223
پانچواں سبق
قرآن كى دو سورتيں
قرآن كى چند حصّوں ميںتقسم كيا گيا ہے اور ہر حصّہ كو سورہ كہا جاتا ہے اور وہ بسم اللہ الرحمن الرحيم سے شروع ہوتى ہے اور پھر ہر سورہ كو چند حصّوں ميں تقسيم كرديا گيا ہے كہ جس كے ہر حصّے كو آيت كہاجاتا ہے سورہ الحمد اور سورہ توحيد كا ترجمہ ياد كيجئے اور نماز ميں اس كے ترجمے كى طرف توجہ كيجئے بہتر يہى ہے كہ قرآن مجيد كى كوئي چھوٹا سورہ ياد كيجئے كہ جسے سورہ الحمد كے بعد نماز ميں پڑھا كيجئے
_بسم اللہ الرحمن الرحيم
شروع كرتا ہوں خدا كے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے
الحمد للہ رب العالمين
الرّحمن الرّحيم
تمام تعريفيں اللہ كے لئے ہيں جو تمام جہانوں كا پالنے والا ہے جو بہت مہربان اور رحم والا ہے
224
مالك يوم الدّين ايّاك نعبد و ايّاك نستعين
روز جزا كا مالك ہے ہم تيرى ہى عبادت كرتے ہيں اور تجھ ہى سے مدد چاہتے ہيں
اہدنا الصّراط المستقيم صراط الّذين انعمت عليہم
تو ہميں سيدھے راستے پر قائم كرھ ان لوگوں كے راستہ پر كہ جن پر تو نے اپنى نعمتيں نازل كي
غير المغضوب عليہم و لا الضّالين
ہيں نہ كہ ان لوگوں كے راستے پر كہ جن پر تيرا عذاب نازل ہوا اور نہ گمراہ لوگوں كے راستہ كي
بسم اللہ الرحمن الرحيم
شروع كرتا ہوں اللہ كے نام سے جو بڑا مہربان نہايت رحم والا ہے
قل ہو اللہ احد اللہ الصّمد لم يلد و
كہہ ديجئے كہ اللہ ايك ہے اللہ (ہر شى سے) بے نياز ہے نہ اس نے كسى كو جنا
لم يولد و لم يكن لّہ كفوا احد
اور نہ ہى اسے كسى نے جنا اور كوئي اس كا ہمسر نہيں
225
چھٹا سبق
روزہ ايك بہت بڑى عبادت ہے
روزہ ركھنا اسلام كى عبادتوں ميں سے ايك بہت بڑى عبادت ہے خدا روزہ ركھنے والوں كو دوست ركھتا ہے اور انہيں بہترين جزا اور انعام ديا جائے گا ہر مسلمان كو چاہيئے كہ وہ روزہ ركھے يعنى صبح صادق سے لے كر مغرب تك كھانے پينے اور دوسرى چيزوں سے كہ جس سے روزہ باطل ہوجاتا ہے اجتناب كرے جب ہم روزہ ركھنا چاہيں تو پہلے نيت كريں يعنى ارادہ كريں كہ ہم اللہ كى رضا اور خوشنودى كے لئے روزہ ركھتے ہيں خداوند عالم نے روزہ واجب كيا ہے تا كہ مسلمان خدا كى ياد ميں ہوں اور خدا كو بہتر پہنچانيں اور اپنى خواہشوں پر غالب آئيں آخرت كو زيادہ ياد كريں اور اچھے كاموں كے بجالانے كے لئے آمادہ ہوں تا كہ اپنے اچھے كاموں كو آخرت كے لئے ذخيرہ كريں بھوك اور پياس كا مزہ
226
ليں اور غريبوں اور بھوكوں كى فكر كريں اور ان كى مدد كريں اور صحت اور سلامتى سے زيادہ بہرہ ور ہوں ...
حضرت امام جعفر صادق عليہ السلام نے فرمايا كہ جو صرف كھانا اور پينا چھوڑدے تو وہ روزہ دار نہيں ہوجاتا يعنى روزہ كے لئے صرف اتنا كافى نہيں ہے بلكہ تم روزہ دار تب ہوگئے جب كہ تمہازے كان اور زبان بھى روزہ دار ہوں يعنى حرام كام انجام نہ ديں تمہارے ہاتھ پاؤں اور بدن كے تمام اعضاء بھى روزہ دار ہوں يعنى برے كام انجام نہ ديں تا كہ تمہارا روزہ قبول ہو_ تم تب روزہ دار ہوگے جب كہ دوسرے دنوں سے بہتر اور خوش خلق ہو زبان كو بيكار اور فضول باتوں سے روكو جھوٹ نہ بولو كسى كا مذاق نہ اڑاؤ اور آپس ميں دشمنى او رجھگڑا نہ كرو، حسد نہ كرو، كسى كى عيب جوئي اور بدگوئي نہ كرو، اپنے نوكروں اور خادموں پر ہميشہ كى نسبت زيادہ مہربانى كرو، اور ان سے تھوڑا كام لوجو لڑكے اور لڑكياں بلوغ اور رشد كى عمر كى پہنچ گئے ہوں اور ان ك لئے روزہ ركھنا شرعاً كسى دوسرى وجہ سے ممنوع نہ ہو تو ان پر واجب ہے كہ وہ ماہ رمضان المبارك كا روزہ ركھيں چھوٹے بچّے بھى سحرى كے كھانے ميں اپنے گھر والوں كے ساتھ شركت كريں سحرى كھاكيں اور ظہر تك يا اس وقت تك كہ جہاں تك ان سے ہوسكتا ہے كوئي چيز نہ كھائيں پئيں تو اس طرح وہ بھى روزہ دار وں كے ساتھ ثواب اور انعام الہى ميں شريك ہوجائيں گے جو شخص شرعى عذر كے علاوہ روزہ نہ ركھے گناہ گار ہے اور اس كے بعد اس كي
227
قضا بھى بجالائے اور ہر دن كے گناہ كے تدارك كے لئے توبہ كرے اور ہر دن كے روزے كے لئے جو نہيں ركھا ساٹھ روزے ركھے يا ساتھ فقيروں كو كھانا كھلائے
غور كيجئے اور جواب ديجئے
1)___ روزہ ركھنے كى غرض كيا ہے جب روزہ ركھنا چاہيں تو كيا نيت كريں؟
2)___ جب ہم روزہ دار ہوتے ہيں تو كن كاموں كے لئے آمادگى ظاہر كرتے ہيں اور كيوں؟
3)___ روزہ دار انسان كيسے بھوكوں اور پياسوں كے بارے ميں سوچتا ہے؟
|