|
علم محمد ، عدل محمد، پیار محمد | علم محمد ، عدل محمد، پیار محمد ساری اعلیٰ قدروں کا شہکار محمد
ہم اِجمالی کیا جائیں تفصیل میں اُن iiکی کیا دنیا کیا عُقبیٰ سب تحویل میں اُن iiکی
وقت کے بیچ محمد ، وقت کے پار محمد ساری اعلیٰ قدروں کا شہکار محمد
سورج چاند ستارے اُن کے زیرِ iiسایہ جو اُن تک پہنچا وہ روشنیاں لے iiآیا
بانٹیں کیا کیا چمکیلے کردار iiمحمد ساری اعلیٰ قدروں کا شہکار محمد
بندوں سے کیا ہوں گی تحقیقات خُدا iiکی مسجدِ ہستی کا رقبہ ہے ذات خُدا iiکی
سارے پیمبر محرابیں ، مینار iiمحمد ساری اعلیٰ قدروں کا شہکار محمد
دھُوپ گناہوں کی بھی سایہ دار ہے کتنی میری درویشی سرمایہ دار ہے کتنی
میرے لب پر آیا لاکھوں بار iiمحمد ساری اعلیٰ قدروں کا شہکار محمد
اپنی اپنی تہذیبیں سب بھُول چکے iiہیں سب پتھر کے عہد کی جانب لوٹ رہے ہیں
دُنیا کی ہر قوم کو ہیں درکار iiمحمد ری اعلیٰ قدروں کا شہکار iiمحمد
اپنی خاص عنایت صَرف بھی فرماتے iiہیں خود اُس کی توسیعِ ظرف فرماتے iiہیں
عشق جسے دیتے ہیں بے مقدار iiمحمد ساری اعلیٰ قدروں کا شہکار محمد
کیوں نہ مظفر میرے پاؤں پڑے خوش iiبختی میری گردن میں بس اُن کے نام کی iiتختی
میری سب خوشیاں سارے تہوار iiمحمد ساری اعلیٰ قدروں کا شہکار محمد
٭٭٭ |
|
|