آموزش دين'' بہ زبان سادہ ''حصہ اول
  33
نواں سبق
9 عليم اور قادر خدا
ہمارا جسم مختلف قسم كى غذاؤں كا محتاج ہے_ اگر مختلف غذائيں نہ ہو تيں تو ہم كيا كرتے؟
بدن كى سلامتى كے لئے كچھ مقدار پانى پيتے ہيں اگر پانى نہ ہوتا تو ہم كيا كرتے ؟
اگر منہ نہ ہوتا : كہ جس سے پانى پيتے ہيں : تو كيا كرتے ؟
اگر دانت نہ ہوتے : كہ جس سے غذائيں چباتے ہيں تو كيا كرتے ؟ ليكن خوش بختى سے ہمارى زندگى كى تمام وسائل اور ضروريات اس دنيا ميں موجود ہيں _ مختلف قسم كے ميوے كہ جن كى ضرورت ہے موجو د ہيں _ مختلف قسم كى سبزياں كہ جن كى ضرورت ہے موجود ہيں _ پياسے ہوتے ہيں تو پانى موجود ہے _ منہ موجود ہے كہ جس سے غذا كھاتے ہيں _ ہاتھ ہيں كہ جس سے غذا اٹھا كر منہ ميں ركھتے ہيں _ معدہ اور آنتيں موجود ہيں جو غذا كو ہضم كرتى ہيں _ آنكھيں ہيں جس سے ديكھتے ہيں _ كان ہيں جس سے سنتے ہيں _ زبان ركھتے ہيں جس سے بولتے اور غذا كامزاليتے ہيں _ جو چيز بھى ہمارى سلامتى اور رشد كے لئے ضرورى تھى اس دنيا ميں موجود ہے _
ان روابط اور ترتيب اور نظم سے جو ہمارے اور دوسرے جہاں ميں موجودات كے ساتھ برقرار ہے اس سے ہم سمجھتے ہيں كہ ...
كوئي ذات عالم اور قادر ہے كہ جس نے ہميں خلق كيا ہے اور وہ ذات ہمارى فكر

34
ميں پہلے سے تھے اور ہمارى تمام ضروريات كو جانتى تھى اور وہ ذات خداوند عالم كى ہے كہ جو دانا اور توانا ہے اگر دانا اور عالم نہ ہوتا تو اسے معلوم نہ ہوتا كہ ہميں كن چيزوں كى ضرورت ہے _ اور اگر توانا اور قادر نہ ہوتا تو ان چيزوں كو كہ جن كى ہميں ضرورت تھى پيدا نہيں كر سكتا تھا _ اب ہم سمجھے كہ خدا عالم ہے يعنى دانا ہے اور خدا قادر ہے يعنى توانا ہے _

نظم و ترتيب
سورج نكلتا ہے گھاس اگتى ہے _ حيوانات گھاس كھاتے ہيں اور ہم انكے دودھ اور گوشت سے استفادہ كرتے ہيں _ پس سورج _گھاس _ حيوان اور انسان كے درميان ايك ربط ہے
اگر سورج نہ نكلتے تو كيا ہوگا؟
اگر گھاس نہ اگے تو كيا ہوگا؟
اگر حيوانات نہ ہوں تو كيا ہوگا؟
يہ ربط جو ہمارے اور دنيا كے دوسرے موجودات كے درميان ہے اس سے كيا سمجھتے ہيں:
كون سى ذات ہمارى ضروريات كو جانتى تھى اور ان كو ہمارے لئے خلق كيا ہے _
كيا وہ ذات عالم و قادر ہے

35
كيسے جانا كہ وہ دانا اور توانا ہے؟
اگر وہ دانا نہ ہوتا تو اسے معلوم نہ ہوتا كہ ...
اگر توانا اور قادر نہ ہوتا تو وہ قدرت نہ ... ...
جى ہاں: وہ ذات دانا بھى ہے اور توانا بھى اور وہ ذات خدا كى ہے :
وہ مہربان ہے اور عطا كرنے والا ہے
ہم بھى اسے بہت دوست ركھتے ہيں اور اس كے حكم اور فرمان كو مانتے ہيں تا كہ ہميشہ زندگى با سعادت بسر كرسكيں_

36
دسواں سبق
10 ميرا بہترين دوست
اس عنوان سے فارسى نظم پيش خدمت ہے
بارالہا دوست مى دارم ترا
اى با جان و دل من آشنا

اى خداى بے شريك و بے قرين
درميان دوستانم بہترين

نام زيبائے ترا دارم بہ لب
شكر مى گويم ترا ہر روز و شب

آفريدى آسمانہا را چہ خوب
اختران و كہكشانہا را چہ خوب

آفريدى شب چراغ ماہتاب
از تو گرما بخش ماشد آفتاب

آفريدى بس شگوفان و قشنگ
بوتہ ہا گلہا بہ صدہا شكل و رنگ

از برايم آفريدى رايگان
ہم پدر ہم مادرى بس مہربان

اين زبان و چشم و گوش و پا و دست
دارم از لطف تو ہر نعمت كہ ہست

مہربانااے خدائے خوب من!
دادہ اى تو اين ہمہ نعمت بہ من

پس تو ہم بسيار دارى دوستم
اى خدا اے مہربانتر دوستم

دادگر يارتوانائي مني؟؟
بہترين ہمراہ داناى مني

اى كہ ہستى برتر از افكار من
آشناتر كن مرابا خويشتن

(حسان)
حبيب اللہ چايچيان