آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ دوم
  162 چوتھا حصّہ
امامت


163
پہلا سبق
پيغمبر كا خليفہ اور جانشين كون ہوسكتا ہے
ہوائي جہاز پر مسافر سوار ہوچكے تھے ليكن ابھى ہوائي جہاز كا پائلٹ نہيں آيا تھا اور وہ آبھى نہيں سكا تھا كسى آدمى كو اس كى جگہ لايا جائے گا كہ جو مسافر وں كو ان كى منزل تك پہنچادے كيا انہيں مسافروں ميں سے كسى ايك كوا ہوائي جہاز ميں كسى كام كرنے والے كو كسى راہ گير كو آيا اسے جو ہوائي جہاز چلانے ميں مہارت اور آگاہى نہ ركھتا ہو ہوئاى جہا زجلانے كے لئے اس پائلٹ كى جگہ بھيج ديا جائے گا؟ كيا اس پر مسافر اعتماد كرسكيں گے اور كيا وہ ہوائي جہاز اڑاسكے گا كون آدمى ايك پائلٹ كا جانشين ہوسكتا ہے؟ يقينا وہ آدمى جو ہوائي جہاز چلانے ميں مہارت ركھتا ہو اور اس فن ميں كافى معلومات اور آگاہى ركھتا ہو اور خود پائلٹ ہو اس مثال كو ديكھتے ہوئے آپ يہ كہہ سكتے

164
ہيں كہ كو آدمى پيغمبر(ص) كا جانشين او رخليفہ ہوسكتا ہے؟
پيغمبر(ص) كا جانشين كيسا ہونا چاہيئے
آيا وہ آدمى جو لوگوں كى ہدايت اہليّت اور اس كے متعلق كامل علم نہ ركھتا ہو وہ پيغمبر كا جانشين ہوسكتا ہے آيا وہ آدمى جو دين اسلام كے قوانين نہ جانتا ہو اور ان ميں غلطياں كرتا اور گناہ كرتا ہو پيغمبر اسلام(ص) كا جانشين اور خليفہ ہوسكتا ہے اور اس منصب كے لائق ہوسكتا ہے_
كون بہتر جانتا ہے كہ پيغمبر اسلام (ص) كى جانشينى كے لئے كون لائق اور سزاوار ہے خدا بہتر جانتا ہے يا لوگ يقينا خدا بہتر جانتا ہے لہذا خدا ہى پيغمبر اسلام(ص) كى جانشينى كے لئے كسى لائق انسان كو معين كرتا ہے اور پيغمبر(ص) كو حك4م ديتا ہے كہ علم الہى كو جو اس كو ديا گيا ہے اسے بھى آگاہ كرے پيغمبر(ص) بھى اللہ كے حكم پر علم الہى كو جو اس كو ديا گيا ہے اسے بھى آگاہ كرے پيغمبر(ص) بھى اللہ كے حكم پر عمل كرتا ہے اور اس كا اپنى جانشينى كے لئے اعلان كرتا ہے پيغمبر(ص) كے جانشين كوامام كہا جاتا ہے_

165
دوسرا سبق
پيغمبر كا جانشين امام معصوم ہوتا ہے
پيغمبر اللہ كے حكم سے ايك ايسے انسان كو جو امين اور معصوم ہوتا ہے اپنى جانشينى كے لئے چنتا ہے تا كہ وہ اس كا خليفہ ہو اور اس كے كاموں كو انجام دے امام ايك امين اور معصوم انسان ہوتا ہے كہ جسے خدا لوگوں كى رہبرى كے لئے انتخاب كرتا ہے اور اللہ كے فرمان اور حكم سے پيغمبر اسے لوگوں كو بتلاتا اور اعلان كرتا ہے تا كہ وہ اپنے كردار اور گفتار سے لوگوں كى اللہ تعالى كى طرف راہنمائي او رہدايت كرے اور لوگ اپنى زندگى ميں اسے اپنے لئے نمونہ قرار ديں اور اس كى پيروى كريں پيغمبر(ص) اللہ تعالى كے حكم سے اپنے علم اور آگاہى كو اس كے اختيار ميں قرار ديتا ہے تا كہ لوگوں كى راہنمائي اور رہبرى كرسكے امام دين كے قانون اور دستور كو جانتا ہے يعنى خدا اور پيغمبر اسے اس كى تعليم ديتے ہيں اور پھر وہ

166
اسے لوگوں تك پہنچاتا ہے امام پيغمبر كى طرح دين كا كامل نمونہ ہوتا ہے اور دين كے پورے احكا اور دستور پر عمل كرتا ہے_
امام پيغمبر(ص) كى طرح نگاہ كى نجاست اور قباحت كو ديكھتا ہے اور اسى علم و آگاہى كى وجہ سے ہرگز گناہ نہيں كرتا بلكہ گناہ سے دور رہتا ہے امام پيغمبر كى طرح نگاہ اور غلطى نہيں كرتا لوگ اس پر اعتماد كرتے ہيں اور اس كے اقوال اور اعمال كى پيروى كرتے ہيں_
بارہ امام (ع) تمام كے تمام معصوم ہيں يعنى گناہ نہيں كرتے كامل طور پر امين اور صحيح انسان ہيں دين اسلام كے احكام اور قوانين كو ٹھيك اور كامل لوگوں تك پہنچاتے ہيں يعنى اس ميں غلطى اور نسيان نہيں كرتے_

سوالات
1)___كون آدمى پيغمبر كا جانشين ہوسكتا ہے؟
2)___ كيا گناہ اور خطا كار آدمى مسلمانوں كا امام ہوسكتا ہے اور كيوں؟
3)___ دين كا كامل نمونہ ہونے كا كيا مطلب ہے؟
4)___ امام گناہوں سے كيوں دور رہتا ہے؟
5)___ علم اور آگاہى امام كو كون د يتا ہے؟
6)___ معصوم ہونے سے كيا مراد ہے؟
7)___ امام پر اللہ كى كيا ذمہ ارى عائد ہوتى ہے؟