سولہواں سبق:
سولہواں سبق:
 

سولہواں سبق:
(خاص جگہوں پر پڑھى جانيوالى دعا)
مسجد ميں داخل ہونے اور نكلنے كے وقت پڑھى جانيوالى دعا
حضرت على (ع) فرماتے ہيں كہ رسول خدا (ص) جب مسجد ميں تشريف لے جاتے تھے تو اس وقت يہ دعا پڑھا كرتے تھے :
''اللہم افتح لى ابواب رحمتك'' (1)
ميرے اللہ ميرے اوپر رحمت كے دروازے كھول دے_
مسجد سے نكلتے وقت آپ (ص) يہ دعا پڑھتے تھے :
''اللہم افتح لى ابواب رزقك ''(1)
بار الہا ميرے اوپر اپنے رزق كے دروازے كھول دے_

--------------------------------------------------------------------------------
1) (سنن النبى ص 321)_
2) (سنن النبى ص321)_

قبرستان سے گذرتے وقت كى دعا
امام محمد باقر (ع) كا ارشاد ہے : جب رسول اكرم قبرستان كى طرف سے گذرتے تو يہ دعا پڑھتے:
''السلام عليكم من ديار قوم مؤمنين و انا انشاء اللہ بكم لاحقون''(1)
مؤمنين كى طرف سے تم پر سلام ہو، جب خدا چاہيگا ہم بھى تم سے مل جائيں گے
جمعرات كى شام كو آپ (ص) اپنے چند اصحاب كے ساتھ بقيع ميں تشريف لے جاتے اور اہل قبور كى زيارت ميں تين بار يہ فقرہ دہراتے تھے :
''السلام عليكم اہل الديار رحمكم اللہ ''(2)
اے اس ديار كے رہنے والو تم پر ميرا سلام ہو خدا تم پر رحمت نازل كے_

مخصوص اوقات كى دعا
دعائے رؤيت ہلال
على (ع) فرماتے ہيں: جب پيغمبر نئے ماہ كا چاند ديكھتے تو ہاتھوں كو بلند كركے فرماتے :
''بسم اللہ اللہم اہلہ علينا بالامن و الايمان والسلامة و الاسلام ربى و ربك اللہ'' (3)

--------------------------------------------------------------------------------
1) (كامل الزيارہ ص 332)_
2) (بحار الانوار ج 102 ص 94)_
3) (سنن النبى ص 341 منقول از امالى ج2 ص 109)_

ميرے اللہ اس مہينہ كو ہمارے لئے امن، ايمان، سلامتى اور اسلام سے بہرہ ور ہونے كا مہينہ قرار دے_ اے چاند، ميرا اور تيرا پروردگار خدا ہے _

ماہ رمضان كے چاند ديكھنے كے بعد كى دعا
رمضان المبارك كا چاند ديكھنے كے بعد آپ(ص) قبلہ كى طرف رخ كركے فرماتے تھے:
''اللہم اہلہ علينا بالامن و الايمان والسلامة بالاسلام والعافية المجللة و دفاع الاسقام والعون على الصلوة والصيام تلاوة القرآن اللہم سلمنا لشہر رمضان ، و تسلمہ منا و سلمنا فيہ حتى ينقضى عنا شہر رمضان و قد عفوت عنا و غفرت لنا و رحمتنا ''(1)
ميرے اللہ اس مہينہ كے چاند كو ہمارے لئے امن، ايمان، سلامتي، اسلام سے بہرہ مندى اور عافيت اور بيمارى سے دفاع كا چاند قرار دے اور اس كو نماز ، روزہ اور تلاوت قرآن جيسے كاموں ميں مددگار بنا، پالنے والے ماہ رمضان كے اعمال كو انجام دينے كيلئے ہم كو اپنا مطيع قرار دے اور اس كو ہم سے راضى كردے ہم كو بھى اس مہينہ ميں صحيح و سالم ركھ يہاں تك كہ ماہ رمضان اسى حالت ميں گذر جائے كہ تيرا عفو مغفرت اور رحمت ہمارے شامل حال رہے_

