فہرست
حرف اول ٧
مقدمہ ١٧
حسی اور عقلی ادراک ١٨
اہم بات ٢٣
نبوت قر آن کی نگاہ میں ٢٩
بعثت انبیاء علیہم السلام کے مقاصد ٣١
تشریعی ہدایت (الٰہی رہنمائی ) ٣١
لوگوں کی تعلیم ٣٨
تحریفات کی اصلاح ٣٨
دینی اختلافات کا بر طرف کر نا ٣٩
قضاوت ٤٣
حکومت ٤٣
یاددہانی ٤٦
ڈرانا اور خو شخبری دینا ٤٧
ظلم اور برائی سے مقابلہ ٤٨
لوگوں کو توحید اور معاد کی طرف متوجہ کرنا ٤٩
پیغمبروںکا بشر ہونا ٥٣
معجزہ ٦٥
معجزہ کی ضرورت ٦٥
معجزہ کی حقیقت ٦٦
کچھ سوالوں کے جوابات ٦٨
١۔کیا معجزہ نبوت کے دعوے سے وابستہ ہے یا نہیں؟ ٦٨
٢۔معجزہ عقلی طور پر ممکن ہے یا نہیں ؟ ٦٩
٣۔کیا انبیاء علیہم السلام کا صاحب اعجاز ہو نا ضروری ہے ؟ ٧٣
٤۔کیا تمام انبیاء صاحب معجزہ تھے یا معجزہ بعض انبیا ء سے مخصوص تھا؟ ٧٦
معجزہ قرآن کی روشنی میں ٨١
قرآن میں کلمۂ ''آیت'' کے استعمال کے مقامات ٨٢
انبیاء علیہم السلام کے معجزات ٩١
معجزہ کی کیفیت ٩٣
معجزہ کا دائرئہ حدود ١٠٣
حضر ت موسیٰ علیہ السلام کے معجزات ١٠٥
حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا معجزہ ١٠٨
حضرت ابراہیم علیہ السلام کے معجزات ١٠٨
حضرت زکریا علیہ السلام کی کرامت ١١٠
حضرت مر یم علیہا السلام کی کرامت ١١٢
حضرت موسیٰ علیہ السلام کی ماںکی کرامت ١١٣
طالوت کی کرا مت ١١٣
ارمیا اور حضرت یونس علیہ السلام کے معجزے ١١٤
حضرت دائود علیہ السلام کی کرامات ١١٥
حضرت سلیمان علیہ السلام کی کرامات ١١٦
اصحاب کہف ١١٩
عقلی نکتہ ١١٩
نتیجہ ١٢٠
دائمی اعجاز ١٢١
اہل کتاب کے نز دیک پیغمبر اسلام ۖ کی نشانیاں ١٢٢
چیلنج قر آن کے معجزہ ہو نے کا ثبوت ١٢٤
قرآن کریم معجزہ کیوں ہے؟ ١٣٠
١۔صرف و انصراف ١٣٠
٢۔بلاغت ١٣٠
٣۔اختلاف نہ ہونا ١٣٣
٤۔پیغمبر امّی کی جانب سے ہے ١٣٤
٥۔جامعیت ١٣٦
٦۔علمی نکات کا اظہار ١٣٦
٧۔غیبی خبریں ١٣٧
(١)ایرانیوں پر رومیوں کا غلبہ ١٣٧
(٢)فتح مکہ ١٣٧
پیغمبر اسلام ۖ کے بقیہ تمام معجزات ١٣٩
شق القمر ١٣٩
لوگوں کے ادراک میں تصرف ١٤١
القاء رعب اور نزول سکینہ ١٤٤
عصمت ١٥١
ملائکہ کی عصمت ١٥٣
عصمت انبیاء علیہم السلام(وحی سمجھنے میں ) ١٥٥
کیا انبیا ء علیہم السلام وحی میں کسی چیز کا اضافہ کر سکتے ہیں ؟ ١٥٦
مقام عمل میں انبیاء علیہم السلام کی عصمت ١٥٩
