کتاب کا نام :
نبی امی
مصنف کا نام :
مرتضی مطہری
تمہید ناخواندہ رسول
آپ کی زندگی مبارک کا یہ پہلو روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ آپ نے کبھی نہ تو کسی کتاب کا مطالعہ کیا‘ نہ کسی استاد سے تعلیم حاصل کی اور نہ کسی مدرسے‘ مکتب یا کتاب سے آشنائی تھی۔
مسلم یا غیر مسلم مورخوں میں کسی ایک نے بھی یہ دعویٰ نہیں کیا کہ آپ بچپن‘ جوانی یا اس کے بعد عمر کے کسی بھی حصے میں کسی کے پاس پڑھنے‘ لکھنے یا سیکھنے کے لئے گئے ہوں اور اسی طرح کوئی یہ نشاندہی تو کروا دے کہ عہد رسالت سے قبل آپ نے ایک جملہ بھی لکھا یا سیکھا ہو۔
عرب کے تمام لوگ خاص طور پر سرزمین حجاز کے لوگ اس عہد میں مکمل طور پر ان پڑھ تھے ماسوائے چند افراد کے‘ جن کو انگلیوں پر شمار کیا جا سکتا تھا‘پڑھنا‘ لکھنا جانتے ہیں۔ لیکن یہ کہنا مشکل ہے کہ اس ماحول میں کوئی شخص بھی اس فن سے واقف ہو چکا ہو اور پھر بھی لوگوں کے درمیان اس صفت کی وجہ سے مشہور نہ ہوا ہو۔
اور جیسا کہ ہم جانتے ہیں اور بعدازاں اس موضوع پر بحث بھی کریں گے‘ آپ کے مخالفین تاریخ کے اس حصے میں یہ بہتان تراشی کرتے تھے کہ آپ دوسروں کی سنی سنائی باتیں بیان کرتے ہیں‘ لیکن آپ پر یہ الزام نہیں تھا کہ کیونکہ آپ پڑھنا‘ لکھنا جانتے ہیں‘ آپ کے پاس کتابیں موجود ہیں اور ان سے آپ اپنا مقصد بیان کرتے ہیں‘ کیونکہ اگر آپ کو لکھنے‘ پڑھنے سے معمولی واقفیت بھی ہوتی تو حتمی طور پر آپ پر یہ الزام عائد کیا جاتا۔
|