--------------------------------------------------------------------------------
1) (سنن النبى ص 342 منقول از تھذيب ج 4 ص 296)_
افطار كے وقت آنحضرت(ص) يہ دعا پڑھتے تھے:
''اللہم لك صمنا و على رزقك افطرنا فتقبلہ منا ذہب الظماء و اتبلت العروق و بقى الاجر ''(1)
خدايا ہم نے تيرے لئے روزہ ركھا اور تيرے ديئے ہوئے رزق سے ہم نے افطار كيا پس تو ہم سے اس روزہ كو قبول فرماہم پانى اور غذا سے سير و سيراب ہوگئے اور اس كا اجر باقى ہے _

دعائے روز عرفہ
ايام حج ميں ، عبادت اور دعا و مناجات كيلئے بہترين ، جگہ '' عرفات '' كا ميدان ہے پيغمبر (ص) اور اءمہ معصومين اس دن كو بہت اہميت ديتے تھے_
امام حسين (ع) كى دعائے عرفہ اس دن كى عظمت و اہميت كو بيان كرتى ہے ، نيز بتاتى ہے كہ روز عرفہ دعا كيلئے ہے ،پيغمبر(ص) فرماتے ہيں : روز عرفہ كى بہترين دعا اور ميرا اور تمام انبياء كا بہترين كلام يہ ہے :
''لا الہ الا اللہ وحدہ لا شريك لہ ، لہ الملك و لہ الحمد و ہو على كل شيء قدير ''(2)

--------------------------------------------------------------------------------
1) (فروع كافى ج4 ص 5 مطبوعہ بيروت)_
2) (الوفاء واحوال المصطفى ج2 ص 524)_

اللہ كے سوا كوئي معبود نہيں حكومت اور ستايش اسى كيلئے ہے وہ ہر چيز پر قادر ہے _

سال نو كى دعا
سيد ابن طاووس نے حضرت امام رضا (ع) اور آپ نے اپنے اباء و اجداد سے نقل كرتے ہوئے بيان كيا ہے كہ ماہ محرم سے پہلے رسول اكرم (ص) دو ركعت نماز پڑھتے اور ہاتھوں كو بلند كركے فرماتے تھے :
'' اللہم انت الا لہ القديم و ہذہ سنة جديدة فاسءلك فيہا العصمة من الشيطان و القوة على ہذہ النفس الامارة بالسوء و الاشتغال بما يقربنى اليك يا كريم، يا ذالجلال والاكرام ، يا عماد من لا عماد لہ ، يا ذخيرة من لا ذخيرة لہ ، يا حرز من لا حرز لہ ، يا غياث من لا غياث لہ ، يا سند من لا سند لہ ، يا كنز من لا كنز لہ ، يا حسن البلاء يا عظيم الرجاء، يا عز الضعفاء ، يا منقذ الغرقى يا منجى الہلكي، يا منعم يا مجمل، يا مفضل ، يا محسن ، انت الذى سجد لك سواد الليل ونور النہار و ضوء القمر و شعاع الشمس ، و دوى الماء و حفيف الشجر ، يا اللہ لا شريك لك ، اللہم اجعلنا خير ا مما يظنون و اغفر لنا ما لا يعلمون ، حسبى اللہ لا الہ الا ہو عليہ توكلت و ہو رب العرش العظيم، آمنا بہ كل من عند ربناو ما يذكر، الا اولوالالباب ، ربنا لا
تزغ قلوبنا و ہب لنا من لدنك رحمة انك انت الوہاب '' (1)
پالنے والے تو ميرا قديم معبود ہے اور يہ نيا سال ہے لہذا تجھ سے ميرى يہ التجا ہے كہ اس سال (بھي) تو مجھے شيطان كے شر سے محفوظ ركھ ، اور مجھے اس نفس امارہ پر كاميابى عطا فرما اور جو چيز مجھ كو تجھ سے قريب كرے تو اس ميں مجھے مشغول فرما، اے كريم اے صاحب جلال و اكرام اے بے سہاروں كے سہارے، اے تہى دست كى اميدوں كے مركز، اے اس كو ديكھنے والے جس كو ديكھنے والا كوئي نہيں ہے، اے بے كسوں كے فرياد رس ، اے اس شخص كى پناہ گاہ جسكى كوئي پناگاہ نہيں ہے ،ميرے معبود تو اس كا خزانہ ہے جس كا كوئي خزانہ نہيں ، اے وہ خدا جس كى جانب سے بلا و مصيبت بھى اچھى چيز ہے سب سے زيادہ تجھ سے اميديں وابستہ ہيں ، اے وہ جو ناتوان لوگوں كى عزت و شرافت كاباعث ہے ، اے غرق ہونے والوں كو نجات دينے والے ، اے ہلاك ہونے والوں كو بچانے والے، اے نعمتوں كو عطا كرنے والے اے حسن و جمال بخشنے والے ، اے زيادہ سے زيادہ نعمتيں دينے والے ، اے احسان كرنے والے خدا، تو وہ خدا ہے جسے شب كى تاريكي، دن كى روشنى ، چاند كا نور، آفتاب كى ضياء ، پانى كى صدا اور درختوں كى آواز، غرض كہ سب شئے تجھ ہى كو سجدہ كرتى ہيں اے خدا تيرا كوئي شريك نہيں خدايا لوگ مجھ كو جيسا سمجھتے ہيں اس سے بہتر قرار دے اور جس گناہ كى ان كو خبر نہيں ہے اس كو معاف كردے، ميرا خدا ميرے لئے كافى ہے اس كے سوا

