منزلت غدیر


٥ ۔ ائمہ معصومین (ع) کی اما مت کا تعارف:
اے لوگو ! جان لو کہ خدا وند عالم نے علی ـ کو تمہارا سرپرست،ولی ، پیشوا اور امام مقرّر کر دیا ہے ؛ انکی اطاعت تمام مہاجرین و انصار ، اسلام کے نیک پیرو کاروں،ہر شہری اور دیہاتی ، عرب وعجم ، آزاد و غلام ، چھوٹے بڑے ، کالے گورے ،اور خدا وند عالم کی عبادت کرنے والے تمام لوگوںپر واجب ہے ، اس کا حکم مانا جانا چاہیے، اس کا ہر کلام و سخن مناسب ہے ، اسکے ہر دستو ر کی اطاعت واجب ہے ، جو اسکی مخالفت کرے اس پر لعنت ہے ، اور جو ا س کے فرمان کی اطاعت کرے ا س کی بخشش ہے ، اس کی تصدیق کرنے والا مومن اور تکذ یب کرنے والا کافر ہے ، ہر وہ شخص جو علی ـ کی بات سنے اور ا س کی اطاعت کرے خدا ا س کو بخش دے گا ۔
اے لوگو!یہ وہ آخری مقام ہے کہ جہاں میں تمہارے درمیان کھڑے ہو کر بات کر رہا ہوں، اس لئے میری بات اچھی طرح سن لو اور اس پر عمل کرو،اور اپنے پروردگارکی اطاعت کرو وہی خدا تمہارا پرودگا ر معبود اور سر پرست اور اس کے بعد اس کا نبی میں محمد ۖ جو ابھی

تمہارے درمیان کھڑا بات کررہا ہوں تمہارا سر پرست ہوں ، پھر میرے بعد علی ـ خدا کے حکم سے تمہارے سر پرست اور امام ہیں اور پھر انکے بعد امامت میری اولاد میں جو کہ علی ـ سے ہوں گے قیامت تک کے لئے برقرار رہے گی ، یہاں تک کہ تم روز قیامت خدا اور اس کے رسول سے ملاقات کرو ۔
لوگو ! حلال خدا کے علاوہ کچھ بھی حلال نہیں ، اور حرام خدا کے علاوہ کچھ حرام نہیں ، اس نے مجھے حلال و حرام کے بارے میں بتایا ،اور میں نے اس علم ودانش کی بنیاد پر جو میں نے خدا وند عالم سے حاصل کیا ہے ، اسکی کتاب میں سے حلال و حرام کو تمہارے لئے واضح کر دیا ہے ۔
اے لوگو !ایسا کوئی علم نہیں ہے جسے خدا ئے منّا ن نے میرے سینے میں نہ رکھا ہو؛ ا ور میں نے یہ تمام علوم حضرت علی ـ کو تعلیم فرمائے ہیں علی ـ تمہارے امام اور پیشوا ہیں

٦ ۔ حضرت علی ـ کے سلسلے میں لوگوں کی ذمّہ داریاں:
اے لوگو! علی ـ کے سلسلے میں گمراہ نہ ہونا ، اور اس سے دوری اختیا ر نہ کرنا ، اس کی ولایت سے منحرف نہ ہوجانا وہ حق کی ھدایت کرنے والااور حق پر عمل کرنے والا ہے باطل کو نابو دکرنے والا اور باطل سے روکنے والاہے اور خدا کی راہ میں کسی برا بھلا کہنے والے کی کوئی پروا نہیں کرتا،
بتحقیق علی ـ وہ پہلا شخص ہے جو خدا اور اسکے رسول ۖ پر ایمان لایا ،علی ـ وہ شخص ہے جس نے اپنی جان کو رسول خدا ۖ پر فدا کردیا ، وہ ہمیشہ رسول ۖ کا ساتھ دیا ، ایک دن ایسا تھا جب علی ـ کے سوا مردوں میںسے کوئی نہ تھا جو میرے ساتھ خدا کی عبادت کرتا ۔
اے لوگو ! علی ـ کودوسروں سے افضل اور بر تر جاننا کیونکہ خدا نے اسکو برتری دی ہے ، اور اسکی امامت و ولایت کو قبول کر نا کیونکہ خدا نے ا س کو تمہارا امام مقرّر کیا ہے ۔

