آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ اول
  122 پانچواں حصّہ
فروع دين

123
پہلا سبق
پاكيزگي
ہمارے پيغمبر حضرت محمد مصطفى (ص) نے ايك آدمى كو ديكھا كہاس كا سر اور چہرہ گردو غبار سے اٹا ہوا ہے بال ميلے كچيلے ہيں ہاتھ منہ دھويا نہيں ہے اور لباس گنداہے پيغمبر اسلام اس سے ناراض ہوئے اور فرمايا: كہ ايسى زندگى كيوں گذارتے ہو كيا تمہيں علم نہيں كہ پاكيزگى دين كا جزو ہے _ مسلمان كو ہميشہ صاف و ستھرارہنا چاہيئے اور اللہ كى نعمتوں سے استفادہ كرنا چاہئے _

سوالات
1_ ہمارے پيغمبر (ص) اس آدمى كو ديكھ كر كيوں ناراض ہوئے ؟
2_ آپ (ع) نے اس سے كيا فرمايا؟
3_ تم اپنے لباس كو ديكھو كہ كيا صاف ستھرا ہے ؟
4_ اپنے ہاتھوں كو ديكھو كيا صاف ہيں اور ناخن كيسے ہيں؟
5_ تم اپنے دانتوں كو كتنى بار صاف كرتے ہو ؟
5_ تمہارے سب سے صاف ستھرے دوست كا كيا نام ہے ؟

124
دوسرا سبق

ہميشہ پاكيزہ رہيں
ہم سب جانتے ہيں كہ ناپاك اور گندى چيزيں ہمارى سلامتى كے لئے مضرہيں اور ہميں ان سے دور رہنا چاہيئے _ مثلاً انسان كا پيشاب اور غلاظت كثيف اور گندى ہوتى ہيں اسلام نے ان دونوں كو نجس اور ناپاك قرار ديا ہے اسلام كہتا ہے : كہ اگر بدن يا لباس ان دو سے ملوث ہوجائے تو اسے پانى سے دھوئيںتا كہ پاك ہوجائے _ نماز پڑھنے والے كا بدن يا لباس پاك ہونا چاہيے_ نجس غذا كا كھانا حرام اور گناہ ہے _ اسلام كہتا ہے : كہ جب پائخانہ جاتے ہو تو اس طرح بيٹھو كہ پيشاب كا قطرہ بھى تمہارے لباس اور بدن پر نہ پڑسكے _ كيونكہ پيشاب كا قطرہ اگر چہ بہت ہى معمولى كيوں نہ ہو بدن اور لباس كو آلودہ اور نجس كرديتا ہے _ پيشاب كے نكلنے كى جگہ كو پانى سے دھونا چاہيتے يعنى دو يا تين دفعہ اس جگہ پانى ڈاليں تا كہ پاك ہوجائے _ پائخانہ كرنے كے بعد اس جگہ ( مقعد) كو پانى يا كاغذ يا تين عدد ڈھيلے سے دھوئيں دائيں ہاتھ سے پانى ڈاليں اور بائيں ہاتھ سے دھوئيں _ پائخانہ سے فارغ ہونے كے بعد ہاتھ كو پانى اور صابوں سے دھوئيں تا كہ اچھى طرح پاك و پاكيزہ ہوجائے _ قبلہ كى طرف منہ يا پيٹھ كر كے پيشاب كرنا حرام اور گناہ ہے بيٹھ كر بيشاب كرنا چاہيئے _ ہمارے پيغمبر (ص) فرماتے ہيں كہ كھڑے ہوكر كنويں كے كنارے ، ميوہ دار درخت كے نيچے پيشاب نہ كرو _ دين اسلام پاكيزگى والا دين ہے اور پاكيزگى دين كا جزو ہے _ مسلمان بچّہ كوشش كرتا ہے كہ اپنے بدن اور لباس كو پاك ركھے اور خود ہميشہ پاكيزہ رہے _

125
تيسرا سبق

وضوئ
جو شخص نماز پڑھنا چاہتا ہے اسے نماز سے پہلے اس ترتيب سے وضوء كرنا چاہيئے پہلے دونوں ہاتھوں كو ايك يا دو دفعہ دھوئے _ پھر تين مرتبہ كلى كرے پھر تين مرتبہ ناك ميں پانى ڈالے اور صاف كرے _ پھر وضو كى نيت اس طرح كرے _ :
وضو كرتا ہوں _ يا كرتى ہوں_ واسطے دور ہونے حدث كے اور مباح ہونے نماز كے واجب قربةً الى اللہ '' نيت كے فوراً بعد اس ترتيب سے وضو كرے _
1_ منہ كو پيشانى كے بال سے ٹھوڑى تك اوپر سے نيچے كى طرف دھوئے _
2_ دائيں ہاتھ كو كہنى سے انگليوں كے سرے تك اوپر سے نيچے تك دھوئے _
3_ بائيں ہاتھ كو بھى كہنى سے انگليوں كے سرے تك اوپر سے نيچے تك دھوئے _
4_ دائيں ہاتھ كى ترى سے سركے اگلے حصّہ پر اوپر سے نيچے كى طرف مسح كرے _
5_ دائيں ہاتھ كى ترى سے دائيں پاؤں كے اوپر انگليوں كے سرے سے پاؤں كى ابھرى ہوئي جگہ تك مسح كرے _
6_ بائيں ہاتھ كى ترى سے بائيں پاؤں كے اوپر انگليوں كے سرے سے پاؤں كى ابھرى ہوئي جگہ تك مسح كرے _
ماں باپ يا استاد كے سامنے وضو كرو اور ان سے پوچھ كہ كيا ميرا وضو درست ہے _

126
چوتھا سبق:

نماز پڑھيں
ہم كو نماز پڑھنى چاہئے تا كہ اپنے مہربان خدا سے نماز ميں باتين كريں _ نماز دين كا ستون ہے _ ہمارے پيغمبر (ص) فرماتے ہيں : جو شخص نماز كو سبك سمجھے اور اس كے بارے ميں سستى اور كوتاہى كرے وہ ميرے پيروكاروں ميں سے نہيں ہے _ اسلام ماں باپ كو حكم ديتا ہے كہ اپنى اولاد كو نماز سكھائيں اور سات سال كى عمر ميں انہيں نماز پڑھنے كى عادت ڈاليں اور اولاد كو ہميشہ نماز پڑھنے كى ياددہانى كرتے رہيں اور ان سے نماز پڑھنے كے لئے كہتے رہيں _ جو لڑكے اور لڑكياں بالغ ہوچكے ہيں انہيں لازمى طور پر نماز پڑھنى چاہيے اور اگر نماز نہيں پڑھتے ہيں تو اللہ كے نافرمان اور گناہگار ہوں گے

سوالات
1_ ہم نماز ميں كس سے كلام كرتے ہيں ؟
2_ ہمارے پيغمبر (ص) نے ان لوگوں كے حق ميں جو نماز ميں سستى كرتے ہيں كيا فرمايا ہے ؟
3_ سات سال كے بچّوں كے بارے ميں ماں باپ كا كيا وظيفہ ہے ؟
4_ كون تمہيں نماز سكھاتا ہے ؟
5_ نماز دين كا ستون ہے كا كيا مطلب ہے ؟