آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ دوم | |||||
270
سڑك سے كيسے گزريں
مدرسے ميں چھٹى ہوئي لڑكے كى طرف روانہ ہوگئے پيدل چلنے كى جگہ پر بہت بھيڑ تھى جواد نے اپنے دوست رضا سے كہا كتنى بھيہڑ ہے يہاں تو چلنا بہت مشكل ہے آؤ سڑك كے كنارے چليں رضا نے كہا سڑك موٹروں كے آنے جانے كى جگہ ہے پيدل چلنے والوں كے لئے نہيں سڑك پر چلنا خطرناك ہوتا ہے اور رائيوروں كے لئے بھى مشكل پيدا ہوجاتى ہے اللہ اس كو دوست نہيں ركھتا جو دوسروں كے لئے مشكلات پيدا كريں جواد نے كہا يہ تم كيا كہہ رہے ہو يہاں اس بھير ميں تو نہيں چلا سكتا خدا حافظ ميں چلا يعنى سڑك كے ساتھ چلنے كے لئے يہ كہا اور رضا سے على حدہ ہوگيا اور جلدى سے سڑك كے كنارے تيزى سے دوڑ نے لگا جواد
271 سچ كہہ رہا تھا كہ فٹ پاتھ پر پيدل چلنے والوں كى بھيڑ تھى وہ تو اتنى جلدى سے نہيں چل سكتا ہے وہ چاہتا تھا كہ گھر جلدى پہنچ جائے_ رضا نے جب ديكھا كہ اس كا دوست بہت جلدى ميں اس سے دور نكل گيا ہے تو اس نے سوچا كہ وہ بھى سڑك پر چلاجائے اور جواد سے پيچھے نہ رہ جائے ليكن اسے ياد آيا كہ اس نے تو خود جواد سے كہا تھا كہ خدا پسند نہيں كرتا كہ دوسروں كے لئے مشكلات پيدا كى جائيں اور سڑك پر چلنا خطرناك ہے اور ڈرائيوروں كے لئے مشكلات اور زحمت پيدا ہوجاتى ہے_ اسى سوچ ميں تھا كہ بريك كى ايك مہيب آواز سنائي دى لوگ موٹر كى طرف دوڑے ليكن تھوڑى سى دير بعد اس موٹر نے حركت كى اور چلى گئي لوگ كہہ رہے تھے كہ خطرناك ايكسيڈنٹ تھا شايد كوئي مرگيا ہوگا اللہ كرے كہ ہسپتال تك جائے زندہ رہے رضا نے لوگوں كى يہ باتيں سنيں اور چند منٹ كے بعد گھر پہنچ گيا تھوڑا سا وقت گزرا تھا گويا ايك گھنٹہ_ جواد كى ماں رضا كے گھرآئي اور رضا سے پوچھا كہ جواد كو تو نہيں ديكھا تھا ابھى تك وہ نہيں آيا رضا نے كہا كہ جواد كہہ رہا تھا كہ مجھے كچھ كام ہے ميں چاہتا ہوں كہ گھر جلدى جاؤں مجھ سے الگ ہوگيا اور جلدى ميں سڑك پر دوڑنے لگا اسے ايكسيڈنٹ ياد آيا تو كہا اوہ: شايد جواد كا ايكسيڈنٹ ہوا ہے جواد كى ماں نے كہا ايكسيڈنٹ؟ تو پھر ميرا لڑكا اب كہاں ہے؟ جواد نے كہا كہ ميں نے كچھ نہيں ديكھا صرف سنا تھا كہ لوگ كہہ رہے تھے كہ ہسپتال لے گئے ہيں_ جواد كى ماں ہسپتال دوڑى گئي اور پوچھا كہ 272 ميرے بيٹے جواد كو يہاں لائے ہو كہا گيا كہ تمہارے لڑك كو دوگھنٹے پہلے يہاں لائے تھے آؤ اس كو ديكھو جواد كى ماں نے اسے ديكھا جواد تھا ليكن خونى چہرے كے ساتھ بستر پر ليٹا ہوا تھا_ دو دن كے بعد رضا اپنى ماں كے ساتھ اس كى عيادت كے لئے گيا جواد بستر پر سويا ہوا تھا اسے پلستر كيا گيا تھا اور اس كا تمام جسم درد كر رہا تھا ايك مہينے كے بعد بيسا كھى كى مدد سے مدرسہ گيا اور كلاس ميں شريك ہوا استاد اور تمام ہم كلاس لڑكے اسے ديكھ كر خوش ہوئے اور اس حادثہ كے متعلق سوال كيا_ استاد نے كلاس كے لڑكوں كے سامنے اسكى وضاحت كى اور كہا كہ اس قسم كے حادثات سے بچنے كے لئے ٹريفك كے قواعد اور قوانين كى پابندى كى جائے كيونكہ ٹرفيك كے قوانين تمام دنيا ميں خطرات كو كم كرنے كے لئے بنائے گئے ہيں جواد چاہتا تھا اكہ گھر جلدى پہنچ جائے ليكن ٹريفك كے قوانين كى خلاف ورزى كرنے كى وجہ سے ہر روز كى نسبت وہ دير سے گھر پہنچا حالانكہ اگر پيدل چلنے والى جگہ سے جاتا تو اس سے بہت زيادہ جلدى گھر پہنچ جاتا آپ جب بھى سڑك كى دوسرى طرف جانا چاہيں تووہاں سے جائيں جہاں سفيد خطوط بنائے گئے ہيں ياچوك كے نزديك احتياط سے دوسرى طر ف جائيں سڑك پر دوڑ كرنہ جائيں اوركبھى بھى سڑك كے وسط ميں نہ چليں_ پيغمبر اسلام (ص) نے فرمايا ہے كہ راستے كے وسط ميں جانا 273 سوار لوگوں كے لئے ہے سوار انسان پيدل چلنے والوں پرتقدم كاحق ركھتا ہے_ سوالات
1)___ حق تقدم كا كيا مطلب ہے كن لوگوں كو راستہ چلتے وقت تقدم كا حق ہے ہمارے پيغمبر (ص) نے اس كے متعلق كيا فرمايا ہے پيدل چلنے والوں كا حق سڑك پر كس طرف ہے؟
2)___ جواد كا ايكسيڈنٹ كيوں ہوا اوررضانے اس سے كيا كہا تھا اگر رضا كى بات كومان ليتا توگھر كيسے پہنچ جاتا_ 3)___ جب كسى سڑك كو عبور كرنا چاہيں تو كس طرح اور كہاں سے عبور كريں گے؟ 4)___اس قسم كے حادثہ سے بچنے كے لئے كس قسم كى احتياط كى ضرورت ہے؟ 5)___ ٹريفك كے بعض قوانين جو آپ جانتے ہيں بيان كريں؟ 6)___ جب جواد اپنى كلاس ميں گيا تو استاد نے كس موضوع كو وضاحت سے بيان كيا؟ 7)___ كيا تم پہلے سے ٹريفك كے قوانين كى پابندى كرتے 274 تھے؟ اور اب كيسے؟ ان كى پابندى كى كوشش كريں ہم آپ كو مبارك باد ديتے ہيں كہ آپ نے يہ كتاب پڑھى ہے اور سمجھى ہے انشاء اللہ آپ اپنى زندگى ميں اس پر عمل كريں گے كتنا اچھا ہے كہ آپ اپنے مخلص دوستوں كو بھى كہيں اس كتاب كو حاصل كر كے پڑھيں اور اس كى مشقوں كو حل كريں اور انہيں اچھى طرح ياد كريں اور جن كو ياد كرليا ہے اسے اپنى زندگى كے لئے آئين قرار ديں اور اس پر عمل كريں_ |