اے لوگو! علی ـ خدا کی طرف سے تمہارا امام ہے اور خدا ا س کی امامت کے منکر وں کی توبہ ہر گز قبول نہیں کرے گا یہ خدا وندعالم کے لئے حتمی ہے کہ وہ منکر ولایت علی ـ کیساتھ ایسا سلوک کرے ؛اور لازمی ہے کہ وہ منکر کو عذاب دے ایسا سخت و دردناک عذاب جوہمیشہ کے لئے ہے لہٰذا ا س کی مخالفت سے بچو کیونکہ مخالفت کی سزا جہنم کی آگ ہے جس کا ایندھن انسان اور پتھر ہیں ؛ وہ آگ جو کافروں کے لئے آمادہ کی گئی ہے ۔
اے لوگو! خدا کی قسم مجھ سے پہلے آنے والے تمام نبیوں اور رسولوں نے تمیںاس بات کی بشارت دی ہے کہ میںآخری نبی ہوں ؛ میں آسمان و زمین میں موجود ہر مخلوق پر خداکی حجت ہوں لھذا جو بھی میری نبوّت میں شک کرے دوران جاہلیت کے کافروں کی طرح ایک کافر ہے اور جو بھی میرے کلام میں سے بعض میں شک کرے تو گویا اس نے میرے سارے کلام میں شک کیا ، اور میری گفتار میں شک کرنے والا آتش جہنّم میں ڈالا جائے گا۔
اے لوگو ! مجھے یہ فضیلت خدا وند عالم نے عطا کی ہے اور اس لحاظ سے مجھ پر احسان کیا ہے اور تمام تعریفیںاس خدا کے لئے ہیں جو ہمیشہ سے ہے اور ہمیشہ رہے گا اور میں ہر حال میں اس کا شکر گزار ہوں۔
اے لوگو! علی ـ کو دوسروں سے برتر اورافضل جاننا کیونکہ وہ انسانوںمیں خواہ مرد ہو یا عورت میرے بعد سب سے افضل ہے؛ خدا وند عالم ہماری اور ہمارے اہل بیت کی برکت سے اپنے بندوں کو روزی دیتا ہے اور مخلوقات کے سلسلۂ وجود کی ضمانت دیتا ہے۔
ملعون ہے ،ملعون ہے ، مغضوب ہے ،مغضوب ہے وہ شخص جو میرے سخن کا صرف اس وجہ سے انکار کرتا ہے کہ یہ اسکی خواہشات کے منافی ہے ؛ جان لو کہ جبرئیل نے مجھے خدا کی طرف سے خبر دی ہے کہ ! جو شخص علی ـ کو دشمن رکھے ؛ اور اسکی ولا یت کو قبول نہ کرے اس پر میری لعنت

اور غضب ہے چنانچہ ہر کسی کو اس بات کی فکر ہونی چاہیے کہ وہ قیامت کے لئے کیا بھیج رہا ہے؟ لوگو خدا کی مخالفت کرنے سے ڈرو اور ثابت قدمی کے بعد گمراہی میں نہ پڑ جانا،بتحقیق جو کچھ تم کرتے ہو خدا تمہارے ہر فعل سے آگاہ ہے۔

٧۔ فضائل علی ابن ابی طالب ـ :
اے لو گو!حضرت علی ـ وہ ہیں جن کو خدا وندہ عالم نے قر آن مجید میں جنب ا ﷲ کے نام سے یاد کیا ہے اور فر ما یا ہے( کہ تم میںسے بعض کہنے لگے کہ ہائے ا فسوس میری اس کوتاہی پر جو میں نے خدا کا تقرب حا صل کرنے میں کی )
اے لوگو قر ا ن میں تد بر وتفکر کرو اور اس کی آیات کو سمجھنے کی کوشش کرو، محکما ت پر عمل کرو اور متشابہات کی پیروی نہ کرو، خدا کی قسم میرے بعد تمہارے لئے کوئی قرآن کی تفسیر نہیں کر سکتا مگر وہ کہ جس کا ہاتھ میں نے پکڑ کر بلند کیا ہو ۔ ( حضرت علی ـ کا ہاتھ پکڑ کر بلند کیا )
اور میں آپ کو آگاہ کر رہا ہوں، جس جس کا میں مولا اور سرپرست ہوں میرے بعد حضرت علی ـ اس اس کے مولا اور سرپرست ہیں وہ علی ـ ابو طالب کا بیٹا میرا بھائی اور جا نشین ہے اور اس کی ولایت و امامت کو خدا وند عالم نے مجھ پر نازل فرمایا ہے ۔
اے لوگو یہ علی ـ اور میرے پاک فرزند، ثقل اصغر ہیں اور قرآن مجید ثقل اکبر ہے ،یہ دونوں ایک دوسرے کی خبر دیتے ہیں اور ایک دوسرے کی تائید و تصدلق کرتے ہیں یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہیں ہوں گے یہاں تک کہ روز قیامت حوض کوثر پر مجھ سے ملاقات کریں ۔
یہ خد ا وند عالم کی طر ف سے اس کی مخلوق پر امین وحاکم ہیں، آگاہ رہنا جوکچھ لازم تھا اس کی وضاحت کر دی اور اپنے مطلب ومقصد کو بیان کر دیا خدا وند عالم نے یوں بیان فرمایا تھا ، اور میں نے خدا وند عا لم کے پیغام کو تم تک پہنچا دیا ۔

