97
آٹھواں سبق:
تواضع يا انكساري
1)_ تواضع كے بارے ميں روايات
2)_تواضع كے آثار
3)_ تواضع كن لوگوں كے سامنے ؟
4)_ رسول اكرم (ص) كى تواضع
5)_ حضرت عيسى عليه السلام سے ايك سبق
6)_امام زين العابدين عليه السلام كى انكساري
7)_ تواضع اپناے سے متعلّق چند نكات
98
''تواضع يا فروتنى '' كے معنى ہيں '' خود كو دوسرں سے چھوٹا ظاہر كرنا ' ،،جسے ''كسرنفسى '' اور '' عاجزى '' بھى كہتے ہيں _ تواضع يا انكسارى ، انسانى روح كے صحيح سالم ہونے كى ايك علامت ہے، انسان دوسروں سے خواہ كتنا ہى بہتر اور برتر ہو ، ليكن پروردگار عالم كى عظمت كا ادراك اسے اس بات پر آمادہ كرتا ہے كہ وہ خدا كے حضور سر جھكا دے اور بندگان خدا كے سامنے انكسارى كا اظہار كرے _
(1) _تواضع كے بارے ميں روايات :
حضرت امام رضا عليه السلام فرماتے ہيں :
'' ان من التواضع ان يجلس الرجل دوں شرفہ '' _1
'' يہ بات تواضع ميں سے ہے كہ انسان ايسى جگہ پر بيٹھے جو اس كے مقام و
---------------------
1_ اصول كافى _ ج2 ص123_
99
منزلت سے كمتر ہو _ '' آپ (ع) ہى كا ارشاد ہے كہ :
'' من التواضع ان ترضى بالمجلس دون المجلس وان تسلم على من تلقى وان تترك المراء وان كنت محقاً وان لاتحب ان تحمد على التقوى '' 1
'' يہ بھى تواضع ہى ميں سے ہى كہ تم ايسى جگہ پر بيٹھنے پر راضى ہو جائو جو تمہارى شان سے كمتر ہے ، جس سے ملو اس پر سلام كرو ، خواہ تم حق پر ہى ہو پھر بھى لڑائي جھگڑے والى بحث كو ترك كرو اور اس بات كو پسند نہ كرو كہ تمہارے تقوى كى تعريف كى جائے _ ''
حضرت امير المومنين على عليہ السلّام فرماتے ہيں :
'' عليك بالتواضع فانہ من اعظم العبادة '' 2
'' تم پر تو اضع كرنا واجب ہے ، كيونكہ فروتنى بہت بڑى عبادت ہے _ ''
ايك دن رسالتماب(ص) نے اصحاب سے فرمايا :
''ميںتم ميں عبادت كى مٹھاس كيوں نہيں ديكھ رہا ہوں _ انہوں نے عرض كيا:''حضور(ص) عبادت كى مٹھاس كيا ہوتى ہے؟''فرمايا : ''تواضع_''3
(2) ... تواضع كے آثار :
بہت سے اچھے اور نيك كام ايسے ہيں جن كے اخروى اور جنّت كے علاوہ
------------------------
1_ اصول كافى _ ج2 ص 124
2_ بحارالانوار _ ج 72_ ص 119
3_ جامع السادات _ ج 1 ص 355
100
دنيوى بركتيں اور دوسرے فوائد بھى ہيں ، جيسا كہ كچھ گناہ ايسے ہوتے ہيں جو اخروى عذاب اور سزا كے علاوہ اس دنيا ميں بھى مصيبت اور تباہى كاموجب ہوتے ہيں ، چنانچہ حضرت اميرالمومنين على عليہ السلّام دعائے كميل كے اوائل ميں انہى كى طرف اشارہ فرماتے ہيں :
اللھم اغفرلے الذنوب التى تغيرا لنعم ' ... ''
'' خداوندا ميرے وہ گناہ معاف كر دے جو تيرى نعمتوں كو الٹ پلٹ كر ديتے ہيں _''
اب ہم يہاں تواضع جيسى محبوب صفت كے فوائد اور آثار كو بيان كرتے ہيں ، اس اميد كے ساتھ كہ اللہ تعالى ہميں بھى تواضع كرنے والوں ميں سے كچھ قرار دے_
الف : ... تواضع _ انسان كى سربلندى كا سبب ہے ، چنانچہ رسول اكرم(ص) فرماتے ہيں :
'' ان التواضع لايزيد العبد الا رفعة فتو اضعو ار حمكم اللہ''_ 1
تواضع انسان كى سر بلندى كے علاوہ كسى چيز ميں اضافہ نہيں كرتى ، لہذا تم تواضع كيا كرو ، خدا تم پر رحمت نازل كرے _ ''