مقام عمل میں انبیاء علیہم السلام کے معصوم ہو نے پر کیا کو ئی دلیل ہے ؟ ١٦١
کیا عصمت '' جبر '' ہے ؟ ١٦٤
عصمت انبیاء علیہم السلام سے متعلق شکوک و شبہات ١٦٧
حضرت آدم علیہ السلام ١٦٨
حضرت ابرا ہیم و یو سف علیہما السلام ١٧٠
حضرت یو نس علیہ السلام ١٧٣
حضرت مو سیٰ علیہ السلام ١٧٤
حضرت داؤد و سلیمان علیہما السلام ١٧٦
حضرت محمد مصطفی ۖ ١٧٧
پہلی آیت ١٧٧
دوسری آیت ١٨١
تیسری آیت ١٨٥
چو تھی آیت ١٨٨
پا نچویں آیت ١٩٢
غیر انبیاء علیہم السلام کا معصوم ہونا ١٩٧
ائمہ علیہم السلام کی عصمت ٢٠٠
ائمہ علیہم السلام کی عصمت پر قرآنی دلیل ٢٠١
اولی الا مر کی شان کیا ہے ؟ ٢١١
اہل بیت علیہم السلام کون ہیں ؟ ٢٠٩
ادیان کا اشتراک اور امتیاز ٢١١
اسلام ،دعوت انبیاء علیہم السلام کی روح ٢١١
تمام انبیاء علیہم السلام پر ایمان رکھنا ضروری ہے ٢١٤
ادیان کے اختلاف کی وجہیں ٢٢٢
١۔بغاوت و سرکشی ٢٢٢
٢۔ تحریف ٢٢٧
احکام کے جزئیات میں ادیان یکساںنہیں ہیں ٢٢٩
رہنماکی پہچان
انبیاء علیہم السلام ٢٣٥
قرآن میں تاریخی مباحث کا محور ٢٣٥
قرآن مجید میں انبیاء علیہم السلام سے متعلق آیات کی تقسیم ٢٣٦
قرآ ن کریم میں انبیاء علیہم السلام کے اوصاف ٢٣٩
رسول،نبی اور نذیر ٢٣٩
رسول اور نبی کا فرق ٢٤٠
انبیاء علیہم السلام کی تعداد ٢٤٣
کلمۂ امت کی وضا حت ٢٤٣
انبیاء علیہم السلام کی کثرت ٢٤٥
انبیاء علیہم السلام کی جنس ٢٤٨
اپنی قوم کا ہم زبان ہو نا ٢٤٩
دعوت تو حید ٢٥٠
معا شرہ میں رائج برا ئیوں اور بد عنوا نیوں سے جنگ ٢٥٠
فضیلت کے اعتبار سے مرا تب کا فرق ٢٥١
اجر طلب کرنے سے پر ہیز ٢٥٢
اولو االعزم انبیاء علیہم السلام ٢٥٧
کیا انبیائے اولوالعزم ہی صا حبان کتاب و شریعت ہیں ؟ ٢٥٨
صا حبان کتاب اولواالعزم انبیاء علیہم السلام کی رسالت کا دا ئرہ ٢٥٩
ادیا ن الٰہی ایک ہیں یا کئی ؟ ٢٦٠
دین کے اندر اختلاف ٢٦٣
عالمی رسالت کا مفہوم ٢٦٥
تمام الٰہی انبیا ء علیہم السلام پر ایمان ضروری ہے ٢٦٦
انبیاء علیہم السلام کی رسالت کا عالمی ہو نا ٢٧٠
پیغمبر اسلام ۖ کی رسالت کا عالمی ہو نا ٢٧١
مخا لفین کی دلیلوں پر ایک نظر ٢٧٤
تبلیغ اسلام کے تئیں جنوں کا کر دار ٢٧٧
ظہور اسلام کے بعد بقیہ تمام ادیان کا غیر معتبر ہونا ٢٧٨
انبیاء علیہم السلام کی امتیں ٢٨١
