( ٣ )
حضرت آدم ـکے بعد اوصیاء سیرت کی کتابوں میں :
* مقدمہ
* شیث ہبة اللہ
* شیث کے فرزند انوش
* انوش کے فرزند قینان
* قینان کے فرزند مہلائیل
* مہلائیل کے فرزند یرد
* یرد کے فرزنداخنوخ(ادریس)
* اخنوخ (ادریس) کے فرزند متوشلح
* متوشلح کے فرزند لمک
مقدمہ
ابن سعد کی طبقات اور تاریخ طبری اور دیگر مآخذ میں اختصار کے ساتھ ابن عباس سے روایت کی گئی ہے کہ انھوں نے فر مایا:
حوا سے آدم علیہ اسلام کے بیٹے ہبة اللہ پیدا ہوئے جنھیں عبری زبان میں(شیث)کہا جا تا ہے اور حضرت آدم نے انھیں اپنا وصی قرار دیا .شیث انوش نامی فرزند کے باپ ہوئے اور جب شیث بیمار ہوئے تو انوش کو اپنا وصی اور جا نشین بنایا اور دنیا سے رحلت کر گئے۔
انوش کے فرزند قینان اپنے باپ کے وصی ہوئے۔
قینان کے فرزند مہلائیل اپنے باپ کے وصی ہوئے۔
مہلائیل کے فرزند''یردیا الیارد'' ان کے وصی ہوئے۔
اخنوخ کہ وہی ادریس پیغمبر ہیں یرد کے فرزند اور ان کے وصی ہیں۔(١)
متوشلح کے فرزند لمک ان کے وصی ہوئے۔
یہ سارے مطا لب ابن سعد اور طبری کی اس روایت کا خلا صہ ہیں جو ابن عباس سے حضرت آدم کے اوصیاء کے اخبار سے متعلق مروی ہے۔
ان کے اخبار کا فی بسط وتفصیل سے تاریخ یعقوبی متو فی٢٨٤ھ اور مسعودی متوفی ٰ ٢٤٦ھ اور سبط ابن جوزی متوفی ٰ ٦٥٤ ھ میں مذکور ہیں انشاء اللہ اس کی تفصیل بیان کی جائے گی ۔
..............
( ١)۔ مذکورہ اخبار کا پتہ لگا نے کے لئے ملاحظہ فرمائیں ابن سعد کی طبقات،طبع یورپ،ج١،ص ١٤۔١٧؛تاریخ طبری، طبع یورپ، ج١، ص ١٥٣، ١٦٥، ١٦٦؛ شیث سے جناب آدم کی وصیت کی خبر : تاریخ ابن اثیر میں، ج، ١،ص ١٩۔٢٠ اور ج١، ص ٤٠۔ ٤٨ اور تاریخ ابن کیثر، ج١، ص ٩٨؛ تاریخ یعقوبی، ج١، ص ١١ ، اُس میں ذکر کیا گیا ہے کہ اخنوخ وہی ادریس پیغمبر ہیں.