--------------------------------------------------------------------------------
1) (سنن النبى ص339)_

كوئي معبود نہيں ، ميں اس پر توكل كرتاہوں وہ عرش عظيم كا پروردگار ہے ميں اس پر ايمان لاياہوں، تمام كام ہمارے پروردگار كى طرف سے ہيں ليكن صرف عقلمند ہى سمجھنے والے ہيں ، اے ہمارے پروردگار ہمارے دلوں كو لغزشوں سے بچا، اپنى طرف سے ہمارے اوپر رحمتيں نازل فرما تو ہى عطا كرنے والا ہے _

جنگ كے وقت دعا
جنگ كے وقت رسول مقبول (ص) سب سے زيادہ خدا سے مدد مانگتے تھے 23 سالہ زمانہ رسالت ميں آپ (ص) نے بہت دشمنوں سے جنگيں كيں ان جنگوں ميں آپ (ص) كى بہت سى دعائيں منقول ہيں ملاحظہ فرمائيں_

جنگ بدر ميں پيغمبر (ص) كى دعا
جنگ بدر وہ پہلى لڑائي ہے جس ميں آپ (ص) كے اصحاب آپ (ص) كے ساتھ تھے مسلمانوں كى تعداد 313 تھى اور تمام كفار كى تعداد 108 كے قريب تھى مسلمانون كے پاس جنگى ساز و سامان بہت ہى كم تھا، پيغمبر (ص) نے جب لشكر كو ترتيب ديتے وقت سامان جنگ كى كمى ديكھى تو دعا كيلئے ہاتھ اٹھاكر فرمايا:
''يا رب انھم حفاة فاحملہم و جياع فاشبعہم و عراة فاكسہم و عالة
فاغنہم من فضلك ''(1)
خدايا يہ پيادہ ہيں ان كى سوارى كا انتظام فرما يہ بھوكے ہيں ان كو سير كردے يہ بے لباس ہيں انكو لباس عطا فرما يہ بے بضاعت ہيں انہيں اپنے فضل سے بے نياز كردے_
بدر كى طرف جاتے ہوئے پيغمبر اكر م (ص) مقام '' روحا'' پر پہونچے وہاں آپ (ص) نے نماز پڑھ كر كفار پر لعنت اور مسلمانوں كيلئے دعا كي(2)
عمومى حملے كيلئے لشكر تيار كرلينے كے بعد آپ (ص) اپنى قيام گاہ پر پہونچے اور وہاں آپ (ص) نے دردمند دل كے ساتھ دعا فرمائي :
'' اللہم ان تہلك ہذہ العصابة اليوم لا تعبد فى الارض '' (3)
خدايا اگر آج يہ گروہ ہلاك ہوگيا تو روئے زمين پر تيرى عبادت نہيں ہوگى (4)
جب سامان جنگ سے آمادہ قريش كے لشكر پر آپ كى نظر پڑى تو آپ نے فرمايا:
'' اللہم ہذہ قريش قد اقبلت بخيلاءہا و فخرہا تمارك و تكذب رسولك، اللہم نصرك الذى و عدتنى اللہم احنھم العداة ''(5)

