|
دعا
اے خالقِ کل سامنے اک بندہ ترا ہے تو کر دے عطا تجھ سے یہ کچھ مانگ رہا iiہے
تو مالک و معبود بھی مسجود بھی تو iiہے میں جو بھی ہوں جو کچھ بھی ہوں سب تجھ کو پتا ہے
احباب مرے کتنے ترے پاس گئے iiہیں تو بخش دے ان سب کی خطائیں یہ دعا iiہے
ہم مانتے ہیں حد سے بھی بڑھ کر ہیں iiگنہگار تو پاک ہے کر معاف ہوئی جو بھی خطا iiہے
تو پاک ہے ہر عیب سے اے مالک و iiمولا بندہ ترا ہر عیب کی حد سے بھی بڑھا iiہے
سرکارِ دو عالم کی میں امت سے ہوں iiمولا میں جو بھی ہوں جو کچھ بھی ہوں تو دیکھ رہا iiہے
مالک مرے تو سیدھا عطا کر مجھے iiرستہ وہ رستہ کہ جس پر ترا اکرام ہوا iiہے
میں اور میری اولاد ہو اسلام کی iiداعی اور آئندہ نسلوں کے لیے بھی یہ دعا ہے
سرکار دو عالم کی عطا کر مجھے iiالفت وہ کام کریں جس کے لیے تو نے کہا iiہے
اسلام کی دولت سے منور مجھے کرنا ہر وقت یہ ہر لمحہ مری تجھ سے دعا iiہے
محروم ہیں جو ان کو بھی صالح ملے iiاولاد اولاد ہو نیک ان کی کرم جن پہ ترا iiہے
مقروض ہیں بے کار ہیں معذور ہیں جو iiبھی ان پر بھی کرم کر دے کہ تو سب کا خدا iiہے
یا رب مرے اس ملک میں نافذ ہو iiشریعت ہر صاحب ایمان کی یہ تجھ سے دعا iiہے
یا رب ہمیں اسلام کا وہ داعی بنا iiدے جس میں ترے محبوب کی اور تیری رضا iiہے
یا رب مجھے شیطان کے ہر شر سے بچانا تو ظاہر و باطن کو مرے دیکھ رہا iiہے
ہم سے بھی وہی کام لے اے مالک و مولا جو کام ترے نبیوں نے ولیوں نے کیا iiہے
ہم چاہنے والے ترے محبوب کے iiمولا! وہ بھی ہو عطا جس کا نہیں ہم نے کہا iiہے
جو بیٹیاں بیٹھی ہیں جواں رشتوں کی iiخاطر تو نیک سبب کر کہ تو ان کا بھی خدا iiہے
غافل ہیں ہدایت سے تری جو بھی iiمسلماں تو ان کو ہدایت دے کہ تو راہ نما iiہے
مظلوم جہاں پر بھی مسلمان ہیں iiمولا ان پر بھی کرم ہو کہ یہ دل ان سے جڑا iiہے
سرکار کے صدقے میں نہ رد ہوں یہ iiدعائیں ہر شخص کا تو دستِ طلب دیکھ رہا ہے
اے مالک و مولا ہو دعا آس کی iiمقبول یہ بھی ترے محبوب کا اک مدح سرا iiہے |
آمین یا رب العالمین
|
|