيں پہنچا جاسكتا؟ ہم بہت اشتياق سے كوشش كر رہے ہيں كہ اس ذات كو بہتر پہچانيں اور اس كا زيادہ شكريہ ادا كريں ہمارے وظائف ميں داخل ہے كہ دستورات اور احكام كو معلوم كريں اور ان كى پيروى كريں تا كہ دنيا ميں آزاد و كامياب اور سربلند ہوں اور آخرت ميں سعادت مند اور خوش و خرم بنيں_
بچو ميں بہت خوش ہوں كہ آج ميں نے تمھيں بہترين سبق پڑھايا ہے يہ ''خداشناسي'' كا سبق ہے جو ميں نے تمھيں بتلايا ہے_ ''خداشناسي'' كا سبق تمام علوم طبعى اور جہاں شناسى كى كتابوں سے حاصل كيا جاسكتا ہے''
قرآن مجيد كى ايك آيت:
و فى الارض ايات للموقنين و فى انفسكم افلا تبصرون (1)
'' زمين ميں خداوند عالم كے وجود كے لئے يقين ركھنے والوں كے لئے نشانياں موجود ہيں اور خود تمھارے وجود ميں بھى اس كے وجود كے لئے علامتيں موجود ہيں كيا تم ديكھتے نہيں ہو___؟
----------
1) سورہ ذاريات آيت نمبر 21
30
سوالات
ان سوالات كے جواب ديجئے
1) ___ ايك سيل كى تصوير بنايئےور اس كے مختلف اجزاء كے نام بتلايئے
2)___ تم كن كن سيل كو جانتے ہو، كيا ان كى تصويريں بناسكتے ہو___؟ ايك ايسى تصوير بنايئےو كتاب ميں موجود نہ ہو_
3)___ اپنے بدن كے سيلز كى تعداد كو جانتے ہو___؟ حروف ميں لكھو
4)___ كيا تم بدن كے سيل كا فرق ايك اينٹ سے بتلاسكتے ہو____؟
5)___ تمام اعضاء كے ربط اور ہم آہنگى سے تم كيا سمجھتے ہو، كيا اس قسم كى مخلوق بغير كسى غرض اور غايت كے وجود ميں آسكتى ہے___؟
6)___ اگر سيلز كے درميان تعاون و ربط اور ہم آہنگى نہ ہوتى تو كيا زندگى باقى ركھنا ممكن ہوتا___؟
7)___ بدن كے سيلز اور ان كے درميان ربط و ہم آہنگى سے تم كيا سمجھتے ہو_
8)___ اپنے خالق كے بارے ميں ہمارا كيا فريضہ ہے، اگر اس كے احكام كو معلوم كرليں اور ان كى پيروى كريں تو كس طرح كى زندگى بسر كريں گے___؟
9)___ كيا تم اندازہ لگا سكتے ہو كہ استاد نے اس سبق ميں كتنے سوال بيان كئے ہيں سبق كو غور سے پڑھو اور ديكھو كہ تمھارا اندازہ ٹھيك ہے؟ سوالوں كو لكھو_
10)___ اس سبق ميں اور پہلے دوسبقوں ميں تم نے كچھ خالق جہاں كے صفات معلوم كئے ہيں كيا ان كو بيان كرسكتے ہو___؟