اسلام کے عقائد(تيسری جلد )
 

خدا کے پیغمبر ادریس (اخنوخ)
* قرآن کریم میں ادریس کا نام.
* ا دریس سیرت کی کتا بوں میں .
* آسمانی صحیفوں کا ادریس پر نازل ہو نا.
* خدا وند عالم نے ادریس کو مہینوں اور ستاروں
کے اسماء تعلیم دئیے.
* ادریس وہ پہلے انسان ہیں جنھوں نے
سوئی اور دھاگہ کا استعمال کیا اور کپڑا سلا.
* حضرت ادریس کے عہد میں شیث
اور قابیل کے فرزندوں کے درمیان اختلاط .
* ادریس کی ا پنے بیٹے متوشلح سے وصیت.

١۔قرآن کریم میں ادریس کا نام
خدا وند عالم سورۂ مریم میں ارشاد فرماتا ہے:
(وَاذْکُرْ فِیْ الْکِتَابِ اِدْریسَ اِنَّہ کَانَ صِدِّیقاًًنَبِیاً٭وَرَفَعْناَہُ مَکَاناًًعلیا ً)
اس کتاب میں ادریس کو یاد کروکہ وہ صدیق پیغمبر تھے.اور ہم نے ان کو بلند مقا م عطا کیا ہے۔(١)

کلمات کی تشریح
الف۔ صدّیق:
اللہ اور اس کے پیغمبر وںکے تمام اوامر کی تصدیق کر نے والا.جیسا کہ سورہ ٔحدید میں فر ماتا ہے۔
(وَالَّذِینَ آمَنُوا بِا للّٰہِ وَرُسُلہ اُولئکَ ھُمْ الصِّدِّ یقون...) (٢)
جو لوگ خدا اور اس کے پیغمبروں پر ایمان لائے ہیںوہ لوگ صدیق ہیں۔
ایسی چیز کا امکان نہیں ہے مگر جب امر الٰہی کے قبول کرنے اور خواہشات نفسانی کے ترک کرنے میں انسان کا قول و فعل ایک ہو. اس لحا ظ سے صد یقین کا مر تبہ انبیا ء کے بعد ہے اور ہر نبی صدیق ہے لیکن بعض صد یقین انبیاء میں سے نہیں ہیں۔

ب۔ علیّاً :
علےّاً یہاں پر بلند و بالا مکان کے معنی میں ہے اور تو ریت میں مذ کورہے کہ اخنوخ خدا کے ہمراہ گئے لیکن دکھا ٰئی نہیں دئیے کیونکہ خدا نے ان کو اٹھا لیا تھا ۔