موجودہ بحث کا علو م سما جیت و نفسیات سے رابطہ ٢٨٢
خود امتوں کے ذریعہ انبیا ء علیہم السلام کی تکذیب ٢٨٣
ا نبیا ء علیہم السلام سے جنگ کر نے والے سر داروں کی پہچان ٢٨٧
انبیاء علیہم السلام کی مخا لفت کے نفسیاتی اسباب ٢٨٨
استکبار ٢٩٠
احساس برتری ٢٩٣
ظلم ٢٩٣
نفسانی خواہشات ٢٩٤
گناہ میں آلودہ ہونا ٢٩٥
بے نیاز ی(بے فکری) کا احساس ٢٩٦
انبیاء علیہم السلام کی مخالفت کے چند نمونے ٢٩٧
مستکبر اور مستضعف قر آن کی نگاہ میں ٣٠١
استکبار اور استضعاف کے لغوی معنی ٣٠١
مستکبروں اور مستضعفوں کی گفتگو ٣٠٣
قرآ ن میں مستکبر اور مستضعف کا مطلب ٣٠٦
مستضعفین سے متعلق آیات کا ایک جا ئزہ ٣٠٨
نتیجۂ بحث ٣١٤
استکبار اور استضعاف کی اہمیت ٣١٥
عوام کا انبیاء علیہم السلام کے ساتھ بر تاؤ ٣١٩
مذاق اڑانا ٣٢٠
تہمت ٣٢٢
بہانہ تلاش کر نا ٣٢٧
ڈرانا دھمکانا ٣٣٣
امتوں کے ساتھ خدا کاطریقہ(الٰہی سنتیں ) ٣٣٧
مشکلات کے ذریعہ ہدایت ٣٤١
املا اور استدراج کی روش ٣٤٢
الٰہی جال اور اخلاقی اقدار کی ہم آہنگی ٣٤٤
سنت عذاب ٣٤٦
خدا کی سنتوںکا ایک دو سرے میں مؤثرہو نا ٣٤٨
حضرت نوح علیہ السلام کی قوم ٣٥٦
حضرت ہود علیہ السلام کی قوم (عاد) ٣٥٧
حضرت صالح علیہ السلام کی قوم(ثمود) ٣٥٧
حضرت لوط علیہ السلا م کی قوم ٣٥٨
حضر ت ابرا ہیم علیہ السلام کی قوم ٣٥٨
حضرت شعیب علیہ السلام کی قوم ٣٥٨
حضرت مو سیٰ کی قوم (آل فر عون ) ٣٥٩
اصحاب سبت ٣٦٠
قوم سبأ ٣٦٠
اصحاب رس ٣٦٠
اصحاب فیل ٣٦١
عذاب استیصال کا کا فروں سے مخصوص ہو نا ٣٦١
مستضعفین کا حا کم ہو نا ٣٦٣
الٰہی امدادآنا ٣٦٥
شکران نعمت سے اضافہ اور کفران سے نعمت سے کمی ٣٦٦
انبیاء علیہم السلام کے اختلاف کی سنت ٣٧٠
وحی کی حقیقت ٣٧٢
سما جیات میںاسلامی طرز تفکر سے متعلق چند نکات ٣٧٥
چندنفسیاتی پہلو ٣٨٦
فلسفۂ تا ریخ کے بارے میں ایک نکتہ ٣٩١
خا تمیت ٣٩٣
خا تمیت سے متعلق شکوک کا جا ئزہ ٣٩٦
اختتام نبوت کی وجہیں ٣٩٩
انبیاء علیہم السلام کے دو سرے منصب ٤٠٤
وحی کی توضیح و تفسیر ٤٠٧
قضا وت اور فیصلے کرنا ٤٠٨
حکو مت ٤١٠
پیغمبر اسلام ۖکے عہدے ٤١١
الف)وحی کی تفسیر کا منصب ٤١٢
ب )پیغمبر اسلام ۖ اور قضاوت کا عہدہ ٤١٣
ج )پیغمبر اسلام ۖ کی حکو مت کا منصب ٤١٦
معصوم اماموں کے منصب ٤١٧