52
تيسرا سبق
خدا كے عظيم پيغمبر ابراہيم عليہ السلام
كيا آپ جانتے ہيں كہ حضرت ابراہيم عليہ السلام كے زمانے ميں لوگوں كا كيا دين تھا اور وہ كس طرح زندگى گزارتے تھے_ انہوں نے گذشتہ پيغمبروں كى تعليم كو فراموش كرديا تھا وہ نہيں جانتے تھے كہ اس دنيا ميں كس طرح زندگى گذار كر آخرت ميں سعادت مند ہوسكتے ہيں وہ صحيح قانون اور نظم و ضبط سے ناواقف تھے اور خدا كى پرستش كے طريقے نہيں جانتے تھے _ چونكہ خدا اپنے بندوں پر مہربان ہے اسلئے اس نے حضرت ابراہيم عليہ السلام كو اپنى پيغمبرى كے لئے منتخب فرمايا تا كہ لوگوں كو نيكى اور اللہ تعالى كى عبادت كى طرف راہنمائي فرمائيں
خدا كو علم تھا كہ لوگ تشخيص نہيں كر سكتے كہ كون سے كام آخرت كے لئے فائدہ مند اور كون سے كام نقصان دہ ہيں _ خدا جانتا تھا كہ لوگوں كے لئے راہنما اور استاد ضرورى ہے اسى لئے جناب ابراہيم عليہ السلام كو چنا اور انہيں عبادت اور خدا پرستى كے طريقہ بتائے _ خدا حضرت ابراہيم عليہ السلام كو بتلاتا تھا كہ كون سے كام لوگوں كى دنيا اور آخرت كے لئے بہتر ہيں اور كون سے كام مضر ہيں _
حضرت ابراہيم عليہ السلام بھى اللہ تعالى كے پيغام اور احكام كو لوگوں تك پہنچاتے اور ان كى رہنمائي فرماتے تھے _
حضرت ابراہيم عليہ السلام خدا كے پيغمبر اور لوگوں كے استاد اور معلّم تھے _
53
سوچ كر جواب ديجئے
1_ پيغمبروں كو كون منتخب كرتا ہے ؟
2_ پہلے انسانوں كا كردار كيا تھا؟
3_ كون سے حضرات زندگى كا بہتر راستہ بتاتے ہيں؟
4_ كيا لوگ خود سمجھ سكتے ہيں كہ كون سے كام آخرت كے لئے بہتر اور كون سے مضر ہيں ؟
5_ حضرت ابراہيم (ع) لوگوں كو كيا تعليم ديتے تھے ؟
6_ حضرت ابراہيم (ع) كا پيغام اور احكام كس كى طرف سے تھے؟
54
چوتھا سبق
لوگوں كا رہبر اور استاد
پيغمبر لوگوں كا رہبر اور استاد ہوتا ہے _ رہبرى كے لئے جس چيز كى ضرورت ہوتى ہے _ اسے جانتا ہے _ دين كے تمام احكام جانتا ہے _ اچھے اور برے سب كاموں سے واقف ہوتا ہے _ وہ جانتا ہے كہ كون سے احكام آخرت كى سعادت كا موجب ہوتے ہيں اور كون سے كام آخرت كى بدبختى كا سبب بنتے ہيں _ پيغمبر خدا كو بہتر جانتا ہے _ آخرت اور بہشت اور جہنم سے آگاہ ہوتا ہے _ اچھے اور برے اخلاق سے پورى طرح با خبر ہوتا ہے _ علم اور دانش ميں تمام لوگوں كا سردار ہوتا ہے اس كے اس مرتبہ كو كوئي نہيں پہنچانتا _ خداوند عالم تمام علوم پيغمبر كو عنايت فرما ديتا ہے تا كہ وہ لوگو1ں كى اچھے طريقے سے رہبرى كر سكے _چونكہ پيغمبررہبر كامل اور لوگوں كا معلم اور استاد ہوتا ہے _ اسلئے اسے دنيا اور آخرت كى سعادت كا علم ہونا چاہيے تا كہ سعادت كى طرف لوگوں كى رہبرى كر سكے _
سوچ كر جواب ديجئے
1_ لوگوں كا رہبر اور استاد كون ہے اور ان كو كون سى چيزيں بتلاتا ہے ؟
55
2_ پيغمبر كا علم كيسا ہوتا ہے كيا كوئي علم ميں اس كا ہم مرتبہ ہوسكتا ہے؟
3_ پيغمبر كا علوم سے كون نواز تا ہے ؟
4_ رہبر كامل كون ہوتا ہے؟
56
پانچوان سبق
پيغمبر لوگوں كے رہبر ہوتے ہيں
حضرت ابراہيم عليہ السلام اور تمام پيغمبران خدا انسان تھے _ اور اانہيں ميں زندگى گذار تے تھے خدا كے حكم اور راہنمائي مطابق لوگوں كى سعادت اور ترقى ميں كوشاں رہتے تھے _ پيغمبر ابتدائے آفرينش سے لوگوں كے ساتھ ہوتے تھے اور انہيں زندگى بہترين را ستے بتا تے تھے _ خدا شناسى آخرت اور اچھے كاموں كے بارے ميں لوگوں سے گفتگو كرتے تھے _ بے دينى اور ظلم كے ساتھ مقابلہ كيا كرتے تھے اور مظلوموں كى حمايت كرتے تھے اور كوشش كرتے تھے كہ لوگوں كے درميان محبت اور مساوات كو بر قرار ركھيں پيغمبروں نے ہزاروں سال كوشش كى كہ عبادت كے طريقے خدا شناسى اور اچھى زندگى بسر كرنا لوگوں پر واضح كريں _آج پيغمبروں اور ان كے پيرو كاروں كى محنت اور مشقت سے استفادہ كررہے ہيں _ اس لئے ان كے شكر گزار ہيں اور ان پر درود وسلام بھيجتے ہيں اور كہتے ہيں ;
... ...اللہ كے تمام پيغمبروں پر ہمارا سلام
... ... اللہ كے بڑ ے پيغمبر جناب ابراہيم پر ہمارا سلام
... ... جناب ابراہيم كے پيرو كاروں پر ہمارا سلام
|