آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ اول
  94
دوسرا سبق

خوش اخلاقى درگذري
ايك دن شام سے ايك آدمى آيا اس نے امام حسن عليہ السلام كو گلى ميں ديكھا _ اور پہچان گيا ليكن نہ يہ كہ آپ(ع) كو سلام كيا بلكہ گالياں دينا شروع كرديا اور جتنا اس سے ہوسكتا تھا آپ (ع) كى شان ميں اس نے گستاخى كى امام حسن عليہ السلام نے اس كوئي جواب نہ ديا اور صبر كيا يہاں تك كہ وہ شامى خاموش ہوگيا _ اس وقت امام حسن عليہ السلام نے اس كو سلام كيا اور خندہ پيشانى سے اس كى احوال پرسى كى اور فرمايا كہ ميرا گمان ہے كہ تم مسافر ہوا ور ہمارے حالات سے بے خبر ہو _ معاويہ كے پروپيگنڈے نے تجھے غلط فہمى ميں مبتلا كر ركھا ہے _ جو كچھ تم نے ميرے باپ(ع) كے حق ميں كہا ہے وہ ٹھيك نہيں ہے چونكہ تيرى نيت برى نہيں ہے اور تجھے دھوكا ديا گيا ہے لہذا ميں نے تجھے معاف كرديا _ اگر تجھے كسى چيز كى ضرورت ہو تو ميں تجھے دے دوں گا _ اگر محتاج ہو تو ميں تيرى احتياج كو پورا كرنے كو تيارہوں اور اگر پناہ چاہتے ہو تو ميں پناہ دينے كو تيار ہوں _ ميں تم سے درخواست كرتا ہوں ، كہ ميرے گھر آؤ اور ميرے مہمان رہو _ جب اس مردنے آپ(ع) كا يہ اخلاق اور اپنى زيادتى ديكھى تو اپنى گفتگو پر نادم ہوا اور روكر كہنے لگا _ خدا بہتر جانتا ہے كہ كس شخص كو امام اور پيشوا قرار دے _ اے رسول (ص) خدا كے فرزند خدا كى قسم اب تك ميرا خيال تھا كہ آپ(ع) اور آپ(ع) كے باپ بدترين انسان ہيں ليكن اب ميں سمجھا ہوں كہ آپ

95 روئے زمين پر تمام لوگوں سے بہتر ہيں اس كے بعد اس نے اپنا سامان امام حسن عليہ السلام كے گھر اتارا اور آپ كا مہمان ہوا_ بہت وقت نہيں گذراتھا كہ وہ اما م حسن عليہ السلام كا پيروكار اور وفادار شيعہ بن گيا : جانتے ہو كيوں؟

جواب ديجئے
1_ وہ مرد اپنى گفتار سے كيوں شرمند ہ ہوا ...؟
2_ جب كوئي نادانى كى وجہ سے تمہيں برا كہے تو تم كيا جواب دوگے؟
3_ معاف كردينے كا كيا مطلب ہے كس وقت معاف كردينا چاہيئے ؟
4_ اپنے دوستوں ميں سے كسى دوست كے معاف كردينے كا نمونہ پيش كرو؟
5_ اس واقعہ سے جو درس ملتا ہے اسے بيان كرو؟
6_ اس واقعہ كا خلاصہ لكھو اور دوستوں كے لئے بيان كرو؟

96
تيسرا سبق

امام حسن عليہ السلام كے مہمان
حضرت امام حسن عليہ السلام فقيروں سے محبت كرتے تھے اور ان پر مہربان رہتے تھے _ ايك روز آب گذررہے تھے كہ آپ نے ديكھا كئي فقير زمين پر بيٹھے كھانا كھارہے ہيں _ ان كے پاس روٹيوں كے چند خشك ٹكڑے تھے_ انہوں نے جب امام حسن عليہ السلام كو ديكھا تو آپ كو اپنے ساتھ كھانے كى دعوت دى امام حسن عليہ السلام گھوڑے سے اترے اور ان كے ساتھ زمين پر بيٹھ گئے _ اس كے بعد آپ (ع) نے فرمايا كہ ميں نے تمہارى دعوت قبول كرلى ہے _ اب ميرى خواہش ہے كہ تم سب ميرے مہمان بنو اور ميرے گھر آؤ_ انہوں نے امام حسن عليہ السلام كى دعوت قبول كى _ امام حسن عليہ السلام گھر تشريف لے گئے اور خدمت گاروں سے فرمايا ميرے كچھ محترم مہمان آرہے ہيں ان كے لئے بہت اچھى غذا مہيا كرو_ وہ مہمان آپ كے گھر آئے اور امام حسن عليہ السلام نے احترام سے ان كا خير مقدم كيا _

سوالات
1_ امام حسن (ع) كے مہمان كون تھے

97
2_ امام حسن (ع) نے ان كيلئے كيسى غذا مہيا كي؟
3_ امام حسن (ع) فقيروں اور محتاجوں كے ساتھ كيسا سلوك كرتے تھے؟
4_ آپ كا فقراء اور محتاجوں كے ساتھ كيسا رويہ تھا؟
5_ اس واقعہ سے كيا نتيجہ نكلتا ہے ؟
6_ہم كس طرح امام حسن (ع) كى پيروى كريں؟