حافظ شيراز ى فرماتے ہيں :
در كوے عشق شوكت شاہى نمى خرند
اقرار بندگى كن و اظہار چاكرى
يعنى عشق كے كوچہ و بازار ميں شاہانہ ٹھاٹھ باٹ كا كوئي خريدار نہيں ہے ،
----------------------
1_ وسائل الشيعہ _ ج 11_ص 215
101
لہذا (اگرعشق كا سودا كرنا ہے تو )بندگى ، غلامى اور نوكرى چاكرى كا اقرار و اظہار كرنا پڑے گا _ ''
حضرت امام جعفر صادق عليہ السلّام سے روايت نقل كى گئي ہے كہ :
'' ان فى السمآء ملكين موكلين بالعناد فمن تواضع اللہ رفعاہ ومن تكبر فضعاہُ ''_ 1
''آسمان ميں خدا كى طرف سے بندوں پر دو فرشتے مقرر ہيں ' اگر كوئي شخص خدا كے لئے تواضع اور انكسارى كرے تو وہ اسے بلند كر ديتے ہيں اور اگر كوئي شخص تكبرّ كرے تو وہ اسے پست كر ديتے ہيں _ ''
ب ...... تواضع ترّقى كى زينہ ہے _ حضرت امير المومنين على عليہ السلّام فرماتے ہيں :
'' التواضع سلم الشرف '' _2
ج ...... تواضع دوسرے كاموں كے منظّم ہونے كا سبب ہے ، حضرت امير (ع) ہى كا ارشاد ہے :
'' بخفض الجناح تنتظم الا مورُ '' 3
'' تواضع كے سبب بہت سے امور منظم ہو جاتے ہيں _ ''
د ...... تواضع دلوں ميں محبّت پيدا كرتى ہے ، حضرت على عليہ السلّام فرماتے ہيں كہ :
-------------------------
1_ وسائل الشيعہ_ ج 11_ ص 215
2_ شرح غررالحكم_ ج1_ ص 263
3_ شرح غررالحكم_ ج 3_ ص 229
102
ثمرة التواضع المحبّةَ ''
'' تواضع كا پھل محبت ہے ''
(3)_ تواضع كن لوگوں كے سامنے ؟
اسلامى نقطہ نظر سے ، تواضع صرف دينى بزرگوں ، علمى شخصتيوں اور خدا كى ذات پر ايمان ركھنے والے افراد ہى كے لئے ہونى چاہيئے ، ليكن ذليل لوگوں ، مغروروں يا دولتمندوں كے سامنے ان كى قدرت ، طاقت اور مال و دولت كى وجہ سے تواضع بہت ہى مذموم فعل ہے، اگر خدا كى خوشنودى اور رضا كے حصول سے ہٹ كر كسى اور مقصد كے لئے تواضع كى جائے تو وہ ''ذلّت ،، ميں بدل جائے گى اور انسان كى حقارت اور اس كى انسانى عظمت كى پستى كا موجب بن جائے گى _
'' من اتى غنيا يتواضع لہ لاجل دنياہ ذھب ثلثا دينہ ''_ 1
''جو كسى مالدار شخص كے پاس جاكر اس دولت و دنياكى وجہ سے اس كے سامنے تواضع كرتا ہے تو اس كا دوتہائي دين ختم ہو جاتا ہے ''_
(4) _ رسول اكرم (ص) كى تواضع :
خدا وند عالم كے برگزيدہ لوگوں ميں سے رسول خدا محمّدمصلفى صّلى اللہ عليہ وآلہ وسّلم كى ذات وشخصيت اعلى درجہ كى حامل تھى ، ليكن اس كے باوجود آپ(ع) كے اندر اعلى درجہ كى فروتنى اور انكسارى پائي جاتى تھى _
آپ(ص) تواضع كى بنا پر اپنى بھيڑ بكريوں كو خود ہى چارہ ديتے تھے ،اپنے مقّدس
-------------------------
1_ بحارالانوار_ ج 75_ ص 69
103
ہاتھوں سے ان كا دودھ دوہتے تھے ، اپنے پھٹے پرانے كپڑوں اور جوتوں كو خود ہى ٹانكے لگاتے تھے ، اپنے نوكروں كے ساتھ بيٹھ كر كھانا كھاتے تھے ، چكّى پيسنے ميں اپنے خدمتگاروں كا ہاتھ بٹاتے تھے ، بازار سے سودا سلف خريد كر اپنے گھر خود لے جاتے تھے ، ہر امير غريب اور چھوٹے بڑے شخص سے مصافحہ كرتے تھے ، سلام كرنے ميں پہل كرتے تھے اور تمام مومنين كى دعوت كو قبول فرماتے تھے _ 1
(5) _ حضرت عيسى عليه السلام سے ايك سبق :
