آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ دوم
  212 پانچواں حصّہ
فروغ دين
213
پہلا سبق
باپ كا خط اور مبارك بادي بيٹا محسن اور بيٹى فاطمہ:
ميں خوش ہوں كہ تم نے بچپن كا زمانہ ختم كرليا ہے اور جوانى كے زمانے ميں داخل ہوگئے ہو جب تم چھوٹے تھے تو ميں تمہارى نگہداشت كرتا تھا اور تمہارے كاموں اور كردار كى زيادہ سرپرستى كرتاتھا نماز كے وقت تمہيں نماز ياد دلاتا اور درس كے وقت كام اور محنت كرنے كى تلقين كرتا تھا ليكن اب تم خود ذمہّ دار ہو بيٹا اب تم بڑے ہوگئے ہو اور تمہارے پندرہ سال پورے ہوچكے ہيں بيٹى تمہارے بھى نوسال مكمل ہوچكے ہيں اور اب تم كاملاً رشيدہ ہوچكى ہو اب جب تم اس سن اور رشد كو پہنچ چكے ہو تو خداوند عالم نے تمہيں بالغ قرار ديا ہے اور تمہارى طرف خاص توجّہ فرماتا ہے اور تمہيں ايك مكلف اور ذمّہ دار انسان

214
سمجھتا ہے اور تمہارے لئے خاص فرض اور ذمہ دارى معيّن كى ہے اب تمہارى زندگى بچپن سے جوانى اور قوت كى طرف پہنچ چكى ہے قدرت اور طاقت ہميشہ ذمہ دارى بھى ہمراہ ركھتى ہے احكام دين اور قوانين شريعت تمہارى ذمہ دارى اور فرض كو معيّن كرتے ہيں تم اپنے تمام كاموں كو ان اسلام قوانين كے مطابق بجالاؤ اور ان پر ٹھيك ٹھيك عمل كرو تم پر واجب ہے كہ نماز صحيح اور وقت پر پڑھو
خبردار ہو كہ ايك ركعت نماز بھى ترك نہ كرو ورنہ گناہ گار ہوجاؤ گے واجب ہے كہ اگر ماہ مبارك كے روزے تمہارے لئے مضر نہ ہوں تو انہيں ركھو اگر تم نے بغير شرعى عذر كے روزہ نہ ركھا تو تم نے نافرمانى اور گناہ كيا ہے اب تم اس عمر ميں يہ كرسكتے ہو كہ دينى عبادات اور اچھے كام بجالا كر ايك اچھے انسان كے مقام اور مرتبے تك پہنچ جاؤ اور اخداوند عالم سے اس اور محبت كرو چونكہ ميں سفر ميں ہوں تمہيں ابتدائے بلوغت ميں مبارك بادى پيش نہيں كرسكا اسى لئے يہ خط لكھا ہے اورمبارك باد كے ساتھ تمہارے لئے دو عدد كتابيں بھى طور تحفہ روانہ كى ہيں _
تمہيں دوست ركھنے والا:

تمہارا والد
215
دوسرا سبق
نجس چيزيں
جانتے ہيں ہم بيمار كيوں ہوتے ہيں؟
بہت سى بيمارياں جيسے سل يا بچّوں پر فالج كا گرنا و غيرہ يہ چھوٹے چھوٹے جراثيموں سے پيدا ہوتى ہيں اور ان جراثيم كا مركز گندى جگہ ہوا كرتا ہے جہاں يہ پيدا ہوتے اور افزائشے نسل پاتے ہيں يہ جراثيم اپنى زندگى كى جگہ تو مفيد كام انجام ديتے ہيں ليكن اگر يہ انسان كے بدن پر منتقل ہوجائيں تو اسے نقصان پہنچاتے ہيں اور بيمار كرديتے ہيں اب شايد آپ بتلاسكيں كہ ہم كيوں بيمار ہوجاتے ہيں اور ان بيماريوں كو روكنے كے لئے كون سے كام پہلے حفظ ما تقدم كے طور پر انجام دينے چاہيئيں سب سے بہترين راستہ بيماريوں كو روكنے كا صفائي اور پاكيزگى كا خيال ركھنا اگر ہم چاہيں كہ بيمار نہ ہوں تو ضرورى ہے كہ كثافت اور گندگى كو اپنے سے دور

216
ركھيں اور اپنى كے ماحول كو ہميشہ پاكيزہ ركھيں كيا آپ نجس چيزوں اور ان چيزوں كو جن ميں جراثيم ہوا كرتے ہيں پہچانتے ہيں؟ كيا جانتے ہيں كہ انسان اور حرام گوشت حيوان كا پائخانہ اور گوبر نقصان دہ جراثيم كے اجتماع كامركز ہيں___؟ كيا جانتے ہيں حرام گوشت حيوان كا پيشاب كثيف اور زہرآلودہ ہوتا ہے___؟ كيا جانتے ہيں كہ جب خون بدن سے باہر نكلتا ہے تو اس پربہت زيادہ جراثيم حملہ آور ہوتے ہيں___؟ كيا جانتے ہيں كہ وہ جراثيم جو كتے اور سور كے جسم ميں ہوتے ہيں وہ انسان كے جسم كى سلامتى اور جان كے لئے بہت نقصان دہ ہيں___؟ كيا جانتے ہيں كہ مردار اور حيوانات كى لاشيں جراثيم كى پرورش كا مركز اور اس كے بڑھنے اور افزائشے نسل كى جگہ ہوا كرتى ہيں اسلام كے قوانى بنانے والا ان سارى چيزوں كو جانتا تھا اسى وجہ سے اور بعض دوسرى وجوہات سے ان چيزوں اور دوسرى بعض چيزوں كو نجس بتلايا ہے اور مسلمانوں كو حكم ديا ہے كہ اپنے آپ كو اور اپنے ماحول كو ان چيزوں سے پاك ركھين اور يہ قاعدہ كلى ہے كہ مسلمان مرد ہر اس چيز سے كہ جو جان اور جسم كے لئے بيمارى كا موجب ہو عقل اور فہم كو آلودہ اور نجس كرديتى ہو اس سے دورى اختيار كرتا ہے وہ بعض چيزيں كہ جو اسلام ميں نجس بتلائي گئي ہيں يہ ہيں_
1)___ انسان كاپيشاب اور پائخانہ اور حرام گوشت حيوان كا پيشاب اور پائخانہ_

217
2)___ جس حيوان كا خون دہار مار كر نكلتا ہو اس كا خون اور مردار_
3)___ كتّا اور سور_
4)___ شراب اور جوكى شراب اور ہر وہ مائع جو نشہ آور ہو ايك مسلمان كا بدن اور لباس اور زندگى كا ماحول ان چيزوں سے پاك ہونا چاہيے_ كيا جانتے ہيں كہ ان چيزوں سے بدن اور لباس يا كوئي اور چيز نجس ہوجائے تو اسے پاك كرنے كا طريقہ كيا ہے___؟

غور كيجئے اور جواب ديجئے
1)___ ايك مسلمان كن چيزوں سے دورى اور اجتناب كرتا ہے؟
2)___ بيماريوں سے حفظ ما تقدم كے طور پر كيا كرنا چاہيے
3)___ جو چيزيں اسلام ميں نجس ہيں انھيں بيان كيجئے