آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ دوم
  167
تيسرا سبق
عيد غدير
پيغمبر اسلام(ص) اپنى زندگى كے آخرى سال حج بجالانے كے لئے تشريف لے گئے اور مسلمانوں كو بھى دعوت دى كہ وہ بھى اس سال حج ميں شريك ہوں اس كى بناپر مسلمانوں نے جو بھى حج كے لئے آسكتے تھے پيغمبر كے اس فرمان كو قبول كيا اور تھوڑى مدت ميں مسلمانوں كى كافى تعداد مكہ كى طرف روانہ ہوگئي وہاں حج كى باعظمت عبادت ميں شركت كى اور حج كے پورے اعمال پيغمبر اكرم(ص) سے ياد كئے_
جب حج اور خانہ كعبہ كى زيارت كے اعمال ختم ہوگئے تو قافلے واپس لوٹنے كے لئے تيارى كر كے چل پڑے پيغمبر اسلام(ص) نے بھى قافلوں كے ساتھ مدينہ كى طرف حركت كى اونٹوں كى گھنٹيوں كى آواز نے ميدانوں كى خاموشى كو توڑ ديا تھا موسم بہت گرم تھا اور صحرا آگ برسا

168
رہا تھا كہ راستے ميں پيغمبر اسلام(ص) پر اللہ تعالى كى طرف سے وحى نازل ہوئي اور يہ پيغام اللہ تعالى كى طرف سے پيغمبر اسلام (ص) كے لئے آيا_
اے پيغمبر(ص) وہ پيغام جو اللہ تعالى كى طرف سے آپ كى طرف اتارا جاچكا ہے لوگوں تك پہنچا ديجئے اگر اسم ميں كوتاہى كى تو آپ(ص) نے كار رسالت ہى انجام نہيں ي_ اللہ آپ(ص) كو دشمنوں سے محفوظ ركھے گا اور كافر اپنے مقصد تك نہيں پہنچيں گے پيغمبر اسلام(ص) وہيں پر فوراً اتر گئے تا كہ اللہ تعالى كے اس حكم پر عمل كريں مسلمانوں كى ايك تعداد كو آواز دى اور فرمايا كہ جتنے قافلے آگے جاچكے ہيں ان كى خبر كرو كہ وہ واپس لوٹ آئيں اور وہ قافلے جو پيچھے رہ گئے ہيں اور ابھى يہاں نہيں پہنچے انہيں كہو كہ جلد وہ يہاں پہنچ جائيں يہ لوگ تيز رفتار اونٹوں پر سوار ہوئے اور تيزى سے ان قافلوں كو جو آگے چلے گئے تھے جا ملے اور انہيں آواز دى ٹھہرو ٹھہرو، واپس لوٹ آؤ، قافلے والوں نے اونٹوں كى مہاريں كھينچيں اور اونٹوں كى گھنٹياں خاموش ہوگئيں برابر پوچھ رہے تھے كيوں ٹھہريں، كيا خبر ہے، اس گرمى كے عالم ميں كيوں ركيں؟ اور واپس لوٹ آئيں''
اونٹ سوار كہتے كہ پيغمبر(ص) نے فرمايا ہے لوٹ آؤ غدير كے نزديك ميرے پاس اكھٹے ہوجاؤ قافلے واپس لوٹ آئے غدير كے قريب اپنے سامان كو اتارا اور جو قافلے ابھى تك نہيں پہنچے تھے وہ بھى پہنچ گئے اس طرح ہزاروں مسلمان جو حج سے واپس آرہے تھے اٹھارہ ذى الحجہ كو جمع ہوگئے ظہر كى نماز انہوں نے پيغمبر اسلام(ص) كے ساتھ پڑھى

