فہرست مطالب
حرف اول.....٧
مقدمہ..... ١٨
مطالعہ کتاب کی کامل رہنمائی
پہلی فصل : مفہوم انسان شناسی
١۔ انسان شناسی کی تعریف..... ٢٧
٢۔انسان شناسی کے اقسام..... ٢٨
تجربی ، عرفانی ، فلسفی اور دینی انسان شناسی .....٢٨
انسان شناسی خرد و کلاں.....٣٠
٣انسان شناسی کی ضرورت و اہمیت .....٣١
الف)انسان شناسی، بشری تفکر کے دائرہ میں .....٣٢
باہدف زندگی کی تلاش.....٣٢
اجتماعی نظام کا عقلی ہونا.....٣٣
علوم انسانی کی اہمیت اور پیدائش.....٣٣
اجتماعی تحقیقات اور علوم انسانی کی تحصیل..... .....٣٤
ب) انسان شناسی، معارف دینی کے آئینہ میں .....٣٥
خدا شناسی اور انسان شناسی .....٣٥
نبوت اور انسان شناسی .....٣٧
معاد اور انسان شناسی .....٣٨
انسان شناسی اور احکام اجتماعی کی وضاحت .....٣٩
٤دور حاضر میں انسان شناسی کا بحران اور اس کے مختلف پہلو.....٤٠
الف)علوم نظری کی آپس میں ناہماہنگی اور درونی نظم و ضبط کا نہ ہونا.....٤٢
ب) فائدہ مند اور قابل قبول دلیل کا نہ ہونا.....٤٣
ج) انسان کے ماضی اور مستقبل کا خیال نہ کرنا.....٤٣
د) انسان کے اہم ترین حوادث کی وضاحت سے عاجز ہونا.....٤٤
٥۔ دینی انسان شناسی کی خصوصیات .....٤٥
جامعیت .....٤٥
استوار اور محکم..... ٤٥
مبدا اور معاد کا تصور.....٤٦
بنیادی فکر.....٤٦
خلاصہ فصل..... ٤٧
تمرین .....٤٨
مزید مطالعہ کے لئے .....٤٩
دوسری فصل : اومانیزم یا عقیدہ ٔ انسان
اومانیزم کا مفہوم و معنی .....٥٣
اومانیزم کی پیدائش کے اسباب .....٥٥
اومانیزم کے اجزاء ترکیبی اور نتائج .....٥٦
عقل پرستی اور تجربہ گرائی .....٥٧
استقلال .....٥٨
تساہل و تسامح٥٩
سکولریزم.....٦٠
امانیزم کے نظریہ پر تنقید و تحقیق.....٦٣
فکر و عمل میں تناقض.....٦٣
فکری حمایت کا فقدان.....٦٤
فطرت اور مادہ پرستی .....٦٦
اومانیزم اور دینی تفکر.....٦٧
بے قید و شرط آزادی .....٦٩
تسامح و تساہل ٧١
خلاصہ فصل٧٣
تمرین.....٧٤
مزید مطالعہ کے لئے .....٧٤
ملحقات .....٧٦
تیسری فصل : خود فراموشی
مفہوم بے توجہی .....٨٠
قرآن اور خود فراموشی کا مسئلہ .....٨٤
خود فراموشی کے نتائج .....٨٧
غیر کو اصل قرار دینا .....٨٧
روحی تعادل کا درہم برہم ہونا .....٨٩
ہدف اور معیار کا نہ ہونا .....٩١
حالات کی تبدیلی کے لئے آمادگی اور قدرت کا نہ ہونا.....٩١
مادہ اور مادیات کی حقیقت .....٩٣
خود فراموشی اور توحیدحقیقی .....٩٦
اجتماعی اور سماجی بے توجہی ( اجتماعی حقیقت کا فقدان ).....٩٧
خود فراموشی کا علاج .....٩٩
خلاصہ فصل..... ١٠٣
تمرین .....١٠٤
مزید مطالعہ کے لئے .....١٠٦
ملحقات .....١٠٧
چوتھی فصل : انسان کی خلقت
انسان ، دوبعدی مخلوق .....١١٣
اولین انسان کی خلقت .....١١٣
قرآن کے بیانات اورڈارون کا نظریہ .....١١٧
تمام انسانوں کی خلقت.....١٢١
روح کا وجود اور استقلال .....١٢٦
روح کے اثبات میں بشری معرفت اور دینی نظریہ میںہماہنگی ..... ١٣١
الف) عقلی دلائل.....١٣٢
شخصیت کی حقیقت .....١٣٢
روح کا ناقابل تقسیم ہونا اور اس کے حوادث .....١٣٣
مکان سے بے نیاز ہونا.....١٣٣
کبیر کا صغیر پر انطباق.....١٣٤
ب) تجربی شواہد.....١٣٤
روح مجرداور انسان کی واقعی حقیقت .....١٣٧