--------------------------------------------------------------------------------
1) (ناسخ التواريخ ج1 ص164)_
2) (بحار الانوار ج19 ص 332)_
3) (طبرى ج2 ص 149) _
4) ( فروغ ابديت ج1 ص419)_
5) (بحار مطبوعہ بيروت ج19 ص337)_

بارالہا يہ قريش ہيں اپنى تمام نخوت و تكبر كے ساتھ ہمارى طرف بڑھ رہے ہيں يہ تيرے دشمن ہيں اور تيرے رسول (ص) كى تكذيب كرتے ہيں پالنے والے ميں تيرى اس نصرت و مدد كا منتظر ہوں جس كا تونے وعدہ كيا تھا رات آنے سے پہلے انہيں تباہ كردے_
جنگ جب شروع ہوئي تو اس وقت آپ (ص) نے ہاتھوں كو بلند كركے دعا كى :
''اللہم انت عضدى و انت نصيرى و بك اقاتل ''(1)
پالنے والے تو ميرا پشت پناہ ہے اور ميرا مددگار ہے ميں تيرى مدد سے جنگ كررہاہوں_
جب جنگ ميں ابوجھل كے قتل ہونے كى خبر آپ (ص) كو پہونچى تو آپ (ص) نے فرمايا:
''اللہم انك قد انجزت ما وعدتنى فتمم على نعمتك'' (2)
پروردگارا تو نے اپنا وعدہ پورا كيا اب ميں چاہتاہوں كہ تو اپنى نعمتيں مجھ پر تمام كردے_

جنگ خندق ميں پيغمبر (ص) كى دعا
ابوسعيد خدرى اپنے والد سے نقل كرتے ہيں كہ جنگ احزاب (خندق) كے دن جب

--------------------------------------------------------------------------------
1) (الوفاء باحوال المصطفى ج2 ص 673)_
2) (بحارالانوار ج19 ص337)_

مسلمانوں كيلئے معركہ سخت ہوگيا تو ہم رسول خدا (ص) كے پاس گئے اور ہم نے عرض كيا اے اللہ كے رسول (ص) آپ (ص) كوئي دعا تعليم فرمائيں تا كہ ہم اس كو پڑھتے رہيں كيونكہ ہمارے دل گلے تك آگئے ہيں اور ہمارى جان لبوں پر ہے ، آنحضرت(ص) نے فرمايا تم يہ دعا پڑھو :
''اللہم استر عوراتنا و آمن روعاتنا ''(1)
خدايا اس بے سروسامانى كے عالم ميں حفاظت فرما ہمارى بے اطمينانى كو اطمينان ميں بدل دے _
جابر بن عبداللہ فرماتے ہيں كہ جنگ احزاب ميں پيغمبراعظم (ص) مسجد احزاب ميں داخل ہوئے (مسجد احزاب وہى مسجد ہے جو اسوقت مسجدرسول (ص) كے نام سے مشہور ہے) آپ (ص) نے اپنى عبا زمين پر ڈال دى اور كھڑے ہوكر اپنے دونوں ہاتھ بلند كركے آپ نے لشكر اسلام كى كاميابى كيلئے دعا كى ، نماز پڑھے بغير مسجد سے باہر نكلے دوسرى مرتبہ پھر آپ (ص) نے آكر دعا كى اور نماز بھى پڑھي_(2)
عبداللہ بن ابى آدفى فرماتے ہيں پيغمبر اكرم (ص) جنگ احزاب ميں يہ دعا پڑھ رہے تھے:

