مصنف: خطیب اعظم مولانا سید غلام عسکری
عرض تنظیم
بانی تنظیم خطیب اعظم مولانا سید غلام عسکری اعلی اللہ مقامہ ان با عظمت افراد میں سے تھے جھنوں نے حکم خدا " اپنے کو اور اپنوں کو جہنم کی آگ سے بچاؤ " کو عملی جامہ پہنانے کو اپنا ہدف بنا لیا تھا۔ اگلی نسل کی تربیت و تعلیم ان کا مقصد حیات تھا۔ یہ کام انھوں نے اپنے پورے وجود سے کیا اور زبان و قلم کی ساری طاقت اس کے لئے صرف کی۔ ان کا کمال یہ تھا کہ جہاں وہ منبر سے پیغام حق پہنچانے کے ماہر تھے وہیں قلم کے ذریعہ مزاج دینداری پیدا کرتے رہے۔ ان کے مضامین جہاں ایک طرف دین اور ایمان کا پیغام پہچانے میں بے نظیر ہیں قہیں دوسری طرف مذہبی اور وادب کا شاہکار بھی ہیں۔ ان مضامین میں نہ بناوٹ ہے نہ تصنع نہ ادبی زور آزمائی اور نہ آور بلکہ شگفتگی ہی شگفتگی ہے۔ بانی تنظیم کی وفات کے بعد ان کے چند مقالات کو جمع کر کے ادارہ سے مقالات خطیب اعظم کے نام سے طبع کیا گیا تھا۔
رفیق بانی تنظیم رئیس الواعظین مولانا سید کرار حسن صاحب مرحوم طاب ثراہ سابق سکریٹری ادارہ نے ان مقالات کے مقدمہ لکھا تھا کہ
" یہ وہی مقالات ہیں جنھوں نے مذہبی تاریخ کا رخ موڑا ہے دل و دماغ میں دینی انقلاب پیدا کیا ہے۔ غیر ذمہ دارانہ تحریروں اور بے سوادہ بے مغز تقریروں کے بگاڑے ہوئے اور بے راہ روی کا شکار ہونے والے افراد کو اسلامی فکر عطا کی ہے۔
انداز تحریر کی سادگی ، برجتگی ، روزمرہ کا استعمال ، سلاست اور روانی ان مقالات کا طرہ امتیاز ہے۔ یہ مقالات ایسی سبیلیں ہیں جن سے دل و دماغ سیراب ہوتے ہیں ۔ ہلکے پھلکے الفاظ کے دامن میں مختلف علوم کے دفیق معانی و مطالب کی ایک دنیا آباد ہے۔ ان تحریروں نے جہاں کم پڑھے لکھے سیدھے سادے عوام کو علم و عمل کی روشنی عطا کی ہے وہیں اعلی تعلیم یافتہ افراد دانشوار ، ادیب ، شاعر اور جدید ذہن رکھنے والے لوگوں کی سوچ کا رخ بدلا ہے"
مقالات کی افادیت اور مذہبی ادب کی کمی پورا کرنے کے لئے خطیب اعظم جو یقیناً ادیب اعظم بھی تھے کے وہ مقالات جو تنظیم المکاتب کے علاوہ دیگر جرائد میں شائع ہوئے ہیں۔ جمع کر کے سائع کئے جا رہے ہیں تاکہ جدید نسل تک بھی یہ پیغام پہنچ سکے۔ اور جدید نسل کے صاحبان قلم کو مذہبی ادب کا نمونہ بھی مل سکے۔ ان مقالات کو اس طرح مرتب کیا گیا ہے کہ سلسلہ تعلیم بالغان میں اردو ادب کے طور پر انھیں پڑھایا جا سکے۔ امید ہے کہ رسم و راج سے عاجز اور اسلام محمدی کے شیدائی اہل ایمان ان مقالات سے استفادہ کریں گے۔

والسلام سید صفی حیدر
سکریٹری تنظیم المکاتب ۱۷/ جنوری ۲۰۰۴