نماز آیات
چارچیزوں کی وجہ سے نماز آیات واجب ہوتی ہے:
١۔ سورج گہن
٢۔ چاندگہن۔ چاہے کچھ حصے کو گہن لگا ہواو رکوئی اس سے خوفزدہ بھی نہ ہو۔
٣۔ زلزلہ۔ اگر چہ کوئی نہ ڈرے۔
٤۔ بادلوں کی گرج اور بجلی کی کڑک اور سیاہ وسرخ آندھی وغیرہ، اس صورت میں کہ اکثر لوگ ڈر جائیں۔
نماز آیات پڑھنے کا طریقہ
نماز آیات دو رکعت ہے اور ہر رکعت میں پانچ رکوع ہیں اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ انسان نیت کے بعد تکبیر کہے اور حمد او رایک مکمل سورہ پڑھے پھر رکوع میں جائے، پھر رکوع سے کھڑا ہوجائے، اور دوبارہ حمد اور ایک سورہ پڑھے پھر رکوع بجالائے یہاں تک کہ پانچ مرتبہ رکوع بجالائے اور پانچویں رکوع سے اٹھنے کے بعد دو سجدے بجالائے پھر کھڑے ہو کر دوسری رکعت کو پہلی رکعت کے مانند بجالاکر تشہد اور سلام کے بعد نماز تمام کرے۔
نماز آیات کا دوسرا طریقہ :
انسان نیت اور تکبیر اور سورہ حمد پڑھنے کے بعد ایک سورہ کی آیات کو پانچ حصوں میںتقسیم کرکے اس کے ایک حصہ کو پڑھ کررکوع میں جائے، رکوع سے اٹھ کر سورہ حمد پڑھے بغیر سورہ کا دوسرا حصہ پڑھے اور پھر رکوع بجالائے اور اسی طرح پانچویں رکوع سے پہلے سورہ کو ختم کرکے پھر رکوع بجالائے اس کے بعد دوسجدے بجالائے پھر دوسری رکعت کو پہلی رکعت کے مانند بجالاکے نماز کو ختم کرے۔
مسافر کی نماز
مسافر کو چھ شرائط کے ساتھ چاررکعتی نماز کو دو رکعت پڑھنا چاہئے:
١۔ اس کا سفر آٹھ فرسخ سے کم نہ ہو یا چار فرسخ جائے او رچارفرسخ واپس آئے۔
٢۔ ابتداء سے آٹھ فرسخ سفر کرنے کا ارادہ رکھتا ہو۔
٣۔ راستہ میں اپنے قصد کو نہ توڑے۔
٤۔ اس کا سفر گناہ کے لئے نہ ہو۔
٥۔ سفر اس کاپیشہ نہ ہو۔
پس اگر کسی کا پیشہ سفر ہو ( جیسے ڈرائیور) تو اسے نماز پوری پڑھنی چاہئے مگر یہ کہ دس روز اپنے گھر میں رہے، تو اس صورت میں تین با ر سفر کر نے پر نماز قصر پڑھے۔
٦۔ حد ترخص تک پہنچ جائے، یعنی اپنے وطن یادس دن تک قیام کی جگہ سے اس قدر دورچلاجائے کہ شہر کی دیواروں کونہ دیکھ سکے او راس شہر کی اذان کونہ سن سکے۔
نماز جماعت
مستحب ہے کہ مسلمان پنجگانہ نمازوں کو جماعت کی صورت میں پڑھے اور نماز جماعت کا ثواب فرادیٰ پڑھی جانے والی نماز کے کئی ہزار گناہے۔
نماز جماعت کی شرائط
١۔ امام جماعت بالغ، مؤمن، عادل اور حلال زادہ ہوناچاہئے ، نماز کو صحیح پڑھتاہو اور اگر ماموم مرد ہے تو امام کو بھی مرد ہوناچاہئے۔
٢۔ امام اور ماموم کے درمیان پردہ یا کوئی اور چیزحائل نہ ہو جو امام کو دیکھنے میں رکاوٹ بنے، لیکن اگر ماموم عورت ہو تو اس صورت میں پردہ یا اس کے مانند کسی چیز کے ہونے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
٣۔ اما م کی جگہ ماموم کی جگہ سے بلندنہ ہو، لیکن اگر بہت کم (چارانگلیوں کے برابر یا اس سے کم ) بلند ہو تو کوہی حرج نہیں ہے۔
٤۔ ماموم کو اما م سے تھوڑا پیچھے یا اس کے برابر ہوناچاہئے۔
نماز جماعت کے احکام
١۔ ماموم حمد و سورہ کے علاوہ ساری چیزیں خود پڑھے، لیکن اگراس کی پہلی یادوسری رکعت ہو اور امام کی تیسری یا چوتھی رکعت ہوتو اسے حمد و سورہ کوبھی پڑھنا چاہئے اور اگرسورہ پڑھنے کی وجہ سے امام کے ساتھ رکوع میںنہ پہنچ سکے تو صرف حمد پڑھ کر خود کو رکوع میں امام کے ساتھ پہنچادے اور اگر نہ پہنچ سکاتو نماز کو فرادی کی نیت سے پڑھے۔
٢۔ ماموم کو رکوع، سجود اور نماز کے دوسرے افعال امام کے ساتھ یا اس سے تھوڑابعد انجام دینا چاہئے،لیکن تکبیرة الاحرام کو قطعاً امام کے بعد کہے۔
٣۔ اگر امام رکوع میں ہو اور اس کی اقتد ا ء کرے اور رکوع میں پہنچ جائے، تو اس کی نماز صحیح ہے اور ایک رکعت حساب ہوگی۔
|