حضرت امام مهدی (عج) قرآن میں :
١۔ وَلَقَدْ کَتَبْنَا فِی الزَّبُورِ مِنْ بَعْدِ الذِّکْرِ أَنَّ الْأَرْضَ یَرِثُها عِبَادِی الصَّالِحُونَ (1)
ترجمه: هم نے ذکر کے بعد زبور میں بھی لکھ دیا هے که هماری زمین کے وارث همارے نیک بندے هی هونگے۔
نیک کردار بندوں کی وراثت اور سلطنت کا ذکر زبور میں بھی هے اور اس سے پهلے توریت وغیره میں تھا جس سے صاحبان کردار کی تسکین قلب کا سامان مهیا کیا گیا هے که ان کی ریاضتیں دار دنیا میں بھی برباد هونے والی نهیں هیں اور بالآخر دنیا کا آخری قبضه انهیں کے هاتھوں میں هو گا، جس کے ذریعے وه نظام الٰهی کورائج کریں گے اور ملک خدا میں قانون ِخدا کا نفاذ هو گا اور اس طرح ان کی دیرینه حسرت پوری هوگی اور انهیں ان کی محنتوں کا ثمر حاصل هو گا۔ اس کے بغیر غرض تخلیق مکمل نهیں هو سکتی اور کائنات ناتمام کی ناتمام هی ره جائے گی۔ دنیا اهل شروفساد کے لئے نهیں بنائی گئی ،اس کی تخلیق قانون الٰهی کے نفاذ کے لئے هوئی هے۔ اس اقتدار و سلطنت میں تردد و تأمل اور تشکیک کی کوئی گنجائش نهیں هے اگر اهل باطل اور بے ایمان و بدکردار افراد اپنی عیاریوں سے دنیا کے حاکم هو سکتے هیں اور نظام عالم کو چلاسکتے هیں تو پروردگار عالم کے نیک و پاک بندے کیوں اس زمین کے وارث نهیں هو سکتے اور وه نظام دنیا کو کیوں نهیں چلا سکتے؟ اهل باطل کو همیشه یهی خوش فهمی رهی هے که دنیا میں همارے علاوه کوئی حکومت کرنے کے قابل نهیں هے لیکن خدا کا شکر هے که اب دھیرے دھیرے یه حقیقت واضح هوتی جا رهی هے که باطل کا یه خیال ایک جنون و وهم کے علاوه کچھ نهیں ، اور نظام عالم کا چلانا صرف اهل حق و حقیقت هی کا کام هے اهل باطل نظم دنیا کو درهم برهم تو کر سکتے هیں لیکن نظام دنیا کو کامیابی کے ساتھ چلا نهیں سکتے ۔
حضرت امام محمد باقر ؑفرماتے هیں :۔
خدا کے نیک بندے هی اس روئے زمین کے وارث هونگے اور وه اصحاب امام زمان عجل الله تعالیٰ فرجه الشریف هیں (2)۔
٢۔ وَنُرِیدُ أَنْ نَمُنَّ عَلَی الَّذِینَ اسْتُضْعِفُوا فِی الْأَرْضِ وَنَجْعَلَهمْ أَئِمَّة وَنَجْعَلَهمْ الْوَارِثِینَ (3)
وَنُمَکِّنَ لَهمْ فِی الْأَرْضِ وَنُرِی فِرْعَوْنَ وَهامَانَ وَجُنُودَهمَا مِنْهمْ مَا کَانُوا یَحْذَرُونَ (4)
ترجمه: اور هم چاهتے هیں که جن لوگوں کو زمین پر کمزور بنا دیا گیا هے ان پر احسان کریں اور انهیں لوگوں کا امام بنائیں اور زمین کا وارث قرار دیدیں ۔
اور انهیں کو روئے زمین کا اقتدار دیں اور فرعون و هامان اور ان کے لشکر کو انهیں کمزوروں کے هاتھوں سے وه منظر دکھلائیں جس سے یه ڈر رهے هیں ۔
٣۔ وَقُلْ جَاءَ الْحَقُّ وَزَهقَ الْبَاطِلُ إِنَّ الْبَاطِلَ کَانَ زَهوقًا(5)
ترجمه: اور کهه دیجئے که حق آگیا اور باطل فنا هو گیا بتحقیق باطل بهر حال فنا هونے والا هی تھا۔
یه وعده ئالٰهی هے جس کا وقتی صورت حال سے کوئی تعلق نهیں ۔ وقتی طور پر باطل اپنی جولانیوں کا مظاهره کر سکتا هے لیکن دائمی اقتدار اور اختیار صرف حق کے لئے هے ۔صاحبان ایمان کو اس وعده الٰهی کی بناء پرمطمئن هو جانا چاۀے اور سمجھ لینا چاۀے که انجام کار انهیں کے هاتھوں میں هے۔
..............