خلاصہ فصل ١٣٨
تمرین.....١٣٩
مزید مطالعہ کے لئے .....١٤٠
پانچویں فصل :انسان کی فطرت
انسان کی مشترکہ فطرت .....١٤٥
مشترکہ فطرت سے مراد .....١٤٦
مشترکہ فطرت کی خصوصیات.....١٤٨
ماحول اور اجتماعی اسباب کا کردار .....١٤٩
انسانی مشترکہ فطرت پر دلائل.....١٤٩
فطرت .....١٥٣
بعض مشترکہ فطری عناصر کا پوشیدہ ہونا.....١٥٤
انسان کی فطرت کا اچھا یا برا ہونا .....١٥٦
انسان کی الٰہی فطرت سے مراد .....١٥٩
فطرت کا زوال ناپذیر ہونا .....١٦٢
فطرت اورحقیقت .....١٦٣
خلاصہ فصل..... ١٦٦
تمرین .....١٦٧
مزید مطالعہ کے لئے .....١٦٨
ملحقات .....١٧٠
چھٹی فصل : نظام خلقت میں انسان کا مقام
خلافت الٰہی..... ١٨١
خلافت کے لئے حضرت آدم کیشائستہ ہونے کا معیار.....١٨٣
حضرت آدم کے فرزندوں کی خلافت.....١٨٤
کرامت انسان .....١٨٥
کرامت ذاتی .....١٨٧
کرامت اکتسابی.....١٨٨
الف)کرامت اکتسابی کی نفی کرنے والی آیات.....١٨٨
ب)کرامت اکتسابی کو ثابت کرنے والی آیات.....١٩٠
خلاصہ فصل.....١٩٣
تمرین .....١٩٥
مزید مطالعہ ١٩٦
ساتویں فصل : آزادی و اختیار
انسان کی آزادی کے سلسلہ میں تین مہم نظریات .....١٩٩
مفہوم اختیار.....٢٠٣
انسان کے مختار ہونے پر قرآنی دلیلیں.....٢٠٦
عقیدہ ٔ جبر کے شبہات.....٢٠٨
الف)جبر الٰہی .....٢٠٨
جبر الٰہی کی تجزیہ و تحلیل .....٢١٠
خدا کے فعال ہونے کا راز .....٢١٣
ب)اجتماعی اور تاریخی جبر..... ٢١٥
اجتماعی اور تاریخی جبر کی تجزیہ و تحلیل.....٢١٧
ج)فطری اور طبیعی جبر..... ٢١٧
فطری اور طبیعی جبر کیتجزیہ و تحلیل.....٢٢٠
خلاصہ فصل.....٢٢١
تمرین .....٢٢٣
مزید مطالعہ کے لئے .....٢٢٥
ملحقات .....٢٢٧
آٹھویں فصل :مقدمات اختیار
اختیار کو مہیا کرنے والے عناصر.....٢٣٧
معرفت.....٢٣٧
انسان کے امکانات اور ضروری معرفت .....٢٣٨
خواہش اورارادہ.....٢٤٦
خواہشات کی تقسیم بندی.....٢٤٧
غرائز.....٢٤٧
عواطف.....٢٤٧
انفعالات .....٢٤٧
احساسات ٢٤٨
خواہشات کا انتخاب .....٢٤٩
خواہشات کے انتخاب کا معیار .....٢٥٥
آخرت کی لذتوں کی خصوصیات .....٢٥٧
١۔پایداری اور ہمیشگی.....٢٥٨
٢۔اخلاص اور رنج و الم سے نجات .....٢٥٨
٣۔وسعت و فراوانی.....٢٥٩
٤۔مخصوص کمالات اور لذتیں .....٢٥٩
قدرت .....٢٦٠
خلاصہ فصل.....٢٦٢
تمرین .....٢٦٣
مزید مطالعہ کے لئے .....٢٦٤
نویں فصل : کمال نہائی
مفہوم کمال اور انسانی معیار کمال.....٢٦٧
انسان کا کمال نہائی .....٢٦٨
قرب الٰہی.....٢٧٠
قربت کی حقیقت .....٢٧١
قرب الٰہی کے حصول کا راستہ .....٢٧٢
تقرب خدا کے درجات .....٢٧٤
ایمان ومقام قرب کا رابطہ.....٢٧٥
خلاصہ فصل.....٢٧٦
تمرین .....٢٧٨
مزید مطالعہ کے لئے.....٢٧٨
ملحقات .....٢٨٠
دسویں فصل :دنیا وآخرت کا رابطہ
قرآن مجید میںکلمۂ دنیا کے مختلف استعمالات .....٢٨٤
دنیا و آخرت کے روابط کے بارے میں پائے جانے والے نظریات کا تجزیہ.....٢٨٥
رابطہ ٔدنیا اورآخرت کی حقیقت .....٢٩٠
خلاصہفصل .....٢٩٥
تمرین .....٢٩٦
مزید مطالعہ کے لئے .....٢٩٧
ملحقات.....٢٩٨
١۔شفاعت..... ٢٩٨
٢۔ شفاعت کے بارے میں اعتراضات و شبہات .....٢٩٩
فہرست منابع.....٣٠٤
خود آزمائی.....٣٠٩