آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ اول
  133
ساتواں سبق

نماز پر شكوہ _ نمازجمعہ
نماز ايمان كى اعلى ترين كو نپل اور روح انسانى كا اوج ہے _ جو نماز نہيں پڑھتا وہ ايمان اور انسانيت كے بلند مقام سے بے بہرہ ہے _ نماز ميں قبلہ روكھڑے ہوتے ہيں اور خدائے مہربان كے ساتھ كلام كرتے ہيں _ پيغمبر اسلام(ص) نے نماز قائم كرنے كے لئے تاكيد كى ہے كہ مسجد ميں جائيں اور اپنى نماز دوسرے نماز يوں كے ساتھ با جماعت ادا كريں تنہا نماز كى نسبت دريا اور قطرہ كى ہے اور ان كے ثواب اور اجر ميں بھى يہى نسبت ہے جو مسجد ميں با جماعت ادا كى جائے _ جو نمازيں جماعت كے ساتھ ادا كى جاتى ہيں _ ان ميں نماز جمعہ كا خاص مقام ہے كہ جسے لازمى طور سے جماعت كے ساتھ مخصوص مراسم سے ادا كيا جاتا ہے _ كيا آپ نماز جمعہ كے مراسم جانتے ہيں ؟ كيا جانتے ہيں كہ كيوں امام جمعہ ہتھيار ہاتھ ميں لے كر كھڑا ہوتا ہے ؟
كيا آپ جانتے ہيں كہ امام جمعہ كو خطبوں ميں كن مطالب كو ذكر كرنا ہے ؟
امام جمعہ ہتھيار ہاتھ ميں اس لئے ليتا ہے تا كہ اسلام كے داخلى اور خارجى دشمنوں كے خلاف اعلان كرے كہ مسلمان كو اسلامى سرزمين كے دفاع كے لئے ہميشہ آمادہ رہنا چاہيئے _ ہتھيار ہاتھ ميں لے كر ہر ساتويں دن مسلمانوں كو ياد دہانى كرائي جاتى ہے كہ نماز كے برپا كرنے كے لائے لازمى طور پر جہاد اور مقابلہ كرنا ہوگا _ امام جمعہ ہتھيار ہاتھ ميں ليكر خطبہ پڑھتا ہے تا كہ اعلان كر ے كہ نماز اور جہاد ايك دوسرے سے جدا نہيں ہيں _ اور مسلمانوں كو ہميشہ ہاتھ ميں ہتھيار ركھنا چاہيئےور دشمن

134
كى معمولى سے معمولى حركت پر نگاہ ركھنى چاہيے _ جو امام جمعہ اسلامى معاشرہ كے ولى اور رہبر كى طرف سے معيّن كيا جاتاہے وہ ہاتھ ميں ہتھيار ليتا ہے اور لوگوں كى طرف منہ كركے دو خطبے ديتا ہے اور اجتماعى و سياسى ضروريات سے لوگوں كو آگاہ كرتا ہے اور ملك كے عمومى حالات كى وضاحت كرنا ہے _ اجتماعى مشكلات اور اس كے مفيد حل كے راستوں كى نشاندہى كرتا ہے _ لوگوں كو تقوى _ خداپرستى ايثار اور قربانى و فداكارى كى دعوت ديتا ہے اور انہيں نصيحت كرتا ہے _ نماز يوں كو پرہيزگارى ، سچائي ، دوستى اورايك دوسرے كى مدد كرنے كى طرف رغبت دلاتا ہے _ لوگ نماز كى منظم صفوں ميں نظم و ضبط برادرى اور اتحاد كى تمرين اور مشق كرتے ہيں _ اور متحد ہوكر دشمن كامقابلہ كرنے كا اظہار كرتے ہيں _ جب نماز جمعہ كے خطبے شروع ہوتے ہيں اور امام جمعہ تقرير كرنا شروع كرتا ہے تو لوگوں پر ضرورى ہوجاتاہے كہ وہ خامو ش اور آرام سے بيٹھيں اور نماز جيسى حالت بناكر امام جمعہ كے خطبوں كو غور سے نہيں _

سوالات
1_ نماز جمعہ كى منظم صفيں كس بات كى نشاندہى كرتى ہيں؟
2_ امام جمعہ خطبہ ديتے وقت ہاتھ ميں ہتھيار كيوں ليكر كھڑا ہوتا ہے ؟
3_ امام جمعہ كو كون معيّن كرتا ہے ؟
4_ امام جمعہ نماز جمعہ كے خطبے ميں كن مطالب كو بيان كرتا ہے ؟
5_ نماز جمعہ كے خطبے ديئےانے كے وقت نماز يوں كا فرض كيا ہوتا ہے ؟

