آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ دوم
  54
دوسرا سبق
پھول كى تلاش
ہمارے خاندان كے كچھ لوگ مرى كے اطراف ميں ايك ديہات ميں رہتے ہيں وہ ديہات بہت خوبصورت ہے وہاں كى آب و ہوا معتدل ہے اس كے نزديك ايك پہاڑ ہے كہ جس كا دامن سرخ اور زرد پھولوں سے بھرا ہوا ہے_
ايك دن ميرے رشتہ دار بچّے ميرے چچا كے گھر بيٹھے تھے عيد الاضحى كا دن تھا_ ہم چاہتے تھے كہ كمرے كو پھولوں سے سجائيں ميرے والد نے مجھ سے كہا كہ چليں پھول ڈھونڈ لائيں اور اس كام ميں ايك دوسرے كا مقابلہ كريں_
ميں نے پوچھا كس طرح؟
والد نے كہا كہ تم تمام كے تمام پہاڑ كے دامن ميں جاؤ وہاں بہت

55
زيادہ پھول موجود ہيں پھول توڑو اور لوٹ آؤ ليكن خيال كرنا كہ پھولوں كى جڑوں كو ضرر نہ پہنچے مقابلہ كا وقت ايك گھنٹہ ہے تمام اس مقابلہ ميں شريك ہو جاؤ پھول توڑو اور لوٹ آو جو زيادہ پھول لائے گا وہ زيادہ انعام پائے گا تمام بچّے مقابلہ ميں شريك ہونے كے لئے آمادہ ہوگئے_
صبح كو ٹھيك سات بجے مقابلہ شروع ہوا كچھ بچے تو اس ديہات كے اطراف ميں ہى رہ گئے اور كہنے لگے كہ راستہ دور ہے اور ہم تھك جائيں گے تم بھى يہيں رك جاؤ اور ہم ہميں مل كر كھيليں ليكن ہم نے ان كى باتوں پر كان نہ دھرا اور چلے گئے راستے ميں دوڑتے اور ايك دوسرے سے آگے نكلتے تھے تا كہ پھولوں تك جلدى پہنچ جائيں راستہ دشوار آگيا بعض بچّے ٹھہر گئے آگے نہ بڑھے او ركہنے لگے كہ ہم يہيں سے پھول توڑيں گے_
ميں ميرا بھائي اور چچا كا بيٹا سب سے پہلے پہاڑ كے دامن ميں پہنچ گئے كتنى بہترين اور خوبصورت جگہ تھى زرد اور سرخ پھولوں سے بھرى پڑى تھي_ ہم تينوں نے فيصلہ كيا كہ ايك دوسرے كى مدد كريں اور اكھٹے پھول توڑيں ميں اور چچا كا لڑكا پھول توڑنے تھے اور اپنے بھائي كے دامن ميں ڈال ديتے تھے اس كا دامن پھولوں سے بھر گيا گھڑى ديكھى تو مقابلہ كا وقت ختم ہونے كے قريب تھا گھر كى طرف لوٹے دوسرے بچّے بھى لوٹ آئے تھے اور جانتے تھے كہ انہيں بہترين انعام ملے گا اور جو تھوڑے پھول توڑ لائے تھے خوش نہ تھے كيوں كہ جانتے تھے كہ مقابلہ ميں بہتر مقام نہيں لے سكيں گے اور بہترين انعام حاصل نہيں كرسكيں گے اور جو خالى ہاتھ لوٹ آئے تھے شرمسار اور سرجھكائے ہوئے تھے والد كے پاس پہنچے جس نے جتنے پھول توڑے

56
تھے انہيں دے ديئے اور انعام ليا ليكن جنہوں نے سستى كى تھى اور والد كے فرمان پر عمل نہيں كيا تھا انہوں نے انعام حاصل نہيں كيا بلكہ شرمسار تھے ان سے والد صاحب بھى خوش نہيں ہوئے اور ان كى كوئي پرواہ نہ كى وہ سرجھكائے اپنے آپ كو كہہ رہے تھے كاش ہم بھى كوشش كرتے كاش دوبارہ مقابلہ شروع ہو ليكن مقابلہ ختم ہوچكا تھا

