آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ دوم
  130
سولہواں سبق
دين اسلام كا تعارف
ابتدائے اسلام ميں مسلمانوں كى تعداد بہت تھوڑى تھى مكّہ كے بت پرست ان مسلمانوں سے دشمنى اور مخالفت كرتے تھے اور انھيں تكليف پہنچاتے تھے مسلمانوں كے پاس چونكہ قدرت اور طاقت نہ تھى وہ ان بت پرستوں كا مقابلہ نہيں كرسكتے تھے انہوںيہى بہتر سمجھا كہ حبشہ كى طرف ہجرت كرجائيں تا كہ ملك ميں دين اسلام پر آزادانہ عمل كرسكيں اسى نظريہ كے تحت گروہ در گروہ كشتى پر سوار ہوتے اور مخفى طور پر حبشہ كى طرف ہجرت كرجاتے_
حبشہ كا بادشاہ نجّاشى تھا (نجّاشى حبشہ كے چند ايك بادشاہوں كا لقب تھا) يہ عيسائي تھا مسلمانوں كے وہاں پہنچنے سے باخبر ہوا تو ان كو مہربانى اور خوش اخلاقى سے پناہ دي_ جب مكّہ كے بت پرستوں كو

131
مسلمانوں كے ہجرت كرجانے كى اطلاع ملى تو بہت ناراض اور غضبناك ہوئے دو آدميوں كو بہت قيمتى تحائف دے كر حبشہ روانہ كيا تا كہ مسلمانوں كو وہاں سے پكڑ كر مكّہ واپس لے آئيں_ وہ دو آدمى حبشہ آئے اور نجاشى كے پاس گئے اور اس كى تعظيم بجالائے اور اسے تحائف پيش كئے نجّاشى نے پوچھا كہاں سے آئے ہو اور كيا كام ہے انہوں نے كہا كہ ہم آپ كے ديدار كے لئے شہر مكّہ سے آئے ہيں ہمارے نادان جوانوں ميں سے ايك تعداد ہمارے دين سے خارج ہوگئي ہے اور ہمارے بتوں كى پرستش سے ہاتھ اٹھايا ہے يہ آپ كے ملك ميں بھاگ كر آگئے ہيںمكّہ كے اشراف اور سردار آپ سے تقاضہ كرتے ہيں كہ ان كو پكڑ كر ہمارے حوالے كرديں تا كہ ان كو ہم اپنے شہر لے جائيں اور انہيں سزا و تنبيہ كريں، نجّاشى نے ان دونوں سے كہا كہ مجھے تحقيق كرنى ہوگى اس كے بعد نجّاشى نے مسلمانوں كو اپنے محل ميں دعوت دى اور عيسائي علماء كے سامنے ان سے سوالات كئے نجّاشى نے مسلمانوں سے پوچھا كہ تمہارا اس سے پہلے كيا دين تھا اب تمہارا كيا دين ہے كيوں ہمارے ملك ميں ہجرت كى ہے جناب جعفر ابن ابى طالب (ع) نے جو ايك فداكار او رمومن جو ان تھے جواب ديا كہ ہمارے شہر ميں طاقت ور كمزوروں پر ظلم كرتے ہيں وہاں كے لوگ بت پرست ہيں مردار گوشت كھاتے ہيں برے اور ناپسنديدہ كام انجام ديتے ہيں اپنوں كے ساتھ باوفا اور مہربان نہيں ہيں_ ہمسايوں كو تكليف ديتے ہيں ان حالات ميں اللہ تعالى نے ہمارے لئے ايك پيغمبر جو ہمارے در ميان سچائي اور امانت ميں مشہور ہے بھيجا ہے وہ ہمارے لئے