اورآگاہ رہنا کہ میرے بھائی علی ـ کے سوا کو ئی امیرالمومنین نہیں ہے اور میرے بعد علی ـ کے سوا کسی کو مومنین پر حکومت کرنے کا حق نہیں ہے، اور اس وقت حضرت علی ـ کا بازو پکڑ کرآپ کو اتنا بلند کیا کہ آپ کے قدم مبارک حضرت رسول اکرم ۖ کے ز انوں تک آگئے،اور فرمایا :
اے لوگو ! یہ علی ابن ابی طالب ـ میرے بھائی ، وصی، میرے علم کے وارث اور میری امت پر میرے خلیفہ ہیں جو کتاب خدا کی تفسیر کرنے والے اور لوگوں کو قرآن کی طر ف دعوت کرنے والے اور خوشنودی خدا کے لئے عمل کرنے والے ہیںدشمنان قرآن سے جنگ کرنے والے اور قرآن کی اطاعت کرنے والوں کو دوست رکھنے والے اورمعصیت خدا سے روکنے والے ہیں ، حضرت علی ـ رسول خدا ۖ کے خلیفہ وجانشین مومنوں کے امیر اورہدایت کرنے والے امام ہیں اور خدا وند عالم کے حکم سے ، ناکثین (١) ، قاسطین (٢ )، ا ور مارقین (٣ )، کو قتل کرنے والے ہیں میںجو کچھ کہہ رہا ہوں یہ میرے پرور دگار کا حکم ہے ۔
اے پرورد گار اس کو دوست رکھ جو علی ـ کو دوست رکھتا ہے اور اس کے ساتھ دشمنی کر جو علی ـ کو دشمن رکھتا ہے اور جو حضرت علی ـ کی امامت کا انکار کرے اسے اپنی رحمت سے دور کر د ے ا ور جو ان کے حق کو چھینیں ان پر غضب ناک ہو جا ۔
پروردگار تو نے یہ فرمان مجھ پر نازل کیا ہے اور امت کی رہبریت کو میرے بعد حضرت علی
..............
(١) ۔ ناکثین سے مراد اصحاب جمل ہیں جنہوں نے حضرت علی ـ کی بیعت کرنے کے بعد پیمان شکنی کی ۔
( ٢ ) ۔ قاسطین سے مراد معاویہ اور اس کے طرف دار ہیں جنہوں نے جنگ صفین میں معاویہ کا سا تھ دیا تھا۔
( ٣ ) ۔مارقین سے مراد خوارج جنگ نہروان کا گروہ ہے جو دین خدا سے خارج ہو چکا تھا ۔
اور اولاد علی ـ کے ساتھ مخصوص کر دیا ہے اور مجھے حکم دیا ہے کہ میں ان کی امامت و ولایت کو لوگوں میں بیان کر دوں ، اس لحاظ سے تو نے اپنے بندوں پر دین مکمل کر دیا اور ان پر اپنی نعمتیں تمام کر دیں اور دین اسلام سے راضی ہو گیا ۔
اور فرمایا :( جو شخص اسلام کے سوا کسی اور دین کی خواہش کرے تو اس کا وہ دین ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا اور وہ روز قیامت سخت گھاٹے میں رہے گا ، ) پرور د گار میں تجھ کو گواہ بنا رہا ہوں اور آپ کی گواہی میرے لئے کافی ہے کہ میں نے آپ کا فرمان پہنچا دیا۔
اے لوگو! خدا وند عالم نے تمہارے دین کو حضرت علی ـ کی امامت کے ذریعے کامل کر دیا لھذا جس نے بھی حضرت علی ـ اورآپکے بیٹوں کی امامت کا اعتراف نہ کیاتو ان کے اعمال حبط کئے جائیں گے اور ان کو ہمیشہ کے لئے جھنم میں ڈالاجائے گا اور ان کے عذاب میں کوئی تخفیف نہیں کی جائے گی اور ا ن کو کوئی مہلت دی جائے گی ۔
اے لوگو! یہ حضرت علی ابن ابی طالب ـ ہے جس نے سب سے زیادہ میری مدد کی ہے اور تم سب سے یہ میرے زیادہ نز دیک اور عزیز ہے خدا وند عالم اور اس کا رسول ۖ اس سے راضی و خوشنود ہیں قرآن میں جو آیت بھی خوشنودی خدا پر دلا لت کرتی ہے وہ حضرت علی ـ کی شان میں ہے
اور جہاں بھی خدا وند عالم نے مومنین کو خطاب کیا سب سے پہلے اس کی نظر حضرت علی ـ پر تھی اور قرآن مجید میں جو بھی مدح و ستائش کی گئی وہ حضرت علی ـ کی خا طر ہے اور سورہ ، ھل اتی علی الاانسان ، میں جس بہشت کا ذکر کیا گیا وہ حضرت علی ـ کے لئے ہے ، اور سورہ حضرت علی ـ کے سواکسی کے بارے میں نازل نہیں کی گئی اور اس میں حضرت علی ـ کے علاوہ کسی کی مدح و ثنا نہیں کی گئی ،

