آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ دوم
  25
پانچواں سبق
تجربے كى روش خداشناسى كا سبق ديتى ہے
جب ميں گھر آئي تو ميرى ماں نے كہا مريم آج عصر كے وقت كون سا سبق پڑھا ہے؟ ميں نے علم حياتات ''بيالوجي'' اور بحث نظام ہاضمہ كا سبق پڑھا ہے استاد نے پوچھا جانتى ہو كہ غذا كى نالى كيا ہے: معدہ كہاں ہے؟ آنتوں كا كيا كام ہے_ غذا كس طرح ہضم ہوتى ہے؟ شاگرد اس كا جو جواب دے رہے تھے وہ درست نہ تھا استاد نے كہا ان سوالوں كے متعلق تحقيق كرو ان كا صحيح اور كامل جواب ياد كرو اور كل اپنے دوستوں سے بيان كرنا ميں حياتيات كى كتاب لائي تا كہ آپ كى مدد سے ان سوالوں كے متعلق تحقيق كروں ميرى امّى بھى اپنى لائبريرى سے ايك كتاب لائيں جس ميں مختلف اور بہت زيادہ شكليں موجود تھيں ايك شكل مجھے دكھلائي اور كہا اس تھيلى كو ديكھ رہى ہو ہم جب غذا كھاتے ہيں تو غذا اس تحصيلى ميں جاتى ہے اس كا نام معدہ ہے

26
كيا بتلا سكتى ہو كہ غذا كسے راستے سے معدہ ميں جاتى ہے؟
ميں نے شكل كو ديكھا اور كہا يقينا اس نالى كے ذريعہ جاتى ہوگى ماں نے كہا ہاں بالكل ٹھيك ہے اس كا نام غذا كى نالى ہے يہ نالى حلق كو معدہ سے ملاتى ہے_
ايك اور نالى حلق كو پھيپھڑوں سے ملاتى ہے جب ہم سانس ليتے ہيں تو ہو اس نالى سے پھيھپڑوں ميں جاتى ہے_ ا س كا نام جانتى ہو ميں نے شكل كو ديكھا اور كہا يہ ہوا كى نالى ہے_ ميرى امّى نے كہا يہ نالى غذا كے گذرنے كے لئے ہے اور يہ نالى ہوا كے گذرنے كے لئے ہے_ ميں نے كہا كہ اگر غذا ہوا كى نالى سے جائے تو كيا ہوگا؟ امّى نے كہا غذا كو اس نالى سے نہيں جانا چاہتے ورنہ ہوا كے جانے كا راستہ بند ہوجائے گا اور ہمارا دم گھٹ جائے گا_ ميں نے كہا پس كس لئے ميرا دم ابھى تك نہيں گھٹا مجھے تو علم نہ تھا كہ غذا كو اس نالى سے نہ نگلوں امّى نے كہا: بيٹي: غذا نگلنا بہت عمدہ ہے اس شكل كوديكھو_ ديكھو حلق ميں چار راستے ہيں ايك راستہ ناك كى طرف اور ايك راستہ منہ كى طرف اور ايك راستہ پھيھڑوں كى طرف اور ايك راستہ معدہ كى طرف_
جب ہم غذا كو نگلنا چاہتے ہيں تو صرف غذا والى نالى كھلتى ہے اسى لئے حلق ميں دو دروازے ہمارى ضرورت كے لئے حلق كئے گئے ہيں پس ايك دروازہ ہوا كى نالى كو بند كرتا ہے اور دوسرا دروازہ ناك والى نالى كو بند كرتا ہے ہوا كا دروازہ كہلاتا ہے اور وہ دروازہ جو ناك كى نالى كو بند كرتا ہے اسے چھوٹى زبان كہا جاتا ہے ہميں ان دونوں دروازوں كى ضرورت ہے اگر يہ

