|
فصل سوم(۲)
آنحضرت کے اقوال
جس سے حاجت طلب کی جائے
سائل کو رد نہ کرنے کے بارے میں
ترکِ سوال کے بارے میں
حُسنِ معذرت کے بارے میں
خدا کی نافرمانی ترک کرنے کے بارے میں
اللہ کی نافرمانی ترک کرنے کے بارے میں
غیروں کے بارے میں اچھی بات کرنے میں
گناہ سے ڈرنے کے بارے میں
ظلم سے ڈراتے ہوئے
دوست اور دشمن کے بارے میں
نرمی کرنے کا حکم
بعض گروہوں کے ساتھ بیٹھنے کے بارے میں
شکر کے بارے میں
دنیا دار بندوں کے بارے میں
مال جمع کرنے کی مذمت میں
بیکار باتوں کی مذمت میں
بیکار مناظرہ کی مذمت میں
استدراج کے بارے میں
روزی تقسیم کرنے کی کیفیت کے بارے میں
غیبت کے بارے میں
آپ کا فرمان، جس سے حاجت طلب کی جائے
اپنی حاجت تین شخصیات سے طلب کر، دیندار سے، مروّت والے سے، جوانمرد سے جو شریف الانسب سے ہو۔ دیندار اپنے دین کی حفاظت کرتا ہے، صاحب ِ مروّت اپنی مروّت کی وجہ سے حیاء کرتا ہے اور صاحب ِحسب جانتا ہے کہ تو ناپسند نہیں کرتا۔ اپنی حاجت روائی کیلئے اُس سے طلب کرے، وہ تیری آبرو کی حفاظت کرتا ہے اور تیری حاجت پوری کئے بغیر نہیں لوٹاتا۔(درة الباہرہ:۲۴، مقصد الراغب:۱۳۶)
سائل کو رد نہ کرنے کے بارے میں
حاجت مند نے تیرے سامنے اپنی آبرو کی حفاظت نہ کرتے ہوئے سوال کیا ہے، پس تو اپنی آبرو کی حفاظت کرتے ہوئے رد نہ کر۔(کشف الغمہ۲:۳۲)
ترکِ سوال کے بارے میں آپ کا فرمان
اپنی عزت و آبرو کی حفاظت کیلئے دست ِسوال دراز کرنے سے باز رہ۔(تحف العقول:۲۴۷)
حُسنِ معذرت کے بارے میں آپ کا فرمان
بہت سے گناہ کرنا عذر خواہی سے بہتر ہے۔(اعلام الدین:۲۹۸)
خدا کی نافرمانی ترک کرنے کے بارے میں
جو خدا کی رضا لوگوں کی نافرمانی میں طلب کرے تو اللہ تعالیٰ لوگوں کے اُمور میں اُس کی کفایت کرے گا اور لوگوں کی رضا خدا کی نافرمانی کرکے طلب کرے تو اللہ تعالیٰ اُسے لوگوں کے حوالہ کرے گا۔(اختصاص:۲۲۵،بحارالانوار۷۸:۱۲۶)
اللہ کی نافرمانی ترک کرنے کے بارے میں
جو اپنا معاملہ خدا کی نافرمانی پر رکھے تو جو اُمید وہ رکھتا ہے، حاصل نہ ہوگا اور جس سے وہ ڈرتا ہے، وہ اُسے جلدی پالے گا۔(کنزالفوائد۲:۳۲،بحارالانوار۷۸:۱۲۷)
غیروں کے بارے اچھی بات کرنے میں
جب تیرا موٴمن بھائی غائب ہو تو وہی بات کر جو تو اپنے بارے میں پسند کرتا ہے، جب تو اُس سے غائب ہو۔(تحف العقول:۲۴۸)
گناہ سے ڈرنے کے بارے میں
تم اُن لوگوں میں ہونے سے ڈرو جو لوگوں کو گناہ سے ڈراتے ہیں اور اپنے گناہوں کے عذاب سے مطمئن ہیں۔ اللہ تعالیٰ جنت کے بارے میں دھوکہ نہیں کھاتا۔جو اللہ کے پاس ہے، وہ اُس کی اطاعت کے بغیرنہیں ملتا۔(تحف العقول:۲۴۰)
