آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ دوم
  84
ساتواں سبق
اسے كيسے پہنچانتے ہيں اور اس سے كيا چاہتے ہيں
آپ كے دوست محمود كا بيگ آپ كے گھر ميں ہے ايك شخص كہتا ہے كہ ميں محمود كى طرف سے آيا ہوں اور اس نے مجھے بھيجا ہے تا كہ اس كا بيگ آپ سے لے لوں اگر آپ اس انسان كو نہ جانتے ہوں تو اس صورت ميں آپ كيا كريں گے فوراً اعتماد كر كے اسے بيگ دے ديں گے؟ يا اسے كيسے پہچانيں گے؟ كيا معلوم كريں گے كہ واقعاً اس كو محمود نے آپ كے پاس بھيجا ہے كيا اس كے پہچاننے كے لئے آپ اس سے خاص علامت كا مطالبہ نہيں كريں گے؟
يقينا آپ اس سے كہيں گے كہ نشانى بتلا دو اور بيگ لے جاؤ وہ اگر نشانى بتلائے اور مثلاً كہے كہ محمود نے كہا تھا كہ ميرا بيگ مہمان خانے والے كمرہ ميں پڑا ہے اور اس كے اندر ايك حساب كى كتاب ہے اور دوسرى دينى علوم كى كتاب ايك اس ميں آبى رنگ كاپن ہے اور ايك سرخ رنگ كى پنسل اور گھڑي

85
ہے اگر اس كى يہ نشانياں اور علامتيں درست ہوئيں تو آپ اسے كيا سمجھيں گے اور كيا كريں گے؟
اگر اس كى نشانياں ٹھيك ہوئيں تو آپ سمجھيں گے كہ واقعى اسے محمود نے بھيجا ہے اور يہ اس كا معتمد ہے آپ بھى اس پر عمل كريں گے اور اس كا بيگ اسے دے ديں گے اس مثال پر توجہ كرنے كے بعد آپ كہہ سكتے ہيں كہ پيغمبر كو كيسے پہچانا جائے پيغمبر بھى خدا كا بھيجا ہوا ہوتا ہے اپنے تعرف كے لئے اللہ تعالى كى طرف سے مخصوص نشانياں اور علامتيں لاتا ہے تا كہ لوگ اسے پہچان جائيں اور اس كى دعوت كو قبول كرليں اگر پيغمبر اللہ تعالى كى طرف سے خاص علامتيں نہ لائيں تو لوگ اسے كيسے پہچانيں گے ؟ كس طرح جانيں گے كہ واقعہ خدا كا پيغمبر اور اسى كا بھيجا ہوا ہے اگر خدا مخصوص علامتيں جو معجزے كے نام سے موسوم ہيں پيغمبروں كے اختيار ميں نہ دے تو لوگ اسے كس طرح پہچانيں گے؟ اور كس طرح سمجھيں گے كہ ان كا خدا كے ساتھ خاص ربط ہے؟ اور كس طرح ان پر اعتماد كرسكيں گے كس طرح ان كى دعوت كو قبول كرليں گے؟ پيغمبرى كى مخصوص علامت اور نشانى كا نام معجزہ ہے يعنى ايسا كام انجام دينا كہ جس كے بجالانے سے عام لوگ عاجز ہوں اور اسے نہ كرسكيں_ وہ كام خدا اور اس كے مخصوص بھيجے ہوئے انسان كے سوا اور كوئي اس طرح انجام نہ دے سكے جب دعوى كرے كہ ميں خدا كا پيغمبر ہوں اور خدا سے خاص ربط ركھتا ہوں اور پھر معجزہ بھى لے آيا ہوں تو حق طلب انسان سمجھ جائے گا كہ وہ واقعى پيغمبر اور خدا كا بھيجا ہوا ہے اور خدا سے خاص ربط ركھتا ہے امين ہے اور اللہ كا مورد اعتماد ہے حق طلب

86
لوگ بھى اس پر اعتماد كريں گے اور اس كى دعوت اور حكم كو قبول كرليں گے اور كہيں گے چونكہ يہ وہ كام كرتا ةے جو صرف خدا كرسكتا ہے يعنى اس كے پاس معجزہ ہے لہذا وقعى پيغمبر ہے اور خدا كے ساتھ خاص ربط ركھتا ہے آگاہ اور حق طلب لوگ پيغمبروں كو معجزہ كى وجہ سے پہچانتے ہيں اور سمجھ ليتے ہيں كہ يہ خدا كے بھيجے ہوئے ہيں_