شیث ہبة اللہ سیرت کی کتابوں میں
* شیث ـ کی ولادت
* حضرت شیث ـسے حضرت آدم ـ کی وصیت
* ان کا حکم اور خانہ خدا کا حج
* ان کا اپنے فرزند انوش ـسے وصیت کرنا
حضرت شیث ـکی ولا دت
مسعودی نے مروج الذ ھب میں تحریر فر مایا ہے:
جب جناب حو ّ ا کے بطن میں شیث قرار پا ئے تو ان کی پیشا نی سے نورچمکنے لگا. اور جب شیث پیدا ہوگئے تو وہ نورشیث میں منتقل ہو گیا اور جب شیث بالغ ہوئے اور ایک کا مل اور پختہ جوان ہوگئے تو حضرت آدم نے انھیں اپنا جا نشین قرار دیا اور اپنی وصیت ان کے درمیان رکھی اور انھیں آگاہ کیا کہ وہ آدم کے بعد خدا کی حجت اور روئے زمین پر خدا کے خلیفہ ہیں.انھیں چاہئے کہ اپنے جا نشینوں تک حق کو پہنچا ئیں اور وہ دوسرے وہ شخص ہیں کہ خاتم ا لا نبیاء ۖ کا نور جن میںمنتقل ہوا ہے ۔(١)
حضرت آدم ـ کی وصیت حضرت شیث سے
اخبار الزمان میں مذکور ہے:
جب خدا وند عالم نے حضرت آدم کی موت کا ارادہ کیا تو انھیں حکم دیا کہ اپنی وصیت اپنے فرزندشیث کے حوالے کر دیں اور تمام وہ علوم و دانش جو انھیں تعلیم دیئے گئے تھے انھیں تعلیم دے دیں، تو آدم نے ایسا ہی کیا۔(٢)
تا ریخ یعقوبی میں مذکور ہے:
جب حضرت آدم کی موت کا وقت قر یب آیا تو حضرت شیث اپنے فرزند اور پوتوں کے ہمراہ ان کی خدمت میں پہو نچے حضرت آدم نے اُن پر درود بھیجا اور ان کے لئے خدا وند عالم سے بر کت کی درخواست
..............
(١)مسعودی کی مروج الذھب کی ج١،ص ٤٧،٤٨ میں شیث کے حالا ت زندگی کا خلاصہ.(٢)مسعودی کی اخبار الزمان کا خلا صہ،طبع دار الاندلس بیروت ١٩٧٨ ئ، سبط ابن جوزی نے بھی بعض اخبار وصیت کوشیث کے حالات زندگی کے ضمن میں مرآة الزمان نامی کتاب،طبع دار الشروق بیروت ١٤٠٥ ھ ص ٢٢٣ پر ذکر کیا ہے.
کی ، پھر اُس کے بعد اپنی وصیت شیث کے حوالے کی اور انھیں حکم دیا کہ ان کے جسد کی حفا ظت کریںاور ان کے مر نے کے بعد غار گنج میں رکھد یںاور پھر اس کے بعد اپنی رحلت کے وقت اپنے فرزند او رپو توں کو یکے بعد دیگرے وصیت کریں اور موت کے وقت ہر شخص دوسرے کو اپنا وصی و جا نشین بنائے؛ اور جب اپنی سرزمین سے نیچے آجائیں تو ان کے جسد کو لے کر زمین کے وسط(درمیان) میں رکھ دیں. پھر شیث کو حکم دیا کہ ان کے بعد ان کے فرزندوں میں ان کا قائم مقام رہتے ہوئے، انھیں تقوای الٰہی اور اس کی عبادت وپرستش کا حکم دیں اور انھیں قابیلیوں کے ساتھ مخلوط ہو نے سے روکیں، پھر اس کے بعد حضرت آدم نے ان تمام پر درود بھیجا اور آپ کی آنکھ بند ہوگئی اور جمعہ کے دن دنیا سے رحلت کر گئے۔(١)
ان کا فیصلہ اور خا نۂ خدا کا حج
الف۔ تا ریخ یعقو بی میں مذ کور ہے:
شیثاپنے باپ حضرت آدم کی موت کے بعد ان کے جانشین ہوئے اور لوگوں کو تقوائے الٰہی اور نیک کاموں کا حکم دیا۔(٢)
اخبار الزمان میں ذ کر ہے کہ: خدا وند عالم نے حکم دیاکہ خانہ کعبہ کی تعمیر کریں اور حج وعمرہ بجالائیں شیث سب سے پہلے انسان ہیں جنھوں نے عمرہ کیا ہے۔(٣)
ب۔مرآة الزمان کتاب میں مذکور ہے :
جب حضرت آدم دنیا سے رخصت ہوگئے، شیث مکّہ تشر یف لائے اور حج و عمرہ انجام دیااور خانہ کعبہ کی فرسودگی اور پرانے ہو نے کے بعد اس کی نئے سر ے سے تعمیر کی اور اسے پتھر اور مٹی سے تعمیر کر کے زمین کی آبادی و عمران کی طرف متوجہ ہوئے اور اپنے باپ کے مانند مفسدوں پر حدود الٰہی کا اجراء کیا ۔(٤)
ج۔ مروج الذھب نامی کتاب میں مذکور ہے :
جب حضرت آدم نے شیث سے وصیت کی تو شیث نے اس کے مضمون کو ذہن میں رکھ لیااور لوگوں کے درمیان حکو مت اور فرمانر وائی کر نے لگے اور باپ کے قوا نین کا اجراء کیا پھر اس کے بعد ان کی بیوی
..............