27
نہ ہوں تو پہلے لقمے كے نگلتے وقت گھٹ كر مرجائيں_ ميں نے كہا_ كيا خوب: ميں بھى ايك دوازہ ہوا والا دوسرى چھوٹى زبان ركھتى ہوں ورنہ گھٹ كر مرجاتي_
امّى نے كہا مريم جان: كيا تو يہ خيال كرتى ہے كہ چھوٹى زبان اور دوسرا دروازہ خودبخود بے صرف و غرض وجود ميں آگئے ہيں ميں نے كہا: نہيں چونكہ ان كى غرض و غايت بالكل واضح اور معلوم ہے: ايك ناك كے راستے كو بند كرتى ہے اور دوسرا پھيھپڑوں كو جانے والى نالى كو ان كے كام اور غرض معين اور معلوم ہيں بغير علّت كے وجود ميں نہيں آئے واضح ہے كہ كس ذات عالم نے ان كو ہمارے لئے خلق كيا ہے_ امّى نے كہا_ شاباش_ بالكل ٹھيك كہا تو نے: جس نے ہم كو پيدا كيا ہے ہمارى ضروريات كو جانتا تھا اور تمام چيزوں كو جانتا ہے اسے علم تھا كہ ہميںاس دروازے كى ضرورت ہے چونكہ ہم كو سانس بھى لينا ہے اور غذا بھى كہانا ہے وہ جانتا تھا كہ غذا كو ہوا كى نالى ميں نہيں جانا چاہيئے اسى غرض كے ماتحت ہوا كا دروازہ خلق كرديا ہے_ جب تك لقمے نگلتے رہيں گے ہوا كى نالى كا دروازہ بند رہے گا اور غذا اس ميں نہيں جائے گي_ ہميں پيدا كرنے والا خدا عالم اور قادر ہے اسے ہمارى تمام ضروريات كا علم تھا اسى لئے ان كو ہمارى ضرورت كے تحت خلق كيا_ مثلاً معدہ كى ديوار ميں ہزاروں غدّے خلق فرمائے ہيں تا كہ مخصوص لعاب پيدا ہوكر غذا پر

28
پڑے تا كہ غذا ہضم ہو اور مائع ميں تبديل ہوجائے_ ہمارے لئے آنتيں خلق فرمائي ہيں تا كہ مائع شدہ غذا معدہ سے آنتوں ميں داخل ہو اور وہاں ہضم او رجذب ہو صفراوى پتا اور تلى كو خلق فرمايا ہے تا كہ مخصوص لعاب غذا پر پڑے تا كہ غذا مكمل طور پر ہضم ہوجائے_ جب غذا پورى طرح ہضم ہوجائے تو ضرورى مواد كو آنتوں كى ديوار سے جذب كرتا ہے اور خون ميں داخل ہوجاتا ہے اور تمام بدن تك پہنچتا رہتا ہے_ پيارى مريم_ ايك منظم كارخانہ جو نظام ہضم كہلاتا ہے خودبخود بغير علت اور فائدہ ہے كے وجود ميں نہيں آيا بلكہ مہربان اور دانا خدا نے ہمارے لئے ہمارى ضرورت كے تحت اسے خلق كيا ہے_ غذا كھانے سے طاقت اور انرجى بنتى ہے اور پھر ہم زندہ رہ سكتے ہيں_ خداوند عالم كى مہربانى سے ہميں توانائي حاصل ہوتى ہے جس كى بدولت ہم زندہ ہيں اور ديگر امور انجام ديتے ہيں_ ہم بھى اس كے شكر كے لئے اس طاقت كو اس كى اطاعت ميں صرف كرتے ہيں اس كے فرمان اور احكام كو قبول كرتے ہيں او رگناہ و نافرمانى اور برے اخلاق سے دور رہتے ہيں تا كہ خدا ہم سے خوش ہو اور دنيا و آخرت ميں بہت اعلى اور بہترين نعمتيں عنايت فرمائے_
يہ شكل اس عظيم كارخانے كى ہے جو منظم اور مرتبط غذا كے ہضم كے لئے بنايا گيا ہے اور نظام ہضم كہلاتا ہے_ مہربان خدا نے ہمارى ضرورت كے تحت اسے خلق كيا_
كيا سوائے خدا عليم و قادر كے كوئي اتنا بڑا كارخانہ ہمارے لئے بنا سكتا ہے؟

غور كريں اور جواب ديں
1)___ ہوا كى نالى كے لئے دروازہ بنانے كى غرض كيا ہے؟

29
2)___ چھوٹى زبان كے خلق كرنے كى غرض كيا ہے؟
3)___ اگر يہ دروازے نہ ہوں تو ہم كيسے غذا كھاسكتے ہيں؟
4)___ كيا يہ دروازے خودبخود بے غرض و غايت كے وجود ميں آئے ہيں ... اور كيوں؟
5)___ ہمارا نظام ہضم كن چيزوں سے بنا ہے؟
6)___ ہمارے بدن ميں غذا كس طرح ہضم ہوتى ہے؟
7)___ كيا نظام ہضم بے ربط اور بے غرض ہے؟
8)___ كيا ہم نے اس منظّم و مرتبط كارخانہ كو بنايا ہے؟
9)___ نظام ہضم كے منظم اور مرتبط ہونے سے كيا نتيجہ ليتے ہيں؟
10)___ اللہ تعالى كى اعلى اور عمدہ نعمتوں سے نوازے جائيں تو كيا كريں؟
11)___ كيا آپ جانتے ہيں كہ غذا كے نگلنے كے وقت منہ كا راستہ كس طرح بند ہوجاتا ہے؟
ان سوالوں اور اس كے جوابوں كو خوبصورت خط كے ساتھ اپنى كاپى ميں لكھيں