|
8
پہلا حصّہ
جہاں كا خالق خدا
9
بسم اللہ الرحمن الرحيم
اس حصہ كے آغاز ميں ہم چند طالب علموں كى اپنے چچا سے اس دنيا كى پيدائشے كے متعلق اور اس كے نظم و ضبط سے مربوط سادہ اور آسان گفتگو پيش كريں گے اور اسى حصہ ميں پھر اس موضوع پر بھر پور روشنى ڈاليں گے_
كائنات كى تخليق ميں ہم آہنگى كس بات كا ثبوت ہے؟
ميرے چچا ايك خوش سليقہ اور محنتى زميندار ہيں، اپنى دن رات كى كوشش اور محنت سے ايك بہت عمدہ اور خوبصورت باغ اور فارخم بنا ركھا ہے_ وہ ديہات كى زندگى اور زراعت كے پيشے كو بہت دوست ركھتے ہيں اور كہتے ہيں كہ زراعت بہت عمدہ پيشہ ہے_
بہار كے موسم ميں ايك دن انھوں نے ہميں اپنے باغ ميں دعوت دى تھى وہ ايك بہت زيبا اور باصفا باغ تھا اس كے درخت پھولوں سے لدے ہوئے تھے باغ كے وسط ميں ايك مكان تھا ہمارے ماں، باپ اور چچا اس مكان ميں چلے گئے اور ہم باغ كى سيز ميں مشغول ہوگئے وہ دن بہت ہى پر كيف تھا ہم كھيل كھود ميں مشغول تھے كہ اتنے ميں بادل چھاگئے اور موسلا دھار بارش شروع ہوگئي كہ جس نے ہمارے كھيل كود كو ختم كرديا_
10
ہم دوڑتے ہوئے مكان كى طرف گئے جب ہم مكان تك پہنچے تو بالكل تر ہوچكے تھے ميں نے كہا كہ بارش نے ہمارے كھيل كو ختم كرديا ہے كاش بارش نہ آتى اور ہم كھيل كود ميں مشغول رہتے_
ميرے چچا نے تبسم كيا اور مجھے جب كہ وہ ميرے لئے گرم دودھ ڈال رہے تھے كہا كہ بہت زيادہ پريشان نہ ہو، اگر بارش نہ آئے تو ايك مدّت كے بعد پياس اور بھوك سے گائے مرجائيں گى اس صورت ميں تم كيسے دودھ پى سكو گے؟ كيا تمہيں خبر نہيں كہ ہمارى اور تمام موجودات كى زندگى كا بارش سے تعلق ہوتا ہے؟ كيا تمہيں معلوم نہيں كہ اگر بارش نہ آئے تو يہ سر سبز اور خرم درخت اور نباتات خشك اور پمردہ ہوجائيں گے؟ اگر بارش نہ آئے تو ہم بھى زندہ نہ رہ سكيں گے كيونكہ ہم حيوانات كے گوشت اور دودھ سے استفاہ كرتے ہيں اور ميوہ جات اور سبزياں اور اناج سے استفادہ كرتے ہيں؟
اس وقت ايك بچہ نے پوچھا: چچا جان باراش كس طرح بنتى ہے؟ چچا نے كہا: تم نے بہت اچھا اور عمدہ سوال كيا ہے_ كون حسن كا جواب دے سكتا ہے؟ ميں جب كہ كھڑكى سے بارش كى موٹى موٹى بونديں ديكھ رہا تھا اور بارش كے ختم ہوجانے كا انتظار كر رہا تھا_ يہ كتنا عام سوال ہے_ معلوم ہے كہ آسمان كے بادلوں سے بارش ہوتى ہے_
كاش كہ يہ بادل چھٹ جاتے اور بارش ختم ہوجاتى اور ہم پھر سے باغ ميں جاتے اور كھيلتے_ چچا ہنسے اور مجھ سے كہا: بيٹے تمہيں كتنا كھيل كود كا خيال ہے_ حسن نے دوبارہ پوچھا كہ آسمان پر بادل كيسے آجاتے ہيں؟
چچا نے كہا كہ بادل دريا اور سمندر سے آسمان پر آجاتے ہيں_ حسن نے پھر پوچھا كہ بادل،
11