(١) تاریخ یعقوبی، طبع بیروت، ج١،ص٧.(٢)تاریخ یعقوبی،ج١، ص٨.(٣)اخبار الزمان ،ص٧٦.(٤)مرآة الزمان، ص ٢٢٣.
حاملہ ہوئیں اور انوش کو جنم دیا یہی وقت تھا کہ شیث کی پیشانی میں موجود درخشاں نور انوش میں منتقل ہوگیا. یہ انتقال ان کی ولادت کے وقت عمل میں آیا. جب انوش بالغ ہوئے اور کمال کی منزل کو پہونچے تو شیث نے حضرت آدم کی امانت ان کے حوالے کی اور انھیں اس وصیت کی کرامت، عظمت، شرافت اور مرتبہ سے آگا ہ کیا اور انھیں وصیت کی کہ( وہ بھی) اپنے فرزند کو اس شرف وکرامت کی حقیقت سے آگا ہ کریں اور وہ اپنے فر زندوں کو بھی اس امر سے آگاہ کریں اور اس وصیت کے امر کو جب تک نسلوں کا سلسلہ قائم ہے یکے بعد دیگرے آپس میں منتقل کرتے رہیں۔ (١)
وصیت کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا اور ایک صدی سے دوسری صدی تک منتقل ہوتی رہی یہاں تک کہ خداوند عالم نے نور تاباں کو جناب عبد المطلب اور اُن سے اُن کے فرزند عبد اللہ رسول اکرم صلّیٰ اللہ علیہ و آلہ و سلم کے والد تک پہنچا یا اور ہم انشاء اللہ ان میں سے بعض اخبار کو اجداد پیغمبر ۖ کے اخبار کے ضمن میں ذکر کریں گے۔
شیث کی اپنے فرزند انوش سے وصیت
تاریخ یعقوبی میں مذ کور ہے:
جب شیث کی موت کا زمانہ آیا تو ان کے فرزندوں اور پوتوں نے کہ جن میں انوش، قینان، مہلائیل، یرد،اخنوخ اور ان کی عورتیں اور بچے شامل تھے، ان کے بستر کے پاس سب جمع ہوگئے شیث نے ان پر درود بھیجا اور ان کے لئے خدا سے برکت طلب کی اور تمام چیزوں سے پہلے اس بات کی وصیت کی کہ قا بیل ملعون کی اولاد کے قریب نہ جائیں اور ان سے رفت وآمد نہ رکھیں، پھر اس وقت اپنے بیٹے انوش سے وصیت کی اور انھیں حکم دیا کہ حضرت آدم کے جسدکو اسی طرح محفوظ رکھیں.اور یہ کہ تقوائے الٰہی اختیار کریں اور اپنی قوم کوبھی تقوائے الٰہی اور نیکی کا حکم دیں؛ پھر اس کے بعد آنکھ بند ہو گئی اور دنیا سے رخصت ہوگئے۔ (٢)
..............
(١) مروج الذھب، مسعودی،١۔٤٨.(٢) تاریخ یعقوبی، ج ١، ص ٨۔٩.
|