--------------------------------------------------------------------------------
1) (السيرة النبويہ ابن كثير ج3 ص 213) _
2) (النبويہ ج3 ص 214)_
''اللہم انت منزل الكتاب، سريع الحساب اہز الاحزاب اللہم اہزمہم و زلزلہم ''(2)

خدايا تو كتاب كا نازل كرنيوالا اور بہت جلد حساب كرنيوالا ہے اس احزاب كو فرار پر مجبور كردے خدايا ان كو پسپا كردے اور ان كے پاؤں كو متزلزل كردے_
امام باقر (ع) فرماتے ہيں جنگ احزاب كى رات كو پيغمبر (ص) نے يہ دعا كى :
''يا صريخ المكروبين يا مجيب دعوة المضطرين يا كاشف غمى اكشف عنى غمى و ہمى و كربى فانك تعلم حالى و حال اصحابى و اكفنى ہول عدوي''(1)
اے كرب و مصيبت ميں مبتلا افراد كى مدد كرنے والے ، اے پريشان حال لوگوں كى دعا سننے والے، اے غم و اندوہ كو برطرف كرنے والے، اے خدا تو ميرے حال اور ميرے لشكر والوں كے حال سے بخوبى واقف ہے مجھ كو دشمنوں كے خوف سے محفوظ ركھ _
جنگ خيبر ميں جب آنحضرت(ص) اپنا لشكر ليكر خيبر كے قلعوں كے پاس پہنچے اور اس مضبوط حصار كو ديكھا تو حكم ديا كہ لشكر كو يہيں روك ديا جائے اور پھر دعا كى ;
''اللہم رب السموات السبع و ما اظللن و رب الارضين السبع و ما

--------------------------------------------------------------------------------
1) (السيرہ النبويہ ج3 ص 214مجمع البيان ج8 ص345) _
2) (اصول كافى ج4 ص346 مطبوعہ دفتر فرہنگ اہلبيت عليہم السلام)_

اقللن و رب الشياطين و ما اضللن و رب الرياح و ما درين ، اسءلك خير ہذہ القرية وخير ما فيہا واعوذ بك من شرہا و شرما فيہا ''(1)
اے ساتوں آسمانوں اور ان چيزوں كے رب جن پر يہ آسمان اپنا سايہ ڈالتے ہيں اے ساتوں زمينوں اور ان چيزوں كے رب جو ان زمينوں پر موجود ہيں اے شياطين اور ان كے رب جن كو يہ گمراہ كرتے ہيں اے ہواوں اور ان چيزوں كے خدا جن كو ہوائيں پراگندہ كرتى ہيں ميں تجھ سے اس قريہ كى خوبيوں كا طالب ہوں اور ان چيزوں كا طالب ہوں جو اس ميں موجود ہيں اور اس قريہ نيز اس ميں موجود چيزوں كے برائيوں سے پناہ مانگتاہوں_

بارش برسنے كيلئے دعا
كسى صحابى سے روايت ہے كہ حديبيہ كے دن ہم پر پياس كا غلبہ ہوا اور ہم لوگوں نے پيغمبر (ص) كے پاس پہنچے كر آپ(ص) سے پانى كا سوال كيا تو آپ (ص) نے دعا كيلئے اپنے ہاتھ كو بلند فرمايا تو اس وقت آسمان پر بادل نماياں ہوئے اور برسات ہوگئي جس سے سب سيراب ہوگئے_
امام جعفر صادق (ع) فرماتے ہيں ايك دن پيغمبر (ص) كى خدمت ميں ايك وفد آيا اس نے شكايت كى كہ مسلسل كئي برسوں سے ہمارا شہر قحط كا شكار ہے ، آپ (ص) دعا فرمائيں تا كہ بارش