آسمان پر كيسے آتے ہيں؟ يہاں تو كوئي دريا اور سمندر موجود نہيں ہے ميں نے كہا: حسن كتنے سوال كر رہے ہو؟ آج تو ان سوالوں كا وقت نہيں، تم پوچھو كہ بارش كب ختم ہوگي؟ چچا ہنسے اور كہا كہ آج ہى تو ان سوالوں كا وقت ہے تم جس چيز كو نہيں جانتے اس كا سوال كرو اگر سوال نہيں كروگے تو اسے معلوم نہيں كرسكوگے_
پھر انھوں نے حسن بھائي كے لباس كى طرف اشارہ كيا اوركہا:
'' تم اپنے بھائي كے لباس پر نگاہ كرو كہ كس طرح اس سے بخارات اٹھ رہے ہيں، پانى كى ايك اہم خاصيت يہ ہے كہ گرمى كى درجہ سے وہ بخار بن جاتا ہے اور پھر بخار اوپر اٹھتا ہے، ديكھو اكتيلى سے كس طرح بخار نكل رہے ہيں اور اوپر جارہے ہيں سمندر كا پانى بھى سورج كى تمازت سے بخار بن كر اوپر جاتا ہے اور بخارات ہوا كے چلنے سے چلنے لگتے ہيں اور ادھر ادھر حركت كرنے لگتے ہيں اور آپس ميں اكٹھے ہونے لگتے ہيں اور بادل كى شكل اختيار كرليتے ہيں اور بارش برسانے كے لئے مہيا ہوجاتے ہيں اور زمين پر بارش برساتے ہيں تا كہ درخت پانى سے سيراب ہوكر پھول اور كونپليں نكالنے لگيں_
بارش كے قطرے تدريجاً زمين پر پڑتے ہيں اور زمين ميں اكٹھے ہوجاتے ہيں اور پھر پہاڑوں كے دامن سے چشموں كى شكل ميں پھوٹ پڑتے ہيں اور ضروريات كو پورا كرنے كے لئے پائے جاتے ہيں اور بالآخر پھر سے دريا يا سمندر كى طرف لوٹ جاتے ہيں_
12
بارش كے قطرات سخت سردى ميں برف كى شكل اختيار كرليتے اور بہت نرم و خوبصورت ہوكر زمين پر گرپڑتے ہيں_
بچّو سوچو اگر پانى نہ ہوتا اور بارش نہ ہوتى تو كيا ہم زندہ رہ سكتے؟ سوچو اور ديكھو كہ اگر پانى بخارات نہ بنتا تو كيا ہوتا___؟ اور اگر بخارات، آسمان كى طرف جاتے ليكن برف اور بارش كى شكل ميں دوبارہ نہ لوٹتے تو بيابان او رجنگل و زراعت اور صحرا كس طرح سيراب ہوتے___؟
____ غور كرو اور بتاؤ كہ ____؟
اگر بارش قطرہ قطرہ ہوكر نيچے نہ آتى تو كيا ہوجاتا____؟
مثلا اگربارش ايك بہت بڑى نہر كى صورت ميں نيچے آتى تو كيا ہوتا؟ آيا تدريجاً زمين پر گرسكتي___ ؟ يا تمام چيزوں كو بہاكر اپنے ساتھ لے جاتي___؟
كيا تم خوب سمجھ چكے ہو كہ بارش كس طرح بنتى ہے___؟ كيا تم نے سمجھ ليا ہے كہ يہ زندگى بخش مادّہ پانى كس حيران كن ضبط اور ترتيب سے مادّہ ميں گردش كرتا ہے___؟ اب سمجھ گئے ہو كہ سوال كرنا كتنا فائدہ ركھتا ہے_
''فرشتہ'' نامى لڑكى جواب تك غور سے گفتگو سن رہى تھي، يكدم بولي: كتنا عمدہ اور بہتر سورج، سمندر پر چمكتا ہے اور پانى بخارات بنتا ہے اور پھر اوپر چلاجاتا ہے اور بادل بن جاتا ہے اور ہوائيں اسے ادھر ادھر لے جاتى ہے اور بادل بارش كے قطرات كي
13
صورت ميں زمين پر گرتے ہيں اور بيابان و جنگل و زراعت و صحراء كو سيراب كرديتے ہيں_ كتنے دقيق و منظم اور بہتر طريقے سے ايكدوسرے سے ملتے ہيں_
كيا تم بتاسكتے ہو كہ يہ تمام نظم اور ايك دوسرے سے ربط كس ذات نے مختلف اشياء ميں قرار ديا ہے___؟