٢ ۔ ادریس سیرت کی کتابوں میں

ادریس کا عرصۂ وجود پر قدم رکھنا اور خا تم الا نبیا ء ۖکا نور ان میں منتقل ہو نا.
..............
(١) سورۂ مریم: آیت: ٥٦،٥٧.٢۔(٢) سورۂ حدید: آیت: ١٩.
تاریخ طبری میں مذ کو ر ہے۔
حضرت ادریس کے والد یرد اور ان کی ماں برکنا تھیں وہ اُس وقت پیدا ہوئے جب حضرت آدم کی عمر کے ٦٢٢ سال گذ ر چکے تھے. وہ اس اعتبار سے ادریس کہلا ئے کہ انھوں نے آدم اور شیث کے صحیفوں کا کافی مطالعہ کیا کرتے تھے ۔
حضرت آدم کے بعد سب سے پہلے پیغمبر حضرت ادریس ہیں. وہ نور محمدی کے حامل تھے اور یہ سب سے پہلے انسان ہیں جنھوں نے لباس سل کر زیب تن کیا تھا ۔
حدیث میں مذ کور ہے کہ انبیاء حضرات کا رزق یا کاشت کاری کے ذریعہ حاصل ہوتا تھا یا جانوروں کی رکھوا لی کے ذ ریعہ سوائے ادریس پیغمبر کے کہ وہ خیاط یعنی درزی تھے۔
حضرت امام جعفر صادق سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا: کوفہ میں مسجد سہلہ حضرت ادریس کا گھر تھا جہاں آپ سلائی کرتے اور نماز پڑھتے تھے۔
جب ادریس ٦٥ سال کے ہوئے تو (ادانہ) نامی ایک عورت سے شادی کی اور اس سے متوشلح اور دیگر بیٹے اور بیٹیاں پیدا ہوئیں پھر اس وقت شیث کی اولاد سے خدا کی عبادت کی درخواست کی اور یہ خواہش کی کہ شیطان کی پیروی نہ کریں. اور قابیلیوں سے برے اعمال ، زشت افعال اور گمراہی میں اختلاط نہ کریں، لیکن انھوں نے ان کی بات نہیں مانی اور ان میں سے بعض گروہ قابیلیوں سے مخلو ط ہوگئے ، محر مات اور گنا ہوں کا ارتکاب انکے درمیان حد سے زیادہ ہو گیا .جس قدر حضرت ادریس انھیں خیر کی طرف راہنمائی کرتے اور گنا ہوں سے روکتے وہ اتنا ہی سرپیچی کرتے اور برے کاموں سے دست بر دار نہیں ہوتے تھے. لہٰذا انھوں نے راہ خدا میں ان سے جنگ کی،کچھ کو قتل کیا اور قابیلیوں کی اولا د کے کچھ گروہ کو اسیر کر کے غلام بنالیا یہ تمام واقعات حضرت آدم کی زندگی میں رو نما ہو چکے تھے.
جب حضرت ادریس ٣٠٨ سال کے سن کو پہنچے تو حضرت آدم دنیا سے رحلت کر گئے.
ادریس نے ٣٦٥ سال کی عمر میں فر مان خدا وندی کے مطا بق اپنے فرزند متوشلح کو اپنی جانشینی کے لئے انتخاب کیا اور ان کو اور ان کے اہل وعیال کو یاد دہا نی کرائی کہ خدا وندعالم قا بیل کی اولاد اور جو ان کے ساتھ معا شرت رکھے گا اور ان کی طرف ما ئل ہو گا ان کو عذاب کرے گا ،لہٰذا اس اعتبار سے انھیں ان کی معاشرت اور اختلاط سے منع کیا۔ (١)
..............
(١)تاریخ طبری،ج١،ص١١٥، ١١٧ .
اسی ہنگام میں ان کے وصی ( متوشلح) کا سن جو کہ نور محمدی کے حا مل تھے، ٣٠٠ سال ہو چکا تھااور ان کے آبا ء و اجداد یرد سے لے کر شیث تک سب کے سب زندہ و حیات تھے۔(١)


حضرت ادریس پر آسمانی صحیفوں کا نزول اور ان کا سلا ئی کر نا
مروج الذ ھب میں مذ کور ہے:
یرد کے بعد آپ کے فر زند اخنوخ کہ وہی ادریس پیغمبر ہیں باپ کے جانشین ہوئے. صابئین (٢) کا خیال یہ ہے کہ ادریس وہی ھرمس ہیں اور وہی ہیں جن کے بارے میں خدا وند عزو جل نے اپنی کتاب میں خبر دی ہے کہ انھیں بلند جگہ تک لے گیا ، ادریس وہ پہلے انسان ہیں جنھوں نے سب سے پہلے خیا طی کی اور سلنے کے لئے سوئی کا استعمال کیا. ادریس پیغمبر پر ٣٠ صحیفے نازل ہوئے اور ان سے قبل حضرت آدم پر ٢١ صحیفے اور شیث پر ٢٩ صحیفے نازل ہوئے ہیں کہ اس میں تسبیح وتہلیل کا تذ کرہ ہے۔( ٣)

خدا وند عالم نے حضرت ادریس کو بر جو اور ستاروں کے اسماء کی تعلیم دی
ادریس پیغمبر حضرت آدم کے زمانے میں پیدا ہوئے وہ پہلے آدمی ہیں جنھوںنے قا بیل کی اولاد اور پو توںکو اسیر کیااور ان میں سے بعض کو غلام بنا یا .آپ علم نجو م، آسمان کی کیفیت،بارہ برجوں اور کواکب و سےّارات کے بارے میں کا فی اطلا ع رکھتے تھے.خداوند عالم نے انھیں ان تمام چیزوں کی شناخت کے بارے میں الہا م فر مایا تھا ۔(٤)

