آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ دوم
  233
آٹھواں سبق
امربالمعروف و نہى عن المنكر
گرميوں ك موسم ميں ايك دن ہوا بہت گرم تھى حضرت على عليہ السلام تھكے مادے پسينہ بہاتے گھر تشريف لائے آپ (ع) ن رون كى آواز سنى آپ (ع) ٹھہر گئے اور ہر طرف نگاہ كى كسى كو نہ ديكھا چند قدم آگ بڑھے ايك جوان عورت كوچہ كى دوسرى طرف سے ظاہر ہوئي بيچارى دوڑ رہى تھى اور رو رہى تھى اور آنسو بہا رہى تھى ہانپتے ہوء اس نے اپنے آپ كو حضرت اميرالمومنين عليہ السلام تك پہنچايا اپنے آنسو دونوں ہاتھوں سے صاف كيا چاہتى تھى كہ بات كرے ليكن نہ كرسكى اس كا چہرہ پھر آنسؤوں سے ڈوب گيا اميرالمومنين عليہ السلام نے اس سے رون كى وجہ پوچھى عورت نے ڈوبتى ہوئي آواز ميں رو كر كہا كہ ميرے شوہر نے مجھ پر ظلم كيا ہے اور مجھے گھر سے باہر نكال ديا ہے اور مجھے مارنا چاہتا ہے يا اميرالمومنين (ع)

234
آپ (ع) ميرى فرياد كو پہنچيں كہ آپ (ع) كے سوا ميرا كوئي مددگار نہيں ہے_
اميرالمومنين عليہ السلام بہت تھكے ہوئے تھے آپ (ع) نے فرمايا تھوڑا صبر كرو ہوا ٹھنڈى ہوجائے اس وقت ميں تيرے ساتھ جاؤں گا اور تيرے شوہر سے بات كروں گا اب دن بہت زيادہ گرم ہے اور ميں بھى تھكا ہوا ہوں بہتر يہى ہے كہ تھوڑا صبر كرو
عورت نے جو ابھى تك رو رہى تھى كہا يا اميرالمومنين (ع) ڈرتى ہوں گہ اگر ميںگھر دير سے گئي تو ميرا شوہر اور غضبناك ہوگا اور پھر معاملہ زيادہ بگڑجائے گا_
حضرت اميرالمومنين (ع) نے چند لمحے سوچا اور فرمايا نہيں: قسم بخدا امربالمعروف اور نہى عن المنكر ميں كوتاہى نہيں كروں گا مجھے چاہئے كہ اس مظلوم كى مدد كروں اس كے بعد آپ (ع) اس عورت كے ساتھ اس كے گھر كو روانہ ہوگئے اور اس عورت كے گھر كے قريب پہنچے عورت نے اپناگھر دكھلايا اور تھوڑى دور ٹھہرگئي كيوں كہ آگے جانے سے ڈرتى تھى اميرالمومنين عليہ السلام نزديك گئي اور دروازہ كھٹكھٹايا اورسلام كيا ايك طاقتور اور غضبناك جوان نے دروازہ كھولا
حضرت اميرالمومنين عليہ السلام نے اس كے اپنى بيوى سے اختلاف كى تحقيق كى اور پھر بہت نرمى اور اخلاق سے فرمايا اے جوان كيوں اپنى بيوى كو اذيت ديتے ہو اور كيوں اسے گھر سے باہر نكال ديا ہے؟ خدا سے ڈر اور اپنى بيوى كو آزار نہ پہنچا ميں تم سے درخواست كرتا ہوں كہ اپنى بيوى كے ساتھ مہربان رہ اور اسے نہ مارا كر اور اگر اس نے تجھے تكليف