ظلم سے ڈراتے ہوئے آپ کا فرمان
ظلم سے بچو۔ خدائے بزرگ و برتر کے سوا کوئی تمہارا مددگار نہیں ہے۔(بحار۷۸:۱۱۸)
دوست اور دشمن کے بارے میں آپ کا فرمان
ہر وہ شخص جو مجھے برائی سے روکتا ہے، مجھ سے محبت کرتاہے اور جو مجھ سے دشمنی رکھتا ہے، مجھے برائی پر اُکساتا ہے۔(نزہۃ الناظر:۸۸،اعلام الدین:۲۹۸)
نرمی کرنے کے حکم میںآ پ کا فرمان
جس کی رائے کارگر نہ ہو اور چارئہ کار ثمربار نہ ہو تو نرمی اُس کو کھولنے کی چابی ہے۔ (اعلام الدین:۲۹۸)
بعض گروہوں کے ساتھ بیٹھنے کے بارے میں
پست لوگوں کے ساتھ بیٹھنا شر ہے اور فاسقوں کے ساتھ بیٹھنا خطرہ ہے۔(نزہۃ الناظر:۸۱)
شکر کے بارے میں آپ کا فرمان
نعمت کے حصول پر شکر کرنا اور شکر کی توفیق پر شکر کرنا مزید نعمتوں کو دعوت دینا ہے۔ (مقصد الراغب:۱۳۴)
دنیا دار بندوں کے بارے میں آپ کا فرمان
بے شک انسان دنیا کا بندہ ہے اور دین صرف زبان کا ذائقہ ہے۔ جہاں معیشت کی ریل پیل ہے، وہاں لوگوں کا ہجوم ہے۔ جب آزمائش میں ڈالاجائے تو دیندار بہت کم ہوجاتے ہیں۔(تحف العقول:۲۴۵،کشف الغمہ۲:۳۲،نزہۃ الناظر:۷۸)
مال جمع کرنے کی مذمت میں
جب تیرا مال تیرا نہ رہا تو تو بھی اُس کیلئے باقی نہ رہ کیونکہ وہ تیرے لئے باقی نہ رہے گا۔ اسے کھا قبل اس کے کہ وہ تجھے کھاجائے۔(نزہۃ الناظر:۸۵،مقصد الراغب:۱۳۷)
بیکار باتوں کی مذمت میں
جو تجھ سے متعلق نہیں، وہ بات مت کرکیونکہ میں اس کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔جہاں تجھ سے تعلق ہو، وہاں بھی گفتگو سے پرہیز کریہاں تک کہ مناسب موقع ہو۔
کتنے ہی گفتگو کرنے والے ہیں جنہوں نے حق کی بات کی مگر اُن کے مذاق اُڑائے گئے۔(کنزالفوائد۲:۳۲،بحارالانوار۷۸:۱۲۷)
بیکار مناظرہ کی مذمت میں
بُردبار اور بیوقوف سے مناظرہ مت کر۔ بُردبار تجھے معاف کرے گا اور بیوقوف تجھے اذیت دے گا۔(کنزالفوائد۲:۳۲،بحارالانوار۷۸:۱۲۷)
استدراج کے بارے میں
اللہ تعالیٰ کی طرف سے دھوکہ دینے والے کیلئے استدراج یہ ہے کہ وہ اسے فراوانی سے دیتا ہے اور اس سے شکر کی توفیق سلب کرتا ہے۔(تحف العقول:۲۴۶)
روزی تقسیم کرنے کی کیفیت کے بارے میں
لوگوں کا رزق چوتھے آسمان پر ہے۔ اللہ تعالیٰ اندازہ سے نازل فرماتا ہے اور اندازہ سے پھیلاتا ہے۔(تحف العقول:۲۴۲)
غیبت کے بارے میں آپ کا فرمان
غیبت نہ کرو۔ یہ دوزخ کے کتوں کی خوراک ہے۔(تحف العقول:۲۴۵،بحار۷۸:۱۱۷)
| |