111
بارہواں سبق
مظلوموں كى حمايت كا معاہدہ
ايك دن قريش كے سردار مسجد الحرام ميں اكٹھے تھے اتنے ميں ايك آدمى مسجد ميں داخل ہوا اور فرياد كى اے لوگو اے جوانو، اے سردارو، تمام چپ ہوگئے تا كہ اس مسافر كى بات كو اچھى طرح سن سكيں اس نے كہا_ اے مكّہ كے لوگو كياتم ميں كوئي جواں مرد نہيں؟ كيوں ميرى فرياد كو كوئي بھى نہيں آتا؟ كيوں كوئي ميرى مدد نہيں كرتا_
ميں دور سے تمہارے شہر مين جنس لايا ہوں تا كہ اسے فروخت كر كے اس كے پيسے سے اپنے خاندان كى زندگى كے وسائل اور خوراك مہيّا كروں ميرى اولاد ميرے انتظار ميں ہے تا كہ ان كے لئے لباس اور خوراك لے جاؤں كل تمہارے سرداروں ميں سے ايك كى اولاد نے مجھ سے نجس خريدى ميں نے جنس اس كے گھر لے جا كر اس كى تحويل ميں دي
112
جب جنس كے پيسے كا مطالبہ كيا تو اس نے جواب ديا چپ رہو اور بات نہ كرو_
ميں اس شہر كے سرداورں ميں سے ہوں اگر تو چاہتا ہے كہ اس شہر ميں آمد و رفت ركھے اور امن سے رہے تو مجھ سے اس كے پيسے نہ لے ميں نے جب اصرار كيا تو اس نے مجھے گالياں ديں اور مارا پيٹا كيا يہ درست ہے كہ طاقتور كمزورں كا حق پائمال كرے_ كيا يہ درست ہے كہ ايك طاقتور آدمى ميرى محنت كى حاصل كردہ كمائي كو لے لے اور ميرى اولاد كو بھوكا ركھے ميرى فرياد رسى كوئي نہيں كرتا؟
كسى ميں جرات نہ تھى كہ اس مسافر كى مدد كرسكے كيونكہ طاقتور اسے بھى مارتے پيٹے تھے اور اس زمانے ميں مكّہ كسى حكومت كے ماتحت بھى نہ تھا بلكہ ہر ايك اپنے قبيلے كى حمايت اور دفاع كيا كرتا تھا لہذا مسافروں كى حفاظت كرنے والا كوئي نہ تھا ظالم اور طاقتور ان پر ظلم كرتے اور ان كے حق كو پامال كيا كرتے تھے_
اس قريش كے اجتماع ميں سے پيغمبر اسلام (ص) كے چچا زبير اٹھے اور اس مظلوم كى بات كى حمايت كى اور كہا كہ ہميں مظلوموں كے لئے كوئي فكر كرنى چاہيئے اور ان كى مدد كے لئے كھڑا ہونا چاہيے ہر آدمى اس حالت سے بيزار ہے اور چاہتا ہے كہ كمزور اور بے سہارا لوگوں كى مدد كرے آج عصر كے وقت عبداللہ كے گھر اكھٹے ہوں_
اس دن وقت عصر لوگوں كا ايك گروہ جو انصاف پسند اور سمجھدار تھے عبداللہ كے گھر اكٹھے ہوگئے انہوں نے طاقتوروں كے ظلم كے
113
بارے ميں بات چيت كى او رظلم و ستم كے روكنے كے لئے ايك معاہدہ طے كيا تا كہ ايك دوسرے كى مدد سے كمزور اور بے سہارا لوگوں كى حمايت كريں معاہدہ لكھا گيا اور تمام نے دستخط كئے اس كے بعد تمام كے تمام اس طاقتور سردار كے گھر گئے اور اس سے اس مسافر كى جنس كى قيمت وصول كى اور اسے دے دى وہ آدمى خوشحال ہوگيا اور اپنے اہل و عيال كے لئے لباس اور خوراك خريدى اور اپنے گھر واپس لوٹ گيا ہمارے پيغمبر اسلام(ص) ان افراد ميں سے ايك موثر اور فعال ركن تھے كہ جنہوں نے وہ معاہدہ طے كياتھا اور آخر عمر تك اس معاہدے كے وفادار رہے پيغمبر اسلام (ص) اس معاہدے كى تعريف كيا كرتے تھے اور فرمايا كرتے تھے كہ ميں نے مظلوموں كى حمايت كے معاہدے ميں شركت كى تھى اور جب تك زندہ ہوں گا اس كا وفادار رہوں گے بہت قيمتى اور روزنى معاہدہ تھا ميں اسے بہت دوست ركھتا ہوں اور اس معاہدہ كى اہميت كو مال و زر سے زيادہ قيمتى جانتا ہوں اور اس معاہدے كو وسيع و عريض ميدان سے پر قيمتى اونٹوں كے عوض بھى توڑنے كے لئے تيار نہيں ہوں ہمارے پيغمبر اس وقت بيس سال كے جوان تھے اور ابھى تك اعلان رسالت نہيں كيا تھا_
غور كيجئے اور جواب ديجئے
1)___ مظلوموں كى حمايت كا معاہدہ كس كى تحريك پر تشكيل پايا
2)___ اس سردار زادہ نے كون سا ظلم كيا تھا جنس كے فروخت
114
كرنے والے نے اپنا روپيہ وصول كرنے كے لئے كيا طريقہ اختيار كيا؟
3)___ طاقت كا كيا مطلب ہے اگر كوئي آپ پر ظلم كرے تو آپ كيا كريں گے كوئي مثال ياد ہو تو بيان كريں؟
4)___ كبھى آپ نے كسى مظلوم كى حمايت كى ہے؟
5)___ ہمارے پيغمبر اسلام(ص) كى عمر اس وقت كتنى تھى اور اس معاہدے كے متعلق كيا فرمايا كرتے تھے؟
6)___ اگر كسى بچّے پر ظلم ہوتے ديكھيں تو آپ كيا كريں گے اور كس طرح اس كى مدد كريں گے؟
7)___ اگر ديكھيں كہ بچّے كسى حيوان كو تكليف دے رہے ہيں تو كيا كريں گے اور اس حيوان كى كس طرح مدد كريں گے؟
9)___ اس واقعہ سے كيا درس ملتا ہے ہم پيغمبر اسلام (ص) كى كس طرح پيروى كريں؟
|