اے لو گو ! حضرت علی ـ دین خدا کی مدد کرنے والے اور رسول خدا ۖ کی حمایت کرنے والے ہیں اور وہ پاک وپاکیزہ پرہیز گار وہدایت کرنے والے ہیں تمہارا پیغمبر بہترین پیغمبر ۔ تمہارا امام بہترین امام ، اوراس کے بیٹے بہترین جا نشین الٰہی ہیں ۔
ائے لوگو! تمام پیغمبروں کی ذریت ونسل ان کے صلب سے ہیں لیکن میری ذریت و نسل حضرت علی ـ سے ہو گی ۔
اے لوگو !وہی شیطان جس نے حضرت آدم ـ کو حسد کی و جہ سے جنت سے نکلنے پر مجبور کر دیا، تم حضرت علی ـ سے حسد نہ کرنا گرنہ تمہارے اعمال حبط ہوجائیں گے اور تمہارے قدم ڈ گمگا جائیں گے وہ حضرت آدم ـ جو پیغمبر خدا تھے ایک ترک اولی کی وجہ سے زمین پر اتار دے گئے پس تمہارا کیا حال ہو گا ؟ تمہارے درمیان تو دشمن خدا بھی موجود ہیں ۔
اے لوگو! شقی وبدبخت کے علاوہ کوئی بھی علی ـ سے دشمنی نہیں کرے اور جو پرہیز گار ہو گا وہ علی ـ کو دوست رکھے گا ا و ر مومن مخلص کے علاوہ کوئی علی ـ پر ایمان نہیں لائے گا اور خدا کی قسم ، سورہ و ا لعصر ، حضرت علی ـ کی شان میں نازل ہوئی ہے۔
خدا کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بڑا مہر بان نہایت رحم کرنے والا ہے زمانہ کی قسم ا نسان گھاٹے میں ہیں ، مگر جو لوگ ایمان لا ئے ا ور اچھے عمل کرتے رہے اور آپس میں حق کا حکم اور صبر کی وصیت کرتے رہے ۔
آگا ہ ہو جائو علی ـ وہ ہیں جو ایمان لائے اور رضایت خدا وندعالم پر راضی رہے اور صبر کیا اے لوگو میں خدا وند عالم کو گو اہ بنا کر یہ کہہ رہا ہوں کہ میں نے اپنی رسالت تم تک پہنچا دی اور رسول خدا کا کام صرف حکم کو پہنچا نا ہے ۔
اے لوگو خدا کا تقویٰ اختیار کرو جیسے تقوی کا حق ہے ، اور جب بھی مرنا تو دین اسلام پر مرنا۔