135
آٹھواں سبق

روزہ
اسلام كى بزرگ ترين عبادات ميں سے ايك روزہ بھى ہے
خدا روزا داروں كو دوست ركھتا ہے اور ان كو اچھى جزا ديتا ہے روزہ انسان كى تندرستى اور سلامتى ميں مدد كرتا ہے
جو انسان بالغ ہوجاتا ہے اس پر ماہ مرضان كا روزہ ركھنا واجب ہوجاتا ہے اگرروزہ ركھ سكتا ہو اور روزہ نہ ركھے تو اس نے گناہ كيا ہے روزہ دار كو سحرى سے ليكر مغرب تك كچھ نہيں كھانا چاہئے

ان جملوں كو مكمل كيجئے
1_ ... اسلام كى بزرگ ترين ...ہے
2_ ... خدا روزہ داروں ... ہے
3_ ... روزہ انسان كى ... مدد كرتا ہے
4_ ... روزہ دار كو ... نہيں كھانا چاہيئے
5_ ... اگر روزہ ركھ سكتا ہو اور ... گناہ كيا ہے

136
نواں سبق

ايك بے نظير دولہا
ايك جوان بہادر اور ہدايت يافتہ تھا _ جنگوں ميں شريك ہوتا تھا _ ايمان اور عشق كے ساتھ اسلام و قرآن كى حفاظت اور پاسدارى كرتا تھا _ اللہ كے راستے ميں شہادت كو اپنے لئے بڑا افتخار سمجھتا تھا كہ ميدان جنگ ميں شہيد ہوجانا اس كى دلى تمنا تھى _ يہ تھا حنظلہ جو چاہتا تھا كہ مدينہ كى اس لڑكى سے جو اس سے منسوب تھى شادى كرلے شادى كے مقدمات مہيّا كرلئے گئے تھے _ تمام رشتہ داروں كو شادى كے جشن ميں مدعو كيا جا چكا تھا _ اسى دن پيغمبر اكرم (ص) كو مطلع كيا گيا كہ دشمن كى فوج مدينہ كى طرف بڑھ رہى ہے اور شہر پر حملہ كرنے والى ہے _
پيغمبر (ص) نے يہ خبر بہادر اور مومن مسلمانوں كو بتلائي اور جہاد كا اعلان فرمايا_ اسلام كے سپاہى مقابلہ اور جنگ كے لئے تيار ہوگئے _ جوان محافظ اور پاسداروں نے محبت اور شوق كے جذبے سے ماں باپ كے ہاتھ چومے خداحافظ كہا _ ماؤں نے اپنے كڑيل جوانوں كو جنگ كا لباس پہنايا اور ان كے لئے دعا كى _ چھوٹے بچے اللہ اكبر كا نعرہ لگا كر اپنے باپ اور بھائيوں كو الوداع كررہے تھے _
اسلام كى جانباز فوج اللہ اكبر كہتے ہوئے شہر سے ميدان احد كى طرف روانہ ہور ہى تھى _ اہل مدينہ اسلام كى بہادر فوج كو شہر كے باہر تك جاكر الوداع كہہ رہے تھے _ حنظلہ پيغمبر اسلام (ص) كى خدمت ميں حاضر ہوئے اور پريشانى و شرمندگى كے عالم ميں عرض كيا _ يا رسول اللہ (ص) ميں چاہتا ہوں كہ ميں بھى ميدان احد ميں حاضر ہوں اور جہاد

