مشخصات کتاب
نام کتاب: گل نرگس مهدئ صاحب زمان
مولف: حجة الاسلام شیخ محمد حسین بهشتی
تدوین و تنظیم: سید سجاد اطهر موسوی
طباعت: اول
ناشر: موسسه قائم آل محمد ؑ
مقدمه:
کبھی اے حقیقت منتظر نظر آ لباس مجاز میں
که هزاروں سجدے تڑپ رهے هیں میری جبین نیاز میں (1)
خداوند عالم کی بارگاه اقدس میں نهایت عجزو انکساری کے ساتھ عرض گزار هیں که اس عطا کرده توفیقات سے بقیة اللّھی اور خیر خدائی حضرت امام زمانه ؑکی صادقانه خدمت کا یه قدم ِخیر آنحضرت کے محضر مبارک میں خیر من الف خیر قرار دے اور اپنے اس منصور کی نصرت میں ناصر و مددگار رهے۔ اپنی مزجاة بضاعت اور ناچیز توان و طاقت کے مطابق همارا یه اقدام اس نظریه کے تحت هے که اس طرح سے اپنے زمانے کے امام ؑکی مؤدت کا کچھ حق ادا هو جائے ،اگر چه جس قدر بھی اس سلسلے میں هم سعی و کوشش کریں ،پھر بھی نهایة اس نتیجه پر پهنچیں گے (حق تو یه هے که حق ادا نه هوا)بهر حال سعی مقدور کے مطابق بقول شاعر:
..............
(1)علامہ محمد اقبال
آب دریا را اگر نتو ان کشید
هم بقدر تشنگی با ید چشید
اور جهاں تک قبولیت کا تعلق هے تو ظاهر هے که دروازۀ کرم پر معیار قبولیت کمیت نهیں بلکه نیت اور کیفیت هواکرتی هے لهٰذا اگر جوهر اخلاص عطا هو جائے تو عمل کی قلت قبولیت سے محرومیت کا باعث نهیں هو سکتی اور ان کی جود و سخا اور بخشش انسان کے لئے حوصله افزاهوتی هے.
(باکریمان کارها د شوار نیست)
اس خدمت کے پیش نظر یه حدیث قابل ذکر هے که معصوم علیهم السلام فرماتے هیں :۔
(من مات ولم يعرف امام زمانه مات ميتة الجاهلية )(1)
''یعنی جو بھی اپنے زمانے کے امام کی معرفت حاصل کئے بغیر مر جائے وه جاهلیت کی موت مرتا هے'' ۔
..............
(1) بحار ج ٢٣ ، صص٢٦-٩٥
لهٰذا اهل علم حضرات پر یه فریضه عائد هوتا هے که:
اولاً :وه خود اس عظیم معرفت کے حصول کے لئے جدو جهد و توان بذل کریں
ثانیاً: اس نور معرفت کو پھیلا کر انسانیت کی خدمت کریں ، در حقیقت یه معرفت ایسا انمول خزانه هے جو توحید و وحدانیت کی صحیح معرفت کی اساس هے۔
(اَلّلهُمَّ عَرِّفْنِی نَفْسَکْ فاِ نّکَ اِن لَمْ تُعَرِّفْنِیْ نَفْسَکَ لَمْ اَعْرِفْ رَسُوْلَکْ؛ الّلهُمَّ عَرِّفْنِیْ رَسُولَکَ فَاِ نَّکَ اِن لَمْ تُعَرِّفْنِی رَسُولَکَ لَمْ اَعْرِفْ حُجَّتَکْ؛ الّلهُمَّ عَرِّْفِنی حُجَّتَکْ فَاِنَّکَ اِن لَمْ تُعَرِّفْنِی حُجَّتَکْ ضَلَلْتُ عَنْ دِينِی) (1)
..............
(1) بحار الانوار؛ج، ٥٣، ص ١٨٧
امام عصر ؑپر عقیده رکھنا صرف شیعوں تک محدود نهیں بلکه اهل تسنّن کی اکثریت بھی اسی عقیدے کے قائل هیں اس کی واضح دلیل بهت سی ایسی کتابیں هیں جو حضرت امام عصر ؑکے بارے میں اهل سنت علماء اور دانشوروں نے لکھی هیں ، لهٰذا هم آج کے سیاسی نظریات سے بھی فائده اٹھاتے هوئے حضرت امام زمان ؑکی شخصیت جو که شیعه و اهل سنت کے درمیان ایک مشترک عقیده هے اس کو مزید تقویت دیں ، یه کتابچه بھی، عدل کل، مصلح جهاں حضرت امام زمان عجل الله تعالیٰ فرجه الشریف کے بارے میں مخصوص منابع اهل تشیّع اور منابع اهل تسنّن پرمبتنی هے، کیونکه آج اسلام دشمن طاقتوں نے اسلام اور امام زمان ؑکی شخصیت کو اپنے باطل اهداف کا نشانه بنایا رکھاهے اور نظریه امام زمان ؑکو خراب کرنے کے لئے بے بنیاد پروپیگنڈوں کی بوچھاڑ کر رکھی هے، عقیده مهدویت سے خائف هو کر مسلمانوں اور مومنین کے ذهنوں میں شکوک و شبهات پیدا کرنے کے لئے باطل طاقتوں کے درهم و دینار اور ڈالر حرکت میں آئے هوئے هیں ، اس حوالے سے ھالی ؤوڈ کی وه فلیمیں جو امام زمان ؑکے خلاف بنائی گئی هیں اس سازش کا منه بولتا ثبوت هے۔
آج امریکه اور اسرائیل خط مقدم پر اس نظریه کے خلاف تیزی کے ساتھ مخفیانه اور اعلانا کام کررهے هیں ایسی صورت میں هر سچے مسلمان اور مؤمن کا فریضه هے که اپنی توان کے مطابق اس عقیده اور نظریه کی حفاظت اور دفاع کے لئے کام کرے اسی ضرورت کو مدّنظر رکھتے هوئے اس کتابچه کو ضبط تحریر میں لایا گیا هے تاکه هماری نئی نسلیں دشمنوں کی سازشوں سے محفوظ رهیں اور امام زمانه کی معرفت حاصل کریں ۔
نور خدا هے کفر کی حرکت په خنده زن
پھونکوں سے یه چراغ بجھایا نه جائے گا
(لطف عالی متعالی)
محمد حسین بهشتیؔ
مشهد مقدّس ایران
|