آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ دوم
  253
دوسراسبق
مذاق كى ممانعت
اگر آپ سے كوئي مذاق كرتے تو آپ كى كيا حالت ہوجاتى ہے كيا ناراض ہوجاتے ہيں؟
اگر آپ درس پڑھتے وقت كوئي غلطى كريں اور دوسرے آپ كا مذاق اڑائيں اورآپ كى نقل اتاريں تو كياآپ ناراض ہوتے ہيں كياآپ كويہ بڑا لگتا ہے كيااسے ايك بے ادب انسان شمار كرتے ہيں دوسرے بھى آپ كى طرح مذاق اڑائے جانے پرنار اض ہوتے ہيں اورتمسخر ومذاق اڑانے والے كو دوست نہيںركھتے اورخدا بھى مذاق اڑانے والے كودوست نہيں ركھتا اور اسے سخت سزا ديتا ہے خداوند عالم قرآن مجيد ميں انسانوں كو مذاق اڑانے اورمسخرہ كرنے سے منع كرتا ہے اورفرماتا ہے_

254
اے انسانو جو خدا اور روز قيامت پر ايمان ركھتے ہو خبردار تم ميں سے كوئي دوسرے كامذاق نہ اڑائے كيوں كہ ممكنہ ے كہ اپنے سے بہتر كامذاق اڑا رہا ہو ايك دوسرے كوبرا نہ كہو اور ايك دوسرے كو برے اوربھدے ناموں سے نہ بلاؤ ايك مسلمان كے لئے برا ہے كہ وہ كسى كى توہين كرے اور اسے معمولى شمار كرے پيغمبر اسلام (ص) نے فرمايا ہے جو شخص كسى مسلمان كا تمسخر يا مذاق اڑائے اوراس كى توہين كرے يا اسے معمولى سمجھ كرتكليف دے تو اس كا يہ فعل ايسا ہى ہے جيسے اسنے مجھ سے جنگ كى ہو_

سوالات
1)___ خداوند عالم قرآن ميں تمسخر كرنے والے كے متعلق كيافرماتا ہے اورمسلمانوں كوكس اوركس طرح روكاہے؟
2)___ ہمارے پيغمبر(ص) نے ايك مسلمان كے تمسخر كرنے كے بارے ميں كيا فرمايا ہے؟
3)___ تمہارے دوستوں ميں كون ايسا ہے جو كسى كامذاق نہيں اڑاتا؟
4)___ كياتم نے آج تك كسى كا مذاق اڑاياہے؟ كس كى توہين كى ہے؟ كيا تمہيں علم نہ تھا كہ مذاق اڑانا گناہ ہے؟