آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ دوم
  37
ساتواں سبق
عالم و قادر خدا
سبزياں اور نباتات ہمارے لے بہت مفيد اور كارآمد ہيں اپنى ضرورت سے زائد غذا بناتى ہيں اور ہمارے لئے ذخيرہ كرليتى ہيں_ درختوں ميں سے سب آم گلاب، مالٹے ضرورت سے زائد ہمارے لئے ميوہ بناتے ہيں گاجر آلو اور پياز كے پودے اضافى غذا كو اپنى جڑوں ميں ذخيرہ كرتے ہيں_
جى ہاں اگر نباتات كے سبز پتے نہ ہوتے تو كس طرح غذا بناتے اور اگر سبز پتوں ميں باريك سوراخ نہ ہوتے تو ہوا كہاں سے داخل ہوتى ليكن مہربان خدا نے نباتات ميں سبز پتے خلق كئے اور پتوں ميں چھوٹے چھوٹے خانے اور سوراخ بنائے_ تا كہ سبز پتّے غذا بناسكيں اور اگر نباتات اپنى ضرورت كے لئے غذا بناتے تو ہم كيا كھاتے؟ حيوانات كيا كھاتے

38
ليكن احسان كرنے والے خدا ے نباتات كو اس طرح خلق كيا ہے كہ وہ اپنے مصرف سے زيادہ غذا بناسكيں اور اگر سوراخ كى روشنى نباتات تك نہ پہنچى تو پودے كس طاقت سے غذا درست كرسكتے تھے؟ ليكن خدائے عليم اور قدير نے سوراخ كو ايسا پيدا كيا ہے كہ اس كى روشنى ضرورت كے مطابق نباتات تك پہنچ سكے تا كہ پتے سورج كى روشنى اور توانائي كى مدد سے غذا حاصل كرسكيں پس خدا تمام چيزوں كو جانتا ہے اور اس پر قادر ہے اسے علم تھا كہ ہميں غذا كى ضرورت ہے اورہم خود نہيں بناسكتے اسى لئے نباتات كے سبز پتّے خلق كئے اور ان ميں سوراخ ركھے تا كہ ہمارے لئے غذاسازى كا كارخانہ بن سكے_
اسے علم تھا كہ ہى چھوٹا كارخانہ سورج كى روشنى اور توانائي كا محتاج ہے لہذا سورج كو اس طرح خلق كيا كہ سورج كى توانائي اور روشنى جس قدر پتّوں كے لئے ضرورى ہے اس چھوٹے كارخانے تك پہنچ سكے اگر خدا قادر نہ ہوتا تو ان كو نہ بناپاتا جو ہمارے لئے ضرورى تھيں_
اگر خدا بخشش كرنے والا اور مہربان نہ ہوتا تو يہ تمام نعمتيں ہميں عطا نہ كرتا پس معلوم ہوا كہ خدا عالم ہے، خدا قادر ہے، خدا رحمان يعنى بخشنے والا ہے''
خدا رحيم يعنى مہربان ہے:

اس سبق كے متعلق آپ خود سوال بنائيں

1)

39
3)

اور مشقيں بھى آپ خود بتلائيں

1)
2)
3)