آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ دوم
  238
نواں سبق
زكاة عمومى ضرورتوں كو پورى كرنے كيلئے ہوتى ہے
دين اسلام نے اجتماعى ضروريات كو پورا كرنے كے لئے ايك سرمائے كا انتظام كيا ہے كہ جسے زكاة كہا جاتا ہے زكاة مالى واجبات ميں سے ايك واجب ہے پيغمبر اسلام (ص) نے فرمايا ہے كہ اللہ نے فقراء كى ضروريات كے مطابق سرمايہ داروں كے مال ميں ايك حق قرار ديے ديا ہے كہ اگر وہ ادا كريں تو اجتماعى ضروريات پورى ہوسكتى ہيں اگر كوئي لوگوں ميں بھوكا يا ننگا ديكھا جائے تو يہ اس وجہ سے ہوگا كہ سرمايہ دار اپنے اموال كے واجب حقوق ادا نہيں كرتے جو سرمايہ دار اپنے مال كى زكاة نہ دے قيامت كے دن اس بازپرس ہوگى اور بہت دردناك عذاب ميں مبتلا ہوگا_
حضرت امام محمد باقر عليہ السلام نے فرمايا جو سرمايہ دار اپنے

239
مال كى زكاة نہ دے نہ وہ مومن ہے اور نہ مسلمان

زكاة كون حضرات ديں
1)___ جو لوگ زراعت اور باغبانى كرنے سے فصل پيدا كرتے ہيں جيسے گندم، جو، خرما، كشمش، اوران كى پيدا اور ايك خاص نصاب تك بھى ہوجاتى ہو تو انہيں ايك مقدار زكاة كے عنوان سے دينى ہوگا_
2)___ جو لوگ اپنے سرمايہ كہ حيوانات كى پرورش اورنگہداشت پر خرچ كرتے ہيں جيسے بھہيڑ، بكرياں، گائے، اونٹ، پالتے ہيں اور ان كى تعداد بھى ايك مخصوص حد تك ہوجائے تو انہيں بھى اس سے زكاة كے عنوان سے كچھ تعداد دينى ہوگي_
3)___ جو لوگ سونے چاندى كى ايك خاص مقدار جمع ركھتے ہيں كہ جسے خرچ نہيں كرتے اگر ان كا جمع شدہ يہ مال سال بھر پڑا رہے تو اس ميں بھى ايك معيّن مقدار زكاة كے عنوان سے ديتى ہوگى كتنى مقدار زكاة ادا كى جائے گندم اور جو كى كتنى زكاة ہوتى ہے اور كيسے جواب ہوتى ہے_ بھيہڑ بكريوں، گائے ، اونٹ و غيرہ كى زكاة ميں كيا شرائط ہيں او ركتنى زكاة واجب ہے يہ تمام باتيں آئندہ كتابوں ميں بيان كريں گے ( اور بہتر يہ ہے كہ آدمى اپنے مجتہد كى كتاب توضيح المسائل سے ديكھے اور عمل كرے)

240
زكاة كو كہاں خرچ كريں
زكاة مسلمانوں كے اجتماعى كاموں پر خرچ كى جائے جيسے زكاة كے روپيہ سے ہسپتال بنايا جائے اور اس كے مصارف ميں خرچ كى جائے اور غريب بيماروں كا علاج كيا جائے تا كہ وہ تندرست ہوجائيں اور غريبوں كى زندگى كے لوازمات مہيّا كئے جائيں، جہالت كودور كرنے كے لئے تعليمى اداے بنائے جائيں اور عمدہ وسائل مہيّا كر كے لوگوں كو دين اور علم سے روشناس كيا جائے زكاة سے عمدہ باغ اور پارك بنائے جاسكتے ہيں كہ جہاں لوگ اور بچّے جاكر كھيليں كو ديں اور عمدہ لائبريرياں علمى اور دينى كتابوں كے مطالعے كے لئے بنائي جائيں، زكاة سے شہروںاورديہات ميں پانى ٹنكياں بنائي جاسكتى ہيں تا كہ ہر ايك گھر ميں بہتر اور عمدہ پانى مہيا ہوسكے زكاة سے دينى اور علمى كتابيں مہيّا كركے سستى قيمت پر لوگوں كو شہروں اور ديہات ميںمہيّا كى جائيں زكاة سے بڑى بڑى مسجديں بنائي جائيں تا كہ تمام لوگ مسجد ميں جائيں اور نماز جماعت كے ساتھ پڑھيں اور قرآن اور دين ہاں سيكھيں زكاة سے غريب طبقے كے لڑكوں اور لڑكيوں كى شادى كرائي جاسكتى ہے اور انہيں مكان اور ديگر لوازمات زندگى خريد كرديئےاسكتے ہيں زكاة سے مسلمانوں كے تمام اجتماعى امور انجام ديئے جاسكتے ہيں اس وقت كوئي آدمى غريب، بھوكا مقروض