--------------------------------------------------------------------------------
1) (ناسخ التواريخ ج2 ص 266)_

ہوجائے اور قحط كا يہ سلسلہ ختم ہو جائے، پيغمبر (ص) نے منبر نصب كرنے اور تمام لوگوں كو جمع ہونے كا حكم ديا پھر آپ (ص) منبر پر تشريف لے گئے آپ نے دعا كى اور لوگوں نے آمين كہا ابھى تھوڑى دير بھى نہ گزرى تھى كہ جبرئيل نے آكر بتايا كہ خدا نے وعدہ كيا ہے كہ فلاں دن ان كے يہاں بارش ہوگى اور پھر اس دن خدا كا وعدہ پورا ہوا(1)

وقت آخر كى دعا
23 سال تك اسلام كى نشر و اشاعت كرنے اور سختياں جھيلنے كى بعد جب آپ (ص) بيمار ہوئے تو اس وقت بھى آپ (ص) دعا و مناجات كرتے رہے ، آپ (ص) كى ايك بيوى كا بيان ہے كہ جب آپ (ص) كى رحلت كا وقت قريب آگيا تو آپ(ص) نے اپنے ہاتھ ميں پانى ليكر چہرہ پر ملا اور فرمايا :
''اللہم اعنى عن سكرات الموات ''(2)
پالنے والے موت كى سختى دور كرنے ميں ميرى مدد فرما_
آخرى لمحہ ميں آپ (ص) كے منھ سے جو آخرى جملہ نكلا وہ يہ تھا :
''رب اغفرلى والحقنى بالرفيق ''(3)
پالنے والے مجھ كو بخش دے اور مجھ كو ميرے دوست سے ملحق كردے_

--------------------------------------------------------------------------------
1) (بحارالانوار ج18 ص 22)_
2) (الوفا باحوال المصطفى ج2 ص 776 ، 788 )_
3) (الوفا باحوال المصطفى ج2 ص 786 ، 788) _

خلاصہ درس
1) رسول خدا خاص خاص مقامات پر دعا كرتے تھے مثلاً: مسجد ميں داخل ہوتے اور نكلتے وقت اور قبرستان سے گذرتے وقت آپ (ص) دعا كرتے تھے_
2 ) خاص خاص دنوں ميں جيسے رويت ہلال كے وقت ، ماہ مبارك رمضان كے آنے پر ، عرفہ كے دن ، سال نو كى ابتدا ميں اور جنگ كے وقت آپ دعائيں پڑھتے تھے_
3 ) پيغمبر اكرم (ص) جنگ كے موقع پر ہر كام سے پہلے خدا سے مدد طلب فرماتے تھے_
4) ايك صحابى كى روايت كے مطابق صلح حديبيہ كے موقع پر جب مسلمان پياسے تھے رسول خدا (ص) نے بارش كيلئے دعا كى _
5 ) زندگى كے آخرى لمحات ميں بھى پيغمبر (ص) نے اپنے خالق كى بارگاہ ميں دعا كى اور آخرى كلام تھا : رب اغفر لى والحقنى بالرفيق

سوالات :
1 _ اہل قبور كى زيارت كے وقت حضور نے كيا دعا كى ؟
2 _ جنگ كے موقع پر آنحضرت(ص) كيو ں دعا كرتے تھے؟
3_ جنگ بدر كے عمومى حملہ سے پہلے رسول خدا (ص) نے كون سى دعا پڑھى ؟
4 _ جنگ خندق ميں كون سى دعا رسول خدا (ص) نے اپنے اصحاب كو تعليم دي؟
5 _ رحلت كے وقت جو آنحضرت(ص) نے آخرى دعا پڑھى وہ كون سى دعا تھي؟