235
دى ہے تو معاف كردے عورت گلى كے اس طرف كھڑى حضرت اميرالمومنين عليہ السلام كى گفتگو سن رہى تھى اور اميد ركھتى تھى كہ اس كا شوہر اميرالمومنين عليہ السلام كى نصيحت قبول كرلے گا اور اپنى برى عادت كو چھوڑ د گا ليكن وہ جوان جو اميرالمومنين عليہ السلام كو نہيں پہچانتا تھا كہن لگا كہ آپ بيوى ميرى گھريلو زندگى ميں دخل ديتے ہيں ميں اگر چاہوں تو اسے قتل كردوں آپ سے كوئي واسطہ اور ربط نہيں_ ابھى اس كو آگ ميں ڈالوں گا ديكھتا ہوں كہ تو كيا كرلے گا_ جب وہ بلند آواز سے يہ كہہ رہا تھا تو اميرالمومنين عليہ السلام نے اپنا سر نيچے كر ركھا تھا اور آہستہ آہستہ لا الہ الا اللہ پڑھ رہے تھے وہ جوان چيختا اور كہتا رہا كہ اس كا آپ سے كوئي واسطہ نہيں ابھى اسے جلاكر ركھ دوں گا چاہتا تھا كہ اپنى بيوى پر حملہ كرے كہ حضرت اميرالمومنين عليہ السلام نے اس پر وہ راستہ بند كر ديا اس كا ہاتھ پكڑا اور دوبارہ اسے سمجھايا اور نصيحت كى ليكن وہ جوان اپنى ضد سے باز نہ آيا گستاخى كرتے ہوئے چاہتا تھا كہ اس عورت پر حملہ كرے اور شايد واقعى چاہتاتھا كہ اسے آگ ميں جلا دے حضرت اميرالمومنين عليہ السلام كو غصّہ آيا اور فوراً اپنى تلوار ميان سے نكالى اور اس جوان كے سر پرتان دى تلوار كى چمك اس جوان كى آنكھوں پر پڑى تو اس كا بدن لرزنے لگا حضرت اميرالمومنين عليہ السلام نے غضب ناك نگاہ اس جوا پر ڈالى اور فرمايا كہ ميں تم سے اخلاق سے كہہ رہا ہوں اورتمہيں نيك كام كى طرف بلا رہا ہوں اور برے كام كى سزا سے ڈرا رہا ہوں ليكن تم ہو كہ بلاوجہ شور مچا رہے ہو اور بے ادبى اور گستاخي

236
كر رہے ہو ميں تمہيں اس عورت پر ظلم كرنے دوں گا؟ اپنے ظلم و ستم سے توبہ كرو اور خدا سے ڈرو اور بے سہارا بيوى كو اذيت نہ دو ورنہ ميں تجھے تيرے برے كام كى سزادوں گا اسى حالت ميں حضرت اميرالمومنين عليہ السلام كے اصحاب ميں سے چند صحابہ وہاں پہنچ گئے اور آپ كو سلام كيا اس بيچارے جوان كا رنگ اڑا ہوا تھا اور تلوار كے نيچے كانپ رہا تھا اس نے اس وقت آپ (ع) كو پہچانا اپنے كام سے پشيمان ہوا معافى مانگى اور توبہ كي_
حضرت اميرالمومنين عليہ السلام نے اپنى تلوار ميان ميں ركھى اور اس عورت سے فرمايا اپنے گھر جا اور شوہر كے ساتھ زيادہ موافقت اوراحترام سے زندگى بسر كراے عورت تو بھى اپنے شوہر سے مہربان اور مخلص رہ اور اسے غضبناك نہ كر
امربالمعروف اورنہى عن المنكر اسلام كے اہم واجبات ميں سے ايك اجتماعى فرض اور ذمّہ دارى ہے اسلام مسلمانوں كو حكم ديتا ہے كہ خود نيك كام كريں اوردوسروں كو بھى نيك كام كى طرف بلائيں اسلام حكم ديتا ہے كہ مسلمان گناہ اور برائي سے دور رہيں اور دوسروں كو بھى برائي سے دور ركھيں خداوند عالم قرآن ميں فرماتا ہے كہ تم بہترين ملّت ہو كيوں كہ اچھائي كا حكم ديتے ہو اور برائيوں سے روكتے ہو اور اللہ پر واقعى ايمان ركھتے ہو

237
سوالات
1)___ امربالمعروف كا مطلب بتائے
2)___ نہى عن المنكر كا مطلب بيان كيجئے
3)___ اگر كسى بچے كو اذيت كرتے ديكھيں تو كيا كريں گے؟ آپ كا فرض كيا ہے
4)___ اگر كوئي مظلوم آپ سے مدد مانگے تو اسے كس طرح جواب ديںگے؟
5)___ حضرت اميرالمومنين عليہ السلام نے اس جوا كو كيسے امربالمعروف كيا؟
6)___ اس عورت كو كس طرح امربالمعروف كيا؟
7)____ خداوند عالم نے قرآن ميں امر بالمعروف اور نہى عن المنكر كے متعلق كيا فرمايا ہے؟
8)___ آپ اپنے رشتہ داروں اور دوستوں كو كيسے امربالمعروف اور نہى عن المنكر كريں گے اگر ہوسكے تو كوئي مثال ديجئے؟