137
كروں ليكن ميرے ماں باپ اصرار كررہے ہيں كہ ميں آج رات مدينہ رہ جاؤں _ كيا آپ مجھے اجازت ديتے ہيں كہ ميں آج رات مدينہ ميں رہ جاؤں اور اپنى شادى ميں شركت كرلوں اور كل ميں اسلامى فوج سے جا ملوں گا _ رسول خدا (ص) نے اسے اجازت دے دى كہ وہ مدينہ ميں رہ جائے _ مدينہ خالى ہوچكا تھا _ حنظلہ كى شادى كا جشن شروع ہوا ليكن اس ميں بہت كم لوگ شريك ہوئے _ حنظلہ تمام رات بيقرار رہا كيونكہ اس كى تمام تر توجہ جنگ كى طرف تھى وہ كبھى اپنے آپ سے كہتا كہ اے حنظلہ تو عروسى ميں بيٹھا ہوا ہے ليكن تيرے فوجى بھائي اور دوست ميدان جنگ ميں مورچے بنارہے ہيں وہ شہادت كے راستے كى كوشش ميں ہيں وہ اللہ كا ديدار كريں گے اور بہشت ميں جائيں گے اور تو بستر پر آرام كررہا ہے _ شايد حنظلہ اس رات بالكل نہيں سوئے اور برابر اسى فكر ميں رہے حنظلہ كى بيوى نئي دلہن كى آنكھ لگ گئي _ اس نے خواب ميں ديكھا كہ گويا آسمان پھٹ گيا ہے _ اور حنظلہ آسمان كى طرف چلا گيا ہے اور پھر آسمان كا شگاف بند ہوگيا ہے خواب سے بيدار ہوئي _ حنظلہ سحر سے پہلے بستر سے اٹھے اورجنگى لباس پہنا اور ميدان احد كى طرف جانے كے لئے تيار ہوئے دلہن نے پر نم آنكھوں سے اس كى طرف نگاہ كى اور خواہش كى كہ وہ اتنى جلدى ميدان جنگ ميں نہ جائے اور اسے تنہا نہ چھوڑے حنظلہ اپنے آنسو پونچھ كر كہنے لگے اے ميرى مہربان بيوى _ ميں بھى تجھے دوست ركھتا ہوں اور چاہتا ہوں كہ تيرے ساتھ اچھى زندگى بسر كروں ليكن تجھے معلوم ہے كہ پيغمبر (ص) اسلام نے كل جہاد كا اعلان كيا تھا پيغمبر (ص) كے حكم كى اطاعت واجب ہے اور اسلامى مملكت كا دفاع ہر ايك مسلمان كا فرض ہے _ اسلام كے محافظ اور پاسدار اب ميدان جنگ ميں صبح كے انتظار ميں قبلہ رخ بيٹھے ہيں تا كہ نماز ادا كريں اور دشمن پرحملہ كرديں ميں بھى ان كى مدد كے لئے جلدى جانا چاہتا ہوں اے مہربان بيوي

138
ميں اميد كرتا ہوں كہ مسلمان فتح اور نصرت سے لوٹيں گے اور آزادى و عزت كى زندگى بسر كريں گے اگر ميں ماراگيا تو ميں اپنى اميدوار آرزو كو پہنچا اور تجھے خدا كے سپرد كرتا ہوں كہ وہ بہترين دوست اور ياور ہے _ دولہا اور دلہن نے ايك دوسرے كو خدا حافظ كہا اور دونوں كے پاك آنسو آپس ميں ملے اور وہ ايك دوسرے سے جد ا ہوگئے _ حنظلہ نے جنگى آلات اٹھائے اور ميدان احد كى طرف روانہ ہوے وہ تنہا تيزى كے ساتھ كھجوروں كے درختوں اور پتھروں سے گذرتے ہوے عين جنگ كے عروج كے وقت اپنے بھائيوں سے جاملے _ امير لشكر كے حكم كے مطابق جو ذمہ دارى ان كے سپرد ہوئي اسے قبول كيا اور دشمن كى فوج پر حملہ آور ہوئے باوجوديكہ وہ تھكے ہوئے دشمن پر سخت حملہ كيا _ چابكدستى اور پھر تى سے تلوار كا وار كرتے اور كڑكتے ہوئے بادل كى طرح حملہ آور ہوتے اور دشمنوں كو چيرتے ہوئے آگے بڑھ رہے تھے دشمن كے بہت سے آدميوں كو جنہم واصل كيا اور بالآخر تھك كر گرگئے اور زخموں كى تاب نہ لا كر شہيد ہوگئے پيغمبر (ص) نے فرمايا كہ ميں فرشتوں كو ديكھ رہا ہوں كو حنظلہ كے جسم پاك كو آسمان كى طرف لے جارہے ہيں اور غسل دے رہے ہيں _ يہ خبر اس كى بيوى كو مدينہ پہنچي

سوالات
1_ پيغمبر اسلام نے كس جنگ كے لئے اعلان جہاد كيا ؟
2_ پيغمبر كے اعلان جہاد كے بعد اسلام كے پاسدار كس طرح آمادہ ہوگئے ؟
3_ حنظلہ پريشانى كى حالت ميں پيغمبر (ص) (ص) كى خدمت ميں كيوں حاضر ہوئے اور كيا كہا؟

139
حنظلہ عروسى كى رات اپنے آپ سے كيا كہا رہے تھے اور ان كے ذہن ميں كيسے سوالات آرہے تھے؟
5_ دلہن نے خواب ميں كيا ديكھا؟
6_ حنظلہ نے چلتے وقت اپنى بيوى سے كيا كہا؟
7_ حنظلہ كى بيوى نے حنظلہ سے كيا خواہش ظاہر كي؟
8_ پيغمبر (ص) اسلام نے حنظلہ كے بارے ميں كيا فرمايا؟