169
اس كھے بعد اونٹوں كے پالانوں سے منبر بنايا گيا پيغمبر اسلام(ص) اس منبر پر گئے تا كہ اللہ تعالى كے فرمان كو انجام ديں او روہ اہم پيغام لوگوں تك پہنچاديں تمام لوگ چپ اور منتظر بيٹھے تھے كہ پيغمبر اسلام(ص) كا پيغام سنيں اور ديكھيں كہ وہ اہم پيغام كيا ہے؟
پيغمبر اسلام(ص) نے چند مفيد كلمات كے بعد آسمانى آواز ميں جو سب تك پہنچ رہى تھى لوگوں سے پوچھا لوگو تمہارا پيشوا اور حاكم كون ہے؟ تمہارا رہبر اور صاحب اختيار كون ہے؟ كيا ميں تمہارا رہبر اور پيشوا نہيں ہوں كيا ميں تمہارا رہبر اور صاحب اختيار نہيں ہوں سب نے كہا يا رسول اللہ: آپ ہمارے رہبر اور صاحب اختيار ہيں آپ(ص) ہمارے پيشوا ہيں اس كے بعد پيغمبر اكرم(ص) نے حضرت على (ع) كو آواز دى اور اپنے پہلو ميں بيٹھايا اور ان كا ہاتھ پكڑا اور انہيں بلند كيا اور لوگوں كو دكھلايا اور بلند آواز ميں فرمايا كہ ''جس كا ميں پيشوا اور صاحب اختيار ہوں ميرے بعد على ''عليہ السلام'' اس كے پيشوا اور صاحب اختيار ہيں_ اے لوگو اے مسلمانو ميرے بعد تمہارے على (ع) پيشوا اور رہبر ہيں اس كے بعد اپنے ہاتھ آسمان كى طرف بلند كئے اور فرمايا پروردگار على (ع) كے دوستوں سے دوستى ركھ اور على (ع) كے دشمنوں سے دشمن ركھ، پروردگار على (ع) كے دوستوں سے دوستى ركھ اور على (ع) كے بدخواہوں كو ذليل و خوار كر ''
اس كے بعد آپ(ص) منبر سے نيچے اترے اپنى پيشانى سے پسينے كو صاف كيا اور ايك آہ بھرى اور تھوڑى دير آرام سے ٹھہرے

170
اور اس كے بعد مسلمانوں كو حكم ديا كہ ميرے بھائي اور جانشين على (ع) كے ہاتھ پر بيعت كريں او راس منصب الہى كى انھيں مبارك باد ديں وہ پيشوا اور اميرالمومنين ہيں_
مسلمان گروہ در گروہ آئے اور حضرت على (ع) سے ہاتھ ملا كر ان كو مومنين كے منصب رہبرى كى مبارك باد دى اور آپ كو اميرالمومنين (ع) كہہ كر پكارا اس لحاظ سے حضرت على عليہ السلام اٹھارہ ذى الحجہ كو رہبرى اور امامت كے لئے چند گئے رہبرى اور امامت كا مقام دين اسلام كا جزء ہے رہبر اور امام كے معيّن كردينے سے دين اسلام كامل طور جاودانى ہوگيا ہے ہم ہر سال اس مبارك دن كو عيد مناتے ہيں اور حضرت على عليہ السلام كى امامت اور پيشوائي پر خوش ہوتے ہيں اور حضرت على عليہ السلام كو مسلمانوں كا رہبر اور امام سمجھتے ہيں اور كوشش كرتے ہيں كہ آپ كى گفتار اور كردار كى پيروى كريں_

سوالات
1)___ بيعت كا كيا مطلب ہے مسلمانوں نے حضرت على (ع) كى كيوں بيعت كى تھى اور كيوں آپ(ع) كو مبارك باد دى تھي؟
2)__ _ ہمارے پيغمبر (ص) نے حضرت على (ع) كو لوگوں كے لئے امام معين كرنے سے پہلے ان سے كيا پوچھا تھا اور ان سوالوں كا حضرت على (ع) كے تعارف اور تعيّن سے كيا تعلق تھا؟

171
3)___ وہ اہم پيغام كيا تھا كہ جس كے پہنچانے كے لئے اللہ تعالى نے اپنے پيغمبر كو حكم ديا؟
4)___ پيغمبر اسلام(ص) نے اللہ كى وحى سننے كے بعد كيا كيا اور مسلمانوں سے كيا فرمايا؟
5)___ پيغمبر اسلام(ص) نے حضرت على (ع) كا لوگوں سے كس طرح تعارف كرايا اور آپ(ع) كے حق ميں كيا فرمايا ؟
6)___ غدير كى عيد كون سے دن ہوتى ہے اس عيد كے جشن ميں ہم كيا كرتے ہيں اور كس چيز كى كوشش كرتے ہيں اس سال غدير كى عيد كس موسم ميں آئے گى اور كس مہينے ميں_ ياد ركھئے گا اس دن جشن بنائيں اور اپنے دوستوں كو اس جشن ميں دعوت ديں_