ادریس کے زمانے میں شیث اور قابیل کے پوتوںکے درمیان اختلاط
تاریخ یعقوبی میں مذ کو ر ہے:
یردکے بعد ان کے فرزند اخنوخ اپنے باپ کے جانشین ہوئے اور خدا وند سبحا ن کی عبا دت میں مشغول ہوگئے اخنو خ کے زمانے میں حضرت شیث کی اولاد اور اولاد کی اولاد ان کی عورتیں اور ان کے بچے( کوہ رحمت سے ) نیچے آ گئے اور قابیلیوں کے پاس چلے گئے اور ان سے خلط ملط ہوگئے. شیث کے پوتوں کا یہ کارنامہ حضرت اخنوخ کو گراںگذر ا،لہذا اپنے فرزند متوشلح اور پوتے لمک اور نوح کو بلا یا اور ان سے کہا:
..............
(١)تاریخ طبری ج١ ، صفحہ ١١٧ اور ١١٨ ملاحظہ ہو.(٢)فرھنگ فارسی معین،ج٥،ص ٩٦٣ ملاحظہ ہو.(٣)مروج الذھب، مسعودی، ج١،ص٥٠ . (٤)۔مرآة الزمان ۔ص ٢٢٩.
''میں جا نتا ہوں کہ خدا وند عالم اس امت کو سخت عذاب میں مبتلا کرے گا اور ان پر رحم نہیں کرے گا ''.
اخنوخ وہ پہلے انسان ہیں جنھوں نے سب سے پہلے قلم ہا تھ میں لیا اور تحریر لکھی. انھوں نے اپنے فرزندوں کو وصیت کی کہ خدا کی خا لصا نہ انداز میں عبادت کریں اور صدق ویقین کا استعمال کریں۔
پھر اُس وقت خدا نے حضرت ادریس کو زمین سے آسمان پر اٹھا لیا(١).
جو کچھ ذ کر ہوا اس کی بناء پر حضرت ادریس صدیق اور نبی تھے ، خدا نے انھیں کتاب و حکمت عنایت کی تھی اور انھوں نے اپنے زمانے کے لو گوں کو اللہ کی شریعت کی طرف راہنمائی کی تھی پھر خدا نے انھیں بلند مقام عطا کیا ان تمام چیزوں اور خوبیوں کے باوجود وہ اپنی قوم کی پیغمبری کے لئے خدا کی طرف سے مبعوث نہیں ہوئے اور خدا کی طرف سے کسی آیت اور معجزہ کے ذریعہ ان کے ڈرانے والے اور منذ ر نہیں تھے.
طبقات ابن سعد میں اپنی سند کے ساتھ ابن عباس سے روایت ہے کہ انھوں نے فرمایا:
حضرت آدم کے بعد سب سے پہلے نبی حضرت ادریس تھے کہ وہی اخنوخ یرد کے فرزند ہیں...اخنوخ کے فرزند کا نام متوشلح تھا جو کہ اپنے باپ کے وصی تھے، ان کے علاوہ دیگر اولاد بھی تھی . متوشلح کے فرزند لمک ہیں جو اپنے باپ کے وصی تھے اور ان کے علاوہ بھی دیگر اولاد تھی . لمک کے فرزند حضرت نوح تھے ...(٢)
..............
(١)تاریخ یعقوبی ،ج١،ص١١،طبع بیروت دار صادر؛تاریخ طبری۔ج١،ص ١٧٣، ٣٥٠ طبع یورپ؛
طبقات ابن سعد،طبع بیروت، ج١ ،ص ٣٩ ، طبع یورپ، ج١ ،ص ١٦ادریس پیغمبر کے اخبار کے بیان میں؛
اخبار الزمان،ص،٧٧ ؛مروج الذھب،ج١،ص٥٠، مرآة الزمان،ص ٢٢٩ ؛
ان کے آسمان پر اٹھائے جانے کی خبر تاریخ یعقوبی اور مرآة الزمان میں آئی ہے.
(٢)طبقات ابن سعد،طبع بیروت، ج١ ،ص ٣٩ ، طبع یورپ، ج١ ،ص ١٦ادریس پیغمبر کے اخبار کے بیان میں.


یوارد کی وصیت اپنے فرزند اخنوخ سے
کتاب اخبار الزمان میں مذ کور ہے:
یوارد نے اخنوخ کو وصیت کی اور ان تمام علوم کی انھیں تعلیم دی جو خود جا نتے تھے اور مصحف سّر انکے سپرد کیا.