87
آٹھواں سبق
رسالت كى نشانياں
آپ پڑھ چكے ہوں گے كہ پيغمبروں كے معجزات كيسے ہوتے ہيں اور يہ بھى جانتے ہوں گے كہ حضرت موسى عليہ السلام اپنے ہاتھ كو گريبان ميں لے جاتے اور جب اسے باہر نكالتے تو وہ ايك خوبصورت ستارے كى طرح چمكتا تھا_ حضرت موسى عليہ السلام كا عصى اللہ كے حكم سے ايك زبردست سانپ بن جاتا اور اسى عصا نے اللہ كے حكم سے دريا كے پانى كو اسى طرح چيرديا كہ اس كى زمين ظاہر ہوگئي_
خداوند عالم نے ان كا اور ديگر كئي ايك معجزات كا ذكر قرآن ميں كيا ہے_ حضرت عيسى عليہ السلام كے متعلق فرمايا ہے كہ مادر زاد اندھوں كو اللہ كے حكم سے بغير كوئي دواء استعمال كئے شفا دے ديتے تھے_
مردوں كو اللہ كے حكم سے زندہ كرتے تھے مٹى سے پرندے

88
كى صورت بناتے اور اللہ تعالى كے اذن سے اس ميں پھونك مارتے تو اس ميں روح آجاتى تھى او روہ پرندہ ہوجاتا تھا، اور اڑجاتا تھا_
حضرت عيسى عليہ السلام اسرار سے واقف تھے مثلا جس شخص نے گھر ميں كوئي چيز كھائي ہو يا اس نے گھر ميں كوئي چيز چھيا كر ركھى ہو تو آپ اس كى خبر ديتے تھے آپ جب گہوارے ميں تھے تو لوگوں سے باتيں كرتے تھے نمرود كى جلائي ہوئي آگ اللہ كے اذن اور حكم سے حضرت ابراہيم عليہ السلام كے لئے سرد ہوگئي اور آپ سالم رہے اور كوئي خراش آپ كو نہ پہنچى ہمارے پيغمبر عليہ السلام كے بھى بے شمار معجزے تھے آپ كے معجزات ميں سے سب سے بڑا معجزہ قرآن كريم ہے آگے چل كر پيغمبر اسلام(ص) كے معجزات كے بارے ميں بيان كيا جائے گا_
اب ہم يہ بتلانا چاہتے ہيں كہ معجزہ كس طرح اور كس كى قدرت سے انجام پاتا ہے_
اللہ تعالى اپنى بے پناہ قدرت سے جو كام انجام ديتا چاہئے بجالا سكتا ہے خدا كے سواء كون ہے جو خشك لكڑى كو سانپ بنادے_ خدا كے سوا كون ہے جو ايك اشارے سے دريا چيردے_ خدا كے سواء كون ہے جو مادر زاد اندھے كو شفا دے دے اور وہ بينا ہوجائے_ خدا كے سوا كون ہے جو ايك بے جان مجسمہ كو زندہ كردے اور اس كو پر و بال آنكھ اور كان عطا كردے خدا كے سوا كون ہے جو غيب سے مطلع ہوسكتا ہے پيغمبر اس قدرت اور طاقت كے ذريعے جو اللہ تعالى نے انہيں عنايت فرمائي ہے ا للہ تعالى كے اذن سے ايسے كام انجام ديتے ہيں تا كہ حق طلب لوگ ان امور كے

89
ديكھنے اور مشاہدہ كرنے سے سمجھ جائيں كہ ان تعلق اور خاص ربط خدا سے ہے اور اسى كے چنے ہوئے ہيں اور اسى كى طرف سے پيغام لائے ہيں_ اس قسم كے كاموں كو معجزہ كہاجاتا ہے معجزہ ايسا كام ہے كہ جسے خدا كے علاوہ يا اس كے خاص بھيجے ہوئے بندوں كے علاوہ كوئي بھى انجام نہيں دے سكتا جب خدا كسى كو پيغمبر بنا كر بھيجتا ہے تو كوئي نشانى اور معجزہ اسے دے ديتا ہے تا كہ اس كے ذريعہ پہچانا جائے اگر پيغمبر اللہ تعالى كى طرف سے واضح نشانى نہ لائيں تو لوگ انہيں كس طرح پہچانيں اور كس طرح جانيں كہ واقعى يہ خدا كا پيغمبر ہے_

سوالات
1)___ كيا پيغمبر كے پہچاننے كے لئے كسى خاص نشانى كى ضرورت ہے اور كيوں؟
2)___ پيغمبر كى نشانى كا كيا نام ہے؟
3)___ حق طلب لوگ كس ذريعہ سے پيغمبر كو پہچانتے ہيں؟
4)___ معجزہ كسے كہا جاتا ہے؟
5)___ مشاہدہ معجزہ كے بعد كس طرح سمجھا جاتا ہے كہ اس كے لانے والے اللہ تعالى كے پيغمبر ہيں؟
6)___ معجزہ كس كى قدرت سے انجام پاتا ہے؟
7)___ پيغمبروں كو يہ قدرت كون عنايت كرتا ہے؟