
|
اميني، ابراهيم، 1304 -.
خودسازي يا تزكيه و تهذيب نفس / ابراهيم اميني. - قم: شفق، 1378.
320ص.-
كتابنامه: به صورت زير نويس
شابك: 0-020-485-964
1. خودسازي در اسلام 2. اخلاق اسلامي الف. عنوان ب. عنوان: تزكيه و تهذيب نفس
9خ85الف / 250 BP
297/63
انتشارات شفق
قم-خيابان شهداء
تلفن: 02517741028 - 02517742843
خودسازي
ابراهيم اميني
ناشر: انتشارات شفق
نوبت چاپ: دهم 1380
تيراژ:4000
چاپ: قدس
شابك: 0-020-485-964
ISBN: 964-485-020-0
12
تقديم
اس ناچيز تحرير كو جہاد اور شہادت كے راہ پيماؤں اور عرفاء كہ جنہوں نے سو سالہ راستے كو ايك شب ميں طے كيا ہے اور محبوب كے عشق ميں ايك لحظہ جلے ہيں اور بلند مقام (جو اپنے رب سے رزق حاصل كرتے ہيں) تك صعود كيا ہے كى خدمت ميں اس اميد پر تقديم كرتا ہوں كہ وہ ايك نگاہ لطف ہمارى طرف بھى مبذول كريں_
مؤلف
----
اس كتاب كا ترجمہ اس اميد ميں كر رہا ہوں كہ يہ ميرے لئے صدقہ جاريہ قرار پاتے ہوئے پڑھنے والے اس پر عمل كر كے اس حقير كے لئے دعاء مغفرت كريں اور دعا كريں ميرا انجام محبت آل محمد(ص) پر قرار پائے_ اور خداوند عالم مجھے مرنے كے بعد اپنى جوار رحمت ميں قرار دے_ آمين
مترجم
----
13
مقدمہ
الحمد للہ رب العالمين و الصلوة و السلام على اشرف الانبياء و المرسلين حبيب الہ العالمين ابى القاسم محمد صلى اللہ عليہ و آلہ وسلم الذى بعثہ رحمة للعالمين ليزكيہم و يعلمہم الكتاب و الحكمة و السلام على عترتہ و ابل بيتہ الطيبين الطاہرين_
خدايا ہميں انسانيت كے سيدھے راستے اور كمال مدارج كے طے كرنے كى ہدايت فرما اور ہمارے تاريك دلوں كو معرفت اور يقين كے نور سے روشن كر_ خود پسندي، خودبينى خواہشات و تمينات نفسانى كے پردوں كو ہمارے دلوں سے ہٹا دے اور ہمارى باطنى آنكھكو بے مثال جمال كے ديكھنے كى بينائي عطا كردے_ اور ہميں اپنے آپ كو سنوار نے اور روح كو پاك و پاكيزہ كرنے كے راستوں كى طرف مدد فرما_ اپنے غير كى طرف توجہہ اور محبت كو ہمارے دلوں سے نكال دے اور غفلت كے پردوں كو ہمارے دلوں سے دور كردے اور اپنى محبت اور انس كے شفاف چشمہ سے سيراب فرما_ تاكہ ہم اپنى طرف متوجہ ہوں اور باقى ماندہ گرانقدر عمر كو گذرى ہوئي زندگى كى طرح سستى اور غفلت ميں بسر نہ كرديں_
اس ناچيز بندہ جو خواہشات اور تمينات نفسانى ميں گرفتار اور حيران و پريشان اور مقامات معنوى اور درجات كمال سے بے خبر اور مراتب سير و سلوك سے نا واقف نے اس كا ارادہ كيا ہے كہ خود سازى تہذيب اور تزكيہ نفس كى بحث كے ميدان ميں وارد ہو اور قرآنى آيات اور پيغمبر اكرم اور ائمہ طاہرين عليہم السلام كے فرامين اور تزكيہ اور
14
تہذيب نفس اور سير اور سلوك الى اللہ كے قواعد كليہ سے استفادہ كر كے پڑھنے والوں اور طالبين راہ معرفت كى خدمت ميں پيش كرے اس اميد پر كہ شايد سالكين راہ ہدايت كے لئے مددگار ثابت ہو اور خداوند عالم اس حقير اور محروم پر احسان كرے اور ميرا ہاتھ پكڑ كر نادانى خودخواہى غفلت كى تاريكيوں سے خارج كردے اور ذكر و انس و محبت و بقاء كى وادى كى طرف رہنمائي فرمائے شايد باقيماندہ عمر ميں اگر ہو بعض گذرے ہوئے نقصانات كا جبران كر سكوں_ احب الصالحين و لست منہم نيكوں كو دوست ركھتا ہوں گر چہ ان ميں سے نہيں ہوں_
اہم نقطہ
اس بحث ميں وارد ہونے سے پہلے ايك مہم مطلب كا تذكرہ ضرورى ہے اور وہ يہ كہ خودسازى (اپنے آپ كو سدھارنا) اور تزكيہ نفس كا لازمہ يہ نہيں ہے كہ انسان گوشہ نشين اور دنياوى مشاغل كو ترك كردے اور اجتماعى اور معاشرتى ذمہ داريوں اور عہدوں سے دست بردار ہوجائے بلكہ خود اس كتاب كے مباحث ميں واضح ہوجائيگا كہ گوشہ نشينى اور فردى اور اجتماعى ذمہ داريوں كو قبول نہ كرنا خودسازى اور تكميل و تہذيب نفس كے منافى ہے_ اسلام مسلمانوں سے يہ مطالبہ كرتا ہے كہ وہ با وجوديكہ عام لوگوں ميں زندگى بسر كريں اور فردى اور اجتماعى وظائف انجام ديں اپنے آپ سے غافل نہ ہوں اور خودسازى اور تہذيب نفس كى تربيت كو اہميت دين اور اسے مورد عنايت قرار ديں_
مؤلف
----
|
|