ايك دن حضرت عيسى _نے اپنے ساتھيوں سے فرمايا : '' تم سے ميرى ايك درخواست ہے '' انہوں نے عرض كيا : '' اے روح خدا حكم فرمائيں ، ہم آپ كى خدمت ميں حاضر ہيں '' ،فرمايا : '' آج ميں چاہتا ہوں كہ تمہارے پائوں دھلائوں ''_
يہ كہا اور اٹھ كھڑے ہوے اور ان كے پائوں دھلا دئے _ انہوں نے عرض كيا : ''اے روح خدا يہ كام تو ہميں كرنا چاہئے ، آپ نے ايسا كيوں كيا ؟ ، فرمايا :
'' لوگوں كى خدمت كرنے ميں عالم اس بات كا زيادہ حقدار ہوتا ہے ، ميں نے اس طرح سے تواضع كر كے تمہيں سبق ديا ہے كہ ميرے بعد تمہيں لوگوں كے درميان تواضع سے كام لينا ہے _ ''
پھر فرمايا : ''تواضع ہى كى وجہ سے حكمت اور دانائي كى عمارت استوار ہوتى ہے نہ كہ تكبرّ كى وجہ سے ' زراعت ہموار زمين ميں نشوونما پاتى ہے نہ كہ پہاڑوں پر _ '' 2
-----------------------
1_ بحارالانوار 0 ج 70_ ص 208
2_ اصول كافى _ ج1_ ص 45 _ ترجمہ مصطفوي_
104
(6) ... حضرت امام زين العابدين (ع) كى انكسارى :
حضرت امام محمد باقر عليه السلام فرماتے ہيں كہ ميرے والد ( امام زين العابدين عليہ السلّام ) ايسے لوگوں كے ساتھ سفر كرتے تھے جو انہيں نہيں پہچانتے تھے ، اور قافلہ والوں سے يہ عہد ليتے تھے كہ ميں تمہارى ضروريات كو پورا كروں گا _
ايك سفر كے دوران آپ(ع) مسافروں كى خدمت ميں سرگرم عمل تھے كہ ايك شخص نے آپ(ص) كو پہچان ليا ، اور قافلہ والوں سے كہا :
'' تمہيں معلوم نہيں كہ يہ كون ہيں ؟ يہ تو على ابن الحسين (عليه السلام) ( امام زين العابدين (عليه السلام) ) ہيں _ ''
يہ سنكر سب لوگ آپ(ع) كے گرد جمع ہو گئے اور آپ(ع) كے ہاتھ پائوں كو بوسے دينے لگے، اورعرض كرنے لگے ... فرزند رسول (ص) آيا آپ (ع) چاہتے ہيں كہ ہم جہّنم ميںچلے جائيں ؟ اگر ہم آپ(ع) كى شان ميں گستاخى كرتے تو بدبخت ہو جاتے ، آخر آپ(ع) ايسا كيوں كر رہے ہيں ؟
امام (ع) نے جواب ديا : '' ايك مرتبہ ميں نے واقف كار لوگوں كے ساتھ سفر كيا ، انہوں نے رسول (ص) خدا كے احترام كى وجہ سے ميرا بے حداحترام كيا ، مجھے اس بات كا خوف تھا كہ تم لوگ بھى ميرے ساتھ وہى سلوك كرو ، اسى لئے ايك اجنبى كى صورت ميں نے تمہارے ساتھ سفر كو اختيار كيا ''_ 1
----------------------
1_ سفينة البحار _ ج 1_ ص 382
105
(7) ... تواضع سے متعلّق چند نكات :
1) ...... ہم سلام كرنے ميں دوسروں سے پہل كريں اور كسى سے سلام كى اميد نہ ركھيں _
2) ...... مجلس ميں جہاں جگہ خالى ہو وہيں بيٹھ جائيں _
3) ...... دوسرے لوگوں پر حكم نہ چلائيں يا انہيں كسى كام كا حكم نہ ديں _
4) ...... اپنے ذاتى كاموں كو خود انجام ديں _
5) ...... اپنے ماتحت لوگوں كو اپنا معاون سمجھيں _
6) ......بحث و مباحثہ اور لڑائي جھگڑا سے دور رہيں _
7) ...... خدا ہى كے لئے كام كريں اور لوگوں سے داد وتحسين وصول كرنے كى اميد نہ ركھيں _
8) ...... خود كو قيمتى اور فاخرہ لباس پہننے كا پابند نہ بنائيں _
9) ...... سفر كے دوران اپنے ہمسفر لوگوں كى خدمت كريں
10) ...... حق اور حق كے قانون كى اطاعت كريں _
11) ...... بزرگوں كى زندگى كا مطالعہ كريں اور اس سے سبق حاصل كريں _
|