(1) سورہ انبیاء105
(2) تفسیر مجمع البیان؛ج ٧، ص 66
(3) سورہ قصص؛5،6
(4) سورہ قصص؛5،6
(5) سورہ اسراء؛81
حضرت امام مھدی (عج) حضرت امام حسن مجتبیٰ ؑکی نگاه میں :
حضرت ولی الله اعظم امام زمان ؑجب ظهور فرمائیں گے اس وقت حضرت عیسیٰ ؑآسمان سے زمین پر اتر آئیں گے اور امام زمان عجل الله تعالیٰ فرجھه الشریف کے پیچھے نماز پڑھیں گے ان کی ولادت لوگوں سے پنهاں هوگی اور خود بھی لوگوں کی نظروں سے غائب هوں گے وه میرے بھائی حسین ؑکے نویں فرزند هیں ، وه بهترین خاتون کے فرزند هیں اور آپؑ کی عمر بهت طولانی هوگی۔ خداوند عالم ان کو (زمین)سے چالیس ساله انسان کی طرح ظاهر فرمائیں گے تاکه سب مخلوق خدا جان لے که خدا هر چیز پر قادر اور توانا هے ۔ (1)
..............
(1)
کمال الدین؛ ج ١ ، ص 416
حضرت امام مھدی (عج) حضرت امام سجاد ؑکی نظر میں :
بے شک غیبت کے زمانه میں لوگ آپؑ کی امامت پر ایمان رکھتے هونگے اور آپؑ کا انتظار کر رهے هونگے۔یه لوگ دوسرے زمان کے لوگوں سے افضل هونگے، چونکه خداوند عالم نے ان کو عقل و فهم و درک عنایت کیا هے۔ غیبت ان لوگوں کے لئے مثل ظهور هے۔ خداوند کریم نے ان لوگوں کی فضیلت و عظمت کو پیغمبر اکرم صلی الله علیه وآلی وسلم کے زمانے کے ان صحابیوں کے برابر قرار دیا هے جنهوں نے خدا کی راه میں تلوار لے کر جهاد کیا، یهی لوگ واقعی اخلاص رکھنے والے اور لوگوں کو سراً و علاناً دین مقدس اسلام کی طرف دعوت دینے والے هیں اور یهی لوگ حقیقت میں همارے شیعه هیں ۔ (1)
..............
(1) منتخب الاثر؛ ص 244
حضرت امام مهدی(عج) امام محمد باقر ؑکی نظر میں
محمد بن مسلم جو حضرت امام صادق اور امام باقر علیهم السلام کے شاگردوں میں سے تھے ) کهتے هیں : میں نے امام محمد باقر ؑسے پوچھاتو آپ نے فرمایا:۔امام مهدی ؑ پیغمبر اکرم صلی الله علیه وآله وسلم کی راه و روش اپنائیں گے تاکه اسلام کو حاکم بنائیں ۔میں نے عرض کیا ! روش پیغمبر (ص) کیا هے ؟امامؑ نے فرمایا: جو نظام اور دستورات زمانه جاهلیت میں تھے آنحضرت نے ان سب کو باطل کیا اور عدالت کو لوگوں کے درمیان قائم کیا۔
امام زمان ؑ(قائم) بھی اسی طریقه کار کو اپنائیں گے، جب آپؑ ظهور فرمائیں گے تو جو کچھ ظهور سے پهلے لوگوں کے درمیان رائج هوگا ان سب کو پاؤں تلے روند ڈالیں گے اور جو اسلام کے واقعی اصول اور دستور هیں ان کو قائم کریں گے ۔ (1)
..............
