نوح کے فرزند سام *
* نوح کی اپنے بیٹے سام سے وصیت.
* سام کا حضرت آدم کے جسدکو سفینہ سے باہر
نکالنااوراس جگہ دفن کرنا جہاں انھیں حکم دیا گیا تھا.
* سام کی اپنے بیٹے ارفخشد سے وصیت.
نوح کی اپنے بیٹے سام سے وصیت
تاریخ ابن اثیر میں مذ کور ہے :
حضرت نوح نے اپنے سب سے بڑے بیٹے سا م سے وصیت کی ( ١ )
مسعودی کی اخبار الزمان میں مذکور ہے :
خدا وند عالم نے حضرت نوح کے بعد ریا ست ان کے فرزند سام کے حوالے کی اور انھیں گزشتہ پیغمبروں کی کتا بوں کا وارث قرار دیا اور حضرت نوح کی وصیت کو دیگر بھائیوں کے علا وہ خود ان سے اور ان کے فرزندوں سے مخصوص قرار دیا ۔(٢)
سام حضرت آدم کے جسد کو کشتی سے اٹھا تے ہیں
تاریخ یعقوبی میں مذکور ہے:
سام اپنے والد کے بعد خدا وند عالم کی عبادت اور اس کی اطا عت و فر ما نبرداری میں مشغو ل ہوگئے اور کشتی کادروازہ کھولا اور خفیہ طور پر اپنے دونوں بھا ئیوں کو اطلا ع دی اور ان کے حا ضر ہوئے بغیر اپنے بیٹے کی مدد سے حضرت آدم کے جسد کو وہاں سے اٹھا کر با ہر نکا ل لائے اور نگہبان فر شتے نے انھیں راستہ کی راہنمائی کی اور وہ لوگ اسی طرح حضرت آدم کے جسد کو اپنے ہمراہ لے گئے یہاں تک کہ ایسی جگہ پہنچے جہاں طے تھا کہ حضرت آد م کا جسد سپرد خاک ہو پھر حضرت آدم کے جسد کو خا ک کے حوالے کر دیا( دفن کر دیا )۔
سام کی اپنے فرزند ارفخشد سے وصیت
جب سام کی موت کا زمانہ قر یب آیا تو انھوں نے اپنے فرزند ارفخشد کو بلا یا اور ان سے وصیت کی۔(٣)
..............
(١ )تاریخ ابن اثیر ، طبع اول مصر،ج ١، ص ٢٦. ( ٢)ا خبار الزمان، مسعودی ، ص ٧٥ ۔١٠٢سال طبا عت ١٣٨٦ ھ بیروت.
(٣)تاریخ یعقو بی ، ص ١ ۔ ١٧، طبع بیروت، ١٣٧٩ ھ.
سام کے فرزند ارفخشد *
* باپ کے بعد ان کی جانشینی.
* ارفخشد کی اپنے فرزند سے وصیت.
ارفخشد اپنے والد سام کے بعد
مسعودی کی مروج الذ ھب میں مذ کور ہے :
سام کے بعد ان کے فر زند ارفخشدنے امور کی باگ ڈور اپنے ہاتھ میں لی ۔( ١)
تاریخ یعقو بی میں مذ کور ہے:
ارفخشد اپنے والد سام کے بعد خدا وند عالم کے اوا مر کی اطا عت اور عبادت میں مشغول ہوگئے اور ١٨٥ سال کے بعد ان کے فر زند شا لح پیدا ہوئے . ان کے عہد میں نوح کی اولا د متفرق ہو کر مختلف جگہوں پر سکو نت اختیا ر کر چکی تھی ،ظالموں اور سرکشوں کی رو زافزوں زیادتی ہونے لگی اور انھوں نے ہر سو تعدی اور تجاوز کا ہاتھ بڑھایا اور کنعان بن حام کے فر زندوں کو تباہی اور فساد میں مبتلا کردیا ؛اور وہ لوگ گستا خانہ اور کھلم کھلا گنا ہوں کے مر تکب ہونے لگے ۔(٢)
ارفخشد کی اپنے بیٹے سے وصیت
تاریخ یعقوبی میں مذ کو ر ہے :جب ارفخشدکی موت کا زمانہ قریب آیا تو ان کے بیٹے اور رشتہ دار سب ان کے پا س جمع ہوگئے ارفخشد نے ان سے خدا کی عبادت اور گنا ہوں سے دوری کی وصیت کی، پھر اس وقت اپنے فرزند شا لح سے کہا :میری وصیت کی حفا ظت کر تے ہوئے اپنے اہل وعیا ل کے درمیان میرے بعد خدا کی عباد ت میں مشغول رہنا ،پھر آنکھ بند ہو گئی اور دنیا سے رخصت ہوگئے.(٣)
..............
(١)۔ مروج الذھب، مسعودی، ج١، ص٥٤.(٢)۔ تاریخ یعقوبی، ج١، ص ١٨.(٣)۔ تاریخ یعقوبی، ج١، ص ١٨.
ارفخشد کے فر زند شالح *
* خدا کی اطا عت و عبادت میں شا لح کا مشغول ہونا
* ان کی وصیت اپنے فر زند عابر سے
خدا کی اطا عت و عبادت میں شا لح کا مشغول ہونا
تاریخ یعقو بی میں مذ کور ہے:
پھر ارفخشد کے فرزند شالح ( اپنے باپ کی وصیت کے مطا بق) اپنی قوم کے درمیان خد ا کی عبادت میں مشغول ہوگئے اور انھیں خدا کی اطاعت و فرمانبر داری کا حکم دیا اور گناہوں کے ارتکاب سے منع فر ما یا اور عذاب الٰہی سے جو کہ گناہ گاروں کے لئے آئے گا ڈرا یا .شا لح ١٣٠ سا ل کے تھے کہ ان کے فرزند عابر پیدا ہوئے اور جب ان کی وفا ت کا زمانہ قر یب ہوا تو اپنے فرزند عا بر کو بلایا اور ان سے وصیت کی اور انھیں حکم دیاکہ قا بیل کی اولا د کے گناہ آلود کاموں سے دوری اختیار کریں، پھر اس وقت آنکھ بند ہوگئی اور دنیا سے رحلت کر گئے.(١)
٭٭٭
ہم نے گزشتہ مبا حث میں نوح کے وہ اوصیاء جو کہ انبیا ء نہیں تھے ان میں سے صرف سام ،ارفخشد اور شالح کی سر گذ شت پر اکتفا ء کی ہے ۔
اب انشاء اللہ ہم انبیاء کے حالات اور حضرت نوح کے اوصیاء میں سے پیغمبروں کے بعض حالات کو قرآن کی تشریح کے اعتبار سے بیان کر یں گے۔
..............
(١) تاریخ یعقوبی ،ج١، ص ١٨.
|