جزاء كا دن
مقابلہ كے ختم ہوجانے كے بعد ہمارے والد نے ہم سے گفتگو كرنا شروع كى او ركہا '' ميرے عزيز اور پيارے بچّو مقابلہ كے انعقاد كے لئے ميرا نظريہ كچھ اور تھا ميں اس سے تمہيں سمجھنا چاہتا تھا كہ يہ جہان مقابلہ كا جہان ہے_ ہم تمام اس جہان ميں مقابلہ كرنے آئے ہيں اور قيامت كے دن اس كا انعام اور جازء حاصل كريں گے ہمارا مقابلہ نيك كاموں اور اچھے اعمال ميں ہے_ اچھے اور برے كام كى جزاء اور سزا ہے اچھے اور برے لوگ اللہ كے نزديك برابر نہيں _ ہمارى خلقت اور كام و كوشش كرنا بے معنى اور بے فائدہ نہيں لوگوں كا ايك گروہ اللہ تعالى كے فرمان كا مطيع اور فرمانبردار ہے نيك كاموں كا بجالانے ميں كوشش كرتا ہے وہ ہميشہ اللہ كى ياد ميں ہے اچھے اور صالح لوگوں سے دوستى كرتا ہے ان كى راہنمائي ميں بہت زيادہ اچھے

57
كام انجام ديتا ہے نيك كاموں ميں سبقت لے جاتا ہے اپنے دوستوں اور ہمسايوں كى مدد كرتا ہے مظلوموں كى حمايت كرتا ہے
يہ لوگ آخرت ميں بہترين انعام اور جزاء پائيں گے خدا ان سے خوش ہوگا اور وہ بھى خدا سے انعام لے كر خوش ہوں گے سب سے پہلے بہشت ميں جائيں گے اور بہشت كے بہترين باغ ميں اپنے دوستوں كے ساتھ خوش و خرّم زندگى بسر كرين گے ہميشہ اللہ تعالى كى تازہ نعمتوں اور اس كى پاك محبت سے مستفيد ہوں گے، اور لذت اٹھائيں گے_ ايك اور گروہ اس جہان ميں اچھے كام انجام ديتا ہے وہ اچھے كاموں ميں مدد بھى كرتا ہے اور اللہ كو ياد بھى كرتا ہے ليكن پہلے گروہ كى طرح كوشش نہيں كرتا اور سبقت لے جانے كے درپے نہيں ہوتا يہ بھى قيامت كے دن انعام او رجزاء پائيں گے اور بہشت ميں جائيں گے ليكن ان كا انعام او رجزاء پہلے گروہ كى طرح نہيں ہوگا_ تيسرا گروہ ظالم اور بے دنيوں كا ہے وہ اللہ اور اس كے پيغمبر(ص) كے فرمان كو قبول نہيں كرتا اور اس پر عمل نہيں كرتا_ وہ خدا كو بھول گيا ہے، اچھے كام انجام نہيں ديتا، گناہ گار اور بداخلاق، اور بدكردار ہے لوگوں پر ظلم كرتا ہے اور يہ گروہ خالى ہاتھ آخرت ميں سامنے آئے گا اچھے كام اپنے ساتھ نہيں لائے گا اپنے برے افعال اور ناپسنديدہ اعمال سے شرمندہ ہوگا_
جب اچھے لوگ انعام پائيں گے تو يہ افسوس كرے گا اور پشيمان ہوگا اور كہے گا_ كاش دنيا ميں پھر بھيجا جائے تا كہ وہ نيك كام بجالائے ليكن افسوس كہ دوبارہ لوٹ جانا ممكن نہيں ہوگا اس گروہ كے لوگ جہنم ميں جائيں گے اور اپنے برے كاموں كى سزا پائيں گے_

58
غور كيجئے اور جواب ديجئے
1)___ كيا ہمارى خلقت و كوشش بغير كسى غرض اور غايت كے ہے اور كيا ہم ان كاموں اور كوششوں سے كوئي نتيجہ بھى ليں گے؟
2)___ يہ جہان مقابلہ كى جگہ ہے، سے كيا مراد ہے؟
3)___ متوجہ اور آگاہ انسان اس دنيا ميں كن كاموں كى تلاش ميں اور كن كاموں ميں مقابلہ كر رہا ہے؟
4)___ كون لوگ آخرت ميں بہترين انعام پائيں گے؟
5)___ ان لوگوں نے دنيا ميں كيا كيا ہے؟
6)___ ان كے اعمال اور كردار كيسے تھے، ان كے دوست كيسے تھے كن كاموں ميں مقابلہ كرتے تھے؟
7)___ آپ كى رفتار اور آپ كا كردار كيسے ہے، آپ كے دوستوں كا كردار كيسا ہے، كن كاموں ميں ايك دوسرے سے آگے بڑھنے كى كوشش كرتے ہيں اگر آپ كا كوئي دوست آپكو كسى ناپسنديدہ كام كى دعوت دے تو پھر بھى اس سے دوستى ركھتے ہيں؟
8)___ كون لوگ قيامت كے دن شرمندہ ہوں گے كيوں افسوس كريں گے يہ لوگ اس دنيا ميں كيسا كردار تھے ہيں؟
9)___ دوسرے گروہ كا انعام اور جزاء كا پہلے گروہ كے انعام اور جزائ

59
سے كيا فرق ہے اور كيوں؟
ان سوالوں كے جواب خوش خط لكھيں