اے لوگو! خدا اس کے رسول اور وہ نور جو اس کے سا تھ نازل کیا گیا ہے اس پر ایمان لے آئو قبل اس کے کہ تمہارے چہرے نابو د ہو جائیں یا دین اسلام سے منصرف ہو جا ئو ۔
اے لوگو! خدا وند عالم کی طرف سے میرے اند ر نور موجود ہے جو میرے بعد حضرت علی ـ میں ہو گا اورا ن کے بعد ان کے بیٹو ں میں حضرت مھدی ـ تک موجود رہے گا اور وہ مھدی ـ وہ ہوں گے جو ہمارے اور خد ا وند عا لم کے حق کو دنیا میں نا فذ کریں گے ، اور خدا وند عالم نے ہمیں تمام مقصرین ، دشمنوں ، مخالفوں ، خیانت کاروں ، گناہ کاروں ، اور ظالموں پر قیامت تک کے لئے حجت قرار دیا ہے ۔

٨ ۔ مخالفتوں کا بچائو :
اے لوگو! میں تمہیں ہوشیار کرتا ہوں کہ میں خدا کا رسول بنا کر تمہاری جانب بھیجا گیا ہوں اور مجھ سے پہلے بھی بہت سے پیغمبر آے اگر میں مر جاؤں یا قتل کر دیا جاؤں تو تم زمانۂ جاہلیت کی طرف پلٹ جا ؤ گے؟ اور جو پلٹ جائے تو اس میں خدا کا کو ئی نقصان نہیں ہے خدا شکر گزاروں کو بہت جلد قیامت میں پاداش دے گا آگا ہ رہنا کہ علی ـ صبر و شکر گزاری میں معروف ہے اور ا س کے بعد میرے فرزند (جو علی ـ کے صلب سے ہیں ) بھی ایسے ہی ہو نگے ۔
اے لوگو! اپنے اسلام قبول کرنے کی خاطر خدا پر احسان نہ جتاؤ وہ تم پر غضبناک ہو جائے گا اور تمہیں عذاب سے دچار کر دے گا بتحقیق وہ ہر خطا کا ر کی سزا ہے ۔
اے لوگو! میرے بعد فاسد رہنما آئیں گے جو لوگوں کو جہنم کی طرف لے جائیں گے اور قیامت کے دن کوئی مدد نہیں کریں گے ، اے لوگو! خدا اور اس کا رسول ان سے بیزار ہیں اے لوگو ! وہ فاسد رہنما ، انکے حواری و پیروکار اور انکے مددگار آتش جہنّم میں سب سے

