45
دسواں سبق
موحّدين كے پيشوا حضرت ابراہيم (ع)
حضرت ابراہيم (ع) عليہ السلام كے زمانے ميں لوگ نادان اور جاہل تھے پہلے پيغمبروں كے دستور كو بھلاچكے تھے خداپرستى كے طور طريقے نہيں جانتے خدا كى پرستش كى جگہ بت پرستى كرتے تھے يعنى پتھر يا لكڑى سونا يا چاندى كے مجسمے انسانى يا حيوانى شكل ميں بناتے تھے اور ان بے زبان اور عاجز بتوں كے سامنے سجدہ كرتے تھے اور ان كے سامنے زمين پر گرپڑتے اور ان كے لئے نذر و نياز مانتے اور قربانى ديا كرتے تھے بعض لوگ سورج كى پرستش كرتے تھے اور بعض لوگ چاند يا ستاروں كى پرستش كرتے تھے_ جاہلوں كا ايك گروہ اس زمانہ ميںطاقتور اور ظالموں كى پرستش كرتا تھا اور ان كى اطاعت واجب و لازم سمجھتا تھا اور بغير سوچے سمجھے ظالموں كے دستور پر عمل كرتا تھا اپنے آپ كو ذليل كر كے ان كے سامنے زمين پر گرتے تھے اور ان
46
كے لئے بندگى كا اظہار كرتے تھے اللہ تعالى نے حضرت ابراہيم (ع) كو چنا اور انھيں زندگى كا صحيح راستہ بتلايا اور حكم ديا كہ لوگوں كى تبليغ كريں اور انھيں خداپرستى كے طور طريقے بتلائيں_
حضرت ابراہيم (ع) نے لوگوں سے فرمايا كہ بتوں ميں كونسى قدرت ہے كہ تم ان سے محبت كرتے ہو اور ان كى پرستش كرتے ہو يہ مجسمے كيا كرسكتے ہيں يہ نہ تو ديكھتے ہيں نہ سنتے ہيں يہ نہ تو تمہيں كوئي فائدہ پہنچا سكتے ہيں اور نہ ہى تمہيں ضرر پہنچانے پر قدرت ركھتے ہيں_ تم كيوں اپنے اپ كو ان كے سامنے ذليل كرتے ہو؟ تم كيوں ان كے سامنے زمين پر گرتے ہو؟ كيوں ان كى عبادت و اطاعت كرتے ہو؟ جو لوگ حضرت ابراہيم (ع) كى گفتگو سنتے اور اس كے متعلق فكر نہ كرتے تھے وہ آپ كے جواب ميں كہتے كہ ہمارے آباؤ اجداد بت پرست تھے ہمارے دوست اور رفقاء بھى بت پرست تھے اور ہم اپنے گزرے ہوئے آباؤ اجداد كى پيروى كريں گے اور ان كے دين پر باقى رہيں گے_
حضرت ابراہيم عليہ السلام فرماتے تھے كہ تمہارے آباؤ اجداد نے اشتباہ كيا كہ وہ بت پرست بنے كيا تم ميں عقل و شعور نہيں؟ كيا تم خود كچھ نہيں سمجھتے؟ كيا ديكھ نہيں رہے ہو كہ ان بتوں سے كچھ بھى تو نہيں ہوسكتا_ كس لئے تم اپنے آپ كو طاقتوروں اور ظالموں كے سامنے ذليل كرتے ہو وہ بھى تمہارى طرح اللہ كى مخلوق ہيں_
لوگو ميں اللہ كا پيغمبر ہوں اور اس كى طرف سے آ زادى اور سعادتمند ى كا پيغام لايا ہوں_ ميرى بات سنو تا كہ دنيا اور آخرت ميں سعادت
47
مند بن جاؤ: لوگو تمہارا پروردگار اور مالك وہ ہے كہ جس نے تم كو پيدا كيا ہے، زمين اور آسمان كو پيدا كيا ہے، كائنات اور اس ميں رہنے والوں كے لئے انتظام كرتا ہے تمام قدرت اس كى طرف سے ہے دنيا كا نظام چلانا كسى كے سپرد نہيں كيا اور اس كے چلانے ميں كس سے مدد نہيں لى وہ ايك ہے اور قادر مطلق ہے_ ميں ان بتوں سے جن كى تم پرستش كرتے ہو بيزار ہوں اور ان كو دوست نہيں ركھتا اور ان كى اطاعت نہيں كرتا
خدا كو دوست ركھتا ہوں اور صرف اس كى پرستش كرتا ہوں كيوں كہ خدا نے مجھے پيدا كيا ہے_
بيمارى سے شفا اور زندگى اور موت دنيا اور آخرت سب اس كے ہاتھ ميں ہے_
ميں اميدوار ہوں كہ قيامت كے دن بھى خداوند عالم مجھ پر مہربان ہوگا اور مجھ پر رحم كرے گا_
لوگو ايك خدا كى پرستش كرو كيوں كہ تمام قدرت خدا سے ہے، خدا ہے اور ہميشہ رہے گا تمہارى مدد كرنے والا صرف خدا ہے تمہارا راہنما خدا كا پيغام ہے اسى كى طرف توجہ كرو اور صرف اسى كى پرستش كرو پرستش صرف ذات خدا كے ساتھ مخصوص ہے اس كے سواء اور كوئي لائق اطاعت اور پرستش نہيں ہے_
48
غور كريں اور جواب ديں
1)___ حضرت ابراہيم (ع) كے زمانے ميں جاہل لوگ كن چيزوں اور كن لوگوں كى پرستش كرتے تھے؟ اور كن لوگوں كى اطاعت كو ضرورى سمجھتے تھے؟
2)___ اللہ تعالى نے حضرت ابراہيم (ع) كو كيا فرمان ديا؟
3)___ حضرت ابراہيم (ع) نے لوگوں سے كيا فرمايا اور كس طرح وضاحت كى كہ بت قابل پرستش نہيں ہيں؟
4)___ كيا لوگ حضرت ابراہيم (ع) كى گفتگو پرغور كرتے تھے؟ اور آپ سے كيا كہتے تھے؟
5)___ لوگوں نے حضرت ابراہيم (ع) كو كيا جواب ديا تھا وہ ٹھيك تھا يا غلط اور كيوں؟
6)___ كيا يہ جائز ہے كہ ايك انسان دوسرے كے سامنے بندگى كا اظہار كرے؟
7)___ آپ نے بت پرست ديكھا ہے؟
8)___ حضرت ابراہيم (ع) كى توحيد پر كيا دليل تھى كيوں صرف خدا كو دوست ركھتے تھے اور صرف اسى كى پرستش كرتے تھے؟
9)___ سوائے خدا كے اور كوئي كيوں قابل پرستش اور اطاعت نہيں؟
10)___ كيا جو كسى ظالم كى اطاعت كرتا ہے وہ موحّد ہے؟
11)___ كس كو موحّد كہتے ہيں موحّد آدمى كى اميد كس سے ہوتى ہے؟
49
12)___ اس سبق سے ايك اور سوال بنائيں اوراپنے دوست سے كہيں كہ وہ اس كا جواب دے_
|