241
و غيرہ باقى نہ رہے گا تمام صحيح و سالم طاقتور با ايمان ديندار اور آرام سے زندگى بسر كريں گے اور اللہ كى عبادت كريں گے اور اپنى آخرت كے لئے اعمال صالح بجالاسكيں گے تا كہ اس دنيا ميں اللہ كى بہترين نعمتوں سے اور پروردگار كى بہت زيادہ محبت سے استفاہ كرسكيں (اچھا انجام تو صرف نيك لوگوں كے لئے ہے)

242
دسواں سبق

خمس
دين كى تبليغ اور اس كيلئے زمين ہموار كرنے كا سرمايہ
خداوند عالم نے ہر مسلمان پرواجب قرار ديا ہے كہ وہ دين كى تبليغ ميں كوشش كرے اور دوسرے انسانوں كو اللہ كے فرامين اور آخرت سے آگاہ كرے اور اپنى جان اور مال سے اس راستے ميں مدد كرے يعنى خود دين كى تبليغ ميں كوشش كرے اور اپنى آمدنى كا خمس بھى دے_

خمس كيا ہے؟ اور كس طرح ديا جائے
جس مسلمان نے تجارت از راعت كانوں صنعت و غيرہ سے جو منفعت حاصل كى ہو يا نوكرى يا مزدورى و غيرہ سے معاوضہ ليا ہو تو

243
اسے پہلے تو اپنى زندگى كے لوازمات سال بھى كے لئے حاصل كرلينے كا حق ہے او راگر كوئي چيز اس سے زائد ہو يا بچ جائے تو اسے اس كا خمس دينا چاہيئے يعنى 5/1 حصہ ادا كرے_

خمس كسے ديا جائے
خمس حاكم شرع عادل مجتہد ، كو دينا چاہيئے اور حاكم شرع اس مال كو لوگوں كو خدا اور دين خدا سے آگاہ كرنے ميں اورمملكت اسلامى كے دفاع ميں خرچ كرے گا لوگوں كى مشكلات دينى اور ان كے جوابات دينے كے لئے اہل علم كى تربيت كرے گا اور علماء كو شہروں اورديہاتوں اوردوسرے ممالك ميں بھيجے گا تا كہ لوگوں كو حقائق اسلامى سے روشناس كرائيں: عادل مجتہد خمس كے مال سے مفيد دينى كتابيں خريدے يا چھاپے گا اور مفت يا سستى قيمت پر لوگوں ميں تقسيم كردے گا اخبار اور دينى اور علمى ماہنامہ شائع كرائے گا_
نوجوان اور بچّوں كى دينى تعليم و تربيت پر خرچ كرے گا اور ان كے لئے مفت كلاسيں جارى كرے گا اور علماء كى بھى ان علوم كى تدرس كے لئے تربيت كرے گا يعنى دينى مدارس قائم كرے گا تا كہ اس سے علماء اوردانشمند پيدا كئے جائيں_ عادل مجتہد خمس سے نادا رسادات جو كام نہيں كرسكتے يا اپنے سال بھر كے مصارف كو پورا نہيں كرسكتے ان كو زندگى بسر كرنے كے لئے بھى دے گا عادل مجتہد خمس اور زكاة سے ملّت

244
اسلاميہ كى تمام ضروريات پورا كرے گا اور اسلامى مملكت كا پورا انتظام كرے گا اور صحيح اسلامى طرز پر چلائے گا_

سوالات
1)___ معاشرہ كى عام ضروريات كيا ہوتى ہيں اور انہيں كس سرمايہ سے پورا كيا جائے گا؟
2)___ ہمارے پيغمبر(ص) نے فقراء كى ضروريات كو پورا كرنے كے لئے كيا فرمايا ہے؟
3)___ كون لوگ زكاة ادا كريں اور آپ كن حضرات كو پہچانتے ہيں جو زكاة ديتے ہيں اور زكاة كو كس جگہ اور كس طرح خرچ كرتے ہيں؟
4)___ زكاة كو كن جگہوں پر خرچ كيا جائے اگر تمام سرمايہ دار اس فريضہ پر عمل شروع كرديں اور اپنے مال كے واجب حقوق ادا كريں تو پھر لوگ كس طرح كى زندگى بسر كريں گے؟
5)___ خمس كيا ہے كس طرح ديا جائے اور كسے ديا جائے