نچلے مقام پر ہیں؛اور متکبّروں کے لئے کتنا برا مقام ہے، آگاہ رہنا ! وہ لوگ ایک دستاویز ( حضرت علی ـ کی امامت کی مخالفت میں ایک تحریر) لکھنے والے ہیں،(١) لھذا تم سب پر لازم ہے کہ اس شرمناک دستاویز میں غور و فکر سے کام لینا جو کچھ لوگوں کے علاوہ سب کو گمراہی کی طرف لے جائے گی۔
اے لوگو ! علی ـ اور انکے بیٹوں کی امامت کو قیامت تک کی لئے تمہارے درمیان باقی رکھ رہا ہوں ، اور میں جس چیز کے ابلاغ پر م مور تھا تم تک پہنچادی کہ ہر انسان ،حاضر غائب،شاہد اور غیر شاہد ، اور ہر اس پر جو اب تک پیدا ہوا ہے یا پیدا نہیں ہو ا سب پر حجّت تمام ہوگئی ہے ۔
لہٰذا حاضرین غائبین کو ؛ ہر باپ اپنی اولاد کو تا قیامت مسئلۂ امامت علی ـ اور ان کے بیٹوں کی امامت کے بارے میں بیان کرتے رہیں ،کیونکہ بہت جلد ی خلافت الٰہی کو بادشاہی میں تبدیل کرکے غصب کر لیںگے ؛ آگاہ رہنا ! خدا نے ولایت کا غاصبوں اور ان کے طرفداروں پر لعنت کی ہے ؛ وہ جلد ہی جن و انس کا حساب لے گا اور ان میں سے گنہگاروں پر جہنّم کی آگ برسائے گا ،وہاں کوئی ان کی مدد کرنے والا نہیں ہو گا خدا ایسا نہیں کہ برے بھلے کی تمیز کیے بغیر جس حال میں تم ہو اسی حالت پر تمہیں چھوڑ دے اور خدا ایسا بھی نہیں کہ تمیں غیب کی باتیں بتا دے ۔
اے لوگو! جس آبادی اور شھر کے لوگوں نے بھی وعدہ الہی کا انکا ر کیا خدا وند نے انہیں ہلاک کر دیا ۔
..............
١۔ ایک دستاویز ہے جسکو ابو سفیان اور مخالفان ولایت کی ایک جماعت نے ابو بکراور ایک گروہ سے دستخط لئے اس تحریر کا محرر سعید بن عاص تھااور انکا مقصد یہ ظاہر کرنا تھا کہ پیغمبر ۖ نے اپنے بعد کوئی خلیفہ اور جانشین مقرّر نہیں کیا۔
اور خدا نابود کردے گا ہر اس شہر اور جمیعت کو کہ جہاں کے رہنے والے ظالم ہوں ؛ جیسا کہ قرآن مجید میں آیا ہے ؛ ای لوگو! یہ علی ـ تمہارا امام ،سرپرست اور تمہارے درمیان خدا کا وعدہ ہے؛ اور خدا نے جو وعدہ دیا ہے اسے انجام دے گا ۔
اے لوگو ! بتحقیق بہت سارے انسان ماضی میں گمراہ ہو چکے ہیں اور خدا وند عالم نے گذشتہ گمراہوں کو نابود کر دیا اور آئندہ آنے والے گمراہوں کو بھی نابود کردے گا ؛
جیسا کہ فرمایا! (آیا پہلے کے انسانوں کو ہم نے ہلاک نہیں کر دیا ؟ اور آئندہ آنے والوں کو اس ہی راستے پر نہیں چلاتے ؟ ہم گنہگاروں کے ساتھ ایسا ہی کرتے ہیں ؛ او ر اس دن جھٹلانے والوں کی مٹی خراب ہے۔
اے لوگو ! خدا وند عالم نے مجھے چند امور کا امر اور چند امور کی نہی فرمائی ہے ؛اور میں نے بھی علی ـ کو اس امر و نہی سے آشنا کردیا ہے ، لھذا علی ـ خدا کی طرف سے اوامر و نواہی کو جانتے ہیں ؛ تو تم لوگ اس کے امر کو سنو تاکہ سعادت مند ہو جاؤ ، اور اسکی پیروی کروتاکہ ہدایت یافتہ ہو، اور ہمیشہ اسکی راہ پر چلو اور تمہیں تمہاری الگ الگ راہیں کہیں علی ـ کی راہ سے جدا نہ کردیں ۔
اے لوگو !میں وہ مستقیم راستہ ہوں جسکی پیروی کاخدا وندعالم نے تمہیں حکم دیا ہے ؛ اور میرے بعد علی ـ اور اسکے بعد میرے بیٹے علی ـ کے صلب سے خدا کا مستقیم راستہ ہیں ؛وہ ایسے امام ہیں جو لوگوں کو حق کی ہد ا یت کرتے ہیں اور حق کے ذریعے عدالت قائم کرتے ہیں ، اسکے بعد ان آیات کی تلاوت فرمائی!
( شروع اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان اور رحم والا ہے ؛ تمام تعریفیں اﷲ کے لئے ہیں ؛جو عالمین کا رب ہے ؛ بخشنے والا اور مہربان ہے ؛ روز قیامت کا مالک ہے ، خدایا ہم تیری ہی عبادت کرتے

ہیں اور تجھ ہی سے مدد چاہتے ہیں ؛ ہم کو سید ھی راہ پر ثابت قدم رکھ ان کی راہ جنھیں تو نے اپنی نعمت عطا کی ہے نہ ان کی راہ جن پر تیرا غضب ڈھایا گیا ہے اور نہ گمراہوں کی راہ ۔)
اے لوگو ! یہ سورۂ حمدمیرے ،علی ـ اور ان کے فرزند وں کی شان میں نازل ہوئی ہے اور ان کے ساتھ مخصوص ہے و ہ خدا کے دوست ہیں اور انہیں کسی کا کوئی ڈراور خوف نہیں ہے ۔