132
اللہ تعالى كى طرف سے دين اسلام لايا ہے، دين اسلام ... اس وقت نجّاشى نے اپنى جگہ س حركت اور تھوڑاسا آگے بڑھا تا كہ غور سے سنے كہ دين اسلام كيا ہے اور كيا كہتا ہے_
جناب جعفر تھوڑى دير كے لئے چپ ہوگئے اور ايك نگاہ عيسائي علماء كى طرف كى اور كہا كہ دين اسلام ہميں كہتا ہے كہ بت پرستى نہ كرو اور ايك خدا كى عبادت كرو اور صرف اسى كے حكم كو قبول كرو دين اسلام ہميں كہتا ہے: سچّے بنو_ امانت دار بنو وفادار ہوجاؤ رشتہ داروں كے ساتھ مہربانى كرو_ ہمسايوں سے اچھائي كرو_ كسى كا رشتہ داروں كے ساتھ مہربانى كرو_ ہمسايوں سے اچھائي نہ كرو، كسى كو گالياں نہ دو، لغو اور بيہودہ كلام نہ كرو، يتيم كا مال ظلم سے نہ كھاؤ نماز پڑھو، اور اپنے مال كا كچھ حصّہ اچھے كاموں ميں خرچ كرو نجاشى اور عيسائي علماء خوب غور سے سن رہے تھے اور آپ كى گفتگو سے لذّت حاصل كر رہے تھے ليكن وہ دو آدمى غصّے سے اپنے ہونٹوں كو چبا رہے تھے اور غصّے كے عالم ميں مسلمانوں كو ديكھ رہے تھے_
جناب جعفر نے اپنى گفتگو كو جارى ركھتے ہوئے كہا_ اے حبشہ كے بادشاہ دين اسلام كو حضرت محمد(ص) اللہ كى طرف سے لائے ہيں ہم نے اسے قبول كيا ہے اور خدا و اس كے پيغمبر(ص) پر ايمان لائے ہيں اور مسلمان ہوگئے ہيں مكّہ كے بت پرست اس سے ناراض ہوئے اور جتنا ہوسكتا تھا انہوں نے ہميں تكليف پہنچائي اور اذيتيں ديں_ ہم مجبور ہوئے كہ اپنے شہر سے ہجرت كر كے اس ملك ميں پناہ ليں تا

133
كہ اللہ تعالى كى عبادت كرسكيں اور اپنے مذہب كے اعمال اور عبادات كو آزادنہ طور پر بجالاسكيں_
نجاشى حضرت جعفر كى گفتگو سن كر خوش ہوا اور كہا كہ تمہارے پيغمبر(ص) كے كلام اور جناب عيسى عليہ السلام كے كلام كا سرچشمہ ايك ہے دونوں اللہ كے كلام ہيں تم اس ملك ميں آزاد ہو تو اپنے دين كے اعمال كو اور عبادت كو آزادانہ طور سے انجام دے سكتے ہو اور دين اسلام پر باقى رہو واقعى كتنا اچھا دين ہے_
اس كے بعد ان دو بت پرستوں كو آوازدى اور كہا كہ ميں رشوت نہيں ليتا جو چيزيں تم لائے تھے انھيں اٹھا لو اور جلدى يہاں سے چلے جاؤ_
يقين جانو كہ ميں مسلمانوں كو تمہارے حوالہ نہيں كروں گا جتنا جلدى ہو مكّہ لوٹ جاؤ_
وہ دو آدمى تحائف كو ليكر شرمندہ باہر نكلے اور مكّہ كى طرف چلے گئے_

سوالات
1)___ ہجرت كے كيا معنى ہيں مسلمانوں نے كيوں ہجرت كي_
2)___ حبشہ كے بادشاہ كيا دين تھا اور مسلمانوں كو كيوں واپس نہ كيا؟

134
3)___ جعفر كون تھے انہوں نے عيسائي علماء كے سامنے پيغمبر(ص) اور دين اسلام كے متعلق كيا گفتگو كي؟
4)___ اگر آپ سے دين اسلام اور پيغمبر(ص) كے بارے ميں سوال كيا جائے تو كيا جواب ديں گے؟ اسلام اور پيغمبر(ص) كا كيسے تعارف كروائيں گے؟
5)___ نجّاشى نے جناب جعفر كى گفتگو سننے كے بعد كيا كہا_ بت پرستوں كے ساتھ كيا سلوك كيا اور كيا ان كے تحائف كو قبول كرليا_ اور كيوں؟