اس عمدہ اور دقيق ربط كو كس نے ايجاد كيا ہے؟ چچا نے كہا كہ اگر تم مجھے اجازت دو تو اس كے متعلق اپنا نظر يہ بيان كروں اس كے بعد تم بھى اپنے نظريات كا اظہار كرنا_
ميرا خيال ہے كہ يہ تمام دقيق ربط اور ضبط اس چيز كى نشاندہى اور گواہى ديتا ہے كہ اسے پيدا كرنے والا بہت دانا اور قدرت ركھنے والا ہے كہ جس نے اس جہاں كو اس مستحكم نظام سے پيدا كيا ہے اور اسے چلا رہا ہے_ ميرى فكر يہ ہے كہ اس نے اس عمدہ اور دقيق نظام كو اس لئے بنايا ہے تا كہ جڑي، بوٹياں، درخت و حيوان اور انسان زندہ رہ سكيں_ تمھارا كيا نظريہ ہے____؟
تمام بچّوں نے كہا: چچا جان
''آپ كى بات بالكل صحيح ہے اور درست فرما رہے ہيں_ يہ دنيا اور اس كا نظم و ضبط ايك واضح نشانى ہے كہ كوئي عالم و قادر اور خالق موجود ہے''_
درست ہے كہ بارش كس عمدہ طريقہ سے برستى ہے، بارش كتنى خوبصورت اور فائدہ مند ہے ميں نے كہا: يہ سب كچھ ٹھيك ہے ليكن بارش نے ہمارے كھيل كو دكو
14
تو ختم كر كے ركھ ديا ہے اگر اسے ختم نہ كرتى تو كتنا اچھا ہوتا_ فرشتہ نامى لڑكى نے تبسّم كيا اور كہا:
'' اللہ تعالى نے قرآن مجيد ميں بارش كے برسنے ، ہواؤں كے چلنے، زندہ موجودات اور ان ميں محكم نظم و ضبط كو جو موجود ہے خالق جہان كے علم اور قدرت پر ايك واضح علامت اور نشانى قرار ديا ہے''
ديكھو قرآن كيا كہہ رہا ہے ( كہ وہ بارش كہ جسے خدا آسمان سے برساتا ہے اور اس كے ذريعہ مردہ زمين كو زندہ كرتا ہے اور حركت كرنے والے موجودات كو زمين پر پھيلا د يتا ہے_ ہواؤں كے چلنے اور وہ بادل كہ جو زمين اور آسمان كے درميان موجود ہيں ان سب چيزوں ميں ايك واضح نشانى موجود ہے كہ خدا عالم اور قادر ہے البتہ يہ سب ان كے لئے جو عقل اور سوچ ركھتے ہوں اور غور كريں) ہم سب نے چچا اور فرشتہ كا شكريہ ادا كيا_ چچا نے كہا:
شاباش اس پر كہ تم نے يہ تمام گفتگو سنى اور اس كا نتيجہ بھى برآمد كيا''
پھر كمرے كى طرف اشارہ كيا اور كہا كہ ديكھو كس طرح بادل ادھر جارہے ہيں شايد چند منٹ كے بعد بارش ختم ہوجائے گى كہ باغ كى طرف جانے اور بہار كى عمدہ ہوا ميں كھيل كود اور اللہ تعالى كى اس نعمت پر اس كا شكريہ ادا كرنے كے لئے تيار ہوجاؤ _ تمام ہنسے اور خوشحال وہاں سے اٹھے اور كھڑكى كے نزديك بارش كے ختم ہونے كا انتظار كرنے لگے_
15
سوالات
ان سوالات كے جوابات ديجئے
1)___ جب نرگس نے كہا تھا كہ كاش بارش نہ آتى تو چچا على نے اسے كيا جواب ديا تھا؟
2)___ بادل آسمان پر كيسے آتے ہيں؟ يہ سوال كس نے كيا تھا؟ اور چچا على نے اس كا كيا جواب ديا تھا؟
3)___ ''فرشتہ'' نامى لڑكى نے كون سے سوال پوچھے تھے اور اس كا كس نے اور كيا جواب ديا تھا؟
4)___ دنيا ميں نظم و ضبط كا موجود ہونا كس چيز كى علامت ہے كوئي ايك نظم اور ربط بيان كرو_
|
|