(1) تہذیب؛ ج 6، ص 154
حضرت امام مهدی(عج) امام موسیٰ کاظم ؑکی نظر میں :
خداوند عالم همارے خاندان کے بارھویں شخصیت کے ذریعے هر مشکل اور دشوار ی کو آسان بنائیں گے اور اس کے مبارک هاتھوں سے هر قسم کے جابروں اور طاقت ور ظالموں کو نابود کرے گا اور هر شیطان سر کس کو تباه و برباد کرے گا ۔ (1)
..............
(1) کمال الدین؛ ج 2، ص 369
حضرت امام مهدی(عج)امام رضا ؑکی نظرمیں :
دعبل خزاعی کهتے هیں : میں اپنا قصیده بارگاه امام رضا ؑمیں پڑھ رها تھا، جب اس شعر پر پهنچا '' ایک امام آلِ محمد ؐ میں قیام کریں گے وه الله کے اسم اعظم کی تائید و برکت اور غیبی مدد سے قیام فرمائیں گے اور حق کو باطل سے جدا کریں گے اور خوردونوش اور کینه پروری کرنے والوں کو اپنے اصل انجام تک پهنچائیں گے (اس وقت) حضرت امام رضا ؑبهت روئے اور اس وقت فرمایا:
اے دعبل! روح قدس نے تمهاری زبان میں بولا هے کیا تم جانتے هو یه امام کون هيں ؟
میں نے عرض کیا :نهیں آقا میں نهیں جانتا هوں ! لیکن میں نے سنا هے که آپؑ کے خاندان سے ایک امام قیام فرمائیں گے زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے ۔
امام رضا ؑنے فرمایا:میرے بعدامام میرے بیٹے محمد جواد ؑهوں گے، ان کے بعد محمد ؑکے بیٹے علی ؑامام هوں گے اور ان کے بعد علی ھادی ؑ کے فرزند حسن ؑامام هوں گے ، ان کے بعد امام حسن العسکری ؑکے فرزند ارجمند حجت وقائم امام هوں گے ۔ لوگ ان کی راه میں تک رهے هونگے۔ان کے ظهور کے بعدسب کے سب اس کے مطیع اور فرمانبردار هو جائیں گے، وه زمین کو عدل و انصاف سے بھر دیں گے جس طرح وه اس سے پهلے ظلم وجور سے بھر چکی هوگی ۔ (1)
..............
(1) کمال الدین؛ ج 2 ، ص 472
حضرت امام مهدی (عج) امام حسن عسکری ؑکی نظر میں :
میں اس پروردگار عالم کا شکر گزار هوں جس نے میرے مرنے سے پهلے مجھے میرا جانشین دکھایا۔ اوروه جانشین انسانوں میں سے شکل وشمائل اور اخلاقی کمالات کے اعتبار سے پیغمبر اکرم صلی الله علیه وآله وسلم کی شبیه ترین شخص هے۔
خدا وند ان کو دوران غیبت بلاؤں سے محفوظ فرمائے گا،اس کے بعد ان کو ظاهر و آشکار فرمائے گا اور وه زمین کو عدل وداد سے بھر دے گا جسطرح وه ظلم وجور سے بھر چکی هوگی ۔
(1)
..............
(1) کمالادین؛ ج 2 ،ص 409
|